(جنرل (عام
ہریانہ میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ، شام کو ایگزٹ پول کے نتائج، 8 اکتوبر کو تصویر واضح ہوگی، ہر اپ ڈیٹ

ودھان سبھا چناو 2024 لائیو اپڈیٹس : جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے تین مرحلوں کے بعد اب سب کی نظریں نتائج پر ہوں گی۔ یہاں تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو انتخابات مکمل ہوئے ہیں۔ اب ہریانہ کی باری ہے۔ یہاں کل یعنی 5 اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میں 90 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ جموں و کشمیر میں جہاں فاروق عبداللہ کی پارٹی نیشنل کانفرنس کے مقابلے میں آگے ہے، وہیں ہریانہ میں صورتحال مختلف ہے۔ یہاں بی جے پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان مقابلہ ہے۔ دونوں اسمبلی انتخابات کے نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔ کل ہریانہ میں ووٹنگ کے بعد شام کو ایگزٹ پول بھی جاری کیے جائیں گے۔
اشوک تنور کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد پارٹی کے خزانچی اجے ماکن نے کہا کہ ہم سب نے آئین کی حفاظت کا عہد لیا ہے۔ ہم ملک کے آئین اور بابا صاحب امبیڈکر کے اصولوں کی حفاظت کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اشوک تنور جی کے آنے سے ان کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ پارٹی میں شامل ہوتے ہوئے اشوک تنور نے کہا کہ ان کا سیاسی کیریئر کانگریس پارٹی سے شروع ہوا۔ میں کچھ وقت کے لیے بی جے پی میں شامل ہوا تھا، لیکن ملک کے آئین اور بابا صاحب پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
جموں و کشمیر میں پنچایتی اور شہری اداروں کے انتخابات سال کے اختتام سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔ جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی کامیابی کے بعد حکام کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات دسمبر تک کرائے جائیں گے۔ عہدیداروں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پنچایتی اور شہری باڈی انتخابات کی تیاریاں اب جاری ہیں۔ اس کے لئے، اسمبلی انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تعینات سیکورٹی فورسز بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے مکمل ہونے تک جموں و کشمیر میں موجود رہیں گے، حکام نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو برقرار رکھنے کا فیصلہ جموں میں ایسی فورسز کی دستیابی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ کشمیر کو آنے جانے اور دوبارہ تعیناتی سے منسلک زیادہ اخراجات کے پیش نظر رکھا گیا ہے۔ جموں اور سری نگر دونوں میں میونسپل کارپوریشنوں کے دفاتر کی مدت گزشتہ نومبر میں ختم ہوئی تھی۔ قانونی تقاضوں کے مطابق، انتخاب کارپوریشن کی مدت ختم ہونے سے پہلے یا اس کے فوراً بعد ہونا چاہیے۔
بی جے پی لیڈر شہزاد پونا والا نے کہا کہ راہول گاندھی کا کھٹکٹ ماڈل اب اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے، جہاں دودھ، پانی، پیٹرول، ڈیزل کے بعد اب کانگریس حکومت ٹوائلٹ سیٹوں پر ٹیکس لگا کر عوام پر دگنا بوجھ ڈالے گی۔ ہماچل میں معاشی بحران ہو گا حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ وہاں پٹرول، ڈیزل، بجلی کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں… کانگریس پارٹی جس طرح سے کام کر رہی ہے، چاہے وہ ہماچل ہو یا کرناٹک، وہ جہاں بھی جاتی ہے، لوٹ مار ہی لے آتی ہے۔ اور ملک بھر میں مہنگائی پر تبلیغ کرنے والے راہل گاندھی اس ٹوائلٹ سیٹ ٹیکس پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔
یہ والمیکی برادری کے ارکان کے لیے ایک اہم دن تھا کیونکہ انہوں نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں پہلی بار ووٹ ڈالا۔ اس تاریخی لمحے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کمیونٹی ممبران نے کہا کہ انہیں کئی دہائیوں کے انتظار کے بعد ووٹ کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی برادری کے روشن مستقبل کی آواز بھی اٹھائی اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمارے معاشرے کی بہتری کے لیے مزید کام کرے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ تبدیلی ہمارے لوگوں کے لیے بہتر مواقع کھولے گی۔ کمیونٹی کے ایک 85 سالہ ووٹر لال چند نے کہا، “میں بہت خوش ہوں لیکن اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں فکر مند بھی ہوں، جو تعلیم یافتہ ہیں لیکن پھر بھی بے روزگار ہیں۔ میں نے ان کے بہتر مستقبل کی امید کے ساتھ اپنا ووٹ ڈالا۔
ہریانہ انتخابات 2024 : ہریانہ کے چرکھی دادری حلقہ کے سماس پور گاؤں کے ووٹروں نے آنے والے انتخابات میں ووٹ مانگنے والے تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے لیے ایک چیلنج پیش کیا ہے۔ چیلنج یہ ہے کہ وہ آئیں اور ان کے گاؤں کو فراہم کیے جانے والے پانی کا گلاس پی لیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ وہ پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں کیونکہ گزشتہ ایک دہائی سے علاقے میں گندا، بدبودار پانی آ رہا ہے جو کہ جانوروں کے پینے کے قابل نہیں، انسانوں کو چھوڑ دیں۔
جمعرات کو کانگریس کو آخری لمحات میں بڑا جھٹکا لگا، جب بزرگ دلت لیڈر اشوک تنور دوبارہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ تنور نے انتخابات سے صرف دو دن قبل بی جے پی سے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وزیر اعظم مودی اور دیگر تمام بی جے پی لیڈروں نے وعدہ کیا کہ وہ اقتدار میں واپس آنے پر ریاست میں ترقی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کانگریس پر اقتدار میں رہتے ہوئے ریاست کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ دوسری طرف کانگریس نے ریاست میں امن و امان کی خراب صورتحال اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
ہریانہ میں جننائک جنتا پارٹی اور آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) اتحاد، انڈین نیشنل لوک دل اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی بھی میدان میں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی مہم کی قیادت کی، جب کہ وزیر داخلہ امت شاہ، پارٹی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا، وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بہت سے دوسرے لوگوں نے بھرپور مہم چلائی۔ کانگریس کو امید ہے کہ وہ مضبوط کارکردگی دکھائے گی۔ پارٹی امیدواروں کے لیے ووٹ مانگنے کے لیے وہ بنیادی طور پر پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی، سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور پارٹی کے دیگر سینئر اراکین پر انحصار کرتی تھیں۔ ان امیدواروں میں اولمپیئن پہلوان ونیش پھوگاٹ بھی شامل ہیں۔
ہریانہ کی تمام 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے کل 5 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے لیے جمعرات کی شام چھ بجے انتخابی مہم روک دی گئی۔ ہریانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر پنکج اگروال نے کہا کہ 90 سیٹوں پر 1,031 امیدوار اپنی قسمت آزمانے کے لیے کھڑے ہیں۔ ووٹنگ 5 اکتوبر کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہو گی تاہم کوئی بھی ووٹر جو پولنگ سٹیشن کے احاطے میں شام 6 بجے تک داخل ہو گا وہ ووٹ کا حقدار ہو گا، چاہے وقت کچھ بھی ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ہریانہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کے لیے ضرورت کے مطابق انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہریانہ میں کل 2,03,54,350 ووٹر اور 1,49,142 معذور ووٹر ہیں۔ عوام کے لیے 20,632 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔
گروگرام، ہریانہ میں بھی ووٹنگ 5 اکتوبر کو صبح 7 بجے مقررہ وقت پر شروع ہوگی۔ شام 6 بجے تک جاری رہنے والی ووٹنگ میں گروگرام کے کل 14 لاکھ 87 ہزار 310 ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ ضلع میں کل 1507 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ کوئی بھی جو شام 6 بجے تک لائن میں ہے اسے ووٹ کا حق حاصل ہوگا۔
ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم جمعرات کو ٹھپ ہوگئی۔ ہریانہ میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں جو ایک ہی مرحلے میں پُر ہوں گی۔ 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ بی جے پی کو اس الیکشن میں اپنا قلعہ بچانا ہے۔ بھوپیندر ہڈا کی قیادت میں کانگریس مضبوط نظر آرہی ہے۔ عام آدمی پارٹی بھی اس لڑائی میں پیچھے نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال خود ہریانہ سے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس بار جو بھی پارٹی جیتے گی، اسے عام آدمی پارٹی کی مدد کے بغیر حکومت بنانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جموں و کشمیر میں 10 سال بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اس بار لوگوں نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے ہیں۔ تین مرحلوں کے اختتام کے بعد ووٹنگ کا فیصد 63.45 رہا۔ پہلا مرحلہ 18 ستمبر کو تھا جس میں 61.38 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی، دوسرے مرحلے میں 25 ستمبر کو 26 حلقوں کے لیے 57.31 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ آخری تیسرے مرحلے میں 40 سیٹوں کے لیے کل 69.65 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ تاہم یہ حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں۔
اس بار جموں و کشمیر میں بی جے پی، کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی میدان میں ہیں۔ جموں میں زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ نیشنل کانفرنس بھی کچھ جگہوں پر دوڑ میں ہے، جب کہ کشمیر میں زیادہ تر سیٹوں پر سہ رخی یا کثیر الجہتی مقابلہ ہے۔ بی جے پی نے اس الیکشن میں کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔ جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے انتخابات سے پہلے ہی اکٹھے ہونے پر اتفاق کیا تھا۔ محبوبہ مفتی پی ڈی پی اس الیکشن میں تنہا لڑ رہی ہیں۔ جموں و کشمیر کے انتخابات کے نتائج بھی 8 اکتوبر کو ہی آئیں گے۔
جرم
جوہو ہوکہ پارلر پر چھاپہ : 5 نوجوان خواتین سمیت 45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

ممبئی، جون 2025 – ممبئی کرائم برانچ نے گزشتہ رات دیر گئے جوہو کے ایک غیر قانونی ہوکہ پارلر پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مارا۔ اس کارروائی میں 45 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں 5 نوجوان خواتین بھی شامل ہیں۔ تمام افراد کے خلاف مختلف قانونی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
دریافت اور گرفتاریاں
رات تقریباً 1 بجے، ممبئی پولیس کی کرائم انٹیلیجنس یونٹ (CIU) نے ایک روف ٹاپ لاؤنج پر چھاپہ مارا، جہاں گاہکوں کو تمباکو ملا ہوا ہوکہ پیش کیا جا رہا تھا۔ پولیس کو موقع پر کم از کم 30 افراد ہوکہ پیتے ہوئے ملے۔ یہ پارلر بغیر کسی قانونی لائسنس کے چلایا جا رہا تھا، جو کہ 2017 کے کملا ملز آتشزدگی کے بعد بنائے گئے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
گرفتار کیے گئے 45 افراد میں عملہ، انتظامیہ اور گاہک شامل تھے۔ ان میں پانچ نوجوان خواتین بھی شامل ہیں، جن کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔ پولیس نے ہوکہ کے مختلف سامان، جیسے پائپ، کوئلہ، تمباکو کے آمیزے اور فلیورز بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔
قانونی کارروائی
ملزمان کے خلاف مندرجہ ذیل قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں :
- بھارتی تعزیراتِ قانون (Indian Penal Code – IPC) کی مختلف دفعات،
- سگریٹ و دیگر تمباکو مصنوعات ایکٹ (COTPA)،
- آفاتِ سماوی مینجمنٹ ایکٹ (Disaster Management Act)، جو کملا ملز سانحہ کے بعد لاگو کیا گیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ 2017 کے کملا ملز آتشزدگی کے بعد ممبئی شہر کی حدود میں ہوکہ پارلرز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی، جس واقعے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حفاظتی خدشات
انتظامیہ نے کوئلے سے جلنے والے ہیٹرز اور بند کمروں میں ہوکہ پیش کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، کیونکہ یہ آگ لگنے کے بڑے خطرات پیدا کرتے ہیں۔ جس چھت پر یہ پارلر قائم تھا وہاں کسی بھی قسم کی آگ بجھانے کی منظوری یا ساز و سامان موجود نہیں تھا، جس سے ایک اور حادثے کا اندیشہ پیدا ہوا۔ شہری قوانین کے مطابق بغیر اجازت تعمیرات خصوصاً عمارت کی چھتوں پر سختی سے ممنوع ہیں۔
وسیع تناظر
کملا ملز سانحے کے بعد سے ممبئی پولیس مسلسل غیر قانونی ہوکہ ڈینز کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ 2021 سے اب تک اندھیری، باندرہ اور دیگر مضافاتی علاقوں میں کئی جگہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ خاص طور پر، فروری 2021 میں اندھیری کے ایک روف ٹاپ پارلر پر بھی ایسی ہی کارروائی کے دوران 42 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
آئندہ کا لائحہ عمل
تمام 45 گرفتار شدہ افراد پر الزامات عائد کیے جا چکے ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ تفتیش کار اس ہوکہ پارلر کی ملکیت، قانونی خلاف ورزیوں اور اس کے گاہکوں سے متعلق عوامی صحت یا سلامتی کے خطرات کی جانچ کر رہے ہیں۔ حکام نے ماضی کے حادثات سے بچنے کے لیے فائر سیفٹی قوانین کی مزید سخت نگرانی کا بھی عندیہ دیا ہے۔
کیوں یہ معاملہ اہم ہے :
- عوامی سلامتی: بند جگہوں پر ہوکہ پارلر، خاص طور پر بغیر حفاظتی اقدامات کے، بڑے خطرے کا باعث ہوتے ہیں۔
- قانون کا نفاذ: پابندی کے باوجود غیر قانونی ہوکہ سرگرمیاں جاری رہنا، نگرانی کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
- پالیسی کی یاد دہانی: کملا ملز سانحہ اب بھی ممبئی کی نائٹ لائف میں ہوشیاری برتنے کی اہمیت کو یاد دلاتا ہے۔
سیاست
مہاراشٹر مانسون اجلاس میں مذہبی منافرت مخالف بل منظور کیا جائے، سماجوادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا ریاستی سکریٹری سے مطالبہ

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مذہبی منافرت مخالف منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ابو عاصم اعظمی نے ریاستی اسمبلی کے سکریٹری کو ایک مکتوب اور مسودہ ارسال کر کے مذہبی منافرت مخالف بل منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس میں اہم اشخاص، مذہبی مقامات، مقامات مقدسہ اور توہین رسالت سمیت مذہبی منافرت پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ اس کے مرتکبین کے خلاف سخت قانونی کارروائی اور قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانسون اسمبلی اجلاس میں مذہبی منافرت مخالف بل منظور کیا جائے, تاکہ ریاست میں مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں توجہ مبذول کروائی ہے کہ مذہبی منافرت اور اہم اشخاص کی توہین کے معاملہ میں فرقہ وارانہ تشدد اور ماحول خراب کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے, ایسے میں مذہبی منافرت مخالف قانون سازی اور بل منظور کر کے اس پر قدغن لگایا جائے۔ اعظمی نے ایک پرائیوٹ مسودہ بھی سکریٹری کو ارسال کیا ہے جس میں مذہبی منافرت پھیلانے والوں اور اہم اشخاص کی توہین کے مرتکبین پر کارروائی سے متعلق تجویز دی گئی ہے اس بل کو اسی اجلاس میں منظور کرنے کا اعظمی نے پرزور مطالبہ کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی فلسطین کی حمایت میں احتجاج، مظاہرین زیر حراست

ممبئی : ممبئی میں فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنا مظاہرین کو اس وقت مہنگا پڑا, جب فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والے مظاہرین کو ہی پولس نے نصف شب سے حراست میں لیا۔ ممبئی کے مختلف علاقوں میں فلسطین کے لئے اظہار ہمدردی کے لئے احتجاج کرنے کا اعلان کرنے والے رہنما کو آزاد میدان میں جانے سے روکنے کے لئے پولس نے نصف شب سے ہی زیر حراست لیا۔ چونا بھٹی پولس نے معراج صدیقی، گرگاؤں پولس نے کامریڈ پرکاش ریدی، ایم آئی ڈی سی پولس فیروز میٹھی بوروالا کو زیر حراست لیا۔ مظاہرین نے فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کی اجازت طلب کی تھی, لیکن پولس نے اجازت دینے سے انکار کر دیا, باوجود اس کے مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنے کا انتباہ دیا تھا۔ فیروز میٹھی بوروالا نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرہ سے باز رکھنے کے لئے پولس نے نصف شب سے ہی ہمیں حراست میں لیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہندو انتہا پسند تنظیموں وشو ہندو پریشد بجرنگ دل کی دھمکی کے بعد پولس نے احتجاج کو کچلنے کے لئے یہ کاروائی کی ہے۔ ہندو تنظیموں نے یہ واضح دھمکی دی تھی کہ اگر مسلمان اسرائیل کے خلاف احتجاج کرتے ہیں, تو وہ اسرائیل کی حمایت میں سڑکوں پر اتریں گے۔ اس دھمکی کے بعد ہی پولس نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں پر کارروائی کی ہے, جو سراسر غیر قانونی ہے۔ ممبئی پولس نے بتایا کہ نظم و نسق کی برقراری کے لئے اجازت کو منسوخ کیا گیا ہے۔ ممبئی میں پولس نے الرٹ جاری کیا ہے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا