Connect with us
Thursday,21-November-2024
تازہ خبریں

سیاست

کرونا وائرس ایک وبائی جنگ ہے جسے ہم عوام کی مدد سے ہی جیت سکتے ہیں :ادھو ٹھاکرے

Published

on

ریاست میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں روزآنہ معمولی اضافہ ہو تا دکھائی دے رہا ہے۔ ابھی تک ۴۹ متاثرین کے ٹیسٹ مثبت پائے جانے کی اطلاع ہے ۔ریاستی سرکار کرونا وائرس کے خاتمے پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ آج سے ویسٹرن لائن پر چلنے والی اے سی لوکل ٹرین ۳۱ مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسی طرح حاجی علی درگاہ کے ٹرسٹیان نے درگاہ کو ۳۱ مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ لیا ہے وہیں رے روڈ پر واقع میرا داتار کی درگاہ بھی بند کر دی گئی ہے۔ اسی طرح ممبئی کے ڈبہ والوں نے اپنی خدمات ۳۱ مارچ تک کے لئے بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ممبئی کی مساجد کے ذمہ داران نے نماز جمعہ کے ارکان ۱۵ منٹوں میں ادا کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ وہیں ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے آج شوشل میڈیا کی براہ راست نشریات سے عوام سے خطاب کیا ۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاست کی عوام یقینی طور پر حکومت کے ساتھ کرونا وائرس سے مقابلہ کرنے میں برابر تعائون کر رہے ہیں۔ جس کے لئے ہم ان کے شکر گذار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کا خاتمہ ایک طرح سے عالمی جنگ کی طرح ہے لہذاہم سب کو مل کر اس پر قابو پانا ہوگا۔ ریاست میں ہم نے اس پر عوام کے تعائون سے ابھی تک قابو میں رکھا ہے مگر اس کے خاتمے کے لئے ہم سب کو مزید محنت اور تعائون کی ضرورت ہے۔ ہم تمام کی کو شش سے ہی ہم پر آئی ہوئی اس وباء پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج میں نے وزیر اعظم اور مرکزی وزیر صحت سے بھی بات کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ اس وباء پر قابو پانے کے لئے ہمارا ہر ممکن تعائون کرینگے۔ انہوں نے عوام سے گذارش کی ہے کہ وہ اشیائے ضروریہ، خوراک، ادویات اور دوائیوں کاذخیرہ کرونا وائرس سے خوفزدہ ہو کر نہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے گذارش کی ہے کہ حکومت کی طرف سے دی گئی ہدایت پر عمل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری گذارش کے بعد ریاست کی تمام عبادگاہوں پر ہجوم بہت کم ہوا ہے۔ مگر اسے اور بھی کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم نے سرکاری دفاتر میں حاضری نصف کرنے کا فیصلہ لیا ہے اس لئے عوام کو بھی چاہئے کہ وہ بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں ۔جہاں تک ممکن ہو گھر بیٹھے ہی اپنے کام کو انجام دیں۔ابھی تک کرونا وائرس سے مقابلہ کے لئے جو بھی قدم اٹھائے ہیں وہ اطمینان بخش ہیں مگر ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے پاس اسٹاف کی کمی ہے اس وائرس کو مزید بڑھاوا نہ ملے اور جو لوگ اس وائرس کے خاتمے کے لئے کام کرر ہے ہیں ان پر مزید بوجھ نہ پڑے اس کے لئے ہمیں ایک ایک قدم سوچ سمجھ کر اٹھانا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک جتنے بھی متاثرین سامنے آئے ہیں وہ دیگر کسی نہ کسی ملک سے آئے ہوئے ہیں ہمارے اپنے ملک کا ایک بھی شہری اس سے متاثر نہیں ملا ہے۔ باہر سے آنے والے لوگ ہمارے اپنے ہیں ہمیں ان کا خیال رکھنا ہوگا مگریہ ضروری ہے کہ جب وہ یہاں آئیں تو وہ پوری احتیاط کے ساتھ آئیں۔ باہر سے آنے والوں کے ہاتھوں پر مہر لگائی گئی ہے اس لئے وہ بھی بلا ضرورت باہر نہ نکلیں۔ اسی طرح عوام سے بھی گذارش ہے کہ اگر وہ باہر ملک سے یہاں آئے ہیں تو اپنی سفری معلومات نہ چھپائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کرونا وائرس کو ایک جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ ہمیشہ ہمت اور ضد کے ساتھ جیتی جاتی ہے۔ بہت سے لوگوں نے 1965 اور 1971 کی جنگ کو دیکھا اور تجربہ کیا ہوگا۔ جنگ کا تجربہ خراب ہوتا ہے۔ جنگ کے بعد کی صورتحال اور بھی خراب ہوتی ہے۔ آج ملک میں کرونا وائرس سے مقابلہ ایک جنگ جیسی صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ ہمارے ڈاکٹر، نرس، بس ڈرائیور ، این جی اوز اس وائرس کے خاتمہ کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ اس لئے کیا یہ ضروری نہیں ہو جاتا کہ ہم اپنے گھر میں رہ کر ان کے مددگار بنیں۔ کوئی بھی وباء ذات پات، مسلک، مذہب دیکھ کر نہیں آتی۔ اگر ہم اتحاد و اتفاق کے ساتھ اس سے مقابلہ کرتے ہیں تو اس وباء کا خاتمہ ممکن ہے۔ انہوں چین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وباء کا قہر سب سے پہلے چین میں آیا لیکن چین نے سخت اقدامات اپنائے اور اب وہاں پر کرونا وائرس کے اثرات کم ہوتے دکھائی دے ہیں۔ اس لئے ایک بار پھر میں ریاست کی عوام سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ کرونا وائرس کی اس جنگ میں ہمارا ساتھ دیتے ہوئے اس کےخاتمہ میں ہمارے مددگار بنیں۔

سیاست

ریاست کی 288 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے اور ایگزٹ پول کے تخمینے بھی آگئے ہیں، پوار خاندان کے طاقتور رہنے کا امکان ہے۔

Published

on

sharad pawar ajit pawar

ممبئی : ایگزٹ پول نے مہاراشٹر میں مہایوتی کی جیت کا اعلان کر دیا ہے۔ تقریباً تمام ایگزٹ پولس نے بی جے پی کی قیادت والے عظیم اتحاد یعنی مہایوتی کو آگے دکھایا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے ایگزٹ پول میں واضح طور پر مہایوتی کو اکثریت ملنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ 23 نومبر کو آنے والے حقیقی نتائج میں، چاہے مہایوتی یا مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت بنائے، مہاراشٹر میں پوار کا غلبہ برقرار رہ سکتا ہے۔ ایگزٹ پولز نے اجیت پوار کو کم از کم 18 سے 22 سیٹیں جیتنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری طرف ایم وی اے کے حلقہ شرد پوار کی پارٹی کو 38 سے 42 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔

این سی پی کے دونوں گروپ دونوں اتحاد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا اندازہ ایگزٹ پول میں سامنے آیا ہے۔ میٹریلائز نے اپنے سروے میں اندازہ لگایا ہے کہ مہایوتی کو 150 سے 170 سیٹیں ملیں گی، ایسے میں اگر مہایوتی کے تینوں حصے مل کر 145 سے 150 سیٹیں حاصل کرتے ہیں تو بی جے پی اور شیوسینا قدرے مضبوط پوزیشن میں ہو سکتی ہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کنگ میکر کا کردار ادا کریں گے۔ پچھلے سال جولائی میں اجیت پوار کے ساتھ 41 ایم ایل ایز نے شرد پوار کو چھوڑ دیا تھا۔

لوک سبھا انتخابات کی طرح شرد پوار کی پارٹی مغربی مہاراشٹرا میں بھی اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ اگر پوار پارٹی کی تقسیم کے بعد بھی 30 سے ​​زیادہ ایم ایل اے لاتے ہیں تو وہ اپوزیشن میں اپنی پوزیشن مضبوط رکھیں گے۔ اگر ہریانہ کی طرح ایگزٹ پول میں الٹ پھیر ہوتا ہے اور ایم وی اے نے ودربھ کے ساتھ مغربی مہاراشٹرا میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اقتدار میں آنے کی صورت میں پوار کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ شرد پوار کی نئی پارٹی نے لوک سبھا کی کل 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس میں آٹھ جیت گئے۔

لوکشاہی مراٹھی-رودر ریسرچ اینڈ اینالیسس نے اپنے سروے میں مہایوتی کو معمولی برتری دی ہے۔ یہ واحد ایگزٹ پول، جس نے مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کو تقریباً برابری پر رکھا ہے، نے ووٹ فیصد کا بھی اندازہ لگایا ہے۔ اس میں بی جے پی کو 23 فیصد، شیوسینا کو 11 فیصد اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو سات فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اسی طرح، ایم وی اے میں، کانگریس کو 14% ووٹ، شیوسینا یو بی ٹی کو 12% اور شرد پوار کی این سی پی کو بھی 12% ووٹ ملنے کی امید ہے۔ ایم این ایس کو 2 فیصد اور دیگر کو 16 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ کے بعد, اب سب کی نظریں نتائج پر ہیں, مہاوتی-ایم وی اے کو حکومت بنانے کے لیے 145 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

Published

on

Mahayuti or Mahavikas Aghadi

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول نے مہایوتی کی جیت کی پیشین گوئی کی ہے، لیکن ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے یو بی ٹی کے ترجمان ‘سامنا’ نے اگھاڑی کی جیت کا بڑا دعویٰ کیا ہے۔ چترکوٹ کے آچاریہ راجیش مہاراج کا علم نجوم کا حساب شائع ہوا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیارے اور ستارے مہاویکاس اگھاڑی کے ساتھ ہیں، ہفتہ کو مہایوتی کی ساڈے ساتی ہے، ایسے میں ایم وی اے 160 سیٹیں جیت لے گی۔ مہاراشٹر اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 288 ہے۔ حکومت بنانے کے لیے 145 ایم ایل ایز کی حمایت ضروری ہے۔

سامنا کے صفحہ اول پر شائع مرکزی کہانی میں کہا گیا ہے کہ چترکوٹ سے جیت کے اشارے مل رہے ہیں۔ 160 سیٹوں پر جیت کے ساتھ مہواکاس اگھاڑی کی حکومت بنے گی۔ چترکوٹ دھام کے آچاریہ راجیش مہاراج نے سیاروں اور برجوں کی بنیاد پر اگھاڑی حکومت کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ اپنے حساب میں آچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 23 ​​نومبر کو نتائج کے دن جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ اگھاڑی کے حق میں ہے۔ اس کے مطابق اکثریت کے ساتھ 15 سیٹوں کا پلس یا مائنس ہوسکتا ہے لیکن مقابلہ بہت سخت ہوگا۔

اچاریہ نے کہا ہے کہ جب ادھو ٹھاکرے نے 29 جون 2022 کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد ‘ادرا’ نکشترا (نیا چاند) تھا۔ اس کے بعد، جب ایکناتھ شندے نے 30 جون 2022 کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا، تو ‘پنرواسو’ نکشترا تھا۔ کل 20 نومبر کو جب ووٹنگ ہوئی تو ‘پنرواسو نکشتر’ تھا۔ جب وہی نکشترا دہراتا ہے تو اسے ہٹا دیتا ہے۔ ایسے میں شندے دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بن سکیں گے۔ اسی طرح دیویندر فڑنویس بی جے پی کا چہرہ ہیں۔ اب ان کا حال دیکھیں۔ 23 نومبر 2024 کو، نکشتر ‘مدھا’ ہے اور رقم کا نشان لیو ہے۔ جب فڑنویس نے 23 نومبر 2019 کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تو اس وقت کنیا اور ‘آدرا’ برج تھا اور وہ فوراً اپنی کرسی کھو بیٹھے۔ ایک بار پھر اسی نکشتر کا مجموعہ ہے، جو ان کے راجیوگا میں خلل ڈال رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

سادھو، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنان وقف بورڈ کے تجاوزات کو لے کر کالابورگی میں سڑکوں پر نکلے، زوردار شور مچایا

Published

on

Protest-in-Kalaburagi

بنگلورو : کرناٹک بھر میں جمعرات کو ڈپٹی کمشنر دفاتر (ڈی سی دفاتر) کے سامنے وقف املاک سے متعلق مسائل کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا۔ کالابورگی میں، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنوں نے وقف بورڈ کی طرف سے مبینہ تجاوزات کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران ایک بڑی ریلی نکال کر غصے کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر کرناٹک قانون ساز کونسل کے لیڈر چلوادی نارائن سوامی نے کہا کہ آپ صورتحال دیکھ سکتے ہیں۔ کسانوں کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ آج کالابورگی میں یہ احتجاج ہو رہا ہے۔ ہم وزیر ضمیر احمد خان اور کانگریس حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

قبل ازیں بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری پریتم گوڑا نے کہا تھا کہ ہزاروں متاثرہ افراد اور کسانوں کو دن بھر اسٹیج پر مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی شکایات پیش کرسکیں۔ ہم ضلع وار مسائل کی سنگینی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ریاستی بی جے پی صدر بی وائی وجےندر نے ان خدشات کو دور کرنے کے لیے پہلے ہی تین ٹیموں کا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹیمیں اضلاع میں جا کر کسانوں، مذہبی اداروں اور عوام کی شکایات سنیں گی اور ان کے نتائج پر آئندہ بیلگاوی اسمبلی اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ ہر ٹیم میں سابق وزیر اعلیٰ ڈی وی سمیت تین مرکزی وزراء شامل تھے۔ سدانند گوڑا، جگدیش شیٹر اور بسواراج بومائی جیسے سینئر لیڈران اور دیگر اہم قائدین شرکت کریں گے۔ یہ ٹیمیں کم از کم 8-10 اضلاع کا دورہ کریں گی، مسائل کو سمجھیں گی اور اسمبلی میں اصل مسائل کو اجاگر کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ دورے دسمبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوں گے۔ بیلگاوی سرمائی اجلاس کے دوران ریاستی صدر کی قیادت میں کسانوں سمیت 50-60 ہزار لوگوں کا ایک بڑا احتجاج منظم کیا جائے گا۔ پریتم گوڑا نے کہا کہ وقف املاک سے متعلق مسائل کو ضلع، ہوبلی اور پنچایت سطح پر سنا جا رہا ہے۔ کسانوں میں نئے تنازعات اور چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ ریاست گیر وقف املاک کے مسائل کا منطقی حل تلاش کرنے کے لیے ریاستی صدر وجےندرا کی قیادت میں ایک منظم منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ قانونی لڑائی میں مدد کے لیے ہر ضلع میں وکلاء سمیت پانچ رکنی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ بی جے پی لیڈر پریتم گوڑا نے کہا کہ یہ ٹیمیں ہر ضلع میں مذہبی رہنماؤں سمیت اہم شخصیات سے ملاقات کرکے ‘ہماری زمین ہمارے حقوق’ کے موضوع کے تحت عوامی بیداری پیدا کرنے کا کام کریں گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com