(جنرل (عام
ہریانہ میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ، شام کو ایگزٹ پول کے نتائج، 8 اکتوبر کو تصویر واضح ہوگی، ہر اپ ڈیٹ
ودھان سبھا چناو 2024 لائیو اپڈیٹس : جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے تین مرحلوں کے بعد اب سب کی نظریں نتائج پر ہوں گی۔ یہاں تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو انتخابات مکمل ہوئے ہیں۔ اب ہریانہ کی باری ہے۔ یہاں کل یعنی 5 اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میں 90 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ جموں و کشمیر میں جہاں فاروق عبداللہ کی پارٹی نیشنل کانفرنس کے مقابلے میں آگے ہے، وہیں ہریانہ میں صورتحال مختلف ہے۔ یہاں بی جے پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان مقابلہ ہے۔ دونوں اسمبلی انتخابات کے نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔ کل ہریانہ میں ووٹنگ کے بعد شام کو ایگزٹ پول بھی جاری کیے جائیں گے۔
اشوک تنور کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد پارٹی کے خزانچی اجے ماکن نے کہا کہ ہم سب نے آئین کی حفاظت کا عہد لیا ہے۔ ہم ملک کے آئین اور بابا صاحب امبیڈکر کے اصولوں کی حفاظت کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اشوک تنور جی کے آنے سے ان کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ پارٹی میں شامل ہوتے ہوئے اشوک تنور نے کہا کہ ان کا سیاسی کیریئر کانگریس پارٹی سے شروع ہوا۔ میں کچھ وقت کے لیے بی جے پی میں شامل ہوا تھا، لیکن ملک کے آئین اور بابا صاحب پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
جموں و کشمیر میں پنچایتی اور شہری اداروں کے انتخابات سال کے اختتام سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔ جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی کامیابی کے بعد حکام کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات دسمبر تک کرائے جائیں گے۔ عہدیداروں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پنچایتی اور شہری باڈی انتخابات کی تیاریاں اب جاری ہیں۔ اس کے لئے، اسمبلی انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تعینات سیکورٹی فورسز بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے مکمل ہونے تک جموں و کشمیر میں موجود رہیں گے، حکام نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو برقرار رکھنے کا فیصلہ جموں میں ایسی فورسز کی دستیابی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ کشمیر کو آنے جانے اور دوبارہ تعیناتی سے منسلک زیادہ اخراجات کے پیش نظر رکھا گیا ہے۔ جموں اور سری نگر دونوں میں میونسپل کارپوریشنوں کے دفاتر کی مدت گزشتہ نومبر میں ختم ہوئی تھی۔ قانونی تقاضوں کے مطابق، انتخاب کارپوریشن کی مدت ختم ہونے سے پہلے یا اس کے فوراً بعد ہونا چاہیے۔
بی جے پی لیڈر شہزاد پونا والا نے کہا کہ راہول گاندھی کا کھٹکٹ ماڈل اب اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے، جہاں دودھ، پانی، پیٹرول، ڈیزل کے بعد اب کانگریس حکومت ٹوائلٹ سیٹوں پر ٹیکس لگا کر عوام پر دگنا بوجھ ڈالے گی۔ ہماچل میں معاشی بحران ہو گا حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ وہاں پٹرول، ڈیزل، بجلی کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں… کانگریس پارٹی جس طرح سے کام کر رہی ہے، چاہے وہ ہماچل ہو یا کرناٹک، وہ جہاں بھی جاتی ہے، لوٹ مار ہی لے آتی ہے۔ اور ملک بھر میں مہنگائی پر تبلیغ کرنے والے راہل گاندھی اس ٹوائلٹ سیٹ ٹیکس پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔
یہ والمیکی برادری کے ارکان کے لیے ایک اہم دن تھا کیونکہ انہوں نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں پہلی بار ووٹ ڈالا۔ اس تاریخی لمحے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کمیونٹی ممبران نے کہا کہ انہیں کئی دہائیوں کے انتظار کے بعد ووٹ کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی برادری کے روشن مستقبل کی آواز بھی اٹھائی اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمارے معاشرے کی بہتری کے لیے مزید کام کرے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ تبدیلی ہمارے لوگوں کے لیے بہتر مواقع کھولے گی۔ کمیونٹی کے ایک 85 سالہ ووٹر لال چند نے کہا، "میں بہت خوش ہوں لیکن اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں فکر مند بھی ہوں، جو تعلیم یافتہ ہیں لیکن پھر بھی بے روزگار ہیں۔ میں نے ان کے بہتر مستقبل کی امید کے ساتھ اپنا ووٹ ڈالا۔
ہریانہ انتخابات 2024 : ہریانہ کے چرکھی دادری حلقہ کے سماس پور گاؤں کے ووٹروں نے آنے والے انتخابات میں ووٹ مانگنے والے تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے لیے ایک چیلنج پیش کیا ہے۔ چیلنج یہ ہے کہ وہ آئیں اور ان کے گاؤں کو فراہم کیے جانے والے پانی کا گلاس پی لیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ وہ پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں کیونکہ گزشتہ ایک دہائی سے علاقے میں گندا، بدبودار پانی آ رہا ہے جو کہ جانوروں کے پینے کے قابل نہیں، انسانوں کو چھوڑ دیں۔
جمعرات کو کانگریس کو آخری لمحات میں بڑا جھٹکا لگا، جب بزرگ دلت لیڈر اشوک تنور دوبارہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ تنور نے انتخابات سے صرف دو دن قبل بی جے پی سے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وزیر اعظم مودی اور دیگر تمام بی جے پی لیڈروں نے وعدہ کیا کہ وہ اقتدار میں واپس آنے پر ریاست میں ترقی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کانگریس پر اقتدار میں رہتے ہوئے ریاست کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ دوسری طرف کانگریس نے ریاست میں امن و امان کی خراب صورتحال اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
ہریانہ میں جننائک جنتا پارٹی اور آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) اتحاد، انڈین نیشنل لوک دل اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی بھی میدان میں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی مہم کی قیادت کی، جب کہ وزیر داخلہ امت شاہ، پارٹی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا، وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بہت سے دوسرے لوگوں نے بھرپور مہم چلائی۔ کانگریس کو امید ہے کہ وہ مضبوط کارکردگی دکھائے گی۔ پارٹی امیدواروں کے لیے ووٹ مانگنے کے لیے وہ بنیادی طور پر پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی، سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور پارٹی کے دیگر سینئر اراکین پر انحصار کرتی تھیں۔ ان امیدواروں میں اولمپیئن پہلوان ونیش پھوگاٹ بھی شامل ہیں۔
ہریانہ کی تمام 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے کل 5 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے لیے جمعرات کی شام چھ بجے انتخابی مہم روک دی گئی۔ ہریانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر پنکج اگروال نے کہا کہ 90 سیٹوں پر 1,031 امیدوار اپنی قسمت آزمانے کے لیے کھڑے ہیں۔ ووٹنگ 5 اکتوبر کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہو گی تاہم کوئی بھی ووٹر جو پولنگ سٹیشن کے احاطے میں شام 6 بجے تک داخل ہو گا وہ ووٹ کا حقدار ہو گا، چاہے وقت کچھ بھی ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ہریانہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کے لیے ضرورت کے مطابق انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہریانہ میں کل 2,03,54,350 ووٹر اور 1,49,142 معذور ووٹر ہیں۔ عوام کے لیے 20,632 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔
گروگرام، ہریانہ میں بھی ووٹنگ 5 اکتوبر کو صبح 7 بجے مقررہ وقت پر شروع ہوگی۔ شام 6 بجے تک جاری رہنے والی ووٹنگ میں گروگرام کے کل 14 لاکھ 87 ہزار 310 ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ ضلع میں کل 1507 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ کوئی بھی جو شام 6 بجے تک لائن میں ہے اسے ووٹ کا حق حاصل ہوگا۔
ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم جمعرات کو ٹھپ ہوگئی۔ ہریانہ میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں جو ایک ہی مرحلے میں پُر ہوں گی۔ 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ بی جے پی کو اس الیکشن میں اپنا قلعہ بچانا ہے۔ بھوپیندر ہڈا کی قیادت میں کانگریس مضبوط نظر آرہی ہے۔ عام آدمی پارٹی بھی اس لڑائی میں پیچھے نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال خود ہریانہ سے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس بار جو بھی پارٹی جیتے گی، اسے عام آدمی پارٹی کی مدد کے بغیر حکومت بنانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جموں و کشمیر میں 10 سال بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اس بار لوگوں نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے ہیں۔ تین مرحلوں کے اختتام کے بعد ووٹنگ کا فیصد 63.45 رہا۔ پہلا مرحلہ 18 ستمبر کو تھا جس میں 61.38 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی، دوسرے مرحلے میں 25 ستمبر کو 26 حلقوں کے لیے 57.31 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ آخری تیسرے مرحلے میں 40 سیٹوں کے لیے کل 69.65 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ تاہم یہ حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں۔
اس بار جموں و کشمیر میں بی جے پی، کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی میدان میں ہیں۔ جموں میں زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ نیشنل کانفرنس بھی کچھ جگہوں پر دوڑ میں ہے، جب کہ کشمیر میں زیادہ تر سیٹوں پر سہ رخی یا کثیر الجہتی مقابلہ ہے۔ بی جے پی نے اس الیکشن میں کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔ جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے انتخابات سے پہلے ہی اکٹھے ہونے پر اتفاق کیا تھا۔ محبوبہ مفتی پی ڈی پی اس الیکشن میں تنہا لڑ رہی ہیں۔ جموں و کشمیر کے انتخابات کے نتائج بھی 8 اکتوبر کو ہی آئیں گے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی میں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور انتخابی عمل کو بے خوف، آزاد اور شفاف ماحول میں انجام دینے کے لیے پرعزم ہے : بھوشن گگرانی

ممبئی؛ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور انتخابی نظام ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے لیے انتخابی عمل کو مکمل طور پر بے خوف، آزاد، شفاف اور نظم و ضبط کے ماحول میں انجام دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے تمام تر اور وسیع پیمانے پر تیاریاں کی ہیں اور تمام ضروری اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ انتخابی عمل میں سیاسی جماعتوں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ جمہوری اقدار کے فروغ اور انتخابی عمل کو منصفانہ، شفاف اور قابل اعتبار بنانے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں، ان کے عہدیداران اور کارکنان ریاستی الیکشن کمیشن کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کریں اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ انتخابی عمل میں ایک مثبت اور مثالی مثال قائم کی جانی چاہئے، یہ اپیل میونسپل کمشنر اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر بھوشن گگرانی نے کی ہے۔ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے سلسلے میں آج میونسپل کارپوریشن ہیڈکوارٹر میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی۔ اس موقع پرگگرانی نے الیکشن کے مختلف انتظامی، تکنیکی اور قانونی پہلوؤں کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کیں
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹراشونی جوشی، اسپیشل ڈیوٹی آفیسر (الیکشن) وجے بالموار، جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسسمنٹ اینڈ کلیکشن)وشواس شنکروار، اسسٹنٹ کمشنر (ٹیکسیشن اینڈ کلیکشن) گجانن بیلے، یوپیزلا الیکشن آفیسر میٹنگ میں وجے کمار سوریاونشی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور نمائندے موجود تھے۔سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے خوش اسلوبی سے انعقاد کے لیے 23 الیکشن ڈیسیژن آفیسر کے دفاتر اور ان کے کام کے دائرہ کار کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ اس کے ساتھ کاغذات نامزدگی کے عمل، درخواستوں کی جانچ پڑتال، اعتراضات کے اندراج اور انتخابی عمل میں روزمرہ کے کاموں کے لیے ان دفاتر سے رابطہ کرنے کے طریقہ کار پر بھی رہنمائی کی گئی۔ میونسپل کمشنر شری نے کہا کہ الیکشن فیصلہ افسر کی سطح پر تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں تاکہ امیدواروں کو کسی تکنیکی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹراشونی جوشی نے کہا کہ تمام رہنما خطوط دیے گئے ہیں تاکہ امیدوار انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی (امیدوار کی درخواستیں) داخل کرتے وقت کوئی غلطی نہ کریں۔ متعلقہ افراد تمام معلومات مقررہ فارمیٹ میں جمع کرائیں۔ امیدواروں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ تکنیکی دشواریوں کی وجہ سے کوئی درخواست مسترد نہ ہو۔ امیدواروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنی درخواست کے ساتھ جمع کرائے جانے والے حلف نامے میں تمام معلومات کو درست اور واضح طور پر پُر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حلف نامے میں کوئی کالم خالی رہ جاتا ہے یا اگر غلط معلومات پائی جاتی ہیں تو دیگر تمام معاملات سمیت امیدوار کی نامزدگی منسوخ کی جا سکتی ہے۔
جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسسمنٹ اینڈ کلیکشن) وشواس شنکروار نے کہا کہ انتظامیہ کا بنیادی مقصد جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ووٹنگ فیصد کو بڑھانا ہے۔ اس کے لیے سیاسی جماعتوں کو ووٹروں میں شعور بیدار کرنا چاہیے۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ‘SVEEP’ پروگرام کے تحت ووٹروں میں عوامی بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ نیز، انتخابی اخراجات کے سلسلے میں معزز ریاستی الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط پر عمل کرنا لازمی ہے۔ امیدوار انتخابی مہم کے دوران ہونے والے ہر اخراجات کا ریکارڈ رکھیں اور انتخابی اخراجات کا حساب مقررہ وقت کے اندر جمع کرائیں۔سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی طرف سے مختلف مسائل پر اٹھائے گئے مختلف شکوک و شبہات کو دور کیا گیا جن میں ذات کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ، بیت الخلا کے استعمال کا سرٹیفکیٹ، ضمیمہ 1 اور ضمیمہ 2، انتخابی امیدواروں کے نمائندوں کی تقرری شامل ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
بی ایم سی الیکشن سے قبل مہاوکاس اگھاڑی میں پھوٹ، کانگریس کا اکیلا چلو نعرہ

ریاست میں بلدیاتی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ 29 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ووٹنگ 15 جنوری کو ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو ہوگی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس الیکشن میں سب کی توجہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات پرمرکوز رہے گی۔ شیو سینا ٹھاکرے گروپ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ جبکہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور بی جے پی ممبئی میں بی ایم سی پر حکمرانی پانے کی کوشش کرے گی ۔مہایوتی میں نشستوں کی تقسیم پر گفت و شنید جاری ہےلیکن اب تک انتخابی مفاہمت مکمل نہیں ہوئی ہے ۔ تاہم ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات سے پہلے مہاویکاس اگھاڑی میں بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے۔ کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس الیکشن میں مقابلہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس تنہا الیکشن لڑےگی کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھلا اس وقت مہاراشٹر کے دورے پر ہیں۔ آج ممبئی میں منعقدہ ایک میٹنگ کے بعد رمیش چنیتھلا نے بتایا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں بہت زیادہ کرپشن بدعنوانی ہے۔ اس لئے کانگریس نے تنہا الیکشن لڑنےکا فیصلہ لیا ہے ۔ہم نے بی جے پی اور شیو سینا ٹھاکرے گروپ کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سچے محب وطن اور سیکولرعوام کو اس لڑائی میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔اقتدار میں آنے کے بعد ممبئی میونسپل کارپوریشن کے معاملات کو اچھے طریقے سےحل کریں گے۔ اس لیے میں ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں اور ہم ممبئی کی ترقی کریں گے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن الیکشن ریاستی الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کو ایک پریس کانفرنس میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے مطابق امیدوار 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025 تک اپنی درخواستیں داخل کر سکیں گے۔ الیکشن کمیشن 31 دسمبر کو درخواستوں کی جانچ کرے گا۔ امیدوار 2 جنوری 2026 تک اپنی درخواستیں واپس لے سکتے ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی ووٹنگ 5 جنوری کو ہوگی۔ ووٹ 16 جنوری 2026 کو ہوں گے اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
