Connect with us
Monday,24-November-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں میں خواتین کے لئے گھر بیٹھے کام کرنے کا سنہری موقع

Published

on

(وفا ناہید) مالیگاؤں شہر میں پاور لوم صنعت کے علاوہ روزی کے اور دوسرے ذرائع نہیں ہے۔ یہاں کے سیاسی لیڈران شہر کے بے روزگار افراد کو روزگار دینے میں ہمشیہ ناکام رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ہزاروں افراد جن میں خواتین بھی شامل ہے روزی روٹی کے لئے پریشان حال بھٹک رہے ہیں۔ بے روزگاری کے نام پر مالیگاؤں کی عوام کو ایک طویل عرصے سے بے وقوف بنایا جاتا رہا ہے۔ لیڈران نے روزی روٹی کے نام پر عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا کام کیا ہے لیکن ان سب سے پرے بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہاسنگھ کے حاجی مستان مرزا کے خوابوں کی تعبیر شہر مالیگاؤں میں دیکھی جارہی ہے۔ مزدوروں اورآہن گروں کے شہر مالیگاؤں کو ہمیشہ وعدوں کے لالی پاپ سے بہلادیا جاتا ہے اور شہر کی بھولی بھالی عوام ان لیڈران کی چکنی چپڑی باتوں پر یقین کرکے اپنا مستقبل داؤ پر لگا دیتی تھی لیکن بعد میں عوام کے اعتماد کو شدید ٹھیس لگتی تھی۔ عوام کی ان تکلیفوں کو دیکھتے ہوئے اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ مالیگاؤں نے عملی قدم اٹھایا ہے۔ اس ضمن میں بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ مالیگاؤں کے انور حسین نے بتایا کہ بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ مالیگاؤں کی جانب سے بےروزگاروں کو روزگار مہیا کیا جارہا ہے۔ 250 سے زائد خواتین اس روزگار سے منسلک ہے۔ مزید 250 افراد اس روزگار سے جڑ سکتے ہیں۔ خواتین کے لئے سلائی، کڑھائی، پاپڑ بنانا، اچار اور روٹی بنانا جیسے اہم کام ہے. جو ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک اہم جز ہے۔ فی الحال اس گھریلو صنعت سے سینکڑوں خواتین ہماری اس روزگار مہم سے جڑ چکی ہیں جو روزانہ گھر بیٹھے تین سے چار سو روپئے کا کام کر لیتی ہیں۔ انور حیسن نے بتایا کہ شہر بھر کے مخلتف علاقوں سے خواتین سلائی، کڑھائی، اچار، پاپڑ، روٹی وغیرہ تیار کرکے اپنے اہل خانہ کی بہتر طریقے سے کفالت کررہی ہیں تو کچھ خواتین اس مہنگائی کے دور میں اپنے شوہر کا ہاتھ بٹارہی ہیں۔ ہم اپنی اس روزگار مہم کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے مزید مرد وخواتین کو روگار مہیا کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ اس کاروبار سے مرد حضرات بھی وابستہ ہوسکتے ہیں۔ بے روزگاروں سے گذارش ہے کہ وہ اپنی قابلیت کی بنیاد پر گلشیر نگر، گلی نمبر 9، مین روڈ پر واقع بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ کی آفس پر آکر تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں۔ مزید جانکاری کے لئے بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ کے صدر انور حسین سے اس نمبر 09421473475 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

(جنرل (عام

کلیان نماز پر تنازع خاطیوں کے خلاف کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

‎ممبئی مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کلیان آئیڈیل فارمیسی کالج میں وشوہندوپریشد اور بجرنگ دل کی غنڈہ گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں ہندو مسلمان کے نام پر تقسیم اور نفرت کا بازار گرم ہے ملک میں نماز ادا کرنا کوئی جرم نہیں ہے وقت مقررہ پر نماز پڑھنا مسلمان پر فرض ہے اس لئے اگر کوئی نماز پڑھتا ہے عبادت و ریاضت کرتا ہے تو اس پر اعتراض کیوں ؟ انہوں نے کہا کہ ایسے ادارے جہاں طلبا عبادت کرنا چاہتے ہیں وہاں نماز خانہ کا انتظامات ضروری ہے جس طرح سے جبرا طلبا کو معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا وہ سراسر غلط اور غنڈہ گردی ہے میرا مطالبہ ہے مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندرفڑنویس و انتظامی ادارہ سے ایسے فرقہ پرستوں کے خلاف سخت کارروائی ہو تاکہ کوئی بھی تعلیمی ادارہ میں گھس کر طلبا کو جبرا معذرت کےلیے مجبور نہ کرسکے انہوں نے کہا کہ جس شیواجی مہاراج کے مجسمہ کے سامنے طلبا کو معافی مانگنے پرمجبور کیا گیا وہ شیواجی مہاراج سیکولر راجہ تھا ان کی فوج میں مسلمان بھی تھے جس طرح سے شرپسندوں نے غنڈہ گردی کی ہے وہ قابل تشویش ہے اس کے خلاف کارروائی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں نماز پڑھنا جرم نہیں ہے۔ کلیان کے امبرناتھ میں آئیڈیل فارمیسی کالج کی انتظامیہ کی ذمہ داری تھی کہ وہ مسلمان طلباء کی حفاظت کرتے لیکن انتطامیہ نے ایسا نہیں کیا وہ اپنی ذمہ داری سے غافل رہی جن طلبا نے نماز ادا کی انہیں معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا اعظمی نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ تعلیمی اور دیگر اداروں میں نماز کے لیے کمروں کی فراہمی کا حکم دے اور نفرت کی اس سیاست کے خلاف سخت کارروائی کرے تبھی مہاراشٹر اور ملک میں بھائی چارگی پروان چڑھے گا انہوں نے کہا کہ ہر جگہ نماز پر تنازع کیوں کھڑا کیا جاتا ہے اورپھر اسے ہندو مسلم رنگ دے کر نفرت پیدا کی جاتی ہے اب پانی سر سے اونچا اٹھ گیا ہے سرکار کو اس پر توجہ دینی چاہیے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی واشی ناکہ میں کالی ماتا کی مورتی کو ماؤنٹ میری میں تبدیلی پر کشیدگی ، بجرنگ دل اور وشوہندوپریشد کے کارکنان کے احتجاج کے بعد کیس درج ، پجاری گرفتار

Published

on

‎ممبئی ؛ چیمبورواشی گاؤں کے شمشان گھاٹ میں کالی ماتا کی مورتی کو ماؤنٹ میری کی شکل میں تبدیل کردیا گیا جس کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی لیکن پولس نے اس معاملہ میں ایک پجاری کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس نے مذکورہ بالا حرکت کی تھی اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہو گئے تھے پولس نے حالات کو قابو میں کرنے کے ساتھ اس کیس کو بھی حل کر لیا اس واقعہ کے بعد ماحول خراب کرنے کی کوشش بھی شروع ہو گئی تھی لیکن بعدازاں اس میں پجاری ہی ملوث پایا گیا جس کے بعد یہاں اب امن برقرارہے ممبئی میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جس میں چیمبور کے واشی گاؤں کے شمشان گھاٹ میں نصب کالی ماتا کی مورتی کو ماؤنٹ میری سے مشابہ کرنے کے لیے دوبارہ ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس واقعہ سے علاقہ مکینوں میں صدمے اور غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اطلاع ملنے پر آر سی ایف پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی، صورتحال کا جائزہ لیا اور ملوث پجاری کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے واقعہ کے سلسلے میں ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے۔ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران، ملزم پجاری نے پولیس کو بتایا کہ اسے "خواب کا اشارہ” ملا تھا کہ کالی ماتا کی مورتی کو ماؤنٹ مریم سے مشابہ کرنے کے لیے دوبارہ ڈیزائن کیا جائے۔ اس مبینہ "خواب کے حکم” کے بعد اس نے بت کی شکل بدلنے کی کوشش کی۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس افسران مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔ تبدیلی کے پیچھے محرکات، اور کیا تبدیلی کے پیچھے کوئی اور وجہ یا تنازعہ تھا، بھی زیر تفتیش ہے۔ مقامی لوگوں اور بجرنگ دل کے کچھ کارکنوں نے پولیس کی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ مذہبی مقامات پر اجازت کے بغیر کسی بھی قسم کی تبدیلی ناقابل قبول قرار دیا ہے ۔ ڈی سی پی سمیر شیخ نے کہا کہ بت کی شکل تبدیل کرنےوالے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے پولس یہ بھی معلوم کررہی ہے کہ آیا ملزم نے ایسا قابل اعتراض اور متنازع عمل کیوں کیا اس کے پس پشت کون لوگ ملوث ہے اس نے کس کے اشارے پر یہ مورتی تبدیل کرنے کے ساتھ اس کی شکل تبدیل کی ان تمام نکات پر تفتیش جاری ہے البتہ صورتحال کے سبب پولس نے یہاں اضافی بندوبست تعینات کر دیا ہے اور حالات پر نظر بھی رکھی جارہی ہے فی الوقت امن ہے لیکن کشیدگی برقرار ہے ۔

Continue Reading

بالی ووڈ

بالی وڈ کے ستارے دھرمندر کا انتقال

Published

on

ممبئی — بالی وڈ کے لیجنڈ اداکار، جنہیں “ہی مین” کے نام سے جانا جاتا تھا، آج اپنے گھر ممبئی میں ۸۹ سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے اپنی طویل فلمی زندگی میں لاکھوں دل جیتے اور بھارتی سینما کی تاریخ میں ایک مقامِ لا متبادل قائم کیا۔

دھرمندر کی طبیعت کچھ دنوں سے نازک تھی۔ وہ سانس کی تکلیف اور دیگر صحت کے مسائل کی وجہ سے اسپتال میں زیرِ علاج رہے، مگر چند روز قبل انہیں گھر منتقل کر دیا گیا تھا۔ دوپہر کے وقت ان کے گھر کے باہر اس بات کی اطلاع ملی کہ وہ واپس نہ آئے، اور جلد ہی یہ افسوسناک خبر پھیلی کہ وہ اس جہانِ فانی سے کوچ کر گئے ہیں۔

ان کا کیریئر چھ دہائیوں پر محیط تھا۔ انہوں نے پہلی مرتبہ اسکرین پر قدم ایک رومانی فلم سے رکھا اور جلد ہی ایکشن، کامیڈی اور ڈرامے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ ان کی پرفارمنس نے نہ صرف ناظرین کو لبھایا بلکہ آنے والے اداکاروں کے لیے ایک معیار قائم کیا۔

ان کی موت پر بالی وڈ کی دنیا شدید سوگ میں ہے۔ فلمی شخصیات اور مداح ان کی شخصیت، ان کی مسکراہٹ، اور ان کی پیشہ ورانہ لگن کو خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں۔ انہیں “ایک دور کا اختتام” قرار دیا جا رہا ہے — وہ فن کے ایک دور کی نمائندگی کرتے تھے اور ان کی موجودگی سے فلمی صنعت کو جو روح ملی تھی، وہ اب شائد کم ہی نظر آئے گی۔

ذاتی طور پر، دھرمندر اپنے خاندان کے بہت قریبی تھے اور انہیں اپنے بیوی، بچوں اور پوتے-پوتیوں میں بے پناہ محبت ملی۔ ان کی زندگی نہ صرف فلموں کا سفر تھی بلکہ ایک انسان کی کہانی تھی جو سادگی، عزم اور محبت پر مبنی تھی۔

ان کے چل جانے سے ایک عظیم باب بند ہوا ہے۔ مگر ان کے فن اور ان کی یاد ہمیشہ زندہ رہے گی، اور ان کی اداؤں کے چرچے آنے والی نسلوں تک سنائی دیں گے۔ ہم ان کے اہلِ خانہ کے لیے دُعاگو ہیں کہ اللہ انہیں صبر عطا کرے اور دھرمندر کی روح کو سکون دے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com