Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ملک میں مسلمانوں کے گھر اور روزگار برباد کئے جا رہے ہیں : محبوبہ مفتی

Published

on

Mehbooba-Mufti.,

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ملک میں مسلم اقلیتی فرقے کے گھروں اور روزگار کو برباد کیا جا رہا ہے، جبکہ ہمارے وزیر اعظم کچھ بھی نہیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے کروڑوں مسلمان سہمے ہوئے ہیں، اور جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے مستقبل کا بھی بھیڑا غرق کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کی بجلی سے ملک بھر کے کارخانے اور گھر چلتے ہیں، لیکن خود ہم ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی اندھیرے میں ہیں۔ موصوف وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا: ’ہمارا ملک سب سے بڑا سیکولر ملک ہے، لیکن اس میں مسلم اقلیتی فرقے کے لوگوں کے گھروں اور روز گار کو برباد کیا جا رہا ہے، جبکہ ہمارے وزیر اعظم کچھ بھی نہیں کر رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا: ’کروڑوں مسلمان سہمے ہوئے ہیں، اور وزیر اعظم کے گھر کے باہر جہانگیر پوری میں تنازعہ چل رہا ہے، اور عدالت عظمیٰ کے حکمنامے کی بھی تعمیل نہیں کی جا رہی ہے۔‘

محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر کے نوجوانوں کے مستقل کا بھیڑا غرق کر دیا گیا، اور ان پر اب پی ایس اے کے بجائے یو اے پی اے لگا دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے روزگار اور کاروبار باہر کے لوگوں کو دیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کی بجلی سے پورے ملک کے کارخانے اور گھر چلتے ہیں، لیکن ہم خود ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی اندھیرے میں ہیں۔

موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کا روزگار باہر کے لوگوں کو دیا جا رہا ہے، اور یہاں بے روزگاری کا گراف بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کو روزگار دینے کے بجائے روزگار سے محروم کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’جموں وکشمیر پس رہا ہے اور واجپائی جی کا بات چیت کا طریقہ کار کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔‘ موصوفہ نے کہا کہ جموں میں سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے پروجیکٹس کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔

جموں و کشمیر میں نئی سیاسی جماعتوں کے معرض ووجود میں آنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ’یہ اچھا ہے کہ نئی پارٹیاں بن جاتی ہیں لیکن مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کو بلڈوز کیا جا رہا ہے اور یہاں سیاسی عمل مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔‘

انہوں نے کہا: ’مجھے سیکورٹی کے نام پر کہیں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔‘ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمیں وزیر اعظم کے اس دورے سے کوئی امید وابستہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیمپ ڈیوٹی کو پچاس فیصد کم کر دیا گیا ہے، تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو تل دھرنے کے لئے بھی زمین نہ مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں کا نوجوان روزگار کے لئے سڑکوں پر آتا ہے، لیکن کشمیر کا نوجوان باہر نہیں نکل سکتا ہے کہ کہیں یو اے پی اے نہ لگ جائے۔

(جنرل (عام

یکم اکتوبر تک بلڈوزر ایکشن پر پابندی عائد، بلڈوزر انصاف کی غیر قانونی بند ہونی چاہیے : سپریم کورٹ

Published

on

bulldozer-&-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہماری اجازت کے بغیر کارروائی نہ کریں۔ اس کیس کی اگلی سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی۔ تاہم سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ ہدایت غیر قانونی تعمیرات پر لاگو نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی تمام فریقین کو سننے کے بعد جلد ہی رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ یکم اکتوبر تک کسی بھی جائیداد کو اس کی اجازت کے بغیر بلڈوزر سے گرایا نہیں جائے گا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اس حکم کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھوں اور کسی بھی غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔ اس سے قبل کی سماعت کے دوران بھی سپریم کورٹ کی جانب سے بلڈوزر کی کارروائی پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔

آج ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ بلڈوزر انصاف کی تسبیح بند کی جائے۔ قانونی طریقہ کار کے مطابق ہی تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ اس سے قبل بھی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس پر سخت ریمارکس دیے تھے۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری افسران کا ایسا کرنا ملک کے ‘قانون کو منہدم کرنے’ کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جرم میں ملوث ہونا کسی کی جائیداد کو گرانے کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ یہ عدالت کا کام ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ ملزم مجرم ہے یا نہیں۔ 2 ستمبر کو سپریم کورٹ نے بھی ایسے ہی ریمارکس دیئے تھے اور بلڈوزر کی کارروائی کو روکنے کے لئے رہنما خطوط بنانے کو کہا تھا۔

Continue Reading

قومی

برا بولنے والا ایم ایل اے سنجے گائیکواڈ کا سارا مزہ ہی ختم کر دے گا : نانا پٹولے

Published

on

Nana-Patole-&-Sanjay-Gaikwad

بلڈھانہ کے ایم ایل اے سنجے گایکواڑ، جو اپنے ناشائستہ بیانات اور غیر اخلاقی رویے کے لیے بدنام ہیں، نے ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی زبان کاٹنے والے کو 11 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے سخت انتباہ دیا ہے کہ حکومت کو اس غنڈے ایم ایل اے کے بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ شندے گروپ کے اس پاگل ایم ایل اے کے بیانات کو فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ کانگریس کارکنان غنڈوں کی زبان بولنے والے شندے کے اس ایم ایل اے کو سخت سبق سکھائیں گے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ جن نائک راہول گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔ اس لیے حکمران جماعت کے رہنما مایوس ہیں۔ وہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے بیان کو توڑ مروڑ کر ان کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر نے کبھی ریزرویشن ختم کرنے کی بات نہیں کی۔ اس کے برعکس کہا گیا ہے کہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد بڑھا کر سماج کے دیگر طبقات کو بھی ریزرویشن دینے کا حل نکالا جائے گا۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے ایجنٹ مسلسل افواہیں پھیلا رہے ہیں اور فرضی کہانی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے حلیفوں کے غنڈے بھی آگے آکر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حکومت اس غنڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ کیا ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا بی جے پی کے غنڈوں کا راج؟

پٹولے نے کہا کہ سنجے گائکواڑ جیسے کم معلومات والے ایم ایل اے کو بھی معلوم ہے کہ راہول گاندھی نے امریکہ میں کیا کہا؟ ہمارے لیڈر مودی اور شاہ سے نہیں ڈرتے۔ پھر لوگ سنجے گائیکواڑ جیسے گاؤں کے غنڈوں کی دھمکیوں سے کیوں ڈرتے ہیں؟ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں ہم جیسے کروڑوں کانگریس کارکن راہول گاندھی کی ڈھال بن کر ان کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے خبردار کیا کہ کسی کو ہمارے لیڈر کا بال بھی خراب کرنے کی کوشش کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے۔ زبان کاٹنا تو دور کی بات ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ایسے لیڈروں کو کیسے سبق سکھانا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا، عدالت نے تہہ خانے میں نماز پر پابندی سے انکار اور مرمت پر پابندی لگا دی

Published

on

gyanvapi-masjid

وارانسی : کاشی وشوناتھ مندر سے متصل گیانواپی مسجد سے متعلق جاری قانونی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ وارانسی کی عدالت نے جمعہ کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے ویاس تہہ خانے کی چھت پر لوگوں کے نماز پڑھنے پر پابندی سے متعلق عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مسلمان نماز کے لیے جمع ہوتے رہیں گے۔ اس کے ساتھ عدالت نے تہہ خانے میں مرمت کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

گیانواپی کیس میں، سول جج سینئر ڈویژن ہتیش اگروال کی عدالت نے تہہ خانے کے متولی ڈی ایم وارانسی کو کسی بھی طرح کی مرمت کا حکم دینے سے انکار کر دیا، اور تہہ خانے میں ہی پوجا جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو فریق کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔

اس کیس کی سماعت کے دوران مسلم فریق کے اعتراض اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کی وجہ سے عدالت نے درخواست کو مسترد کر دیا۔ اور جمود کو برقرار رکھا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جنوری میں عدالت کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق ملنے کے بعد ویاس جی نے ایک تنظیم کی جانب سے عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں مسلمانوں کو ویاس جی کے تہہ خانے کی چھت پر جمع ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com