Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

ہاوڑہ ۔ دلکھولا رام نومی تشدد کی جانچ کولکاتی ہائی کورٹ نے NIA کو ٹرانسفر کی، ممتا حکومت کو بڑا جھٹکا

Published

on

Calcutta High Court

مغربی بنگال کے ہاوڑہ، دلکھولا اضلاع اور دیگر حصوں میں رام نومی کے موقع پر ہونے والے تشدد کی تحقیقات کو کلکتہ ہائی کورٹ نے این آئی اے کو ٹرانسفر کر دیا ہے۔ بنگال میں اس بار رام نومی کے موقع پر 30 مارچ کو ہاوڑہ، شمالی دیناج پور، اسلام پور میں جلوس کے دوران جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اس میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد کے دنوں میں ہاوڑہ اور ریسڑہ کے علاوہ کئی دیگر مقامات پر جلوس کے دوران آتش زنی اور تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ بنگال پولیس نے ان واقعات کے سلسلے میں 116 لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور ریاستی حکومت نے تحقیقات سی آئی ڈی کو سونپ دی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے ہنومان جینتی سے پہلے مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت سے کہا تھا کہ وہ ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے مرکزی فورسز کو تعینات کروائیں۔

ہائی کورٹ نے بنگال پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس تشدد کی تحقیقات سے متعلق تمام دستاویزات این آئی اے کو سونپے۔ بی جے پی کے ایم ایل اے اور مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سوبھیندو ادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں ریاست میں رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کی این آئی اے جانچ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے تشدد کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ رام نومی کے جلوس کے لیے “خاص طور پر کسی کمیونٹی کو نشانہ بنانے اور حملہ کرنے” کیلئے ایک ایسے راستے کو منتخب کیا گیا جس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ بنگال بی جے پی کے صدر سکانت مجومدار نے بتایا تھا کہ، ‘ٹی ایم سی جھوٹ بول رہی ہے، کیونکہ یہ غلط طریقہ نہیں تھا۔ ہاوڑہ میدان تک اجازت مل گئی تھی اور وہاں جانے کا یہی واحد راستہ تھا۔

ہاوڑہ کے شیب پور میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے دوران کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا تھا، پتھراؤ کیا گیا اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ بعد میں ہگلی اور ڈالکھولا اضلاع سے بھی جھڑپوں کی اطلاع ملی۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں نے ثبوت کے طور پر ایک دوسرے پر تشدد کا الزام لگاتے ہوئے ویڈیوز شیئر کیں۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے پہلے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی نے مرکزی ادارہ این آئی اے سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، کیونکہ وہ ریاست میں ‘کارروائی سے بچنے’ کے لیے تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، “وہ جانتے ہیں کہ اگر یہاں جانچ ہوئی تو وہ پکڑے جائیں گے۔” بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی نے الزام لگایا تھا کہ “بنگال میں ہندو خطرے میں ہیں” اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، جو ریاست کی وزیر داخلہ بھی ہیں ان پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا تھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com