Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں مولانا عمران اسجد ندوی کے ہاتھوں سیوک دینی انعامات کی تقسیم

Published

on

malegaon-sowak

مالیگاؤں (خیال اثر)

مورخہ 3 جنوری 2021 بروز اتوار بعد نماز عثاء آفس سیوک سوسائٹی نورانی نگر میں سیوک دینی تقریب تقسیم انعامات منعقد کی گئی ۔ اس تقریب کے تمام انعامات جمیعتہ العلما مدنی روڈ کے سکریٹری، امام مسجد چشم گلاب مولانا عمران اسجد ندوی صاحب کے ہاتھوں تقسیم کئے گئے ۔ اول انعام اعجاز ایم آئی سی بلڈ ڈونر گروپ مولانا کمپاؤنڈ کی جانب سے فضائل اعمال جلد اول اور دوم ابوذر احمد کو دیا گیا دوم انعام سیوک سوسائٹی کی جانب سے خوبصورت دینی فریم ثمینہ ریحان احمد کو دیا گیا۔ سوم انعام محمد حذیفہ مولانا کمپاؤنڈ کی جانب سے کرتا پائجامہ کا کپڑا انصاری فرحان صاحب کو دیا گیا۔ چہارم انعام ابواللیث جنتا میڈیکل کی جانب سے لیمن سیٹ حاجی محمد ابراہیم کو دیا گیا۔

پنجم انعام ذوالفقار بھائی سمکسیر کی جانب سے دیوار گھڑی عرفان مہاڈا کو دی گئی ۔ ششم انعام حاجی شکیل احمد لڈو کنگ کی جانب سے ایک کلو ماوا بندی لڈو محمد شاہد کو دیا گیا ۔ ہفتم انعام جنید ملن نیو ملن ریسٹورنٹ کی جانب سے آدھا کلو ماوا پیڑا ریحان احمد سعید احمد کو دیا گیا ۔ ہشتم انعام وسیم سوئیٹ سینٹر اسلامپورہ کی آدھا کلو مکس مٹھائی حذیفہ محمد ابراہیم کو دی گئی ۔ نہم انعام سالک کٹ پیس سینٹر للے چوک اسلام کی جانب سے شرٹ پیس کپڑا عائشہ صدیقہ کو دیا گیا ۔ دہم انعام شیخ جاوید شیخ انیس بامبے قالین کی جانب سے ایک عدد پاپوش محمد شاہد محمد یوسف کو دیا گیا۔ گیارہوں انعام اسحاق پرفیومرس خیابان نشاط چوک کی جانب سے سرمہ اور رومال محمد طارق محمد ارشد کو دیا گیا۔ بارہواں انعام حافظ عمر فاروق کی جانب سے عطر اور سرمہ ڈاکٹر ارشد( دھولیہ ) کو دیا گیا۔ تیرہواں انعام خالد پپو کی جانب سے جاء نماز محمد جاوید محمد آمین کو دی گئی ۔ بقیہ تمام ممبران کو سیوک سوسائٹی کی جانب سے دینی رسالہ مسنون دعائیں دی گئی۔خطبہ صدارت میں مولانا عمران اسجد ندوی صاحب نے سیوک سوسائٹی کے تمام کاموں کی جم کر سراہنا کی۔ مفید مشوروں سے بھی نواز۔

اس باوقار تقریب میں سیوک سوسائٹی کے سکریٹری تحسین اشرف ، دینی سوال و جواب کے انچارج انصاری رضوان احمد وقار احمد، اعجاز ایم آئے سی، مسعود ایم آئے سی ، خالد پپو، رضی انور، علاوالدین للے، انصاری جاوید، محمد مرتضی، شیخ اشتیاق، حافظ محمد عارف، تنویر عالم، محمد ارشد، سلیم احمد، محمد مصدق، شفیق الرحمان، محمد شعیب، شمس تبریز، محمد ابراہیم بلڈر، محمد اسرائیل، شیخ جاوید، اعجاز احمد بخاری، شفیق الرحمن، حافظ عزیزالرحمن، حافظ انوار احمد، جنید اختر، معاذ عامر، آفتاب عالم، حافظ محمد بلال، حفیظ الرحمن، سعود انجینیئر، ابو طلحہ، انصاری اعجاز احمد، مزمل اختر، عبدالمالک، ارشد ملک، محمد شارق، مزمل انصاری، مفتی سفیان، حافظ محمد توصیف، محمد مبین، شاہد اختر، محمد سالک، عبدالرشید، سہیل احمد صاحبان سمیت صدر سیوک سوسائٹی سہیل ماسٹر نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز عبدالرحمن خالد پپو کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ حمد کا نذرانہ محمد شاہد نے پیش کیا۔ نعت پاک کا نذرانہ آصف انجم صاحب نے پیش کیا ۔ پروگرام کا اختتام حافظ توصیف کی دعا کیساتھ ہوا۔ آخر میں تمام انعام یافتگان کو سیوک سوسائٹی کی جانب سے مبارکباد پیش کی گئی ۔ سہیل ماسٹر رسم شکریہ ادا کیا۔

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com