Connect with us
Friday,18-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کو احتجاج کا حوصلہ سی اے اے تحریک سے ملا، اس قانون کو بھی حکومت واپس لے : مولانا ارشد مدنی

Published

on

Maulana Arshad Madani

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے تینوں زرعی قانون کو واپس لئے جانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہاکہ اس کے لئے بجا طور پر ہمارے کسان بھائی مبارک باد کے مستحق ہیں، کیونکہ اس کامیابی کے لئے انہوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں، اور ملک کے کسان مضبوطی کے ساتھ ہر طرح کی قربانی دیتے رہے، اور اپنے موقف پر اٹل رہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ایک بار پھر یہ سچائی اجاگر ہوگئی کہ اگر کسی جائز مقصد کے لئے ایمانداری اور صبر و استقلال کے ساتھ کوئی تحریک چلائی جائے تو ایک نہ ایک دن کامیابی مل کر رہتی ہے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کسانوں کو اس طرح کی مضبوط تحریک چلانے کا راستہ سی اے اے کے خلاف چلائی گئی تحریک سے ملا کہ جب حق انصاف کے لئے خواتین یہاں تک کہ بزرگ خواتین دن رات سڑکوں پر بیٹھی رہیں، اس تحریک میں شامل ہونے والوں پر جبر و استبداد کے پہاڑ توڑے گئے، سیکٹروں لوگوں کو سنگین دفعات کے تحت معتوب کیا گیا، لیکن اس تحریک کو توڑا یا ختم نہیں کیا جا سکا۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہمارے ملک کا مزاج جمہوری ہے، تو یہ بات اپنی جگہ بالکل درست ہے، چنانچہ اب وزیر اعظم کو چاہئے کہ مسلمانوں کے تعلق سے جو قانون لائے گئے ہیں وہ ان پر بھی توجہ دیں، اور زرعی قوانین کی طرح سی اے اے قانون کو بھی واپس لیا جانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ گرچہ کورونا کے سبب تحریک میں شامل لوگ اپنے گھروں کو لوٹ گئے ہیں، لیکن ابھی بھی سرسے پیر تک احتجاج پر کھڑے ہیں، مولانا مدنی نے کہا کہ اس فیصلہ نے ثابت کر دیا کہ جمہوریت اور عوام کی طاقت سب سے بڑی ہوتی ہے، اور جمہوریت میں ہر شخص کو اپنی بات کہنے کا حق حاصل ہے، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت اور پارلیمنٹ زیادہ طاقتور ہیں، وہ غلطی پر ہیں، جمہوریت میں اصل طاقت عوام ہوتے ہیں، کسانوں کی شکل میں عوام نے ایک بار پھر اپنی طاقت ثابت کر دی ہے، انہوں نے آخر میں کہا کہ اس تحریک کی کامیابی سے یہ سبق بھی ملتا ہے کہ کسی بھی عوامی تحریک کو طاقت کے زور سے کچلایا دبایا نہیں جا سکتا۔

سیاست

اسمبلی احاطہ میں جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم، رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں ہے تو کیا فائدہ… آہواڑ برہم و نالاں

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں این سی پی لیڈر و رکن اسمبلی جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان کے مابین تصادم کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ بی جے پی رکن اسمبلی پڈلکر اور رکن اسمبلی جتیندر آہواڑ کے مابین گالی گلوج بھی ہوئی تھی۔ اسمبلی میں جہاں عوام کے مسائل پیش کئے جاتے ہیں اب یہ عوامی مندر میں تصادم کی واردات ہوئی ہے۔ دونوں کارکنان میں تصادم اس حد تک شدید تھا کہ ایک دوسرے کے کپڑے بھی پھٹ گئے اس پر سیاسی اور عوامی حلقے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ این سی پی لیڈر جتیند آہواڑ نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں دھمکی دی جارہی ہے, ان کو سوشل میڈیا پر ایس ایم ایس کے معرفت گالیاں دی گئی۔ اسمبلی میں ایک رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں تو کیا فائدہ رکن اسمبلی منتخب ہو کر۔ جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پڈلکر کے کارکنان نے ہی حملہ کیا تھا, ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انہیں اقتدار کا تکبر ہے, اس متعلق پڈلکر نے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے جبکہ اسمبلی میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور سیکورٹی کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد جتیندر آہواڑ برہم اور نالاں ہے اور انہوں نے صحافیوں سے خطاب کے دوران اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل تیز، ادھو ٹھاکرے اور فڑنویس کی ملاقات نصف گھنٹے میٹنگ

Published

on

uddhav-fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کی سیاست میں اب سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ ادھو ٹھاکرے اور دیویندر فڑنویس کی نصف گھنٹہ ملاقات سے سرگوشیاں شروع ہو گئی ہے۔ اس موقع پر ادیتہ ٹھاکرے بھی موجود تھے۔ یہ میٹنگ قانون ساز کونسل کے لیڈر رام شندے کی کیبن میں منعقد ہوئی۔ بدھ کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ادھو ٹھاکرے کو سرکار میں شمولیت کی پیشکش کی تھی, جس کے بعد سے ہی چہ میگوئیاں شروع ہو گئی تھی۔ اب اس میٹنگ سے مزید سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں لیڈران میں نصف گھنٹے تبادلہ خیال ہوا۔ ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر فڑنویس کو ایک کتاب بھی دی جو ہندی لازمی کیوں؟ کے موضوع پر تھی سہ لسانی فارمولہ کے بعد ریاستی سرکار نے ہندی کے خلاف احتجاج کے بعد ہندی لازمیت کے جی آر کو منسوخ کر دیا تھا, لیکن اس معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے, جو فیصلہ کرے گی کہ ہندی لازمی رکھی جائے یا نہیں۔ اسی درمیان عوامی تحفظ بل سے متعلق گورنر سے ملاقات کے لئے حکمت عملی کی میٹنگ کے لئے کانگریس صدر ہرش وردھن سپکال بھی اپوزیشن لیڈر امباداس کی کیبن میں داخل ہوئے ہیں, جن سرکشا بل کو لے کر گورنر سے میٹنگ کے انعقاد پر ادھو سے ان کی ملاقات اور تبادلہ خیال ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

یتیموں کی فیس سرکار ادا کریگی، رئیس شیخ کے مطالبہ پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوفہ کی وضاحت

Published

on

Raees-Shaikh

مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے یتیموں کی تعلیمی فیس اور اسکولی فیس سے متعلق سرکار سے سوال کرتے ہوئے یہ واضح کرنے کی درخواست کی ہے کہ یتیموں کو ایس سی کی طرز پر مکمل فیس کی فراہمی اور سہولت میسر ہوگی ایک جی آر 2003 ء میں اس مناسبت سے جاری کیا گیا تھا لیکن اس کی کوئی سہولت ان بچوں کو میسر نہیں آئی ہے, جبکہ سرکاری نوکریوں میں بھی انہیں سہولت میسر کرنے سے متعلق سرکار نے کیا قدم اٹھایا اور اب تک کتنے یتیموں کو سرکاری نوکری ملی ہے, جس پر زیر موصوفہ نے کہا کہ یتیموں کو اسکول فیس 100 فیصد فراہم ہوگی اور آج سے ہی اس جی آر پر مکمل عمل آوری ہوگی اور ایس سی ریزرویشن کے طرز پر یتیموں کو ریزرویشن فراہم کرنا مشکل ہے۔ کیونکہ دونوں کی درجہ بندی علیحدہ ہے, لیکن اس کے باوجود یتیموں کو جو بھی سہولیات فراہم ہے, اسے نافذ العمل کیا جائے گا۔ اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ یتیموں کی سہولت سے متعلق سرکلر تو جاری ہے, لیکن اب تک اس پر عمل آوری نہیں کی جاتی جس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ اب تک سرکاری نوکری میں ایک فیصد ریزرویشن میں 714 یتیموں کو نوکری ملی ہے, اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ 2018 سے کئی بچے فیس نہ ملنے کے سبب ڈراپ آؤٹ یعنی اپنا تعلیمی سلسلہ منقطع کر چکے ہیں, اگر فیس فراہمی کا اعلان آپ کر رہے ہیں تو کیا اس سال ہی فیس فراہم ہوگی اور انہیں فیس مرحلہ وار طریقے سے دی جائے گی کہ یکمشت فیس ادا کی جائے گی, کیونکہ یتیموں کو داخلہ سے پہلے فیس فراہم نہیں ہوتی ہے اور انہیں یہ فیس ادائیگی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسی صورتحال میں داخلہ کے وقت ہی انہیں فیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ فیس سے متعلق تمام احکامات جاری کئے گئے ہیں اور آج سے ہی یہ سرکلر پر سختی سے عمل آوری ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com