Connect with us
Tuesday,25-November-2025

(جنرل (عام

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کو احتجاج کا حوصلہ سی اے اے تحریک سے ملا، اس قانون کو بھی حکومت واپس لے : مولانا ارشد مدنی

Published

on

Maulana Arshad Madani

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے تینوں زرعی قانون کو واپس لئے جانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہاکہ اس کے لئے بجا طور پر ہمارے کسان بھائی مبارک باد کے مستحق ہیں، کیونکہ اس کامیابی کے لئے انہوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں، اور ملک کے کسان مضبوطی کے ساتھ ہر طرح کی قربانی دیتے رہے، اور اپنے موقف پر اٹل رہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ایک بار پھر یہ سچائی اجاگر ہوگئی کہ اگر کسی جائز مقصد کے لئے ایمانداری اور صبر و استقلال کے ساتھ کوئی تحریک چلائی جائے تو ایک نہ ایک دن کامیابی مل کر رہتی ہے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کسانوں کو اس طرح کی مضبوط تحریک چلانے کا راستہ سی اے اے کے خلاف چلائی گئی تحریک سے ملا کہ جب حق انصاف کے لئے خواتین یہاں تک کہ بزرگ خواتین دن رات سڑکوں پر بیٹھی رہیں، اس تحریک میں شامل ہونے والوں پر جبر و استبداد کے پہاڑ توڑے گئے، سیکٹروں لوگوں کو سنگین دفعات کے تحت معتوب کیا گیا، لیکن اس تحریک کو توڑا یا ختم نہیں کیا جا سکا۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہمارے ملک کا مزاج جمہوری ہے، تو یہ بات اپنی جگہ بالکل درست ہے، چنانچہ اب وزیر اعظم کو چاہئے کہ مسلمانوں کے تعلق سے جو قانون لائے گئے ہیں وہ ان پر بھی توجہ دیں، اور زرعی قوانین کی طرح سی اے اے قانون کو بھی واپس لیا جانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ گرچہ کورونا کے سبب تحریک میں شامل لوگ اپنے گھروں کو لوٹ گئے ہیں، لیکن ابھی بھی سرسے پیر تک احتجاج پر کھڑے ہیں، مولانا مدنی نے کہا کہ اس فیصلہ نے ثابت کر دیا کہ جمہوریت اور عوام کی طاقت سب سے بڑی ہوتی ہے، اور جمہوریت میں ہر شخص کو اپنی بات کہنے کا حق حاصل ہے، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت اور پارلیمنٹ زیادہ طاقتور ہیں، وہ غلطی پر ہیں، جمہوریت میں اصل طاقت عوام ہوتے ہیں، کسانوں کی شکل میں عوام نے ایک بار پھر اپنی طاقت ثابت کر دی ہے، انہوں نے آخر میں کہا کہ اس تحریک کی کامیابی سے یہ سبق بھی ملتا ہے کہ کسی بھی عوامی تحریک کو طاقت کے زور سے کچلایا دبایا نہیں جا سکتا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

گوریگاؤں آراے سگنل پر اقدام قتل کی پاداش میں تین گرفتار

Published

on

ممبئی پولیس نے اقدام قتل کی کوشش کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے تفصیلات کے مطابق 22 نومبر آر اے سگنل گوریگاؤں پر شکایت کنندہ زوہیب نعیم بیگ 22 سالہ اپنی موٹر سائیکل سے گزر رہا تھا وہاں سگنل بند ہونے کی وجہ سے تین نامعلوم حملہ آور نے اس پر حملہ کر دیا اور موٹر سائیکل کی چابی بھی چھین لی اور بلا وجہ تیز دھار دار ہتھیار اس کے پیٹ میں گھونپ دیا جس کے بعد پولیس نے اقدام قتل کا کیس درج کر لیا اور ان کی تلاش شروع کردی شکایت کنندہ اور اس کے دوست کے بیان کے مطابق دو افراد کو گوریگاؤں علاقہ سے گرفتار کر لیا اس کے ساتھ ایک کو آر اے سے گرفتار کر لیا ہے ان کے قبضے سے موٹر سائیکل اور اقدام قتل کے لئے استعمال چاقو بھی برآمد کر لی ہے ملزمین کی شناخت نعیم شہاب الدین دھوبی 26سالہ سمیر شہاب الدین دھوبی 30 سالہ اور ونود کمار پاڈیاجی 29 سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر انجام دی گئی اور اس میں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے ساتھ ہی آ لہ اقدام قتل بھی ضبط کر لیا گیا ہے

Continue Reading

(جنرل (عام

بلدیاتی انتخابات میں کوٹہ پر 50 فیصد کی حد کی تعمیل کریں : سپریم کورٹ نے مہا حکومت، ایس ای سی کو بتایا

Published

on

نئی دہلی، 25 نومبر، سپریم کورٹ نے منگل کو مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات کے معاملے میں ریاستی حکومت کی طرف سے اضافی وقت مانگنے کے بعد سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی) سے تحفظات پر 50 فیصد کی حد سے متعلق مشاورت کر رہی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سوریہ کانت اور جسٹس جویمالیہ باغچی کی بنچ کو ایس ای سی نے مطلع کیا کہ 246 میونسپل کونسلوں اور 42 نگر پنچایتوں کے انتخابات 2 دسمبر کو پہلے ہی مطلع کیے جا چکے ہیں، اور کئی بلدیاتی اداروں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں، ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے مزید عرض کیا کہ ضلع پریشدوں، میونسپل کارپوریشنوں اور پنچایت سمیتیوں کے انتخابات کی اطلاع ابھی باقی ہے۔ ان گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے،سی جے آئی نے ریمارک کیا کہ 57 مقامی اداروں میں اضافی ریزرویشن سپریم کورٹ میں زیر التواء کارروائی کے نتائج سے مشروط رہے گی۔

سی جے آئی کانت کی زیرقیادت بنچ نے مزید کہا کہ ایس ای سی کو مزید کسی بھی انتخابی اطلاعات میں 50 فیصد کوٹہ کی حد سے تجاوز نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ایس ای سی کو بتایا، "یہ 57 ان کارروائیوں کے نتیجے کے تابع ہوں گے۔ آپ کے مطلع کردہ مزید انتخابات کے لیے 50 فیصد کی حد کی تعمیل کرنی چاہیے۔” اس سال مئی میں، سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ بلدیاتی انتخابات چار ماہ کے اندر مکمل کیے جائیں، اور او بی سی ریزرویشن کو 2022 سے پہلے کے جے کے کے مطابق بحال کیا جائے۔ بنتھیا کمیشن کا قانونی فریم ورک۔ اس نے واضح کیا کہ انتخابات بنتھیا کمیشن کی سفارشات کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے نتائج سے مشروط ہوں گے۔ بعد ازاں 16 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں، عدالت عظمیٰ نے اس سال اگست تک انتخابی عمل کو مکمل کرنے کے لیے اپنی سابقہ ​​ہدایت کی تعمیل کرنے میں ناکام رہنے پر ریاستی حکام کی نکتہ چینی کی، اور ایک بار پھر ایس ای سی کو حکم دیا کہ ریاست میں 31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ عدالت عظمیٰ نے ہدایت کی کہ حد بندی کی مشق مکمل کی جائے، 31 اکتوبر کو کسی بھی طرح کی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ بلدیاتی انتخابات

Continue Reading

(جنرل (عام

تھانے میونسپل کارپوریشن نے پائپ لائن کے کاموں کے نفاذ کی وجہ سے 24 گھنٹے پانی کی کٹوتی کا اعلان کیا

Published

on

تھانے : تھانے میونسپل کارپوریشن نے شہر بھر میں 24 گھنٹے پانی کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اندرا نگر واٹر ٹینک اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پانی کی پائپ لائن کے کاموں کو نافذ کرنے کے لیے بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل پر لے کر، 26/11/2025 بروز بدھ صبح 9 بجے سے جمعرات، 27/11/2025 کو صبح 9 بجے تک پانی کی فراہمی 24 گھنٹے کے لیے معطل رہے گی۔ "حالیہ ماضی میں، تھانے میونسپل کارپوریشن کی واگل وارڈ کمیٹی اور لوک مانیہ ساورکر نگر وارڈ کمیٹی کے تحت اندرا نگر سمپا کو پانی کی فراہمی کے لیے 1168 ملی میٹر قطر کا پانی کا پائپ بچھایا گیا ہے۔ اس پانی کے پائپ کو فعال بنانے کے لیے، اندرا نگر ناکہ پر 750 ملی میٹر قطر کے پانی کے پائپ پر والو نصب کرنا ضروری ہے،” ٹی ایم سی نے کہا۔ بند کی مدت کے دوران، تھانے میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقوں بشمول اندرا نگر جلکمبھ، سری نگر جلکمبھ، وارلیپاڈ جلکمبھ، کیلاس نگر رینو ٹینک، روپادیوی جلکمب، روپادیوی رینو ٹینک، رام نگر جلکمبھ، یور ایئرفورس جلکمب، لوک مانیہ جلکبھ وغیرہ میں پانی کی سپلائی 4 گھنٹے مکمل طور پر بند رہے گی۔

ٹی ایم سی نے شہریوں کو بتایا کہ پانی کی سپلائی شروع ہونے کے بعد اگلے 1 تا 2 دنوں تک پانی کی سپلائی کم پریشر پر رہے گی۔ اس کے علاوہ پانی کی کٹوتی کے دوران پانی کفایت شعاری سے استعمال کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ قبل ازیں 22 نومبر کو بی ایم سی نے باندرہ ویسٹ میں پالی ہل ریزروائر کے انلیٹ والو کی مرمت کا کام شروع کیا تھا۔ اس کام کی وجہ سے کھار ڈنڈا اور باندرہ کے کچھ حصوں میں کم پریشر سے پانی آیا۔ بی ایم سی نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ حفاظتی احتیاط کے طور پر اگلے 4-5 دنوں تک پینے کے پانی کو ابالیں اور فلٹر کریں۔ کانتواڑی کے کچھ حصے، پالی ناکہ، پالی گاؤتھن، شیرلی، اور راجن اور مالا گاؤں کے حصے؛ کھار ڈنڈا کولیواڑا، چوئم گاؤتھن، گجدھربند بستی کے اضافی حصے اور کھر ویسٹ؛ نیز ہنومان نگر، لکشمی نگر، یونین پارک روڈ نمبر 1 سے 4، اور پالی ہل اور چوئم گاؤں کے کچھ حصے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com