Connect with us
Thursday,23-October-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

سابق وزیر ڈاکٹر ہیمنت دیشمکھ پر بدعنوانی کا پھر ایک کیس درج

Published

on

دھولیہ: یہاں وکھرن تعلقہ سندھ کھیڑا کے دوارکا دھیش اُپسا جل سنچن یوجنا کے ۵۶ لاکھ کی بدعنوانی کرنے کے معاملے میں سابق وزیر ڈاکٹر ہیمنت دیشمکھ، سکریٹری رام سنگھ راجپوت سمیت ضلع بینک کے سابق مینیجر، ٹھیکیدار، سوریش ان پر دونڈائچہ پولس میں اینٹی کرپشن بیورو ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سنیل کوراڈے نے داخل کی گئی فریاد کے مطابق گناہ درج ہوا ہے۔ سابق وزیر ہیمنت دیشمکھ انہوں نے ۸۹-۱۹۸۸ء میں بھوکارسن بینک کے چیئرمن کے عہدے پر ہوتے ہوئے دوارکا دھیش اُپسا یوجنا مقام وکھرن اس سنستھا کے فیلڈ ورک میں زمین نہ ہوتے ہوئے اور وہاں پر کوئی رہائش پذیر ضرورت مند شہری نہ ہوتے ہوئے بھی غیر قانونی طریقہ پر چیئرمن بن کر وکھرن وکاس سوسائٹی کے بوگس ریزرویشن (ٹھہراؤ) ضلع بینک میں پیش کیا اور ضلع بینک سے ۸۸ لاکھ ۷۱ ہزار روپئے قرض سے دواکا دھیش اُپسا جل سنچن یوجنا تیار کرنے کے لئے حاصل کیا لیکن اس قرض سے یوجنا کا کام نہ کرتے ہوئے مذکورہ رقم ٹھیکیدار کو دے دی۔ اس کے بعد دوارکا دھیش اُپسا جل سینچن یوجنا کے خاص ۳۸۸؍ ممبران ہوتے ہوئے قرض معافی اسکیم میں ۵۶۰ کسانوں کی فہرست ضلع بینک میں پیش کی تھی اور مذکورہ قرض معاف کرکے لئے جانے کا الزام بھی لگایا ہے۔ اس معاملے پر وکھرن میں وکرم ہیرا من تائڈے اور شنکر سنگھ گراسے انہوں نے صوبائی حکومت کی طرف انکوائری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس پر اینٹی کرپشن محکمہ کے گزشتہ چار برسوں سے تفتیش شروع تھی۔ جس میں ہیمنت دیشمکھ انہوں نے ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کرکے گرفتاری کے تین دن قبل نوٹس ملنے کیلئے پٹیشن کی تھی۔ انہیں تین دنوں کی مدت کورٹ نے بحال کیا تھا۔ دونڈائچہ میں گھر کل بدعنوانی معاملے پر سابق ڈاکٹر ہیمنت دیشمکھ ان کی گزشتہ روز پولس کسٹڈی کی مدت مکمل ہونے پر تفتیش آفیسر اور ڈپٹی پولس آفیسر ڈاکٹر راجو بھجبل انہوں نے ڈاکٹر دیشمکھ کو کورٹ کسٹڈی میں رکھنے اک حکم دیا ہے۔ دونڈائچہ گھرکل معاملے پر ۱۹۱۶ء میں دونڈائچہ پولس میں سابق وزیر ڈاکٹر ہیمنت دیشمکھ سابق نگر پریسیڈنٹ ڈاکٹر رویندر دیشمکھ، گلاب سنگھ سونونے، وکرم پاٹل، سابق چیف آفیسر راہول رائے، راجندر شندھے، امول باگل ان پر گناہ داخل ہوا جبکہ تفتیش کے بعد سابق نگر سیوک گردھاری رام راکھیا ٹھیکیدار سنتوش جیسوال، ناظم شیخ ان پر گناہ درج ہوا ہے۔ ان میں سے گردھاری رام راکھیا کو جنوری سے گرفتار کیا گیا تھا وہ ابھی جیل میں قید ہے جبکہ دیگر ملزمان کو سپراری بیل ملی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میونسپل کارپوریشن وکاس اگھاڑی کا سماجوادی پارٹی حصہ نہیں : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ممبئی : میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات میں سماج وادی پارٹی مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ انتخابی مفاہمت نہیں کرے گی اور نہ ہی وہ اس اتحاد کا حصہ ہوگی۔ وہ لوگ جنہوں نے 19 سال سے قید بے گناہ مسلمانوں کی رہائی پر اعتراض کیا, لیکن مالیگاؤں دھماکوں کے ملزمین کی رہائی پر خاموش رہے۔ بابری مسجد کے انہدام پر فخر کا اظہار کرنے والے بھگوان رام اور بھگوان وشواناتھ کا نام تو لیتے ہیں لیکن سنگم کے مقدس پانی کو بدبودار بتاتے ہیں اور اتربھارتیوں اور شمالی ہندوستانی باشندوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں یہ ایسا صوبہ ہے جہاں پوارا ملک پنڈ دان ​​کرنے جاتا ہے ایسے صوبوں سے تعلق رکھنے والے شمالی ہندوستانیوں اور بہاریوں کی توہین کرتے ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں. ‎اگر ایسے لوگ مہا وکاس اگھاڑی کا حصہ ہیں تو سماج وادی پارٹی کبھی بھی اس کا حصہ نہیں بنے گی۔

‎سماج وادی پارٹی انصاف، سیکولرازم، آئینی اقدار اور گنگا جمونی ثقافت کی سیاست کرتی ہے۔ اس لیے ہم کسی ایسے اتحاد کا حصہ نہیں بن سکتے جس میں نفرت پھیلانے اور ملک کو تقسیم کرنے والی قوتیں شامل ہوں۔ اس قسم کی وضاحت ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کی ہے الیکشن قریب ہے ایسے میں مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی اپنی حلیف جماعتوں کو لے کر انتہائی سنجیدہ ہے ایسے میں مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ مفاہمت سے سماجوادی پارٹی نے صاف انکار کردیا ہے اور اسے متعصب قرار دیا ہے کیونکہ اب مہا وکاس میں ایم این ایس کی بھی متوقع انٹری اور داخلہ کو لے کر تجسس برقرار ہے ایسے میں سماجوادی پارٹی نے اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ علاقائیت کی بنیاد پر تشدد برپا کرنے والوں کے ساتھ وہ انتخابات میں شریک ہونے سے قاصر ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہایوتی میں انتخابی مفاہمت کا فارمولہ طے

Published

on

Mahayuti

‎ممبئی ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ تاہم ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر یہ انتخابات بہت باوقار ہو گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان انتخابات کو لے کر کافی تجسس پایا جاتا ہے۔ ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے ہیں، لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ انتخابات ایک عظیم اتحادمہایوتی متحد طور پر لڑے گی۔ مہایوتی میں شامل سینئر رہنما دعویٰ کر رہے ہیں کہ الیکشن عظیم اتحاد کے طور پر لڑیں گے لیکن دوسری طرف مقامی سطح کے عہدیدار طاقت کا مظاہرہ کرنے میں پیش پیش ہے۔ کئی مقامات پر عظیم اتحاد میں شامل تینوں حلقوں کی جماعتوں کے عہدیدار آئندہ بلدیاتی اور دیگر بلدیاتی انتخابات اپنے طور پر لڑنے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس لیے جہاں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا انتخابات میں عظیم اتحاد ہوگا یا تینوں جماعتیں اپنے بل بوتے پر لڑیں گی وہیں۔’

‎ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے مہایوتی کا فارمولہ طے ہو گیا ہے۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ تینوں پارٹیاں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی ممبئی میں ایک ساتھ الیکشن لڑیں گی۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اطلاع دی ہے کہ بی جے پی پونے اور پمپری چنچواڑ میں اپنے بل بوتے پر لڑے گی۔ تھانے میونسپل الیکشن کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، کیا ہم تھانے میں مہایوتی کے طور پر مل کر لڑ سکتے ہیں؟ فڑنویس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ اس کا مشاہدہ کیا جائے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے مہایوتی کا فارمولہ طے ہو گیا ہے۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ تینوں پارٹیاں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی ممبئی میں ایک ساتھ الیکشن لڑیں گی۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اطلاع دی ہے کہ بی جے پی پونے اور پمپری چنچواڑ میں اپنے بل بوتے پر لڑے گی۔ تھانے میونسپل الیکشن کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، کیا ہم تھانے میں مہایوتی کے طور پر مل کر لڑ سکتے ہیں؟ فڑنویس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ اس کا مشاہدہ کیا جائے ‎گا۔ فڑنویس نے یہ بھی کہا ہے کہ جہاں اپوزیشن کو فائدہ ہوگا، ہم ایک ساتھ مل کر مہایوتی کے طور پر لڑیں گے۔

‎دریں اثنا، مہا وکاس اگھاڑی نے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ دوسری جانب آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ایم این ایس اور شیو سینا ٹھاکرے دھڑے کے درمیان اتحاد کی جاری ہے، تو کیا راج ٹھاکرے بلدیاتی انتخابات کے لیے مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ جائیں گے؟ دیکھنا ضروری ہو گا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وسئی قلعہ میں شیواجی مہاراج کے بھیس میں عکس بندی سے منع کرنے پر تنازع، غیر مراٹھی محافظ سے لفظی جھڑپ، ہندی مراٹھی تنازع و رنگ دینے کی کوشش

Published

on

Vasai Fort

‎ممبئی وسئی کے قدیم قلعہ میں مراٹھی اور غیر مراٹھی تنازع نے ایک مرتبہ پھر ماحول میں شدت پیدا کر دی ہے۔ جس سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی ہے اور قلعہ میں بیہودگی اور نوجوان جوڑوں کی غیر اخلاقی حرکت کے الزام کے بعد پولس نے قلعہ کے اطراف الرٹ جاری کیا ہے۔ وسئی ویرار میں قدیم قلعے میں اس وقت مراٹھی اور ہندی تنازع پیدا ہوا جب ایک غیر مراٹھی مہاجر محافظ مہاراج کے بھیس میں فوٹو شوٹ کی مخالفت کی جس کے بعد سوشل میڈیا یہ ویڈیو وائرل ہوگیا اور اب اس پر تبصرہ کا سیلاب آگیا ہے ۔ بھائیندر سینٹر کے مائیگرنٹ گارڈز نے ان فنکاروں کو روک دیا جو چھترپتی شیواجی مہاراج کے بھیس میں فوٹو شوٹ اور عکس بندی کروا رہے تھے، وسئی قلعہ، جو کہ وسئی پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع ہے۔

‎سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والے اداکار روپیش دلیپ ہلاولے نے اپنے ساتھ پیش آنے والا ایک واقعہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔ روپیش ہلاولے وسئی کے قلعے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے بھیس میں فوٹو شوٹ کروا رہے تھے۔ تاہم وہاں موجود ایک شخص نے انہیں فوٹو لینے سے منع کر دیا۔ مزید یہ کہ چونکہ وہ مہاجر تھا اس لیے وہ مراٹھی نہیں بول سکتا تھا۔ اس پر روپیش نے اس شخص کو تسلی دی۔

‎ویڈیو میں روپیش پہلے سیکورٹی گارڈ کے لباس میں ملبوس ایک شخص سے ہندی میں کہتے ہیں، "میں نے ہندی بول کر آپ کی عزت کی، پھر آپ کو بھی مہاراشٹر میں رہ کر اور مراٹھی بول کر میری عزت کرنی چاہیے۔” پھر وہ اس سے پوچھتے ہیں ، "تم یہاں کتنے سالوں سے کام کر رہے ہو؟ تم نے اتنے سالوں میں مراٹھی کیوں نہیں سیکھی؟ تم مراٹھی کیوں نہیں جانتے؟ تم کب مراٹھی سیکھو گے؟” پھر وہ شخص کا شناختی کارڈ دکھاتا ہے۔ جس پر برجیش کمار گپتا کا نام لکھا ہوا ہے۔

‎تب روپیش کہتے ہیں، "یہ شخص وسئی قلعے میں سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔ جب ہم چھترپتی شیواجی مہاراج کے لباس میں تصویریں لے رہے تھے، تو وہ مراٹھی لوگوں کو روکتا ہے اور بالکل ہٹ دھرمی سے کہتا ہے، مجھے مراٹھی نہیں آتی”۔

‎پھر وہ سیکورٹی گارڈ دوسرے شخص کو لے کر آتا ہے۔ اس پر بھی روپیش کہتے ہیں، "تم مشہور ہونا چاہتے ہو.. تم اس آدمی کو بھائی گیری کر نے کے لئے یہاں لائے ہو، اگر تم یہاں چھترپتی شیواجی مہاراج کی عزت نہیں کرتے تو تمہیں یہ کام چھوڑنا پڑے گا، یہاں چھترپتی شیواجی مہاراج کی شوٹنگ ہوگی۔ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ قلعوں کی کیا حالت ہے، قلعہ کیسے بنایا گیا، جوڑے یہاں آکر کیا کرتے ہیں”۔

"کچھ لوگوں کا اپنی ماں بہنوں کے ساتھ آنا تو ٹھیک ہے۔ لیکن جب کچھ لوگ بے جا حرکت و غیر اخلاقی حرکت کرنے آتے ہیں تو آپ کیا کرتے ہیں آپ کی آنکھیں خیرا ہو جاتی ہے۔ ‎”یہاں ہم کوئی بیہودگی نہیں کرتے، ہم مہاراج کے کپڑےپہن کر شراب نہیں پیتے۔ ہم صرف تصویریں کھینچ رہے ہیں۔ جب جوڑے بیہودگی کر رہے ہوں تو آپ انہیں کچھ نہیں کہتے۔ یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پھر آپ ان کی عزت کریں، اور کل سے مراٹھی سیکھنا شروع کر دیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com