Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ڈٹیکشن کیمپ کا خوف خواتین کو سڑکوں پر لے آیا، مالیگاؤں کے شاہین باغ میں جاری مظاہرہ تیسرے دن بھی کامیابی کے ہمکنار

Published

on

(وفا ناہید)
مالیگاؤں کے شاہین باغ میں جاری خواتین کا سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ تیسرا دن کامیابی کے ساتھ مکمل کرکے چوتھے دن کی طرف گامزن ہے ۔ آج بروز جمعہ کا دن ہونے کے باوجود خواتین اسلام نے بڑی تعداد میں دھرنے میں شرکت کی اور حکومت وقت کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کی. چونکہ مالیگاؤں کی خواتین کے لئے جمعہ کا دن نہایت اہم ہوتا ہے. اس دن تمام خواتین اپنے میکے جاتی ہے مگر سی اے اے اور این آر سی نے ان مالیگاؤں کی خواتین اور بچوں میں ڈٹیکشن کیمپ کا وہ خوف پیدا کردیا ہے کہ کئی خواتین بچے بیمار پڑگئے ہیں. یہی وجہ ہے کہ جئے گے تو ہندوستان ورنہ قبرستان کے کی تھیوری پر عمل کرکے مودی کی تانا شاہ حکومت کو بیدار کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں . پورے ملک میں جاری دھرنے, احتجاج اور تحریکوں سے جنگ آزادی کی یاد تازہ ہوگئی ہے. ہمارے اجداد نے اپنے خون سے جو کہانی لکھ کر ہمیں آزادی کا تحفہ دیا تھا. ہم اسے رائیگاں نہیں جانے دیں گے. اس طرح کے جذبہ حب الوطنی سے سرشار خواتین نے مالیگاؤں کے شاہین باغ میں نئی روح پھونک دی ہیں. کئی ملی سماجی تنظیموں ،اداروں نے دھرنا پنڈال پر آکر ذمہ داران کو اپنی جانب سے مظاہرے کی حمایت میں لیٹر دیا ہے. وہیں بڑی تعداد میں سرکردہ افراد نے شرکت درج کرواکر مظاہرے کی کامیابی کو یقینی بنایا ہے. جہاں روزانہ سرکردہ افراد اور خاتون مقررین کے ذریعے فکر انگیز تقاریر کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ وہیں فلک شگاف نعرے ، آزادی کے گیت ، جب الوطنی کے ترانے, قومی یکجہتی کے گیت, نظم ،مبلغین کی تقاریر ،آیت کریمہ کا ورد بے ان باپردہ خواتین کے احتجاج کو ایک نئی جہت عطا کررہا ہے. اس احتجاجی دھر نے میں ہر چیز میں شریعت کی پاسداری کے اس احتجاجی مظاہرے کو انفرادیت بخشی ہے. اس احتجاج میں دعا بھی ہورہی ہے ۔خواتین کے اس احتجاج میں حسین سیٹھ کمپاؤنڈ کا زبردست تعاون حاصل ہے ۔ شہر کے بیشتر لوگ دھرنے پر بیٹھی خواتین کے لئے کھانا ، چائے ، پانی اور مٹھائیوں کا نظم بھی کررہے ہیں ۔ ذمہ داران نے سرپرستوں سے گذارش کی ہےکہ اپنے گھروں کی پردہ نشین ماؤں ،بہنوں کو بھی مظاہرے میں شرکت کے لئے روانہ کریں حاجی یوسف الیاس ، صوفی غلام رسول ، قادی عمران رضوی،جاوید انور ،ڈاکٹر ارشد ، اطہر حسین اشرفی تنویر ذوالفقار ،عامر سہیل شہزاد وغیرہ انتظامی امور کا بڑے خلوص سے اہتمام کررہے ہیں ۔ رئیس قاسمی کی نظامت یہاں آئے مہمانوں کے لئے ستائش کا باعث بن رہی ہے ۔ صحافی حضرات بھی گاہےبگاہے شریک ہوکر اپنے اخبارات میں مسلسل خبریں شائع کررہے ہیں ۔ ٹائمزآف انڈیا انگریزی اخبار میں بھی اس مظاہرے کی رپورٹنگ دیکھی گئی ۔خاتون پولس اور مرد پولس سمیت ایل آئی بی والے بھی صبح سے شام دھرنے کی نگرانی کررہے ہیں ۔ واضح رہے کہ بڑے آفیسران کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com