Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

رضا اکیڈمی اورنگ آباد کے اہم رُکن، حافظ قیصر اقبال صدیقی اپنے مالکِ حقیقی سے جاملے۔ (انا…. الخ)

Published

on

(خیال اثر )
بڑے ہی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جارہی ہے کہ اورنگ آباد رضا اکیڈمی کے اہم رکن، شاہ بازار نوری بکڈپو کے مالک، حافظ قیصر اقبال صدیقی مختصر سی علالت کے بعد قضائے الٰہی سے رحلت کرگئے۔
واضح رہے کہ حافظ قیصر اقبال صدیقی رضوی کا شمار اورنگ آباد میں اہلسنت و جماعت کے سرکردہ افراد میں ہوتا تھا۔ مسلک اعلیٰ حضرت کہ ترویج و اشاعت میں آپ کی مساعیِ جمیلہ قابلِ قدر و لائقِ تحسین تھیں۔ رضا اکیڈمی اورنگ آباد کے بینر تلے رضا اکیڈمی کی سرگرمیوں میں پیش پیش رہتے تھے، گذشتہ چند دنوں سے بستر علالت پر رہنے کے بعد آج بروز اتوار 14 ربیع الاول 1442ھ صبح کی اولین ساعتوں میں داعیِ اجل کو لبیک کہہ گئے۔ اہل خانہ سے ملی اطلاع کے مطابق نماز جنازہ بعد نماز ظہر کالی مسجد اورنگ آباد میں ادا کی جائے گی اور تدفین حضرت پیر غیب علیہ الرحمہ کے احاطے میں ہوگی۔
آپ کے اس طرح دنیائے فانی سے رخصت ہونے پر بیوی بچوں اور خاندان والوں پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ ایسے وقت میں رضا اکیڈمی ممبئی و مہاراشٹر کے جملہ اراکین و خویش مندان آپ کے برادر اصغر جناب صفدر صدیقی و جملہ افرادِ خاندان سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے صبر کی تلقین کرتے ہیں کہ یہ امرِ الہی ہے، ہر انسان کو اس فانی دنیا سے رخصت ہونا ہے، غم و اندوہ کی اس گھڑی میں صبر کا دامن نہ چھوڑیں اور اپنے مالکِ حقیقی کی رضا پر راضی رہیں۔
اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا ہے کہ مولی تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے، سئیات کو حسنات سے مُبدّل فرمائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، درجات کو بلند تر فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔آمین
اس موقع پر اسیرِ مفتیِ اعظم، محمد سعید نوری بانی و سکریٹری رضا اکیڈمی ممبئی ،محمد عارف رضوی (کیلکو ممبئی)، مولانا عباس رضوی (صدر انجمن تحریکِ درود و سلام، ممبئی)، رضوی سلیم شہزاد، شکیل احمد سبحانی، ڈاکٹر رئیس احمد رضوی و اراکین رضا اکیڈمی مالیگاؤں، شرجیل رضا قادری، شکیل رضوی و اراکینِ رضا اکیڈمی بھیونڈی، اعجاز رضا قادری و اراکینِ رضا اکیڈمی ناسک، سید جمیل رضوی و اراکینِ رضا اکیڈمی جالنہ، ظفر الدین رضوی و اراکینِ رضا اکیڈمی بھانڈوپ مُلنڈ، حاجی توفیق رضوی و اراکینِ رضا اکیڈمی ناندیڑ، محمد ساجد رضوی، محمد حسین رضوی، مصطفی رضا خان، مولانا عبدالعلیم نظامی، حافظ عارف نوری، محمد ظفر نظامی و اراکینِ رضا اکیڈمی اورنگ آباد، حاجی اقبال قادری خلدآباد و دیگر نے اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com