(جنرل (عام
ہندوستان میں یونانی طب اچھی طرح پروان چڑھ رہی ہے : پروفیسر محمد افشارعالم

ہندوستان میں یونانی طب اچھی طرح پروان چڑھ رہی ہے۔ اور یہ بات ہمارے لئے باعث اطمینان ہے کہ اس طبی نظام کی ترقی میں ہم بھی شراکت دار ہیں۔ یہ بات پروفیسر محمد افشار عالم، وائس چانسلر، جامعہ ہمدرد نے سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن، وزارت آیوش، حکومت ہند (سی سی آر یو ایم) کے زیر اہتمام ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (آر آر آئی یو ایم)، چنئی میں دانشورانہ املاک کے حقوق (آئی پی آر) پر منعقد قومی سیمینار میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ سی سی آر یو ایم یونانی طب میں تحقیق اور ترقی کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ اور ہم نے اس مقصد میں اپنا تعاون پیش کرنے کے لئے سی سی آر یو ایم کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ آئی پی آر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی پی آر کی تخلیق سائنس کی ترقی اور معاشی خوشحالی کے لیے بہت ضروری ہے۔
اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر عاصم علی خان، ڈائرکٹر جنرل، سی سی آر یو ایم، وزارت آیوش، حکومت ہند نے کہا کہ حکومت ہند عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی صاحب کی فعال قیادت میں یونانی طب کے ساتھ ساتھ دیگر ہندوستانی طبی نظاموں کی کثیر جہتی ترقی کے لئے روز افزوں سرپرستی اور مالی تعاون فراہم کر رہی ہے۔ پروفیسر خان نے بتایا کہ سی سی آر ایم یونانی طب میں تحقیق و تربیت اور مشق کے معیارات متعین کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہی ہے۔ اور نیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن فاراسکِن ڈس آرڈرز (این آر آئی یو ایم ایس ڈی)، حیدرآباد اور آر آر آئی یو ایم، سری نگر کے لئے این اے بی ایچ کی منظوری حاصل کی ہے۔ اور سی سی آر یو ایم کے تحت دیگر طبی اداروں کی منظوری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او نے وزارت آیوش کے ساتھ مل کر حال ہی میں یونانی طب کی تربیت اور مشق کے لیے ڈبلیو ایچ او بنچ مارک دستاویز شائع کئے ہیں۔
سمینار کے بارے میں بات کرتے ہوئے پروفیسر خان نے کہا کہ یہ محققین، ماہرین تعلیم اور دیگر ذمہ داروں کو دانشورانہ املاک کے حقوق کے بارے میں تربیت دینے کے لئے کی جا رہی ہماری کوششوں کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی سی آر یو ایم نے پہلے ہی اپنے دانشورانہ املاک کے حقوق پر 17 پیٹنٹ حاصل کیے ہیں۔ اور اس میں مزید اضافہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بطور مہمان اعزازی شریک ہوئے ایس تھنگاپانڈیان، ڈپٹی کنٹرولر، پیٹنٹ اینڈ ڈیزائن، انڈین پیٹنٹ آفس، چنئی اور پروفیسر عبدالودود، ڈائریکٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، بنگلور نے بھی سمینار کے افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔
قبل ازیں ڈاکٹر این ظہیر احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر، آر آر آئی یو ایم، چنئی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا، اور سمینار کے پس منظر پر روشنی ڈالی۔
سمینار میں ایک مباحثہ سمیت تین تکنیکی اجلاس تھے، جن میں نامور مقررین نے دانشورانہ املاک کے حقوق پراظہار خیال کیا۔
سمینار میں ملک کے مختلف حصوں سے سائنسدانوں، ماہرین تعلیم، محققین، طلبہ اور مندوبین کے ساتھ ساتھ آر آر آئی یو ایم، چنئی اور سی سی آر یو ایم ہیڈکوارٹر کے محققین نے شرکت کی۔
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
(جنرل (عام
وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔
نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔
نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔
(جنرل (عام
مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا