(جنرل (عام
ڈینگو کا قہر، کارپوریشن کی لاپرواہی سے بیماری میں اضافہ

دھولیہ: میونسپل کارپوریشن میں کارپوریٹرس سے لے کر عوام تک سبھی پریشان ہوگئے ہیں۔ تاناشاہی کے طرز پر دھولیہ میونسپل کارپویشن کو چلایا جارہا ہے۔ بی جے پی کے اقتدار میں آتے ہی مسلم کارپوریٹرس میں دہشت پھیل گئی ہے۔ کانگریس و این سی پی کے کارپوریٹرس بی جے پی کے امیدوار کی انتخابی تشہیر میں گھوم رہے ہیں جبکہ شہر میں ڈینگو پھیل گیا ہے، دس دنوں بعد عوام کو پانی مہیا کرایا جارہا ہے جبکہ امسال زبردست بارش سے پانجھراندی، ہرنیامال، نکانے تالاب، ڈیڈر گاؤں تلاب، تاپتی ندی، اکل پاڑا ڈیم میں پانی ہی پانی ہوگیا تھا اس کے باوجود عوام کو کئی علاقوں میں دس دنوں کے بعد پانی دیا جارہا ہے۔ غریب عوام کے پاس پانی ذخیرہ کرنے کے لیے لوازمات کی کمی ہے ،پانی صرف دو دنوں میں ختم ہوجاتا ہے۔ کشادگی کی زندگی گزارنے والے افراد اپنے گھروں میں ۲۰۰۰؍لیٹر اور ۵۰۰۰؍لیٹر کی ٹاکی کا نظم کرتےہیں ،زیادہ دنوں بعد پانی ملےتو انہیں دور دراز کے علاقوں میںکنویں سے پانی نہ بھرنا پڑے لیکن ڈینگو کی بیماری میں ان کی صحت کو غریبوں سے زیادہ خطرہ لاحق ہوا ہے۔ ضلع کلکٹر گنگادھرن ڈی نے ڈینگو پر قابو پانے کےلیے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیاتھا۔ میٹنگ میں تمام تدابیر پر غور کرنے کے بعد افسران و ملازمین کو ان کی ڈیوٹی پرتعینات کیا گیا۔ جمعہ کے روز کارپوریشن کے ملازمین نےڈینگو مہم کے تحت ۷۸۱۸؍گھروں کی جانچ کی تو ۷۳؍مکانات کو نوٹس دی گئی ،محکمہ صحت سے ملی خبر کے مطابق اب تک کل۲۷۰؍گھروں میں کارپوریشن کی نوٹس پہنچائی گئی ہے۔ اس معاملہ میںشہر کے ۹؍حصوں میں کاروائی کی گئی ہے جس میں ساکری روڈ، یشونت نگر،سائی بابانگر،سائی ایکتا نگر،گنیش کالونی شیتل کالونی ،مہالے نگر، پھولے نگر،بھوئی واڑہ ،تلسائی کا ملہ،ویکھیر نگر، راسکر نگر، رام دیو بابا نگر، حمید نگر ، گوڑی واڑہ، دلدار نگر، انصارنگر، شیواجی نگر،غریب نواز نگر ، ملت نگر،دربل گھٹک کالونی، آشیانہ کالونی ،دودام شہاداول کالونی، ہزار کھولی سہجیونگر،لکشمی واڑی علاقوں کا معائنہ کیا گیا۔ ۷۸۱۸؍گھروں میں ۲۲۱۹۸؍ پانی کے ذخائر کی جانچ کی تو ۲۸۰؍ آ بی ذخائر میں گندگی پائی گئی جس میں سے ۲۷۹؍ ذخائر کو فوری طور پر خالی کرایاگیا۔ ۹۴۲۷؍آبی ذخائر میں ادویات ملائی گئی۔ اس مہم میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ اور مچھروں کی افزائش کو ختم کرنے کے لیے گھروں گھر مشین کے ذریعے دھواں چھوڑا جانا ضروری ہے ،لیکن کارپوریشن محکمہ اس کام میں لاپرواہی برتنے کا کام کررہا ہے۔ مہم کے متعلق اور ضلع کلکٹر کے حکم کے بعد یہ تمام کام ضروری ہیں لیکن انتخابی مہم کی آڑ میں کارپوریٹرس خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ڈینگو کے مرض میں لاپرواہی کرنے پر جان چلی گئی تو کون ذمہ دار ہوگا؟کارپوریشن کو آبی ذخائر کی جانچ کرنے سے بہتر روزانہ یا ایک دن بعد عوام کو تازہ پانی دینا چاہیے ،لیکن کارپوریشن میں کمائی کی غرض سے ہر چیز ٹھیکہ پر دے دی جاتی ہے۔ ٹھیکیدار کام کو صحیح ڈھنگ سے انجام نہیں دے پاتے ہیں جس کے چلتے بہت سی شکایتیں کاروریشن میں جمع ہوتی ہے لیکن عملی کاروائی میں میونسپل کارپوریشن ٹال مٹول کرتی ہے۔ آزاد نگر، فردوس نگر، بھوئی واڑہ ، غفورنگر، حاجی نگر ، انصارنگر، مولوی گنج، قلندر چوک ، چترنجن کالونی ، آشیانہ کالونی ،مسلم نگر، کامگارنگر، ہرار کھولی وغیرہ علاقوں میں فاگنگ و فوارنی نہیں کی جاتی ہے، جبکہ اس کام کا بل بدعنوانی کرکے نکال لیا جاتا ہے۔ کارپوریشن الیکشن ہونے کے بعد قریب ۱۰؍ مہینے ہورہے ہیں لیکن مذکورہ بالا علاقوں میں عوامی سہولیات کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ ۱۰۰؍ کروڑ کے فنڈز میں سڑکیں بنانے کی منظوری ملی ہے جس میں مسلم علاقوں کی سڑکیں غائب ہیں ،اپنے علاقوں میںشہر بننے والے کارپوریٹرس نے ایوان میں ہنگامہ نہ کرکے اپنے آپ کو بزدل ثابت کردیا تھا۔ ۱۹؍مسلم کارپوریٹرس مل کر اپنے خلاف ہونے والی ناانصافی کے خلاف ایوان میں ہنگامہ نہیں کریں گے توکیا عام عوام کریں گی؟ ۔کارپوریٹرس کو کیوں منتخب کرکے ہاؤس میں بھیجا گیا؟خاموش تماشائی بننے کے لیے یا وارڈ کی عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ؟ڈینگو مہم میں حصہ لینا چھوڑ کر بی جے پی کے امیدوارکے آگے پیچھے گھوم کر اپنی ساکھ کو اپنے ہاتھوں پاؤں برباد کررہے ہیں۔ ڈینگو کے متعلق لاپرواہی برتنے پراہلیان شہرمیں تشویش پائی گئی ہے،کوئی بھی ذمہ داری سے کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
سیاست
قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔
ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔
گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔
سیاست
میراروڈ مراٹھی مانس کے مورچہ پر پابندی… مورچہ کی اجازت منسوخ نہیں کی گئی صرف طے شدہ روٹ سے گزرنے کی درخواست کی گئی : دیویندر فڑنویس

ممبئی میراروڑ میں مراٹھی اور غیرمراٹھی ہندی لسانیات تنازع نے اس وقت شدت اختیار کرلی جب مراٹھی مانس اور مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے مورچہ کو میراروڈ میں مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی, جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے پولس نے انٹلیجنس اور نظم و نسق کے خطرہ کے پیش نظر مراٹھی مانس اور ایم این ایس کو مورچہ کی اجازت نہیں دی۔ اس معاملہ میں پولس نے گزشتہ نصف شب سے ہی ایم این ایس کارکنان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 45 سے زائد کارکنان کو زیر حراست لیا۔ تھانہ ایم این ایس لیڈر اویناش جادھو کو بھی 2 بجے رات حراست میں لیا گیا۔ تھانہ پالگھر اور ممبئی کے لیڈران کو بھی نوٹس دی گئی, اس معاملہ میں ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے الزام عائد کیا کہ پولس نے گجراتی تاجروں کو مورچہ نکالنے کی اجازت دی تھی, لیکن ہمیں اس سے باز رکھنے کے لئے زیر حراست لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی مانس نے یہ مورچہ مراٹھی زبان کے لئے نکالا تھا, اس کے مقصد مراٹھی کو تقویت دینا تھا, اس کے باوجود پولس نے ایم این ایس کارکنان پر کارروائی کی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی کے باہر ودھان بھون میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی اور اس کی اجازت اس لئے منسوخ کی گئی تھی کہ مورچہ مقررہ روٹ کے بجائے اپنے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھا, اس کے ساتھ مورچہ کے سبب نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا بھی خطرہ تھا۔ انٹلیجنس رپورٹ بھی ہمیں موصول ہوئی تھی کہ مورچہ میں شرپسندی اور گڑبڑی ہوسکتی ہے۔ ان تمام نکات پر غور کرنے کے بعد مورچہ کو مقررہ روٹ پر اجازت دینے پر پولس نے رضامندی ظاہر کی تھی, لیکن ایم این ایس کارکنان اس روٹ پر مورچہ نکالنے پر راضی نہیں تھے۔ وہ ایسے روٹ کا انتخاب کر چکے تھے جہاں گڑبڑی اور نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو مورچہ نکالنے سے روکا یا منع نہیں کیا گیا ہے, اس معاملہ میں صرف روٹ کو لیکر تنازع تھا۔
مورچہ سے متعلق اجازت نامہ منسوخ کئے جانے پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے نے کہا کہ مورچہ نکالا اور جمہوری طرز پر احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ نے مورچہ اور احتجاج کے لئے گائڈ لائن طے کی ہے۔ اس کے مطابق مورچہ یا احتجاج کے لئے پولس کی رضامندی اور طے شدہ مقامات پر مورچہ نکالا جاسکتا ہے۔ جس کے بعد ہم نے روٹ طے کیا تھا, لیکن وہ بے روٹ کے بجائے دوسرے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھے, اس لئے اجازت منسوخ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف مراٹھی مانس کے مورچہ کو ہی اجازت نہیں دی گئی یہ بدگمانی ہے, بلکہ گجراتی تاجروں کو بھی مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف بھی پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا اور انٹلیجنس ان پٹ بھی ملی تھی۔ نظم و نسق کے قیام کے لئے پولس نے میرابھائیندر اور اطراف کے علاقوں میں الرٹ جاری کیا پابندی کے باوجود بھی مراٹھی مانس نے مورچہ نکالنے کی کوشش کی, جس کے بعد پولس نے انہیں بھی زیر حراست لیا۔ فی الوقت میرابھائندر میں حالات کشیدہ ضرور ہے, لیکن امن برقرار ہے۔ پولس حالات پر نظر رکھ رہی ہے۔ اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی تاجروں نے مورچہ نکال کر مراٹھی کے نام پر تشدد کی مذمت کی تھی, اسی کے خلاف آج مراٹھی مانس متحد ہو گئے تھے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا