(جنرل (عام
کورونا کا خوف: 66 دن بعد بیدم ہوا لکھنؤ کا شاہین باغ، گھر لوٹی خواتین

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے مینار علاقے میں شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) کے خلاف طویل وقت سے کارکردگی چل رہی تھی۔ دنیا کے ساتھ جب ملک میں کورونا وائرس نے دستک دی تو سوال اٹھا کہ کیا اب یہاں کارکردگی ختم ہو جائے گا۔ تاہم، یہاں پر جمے ہوئے مظاہرین اپنی جگہ سے نہیں ہٹ پائے تھے، جس کی وجہ سے کوروناانفیکشن کا خطرہ مسلسل بڑھتا جارہا تھا۔ یوپی کی یوگی حکومت نے کورونا کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے لکھنؤ سمیت 15 اضلاع کو لاک ڈاؤن کر دیا۔ اس کے بعد خواتین نے کارکردگی کو بند کر دیا ہے اور وہ واپس لوٹ گئی ہیں۔ طویل وقت سے لکھنؤ کے کلاک ٹاور کے قریب سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کرتی خواتین جب کورونا کی گھبراہٹ سے کارکردگی سے توبہ کر گئیں تو وہاں پر بھی دیگر علاقوں جیسا سناٹا پھیل گیا۔اس کے ساتھ ہی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے کوروناوائرس کے بڑھتے منتقلی کے خدشات پر کہیں لگام کستی نظر آئی۔ مظاہرین خواتین کے اس قدم سے انتظامیہ نے بھی راحت کی سانس لی ہے۔ سوجت پانڈے نے آن لائن بات کی وہ کہتے ہیں، ‘مجھے ایک خط ملا ہے جس میں خواتین نے کوروناوائرس کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے کارکردگی ختم کرنے کی اطلاع دی ہے۔ خواتین نے خط میں لکھا، ‘سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج، جو گذشتہ 66 دنوں سے جاری ہے، تمام خواتین کی جانب سے اچانک کورونا نما وبا سے بچنے کے لئے عارضی طور پر ملتوی کیا جارہا ہے۔ جب بھی کورونا کو لے کر حکومت کا حکم ختم ہو جائے گا، تب ہم اپنی جگہ پھر سے بیٹھ جائیں گے۔ ہم سبھی خواتین بطور نشان ہمارے دوپٹّے چھوڑ رہی ہیں اور اسٹیج کو بدستور چھوڑ رہی ہیں۔’
(جنرل (عام
ممبئی کی شویتا آن لائن کیسینو گیم کی لت میں مبتلا ہو کر قرض میں ڈوب گئی، سب کچھ برباد ہونے پر خودکشی کی کوشش

ممبئی : فون پر ورچوئل گیم پر شرط لگانا نوجوان خاتون کے لیے ڈراؤنا خواب بن گیا۔ ورکنگ ویمن شویتا (نام بدلا ہوا ہے) آن لائن کیسینو گیمنگ کی عادی ہو گئی ہے۔ اس نشے کی وجہ سے اس پر اتنا قرض چڑھ گیا کہ اس نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ اب اس برے مرحلے پر قابو پا کر وہ لوگوں کو اس خطرے سے آگاہ کرنا چاہتی ہیں۔ وہ دوسروں کی مدد کرنا چاہتی ہے جو اسی طرح کے مسائل سے گزر رہے ہیں۔ پچھلے سال شویتا نے آن لائن کیسینو گیم کھیلنا شروع کیا۔ اس نے سوشل میڈیا پر ایک اشتہار دیکھا۔ اشتہار ایک پلیٹ فارم کے لیے تھا جہاں اسپورٹس بیٹنگ، سلاٹس اور ڈیلر گیمز کھیلے جاسکتے تھے۔ یہ خاص طور پر ہندوستانی کھلاڑیوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ سویتا نے بے تابی سے ویب سائٹ کا دورہ کیا اور اپنا اکاؤنٹ بنایا۔ اس نے اپنے ڈیجیٹل بٹوے کو اس سے جوڑ دیا۔
شویتا نے کہا، ‘میں گھر سے کام کر رہی تھی۔ لہذا، میں کام کے بعد یا رات کو آن لائن گیمز کھیلتا تھا۔’ ابتدائی طور پر، اس نے اچھی قسمت کی تھی اور چند کھیل جیت لیا. انہوں نے کہا، ‘مجھے یاد ہے کہ میں نے صرف 5,000 روپے کی سرمایہ کاری کی اور 2 لاکھ روپے تک جیتا۔ بہت اچھا لگا۔ میں اپنے والدین کے لیے تحائف خرید سکتا تھا۔’ ابتدائی کامیابی سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، شویتا نے بڑی رقم کی سرمایہ کاری شروع کردی۔ آن لائن پلیٹ فارم کھلاڑیوں کو ان کے اکاؤنٹس میں رقم جمع کرانے کے لیے بونس کی پیشکش کرتا تھا۔ شویتا کے والدین نے اتنی رقم کے اچانک آنے کے بارے میں پوچھا۔ تو اس نے کہا کہ وہ اسٹاک مارکیٹ میں تجارت کر رہی تھی۔ جلد ہی اس کی قسمت بدل گئی اور اس کی جیت کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ سویتا نے کہا، ‘میں کھیلتی رہی کیونکہ مجھے لگا کہ میں جلد ہی ایک بڑی جیت حاصل کروں گی۔’ اس نے 7 لاکھ روپے کا ذاتی قرض لیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے ان کی حالت بہتر ہوگی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اس نے کہا، ‘میری ساری بچت ختم ہو رہی تھی۔ میں نے دوستوں سے پیسے ادھار لینے شروع کر دیے۔ میں ان سے جھوٹ بولتا تھا کہ مجھے پیسوں کی ضرورت کیوں ہے۔
جیسے جیسے قرض بڑا ہوتا گیا، آخر کار اس نے اپنے والدین کو سچ بتا دیا۔ اس کے والدین بہت غمگین تھے، لیکن انہوں نے اس کی مدد کی اور قرض ادا کیا۔ شویتا نے کہا، ‘میرے والد نے مایوسی کے ساتھ کہا کہ اگر میں دنیا کا سفر کرنا چاہتی ہوں تو وہ خوشی سے مجھے اتنی رقم دیں گے۔’ اس کے بعد وہ کچھ عرصے تک پیسے سے متعلق آن لائن گیمز سے دور رہی۔ لیکن وہ خود کو روک نہیں پا رہی تھی۔ اس سال کے شروع میں، اس نے دوبارہ 2 لاکھ روپے کا قرض لیا اور گیم کھیلنا شروع کیا۔ قرض اور مایوسی کا وہی چکر پھر شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قرض کی ادائیگی کے تناؤ نے میری پوری زندگی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مجھے بھوک نہیں تھی اور میری نیند ختم ہو گئی۔ یہاں تک کہ جب میں دوستوں کے ساتھ باہر جاتا تھا، میں صرف اپنے قرض کے بارے میں سوچتا تھا۔ اسی دباؤ کے تحت شویتا نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ خوش قسمتی سے، اس کے گھر والوں نے اسے بروقت ڈھونڈ لیا اور اسے ہسپتال لے گئے۔
شویتا نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد میں بہت کمزور ہوگئی۔ اگلے چھ ہفتے بہت مشکل تھے۔ بھاٹیہ ہسپتال میں میری کئی سرجری ہوئیں۔ میں جسمانی درد اور برے خیالات کے ساتھ جدوجہد کر رہا تھا۔ لیکن اپنے والدین اور ڈاکٹر شیلیش راناڈے کے تعاون سے میں صحت یاب ہو گیا۔ اب شویتا گھر پر ہیں اور اپنا تجربہ لوگوں کے ساتھ شیئر کرنا چاہتی ہیں۔ خاص طور پر وہ نوجوان جو آن لائن گیمز کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘میرا مشورہ ہے کہ ایزی پیسہ ایک فراڈ ہے۔ یہ ایسا کنواں ہے جس میں ڈوب کر چلے جاؤ گے۔ اگر آپ کو پریشانی ہو رہی ہے تو کسی ایسے شخص سے بات کریں جس پر آپ بھروسہ کریں۔ اپنے جذبات کو نہ دباو۔ اور کبھی غلط قدم اٹھانے کے بارے میں نہ سوچیں۔ میں بہت خوش ہوں کہ مجھے زندگی میں دوسرا موقع ملا ہے۔ اسے سب سے زیادہ افسوس یہ ہے کہ اس نے جلد مدد نہیں مانگی۔ اس نے کہا کہ اگر میں کسی سے اپنی گیمنگ اور اس سے پیدا ہونے والے تناؤ کے بارے میں بات کرتی تو اس سے بہت فرق پڑتا۔
شویتا کے ساتھ جو ہوا وہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے۔ کنسلٹنٹ سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر اویناش ڈی سوسا نے کہا کہ نوجوانوں (17 سے 30 سال) میں گیمنگ کی لت اور جوئے کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشہور شخصیات کھلے عام ورچوئل منی گیمز کو فروغ دیتی ہیں۔ اس سے عام آدمی کو لگتا ہے کہ یہ ٹھیک ہے۔ انٹرنیٹ کی آسان دستیابی کے باعث گیمنگ ایپس کو ڈاؤن لوڈ کرنا بھی آسان ہو گیا ہے جس سے اس پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر ڈی سوسا نے وضاحت کی کہ جوئے کی لت اور گیمنگ کی لت عمل کی لت کی ایک قسم ہے۔ اس میں لوگوں کو غصہ، ڈپریشن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن کا علاج کرنے کی ضرورت ہے۔ اکثر گھر والوں کو اس لت کے بارے میں پتہ نہیں چلتا جب تک کہ حالات بہت خراب نہ ہو جائیں۔ انہوں نے کہا، ‘ایسے مریضوں کو تھراپی اور کونسلنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم ان کے اہل خانہ کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ مریض کے انٹرنیٹ کے استعمال کو محدود رکھیں اور اپنے بینک کھاتوں میں کم رقم رکھیں تاکہ وہ لالچ میں نہ آئیں۔
غیر منافع بخش ذمہ دار نیٹزم کی شریک بانی سونالی پاٹنکر کا خیال ہے کہ ڈیزائن کی لت انٹرنیٹ پر ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگو، رنگ اور یوزر انٹرفیس جیسے تمام عناصر کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ صارف کو اس کی عمر سے قطع نظر اس میں شامل کیا جا سکے۔ ڈیزائن کے بارے میں کوئی قانونی اصول نہیں ہیں۔ آن لائن منی گیمز کے حوالے سے قانونی صورتحال ابھی تک واضح نہیں ہے۔ وکیل ڈاکٹر پرشانت مالی نے کہا کہ نوآبادیاتی دور کا عوامی جوا ایکٹ آن لائن جوئے کا احاطہ نہیں کرتا ہے۔ مزید برآں، سپریم کورٹ نے کے آر لکشمنن بمقابلہ ریاست تامل ناڈو کے معاملے میں فیصلہ دیا تھا کہ ایسی کوئی بھی سرگرمی جس میں اعلیٰ سطح کی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے اسے شرط یا جوا نہیں کہا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (میئٹی وائی) نے انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز، 2023 میں ترمیم کی ہے۔ اس کا مقصد آن لائن ریئل منی گیمز سے متعلق قوانین بنانا تھا۔ ان ترامیم کی وجہ سے مرکزی سطح پر ضابطے بنائے جا رہے ہیں، لیکن ریاستی سطح پر بنائے گئے جوئے کے خلاف قوانین اب بھی نافذ ہیں۔
ڈاکٹر مالی نے کہا کہ گیمنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے استعمال ہونے والے غیر قانونی پیمنٹ گیٹ ویز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گیٹ وے آر بی آئی کے ضوابط پر عمل نہیں کرتے ہیں اور فلائی بائی نائٹ آپریٹرز کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں۔ سائبر کرائم کے وکیل پنکج بافنا کچھ گیمنگ ایپس کے ذریعے اپنائے جانے والے غیر منصفانہ طریقوں کی وضاحت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘کچھ پلیٹ فارم جیتنے والی رقم کو پوائنٹس میں تبدیل کرتے ہیں۔ ان پوائنٹس کو واؤچرز کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن چھڑانے کے لیے، کھلاڑیوں کو ایک علیحدہ ایپ ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگی، جو ہندوستان میں دستیاب نہیں ہے۔ مزید برآں، کچھ گیمنگ ایپس کریپٹو کرنسی والیٹس میں انعامات پیش کرتی ہیں۔ بافنا نے کہا، ‘2023 میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے دائرہ کار کو بڑھا دیا گیا تھا اور کرپٹو کرنسی کے کاروبار، جیسے کہ ایکسچینج اور والیٹ فراہم کرنے والے، اب اس قانون کے دائرے میں آتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ انہیں قانون کے اینٹی منی لانڈرنگ قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔
(جنرل (عام
ممبئی کے کے ای ایم اسپتال میں دو کوویڈ پازیٹو مریضوں کی موت سے تشویش، اسپتال انتظامیہ نے واضح کیا کہ اموات کینسر اور گردے کی بیماری کی وجہ سے ہوئیں۔

ممبئی : کوویڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان، کے ای ایم اسپتال سے دو اموات کی اطلاع ملی ہے۔ ان دونوں مریضوں کی کووڈ رپورٹس بھی مثبت آئی ہیں تاہم اسپتال انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ایک مریض کی موت کینسر اور دوسرے کی گردے کی سنگین بیماری کے باعث ہوئی۔ ڈاکٹروں اور بی ایم سی حکام نے احتیاط برتنے کو کہا ہے اور لوگوں سے گھبرانے کی اپیل کی ہے۔ ممبئی میں بھی کوویڈ کے معاملات میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ بی ایم سی محکمہ صحت کے مطابق عام طور پر ایک ماہ میں 8 سے 9 کیسز سامنے آتے ہیں لیکن موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ان میں قدرے اضافہ ہوا ہے۔
پریل کی رہنے والی 59 سالہ خاتون کی کے ای ایم اسپتال میں موت ہوگئی۔ خاتون کینسر میں مبتلا تھی، ہسپتال نے لاش لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔ خاندان نے سابق کارپوریٹر انیل کوکل سے رابطہ کیا۔ انیل کوکل نے کہا کہ خاتون کینسر میں مبتلا تھی، لیکن اس کی رپورٹ کووڈ پازیٹو آئی۔ ایسے میں ہسپتال نے پروٹوکول کے مطابق لاش لواحقین کے حوالے نہیں کی۔ اس حوالے سے ہسپتال انتظامیہ سے بات کرنے کے بعد پروٹوکول کے مطابق متوفی کو صرف دو کنبہ کے افراد کے ساتھ بھوواڈا قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ مرنے والے کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں موت کی وجہ کووڈ نہیں بتائی گئی، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر کووڈ ٹیسٹ کیوں کیا گیا؟ ایک اور کیس میں 14 سالہ لڑکی جو کہ گردے کی سنگین بیماری میں مبتلا تھی انتقال کر گئی۔ اس لڑکی کی کووڈ رپورٹ بھی مثبت آئی ہے۔ ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر موہن دیسائی نے کہا کہ دونوں مریضوں کی موت کی وجہ دیگر سنگین بیماریاں تھیں۔ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، اس حوالے سے مزید معلومات ہسپتال انتظامیہ پیر کو شیئر کرے گی۔ بی ایم سی کی ایگزیکٹیو ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر دکشا شاہ نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم کوویڈ کیسز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے انفیکشن کا خدشہ ہے۔ مئی میں کوویڈ کیسز میں اضافہ ہوا ہے، لیکن مریضوں میں ہلکی علامات ہیں۔
ڈاکٹر بہرام پردی والا، ڈائرکٹر، ڈپارٹمنٹ آف انٹرنل میڈیسن، ووکارڈ ہسپتال، ممبئی سینٹرل نے کہا کہ اپریل تک ایک ہفتے میں ایک مریض کووڈ سے متاثر پایا گیا تھا، لیکن مئی میں ایک ہفتے میں 3 سے 4 مریض کووڈ سے متاثر پائے جا رہے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ یہ بیماری عام فلو کی طرح ہے اور اس میں داخلے کی ضرورت نہیں ہے۔ لوگ 5 سے 6 دن میں ٹھیک ہو رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق جن لوگوں کی قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے انہیں اپنی صحت کا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ خاص طور پر بوڑھے اور وہ لوگ جو پہلے ہی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ڈاکٹروں نے ماسک پہننے، حفظان صحت کو برقرار رکھنے اور بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ بیماری کی علامات ظاہر ہوں تو اپنا ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
جرم
دہیسرخونی تصادم میں تین کی موت اور دو گرفتار

ممبئی : ممبئی کے دہیسر ایم ایس پی گنپت پاٹل نگر میں خونی تصادم کے سبب تین افراد کی موت واقع ہوگئی۔ پرانی رنجش کے سبب گپتا اور شیخ کنبہ میں گزشتہ شب خونی تصادم ہوا, جس میں 4 افراد شدید طور سے زخمی ہوگئے اور تین کی موت واقع ہوگئی۔ اس معاملہ میں پولیس نے دو افراد کو قتل کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ گزشتہ روز شام ساڑھے چار بجے شیخ کنبہ کے گپتا کنبہ کے ناریل اسٹال پر ان پر تیز دھار دار چاقو سے حملہ کر دیا اس حملہ کے سبب رام نول گپتا بزرگ اور اروند گپتا کی زخموں کی تاب نہ لا کر جائے وقوع پر ہی موقع ہوگئی اس خونی واردات سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی, جبکہ شیخ کنبہ کے ہارون شیخ کی بھی موت واقع ہوگئی اس تصادم کے بعد دونوں کنبہ کے خلاف کراس قتل کا کیس درج کر لیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں دونوں کنبہ کے دو افراد بھی زخمی ہوگئے اس معاملہ میں شیخ کنبہ کے ایک نابالغ کو گرفتار کیا گیا ہے اور اسے چائلڈرن ہوم میں پیش کیا گیا ہے۔
ڈی سی پی آنند بھوئیٹے نے بتایا کہ یہ معاملہ پرانی رنجش کا تھا اور 2022 ء میں دونوں کنبہ میں تصادم بھی ہوا تھا اور اس معاملہ میں بھی مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں کل تین افراد کی موت واقع ہوگئی ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے کیس درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے, انہوں نے کہا کہ قتل کے بعد علاقہ میں نظم ونسق کی برقراری کے لئے اضافی بندوبست تعینات کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ گپتا کنبہ کے ایک فرد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ شیخ کنبہ کے ایک فرد کو 2022 ء میں تڑی پار بھی کیا گیا تھا۔ اس قتل کو ہندو مسلم رنگ دینے کی فرقہ پرست عناصر نے سوشل میڈیا پر کوشش شروع کر دی تھی۔ لیکن پولیس نے تفتیش میں یہ واضح کر دیا ہے کہ یہ پرانی رنجش کا شاخسانہ ہے اور اس میں ذاتی بھید بھاؤ نہیں تھا۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ اس قتل کے بعد علاقہ میں کشیدگی ضرور ہے, لیکن امن وامان برقرار ہے اور پولیس نے گشت بھی بڑھا دیا ہے, اس کے علاوہ بندوبست بھی تعینات کیا گیا ہے۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا