Connect with us
Saturday,21-September-2024

(جنرل (عام

دارالعلوم سلطانیہ چشتیہ اہل سنت دھولیہ میں عظیم الشان علی لائبریری کا افتتاح عمل میں آیا

Published

on

darullum

دھولیہ(خیال اثر)
مصروفیت کے اس دور میں کتابوں سے دوری اور علم کی کمی ہماری ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ کتب خانوں اور لائبریریوں کی اہمیت اور ضرورت ہر دور میں مسلم رہی ہے ۔ کتب بینی سے دنیا جہان کے علوم و فنون سے آشنائی ہوتی ہے اور ترقی کے راستے کھلتے ہیں اہلیان دھولیہ مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اس عظیم الشان لائبریری کا قیام عمل میں لانے کی کوشش کی ۔ ان جملوں کا اظہار نبیرۂ شیخ الکبیر پیر طریقت مولانا سید محمد فاروق میاں چشتی مصباحی ،دیویٰ شریف نے دارالعلوم سلطانیہ چشتیہ اہل سنت، دھولیہ میں علی لائبریری کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کل بعد نمازِ مغرب کیا ۔ موصوف نے دوران گفتگو مزید فرمایا کہ کتابوں سے رشتہ قائم رکھنا اس دور کی سب سے بڑی ضرورت بن گئی ہے ۔ مولائے کائنات باب العلم حضرت علی مرتضیٰ کرم اللّٰہ وجہہ الکریم سے منسوب “علی لائبریری” کی افتتاحی تقریب کا آغاز قاری محمد عمران کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا، بعدہٗ نعت رسول مقبول صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم پڑھی گئی دور و نزدیک اور شہر و بیرون شہر سے آئے ہوئے مہمانوں کا استقبال کیا گیا ۔ دھولیہ شہر کے مشہور عالم دین مولانا زبیر احمد رضوی صاحب نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے مساجد، مدارس، خانقاہوں کے ساتھ ساتھ کتب خانوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔

موصوف نے کہا کہ کتابیں انسان کے لیے علم کا عظیم ترین خزینہ ہیں وہ باتیں جو ہم کسی سے پوچھنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں ہمیں کتابوں کے مطالعے سے معلوم ہوجاتی ہیں ۔ ہردور اور ہر زمانے میں جب سے مہذب معاشرہ وجود میں آیا کتب خانے بھی وجود میں آئے جب تک ہمارا تعلق اور رشتہ کتب بینی سے قائم رہا ہم مختلف علوم و فنون میں مہارت رکھتے رہے لیکن واے افسوس کہ اب کتب بینی سے دوری نے ہمیں کہیں کا نہیں رکھا ۔ مولانا زبیر احمد رضوی نے دوران تقریر نبیرۂ شیخ الکبیر پیر طریقت مولانا سید محمد فاروق میاں چشتی مصباحی کی علم و عمل کے فروغ کے سلسلے میں مساعی جمیلہ کو خراج تحسین پیش کیا اور بتایا کہ حضرت کا وجود ہمارے وجود کے بقا کی ضمانت ہے ۔ واضح ہوکہ اس عظیم الشان اور خوب صورت لائبریری کی تعمیر و تزئین دھولیہ شہر کے مخیر قوم و ملت علم دوست الحاج محمد عفان محمد عثمان کی جانب سے ایک بہترین تحفہ ہے جو ان کے لیے صدقۂ جاریہ ہے ۔ تمام ہی شرکا اور مہمانان نے انھیں اس اہم کارنامے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انھیں دعاؤں سے نوازا ۔ اس افتتاحی تقریب میں الحاج ریاض الدین صاحب (بنارس)، الحاج سلیم سیٹھ قریشی(احمد آباد)، انصاری محمد رضا سر (مالیگاؤں) ،ڈاکٹر مشاہد رضوی (مالیگاؤں) ، ماسٹر خالد چشتی (مالیگاؤں) ، دھولیہ و اطراف و اکناف کے علما و ائمہ و حفاظ اور عمائدین شہر شریک رہے ۔ لائبریری کا افتتاح قرآن خوانی اور نبیرۂ شیخ الکبیر پیر طریقت مولانا سید محمد فاروق میاں چشتی مصباحی کی دعاؤں سے عمل میں آیا ۔ جملہ حاضرین کے لیے پر تکلف عشائیہ کا اہتمام بھی کیا گیا ۔ صلوۃ و سلام اور دعا پر محفل اختتام پذیر ہوئی ۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com