Connect with us
Tuesday,22-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کورونا وائرس نے پھر پکڑی رفتار،گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں 2994 نئے کیس، دہلی-پنجاب سمیت دیگر ریاستوں میں 9 کی موت

Published

on

CORONA..

نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی سمیت کئی ریاستوں (Coronavirus in India) میں کوروناوائرس کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ مرکزی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان میں آج کووڈ 19 (COVID-19) سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2،994 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ فعال کیسوں کی تعداد بڑھ کر 16،354 ہو گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 9 مریضوں کی موت بھی ہوئی ہے۔ اس کے بعد اب تک اموات کی تعداد 5,30,876 ہو گئی ہے۔ اب ہندوستان میں مجموعی طور پر متاثرہ مریضوں کی تعداد 4.47 کروڑ (4,47,18,781) ہو گئی ہے۔ ہفتہ کی صبح 8 بجے تک کے اعداد و شمار وزارت صحت نے جاری کیے ہیں۔

مرکزی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، دہلی، کرناٹک اور پنجاب سے دو دو، گجرات سے ایک اور کیرالہ سے دو اموات کی اطلاع ملی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف ریاستوں میں 9 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ ایکٹو معاملوں کی کل تعداد 16,354 ہونے کے ساتھ، انفیکشن کی شرح 0.04 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

وہیں قومی سطح پر صحت یابی کی شرح 98.77 فیصد ہے۔ یومیہ پازیٹو کی شرح 2.09 فیصد اور ہفتہ وار کووڈ پازیٹو کی شرح 2.03 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ کورونا سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 4,41,71,551 ہے۔ اور اموات کی شرح 1.19 فیصد ہے۔ وزارت کی ویب سائٹ کے مطابق، ملک گیر ویکسینیشن مہم کے تحت اب تک کووڈ-19 ویکسین کی 220.66 کروڑ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

تادیں کہ جمعہ کو بھی کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 3000 کے قریب ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد مرکزی حکومت بھی مکمل طور پر الرٹ موڈ میں آگئی۔ مرکزی حکومت 5-6 ریاستوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جہاں کووڈ-19 کے روزانہ معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے ان ریاستوں کو خصوصی ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اور مہاراشٹر کی مسجدوں کو لاؤڈاسپیکر کی اجازت نہیں دی جائے گی، بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شر انگیزی، پولیس پر کارروائی کیلئے دباؤ

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : مہاراشٹر ممبئی کی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارے جائیں گے۔ مذہب کے نام پر دہشت پیدا کر کے مافیا اور ڈان بلا اجازت لاؤڈاسپیکر کا استعمال کرتے, لیکن اب یہ تمام لاؤڈاسپیکر اب اتارے جائیں گے۔ یہ دعوی ممبئی گھاٹکوپر میں پولیس اسٹیشن کے دورہ کے بعد بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے شرانگیزی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ اب پولیس لاؤڈاسپیکر کو اجازت نامہ فراہم نہیں کر رہی ہے, بلکہ صرف باکس ساخت کے اسپیکر کو ہی اجازت دی جارہی ہے, اس لئے اب میناروں سے لاؤڈاسپیکر کا استعمال پر پابندی ہوگی۔ گھاٹکوپر پولیس نے لاؤڈاسپیکر کو لے کر اصول وضوابط طے کئے ہیں اور ایسے میں مہاراشٹر اور ممبئی کی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹائے جائیں گے۔

کریٹ سومیا نے ممبئی میں لاؤڈاسپیکر کو لے کر تنازع پیدا کر دیا ہے, جس کے بعد اب ممبئی شہر کے حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ اس سوال پر کہ سپریم کورٹ نے لاؤڈاسپیکر اور دیگر آلات کے استعمال کی اجازت دی ہے اور صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک لاؤڈاسپیکر کی اجازت دی گئی ہے, اس پر کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ نے جو لاؤڈاسپیکر کے تناظر میں حکم دیا ہے, ریاستی سرکار اس پر عمل کرے گی۔ کریٹ سومیا کے مسلسل ممبئی شہر میں لاؤڈاسپیکر کے تنازع پر دورہ سے ممبئی کا ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس لئے بھانڈوپ پولیس نے کریٹ سومیا کو 168 کے تحت نوٹس بھی ارسال کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ نے دورہ کر کے لاؤڈاسپیکر پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ جلد ہی ممبئی اور مہاراشٹر کی تمام مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارے جائیں گے, کیونکہ لاؤڈاسپیکر کا اجازت پولیس فراہم نہیں کرتی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ میں سروگیسی درخواست پر سماعت، خاتون کا بچہ دانی نکال دیا گیا، وہ ماں بننا چاہتی ہے، بچے کے حقوق پر بھی غور کرنے کی ضرورت

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے پیر کو ایک 36 سالہ طلاق یافتہ خاتون کی سروگیسی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی اجازت کے بہت دور رس اثرات ہو سکتے ہیں اور سروگیسی کو تجارتی بنانے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ جسٹس جی ایس کلکرنی اور جسٹس ادویت سیٹھنا کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ عورت کے حقوق کے ساتھ ساتھ بچے کے حقوق پر بھی غور کرنا ضروری ہے۔ درخواست دائر کرنے والی خاتون کا کہنا تھا کہ اس نے طبی وجوہات کی بنا پر اپنا بچہ دانی نکالی تھی اور وہ دوبارہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھی۔ سروگیسی (ریگولیشن) ایکٹ کے مطابق، صرف بیوہ یا طلاق یافتہ عورت سروگیسی کا سہارا لے سکتی ہے اگر اس کا کوئی زندہ بچہ نہ ہو یا بچے کو جان لیوا بیماری ہو۔ خاتون کی درخواست اس بنیاد پر مسترد کر دی گئی کہ اس کے پہلے ہی دو بچے ہیں، حالانکہ وہ والد کی تحویل میں ہیں اور خاتون کا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

خاتون نے سروگیسی بورڈ سے طبی اشارے کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور سروگیسی کا عمل شروع کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ صرف عورت کی خواہش سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ ایک بڑا سماجی اور قانونی مسئلہ ہے۔ اگر مستقبل میں غیر شادی شدہ جوڑے بھی سروگیسی کی تلاش شروع کر دیں اور ان کا رشتہ بعد میں ختم ہو جائے تو اس سے پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔ عدالت نے تسلیم کیا کہ معاملہ سنگین ہے اور سپریم کورٹ پہلے ہی اس معاملے پر غور کر رہی ہے، اس لیے درخواست گزار کو وہاں اپیل کرنی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کوئی عبوری ریلیف دیے بغیر کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ خاتون کے وکیل تیجیش ڈنڈے نے جسٹس گریش کلکرنی اور ادویت سیٹھنا کی بنچ کے سامنے بحث کی۔ انہوں نے کہا کہ خاتون کی بچہ دانی نکال دی گئی ہے۔ اس لیے وہ مزید بچہ پیدا نہیں کر سکتی۔ اس کی پہلی شادی سے اس کے دو بچے اس کے والد کے پاس ہیں۔ ڈنڈے نے کہا کہ خاتون دوبارہ ماں بننا چاہتی ہے، لیکن وہ شادی نہیں کرنا چاہتی۔ اس لیے اسے سروگیسی کا انتخاب کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ کیا سروگیسی میں “رضاکار عورت” کی اصطلاح شامل ہے؟ قانون میں رضامند جوڑے کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔ دونوں الفاظ کی تعریفیں مختلف ہیں۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سروگیٹ بچے کے حقوق بھی ایک مسئلہ ہیں۔ جسٹس کلکرنی نے سماعت کے دوران زبانی طور پر کہا، ‘…آپ صرف ایک عورت کے طور پر اپنے حقوق کے بارے میں نہیں سوچ سکتے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو سروگیٹ بچے کے حقوق کے بارے میں بھی سوچنا ہوگا۔ ڈانڈے نے کہا کہ اس کی درخواست مسترد کر دی گئی کیونکہ وہ سروگیسی ایکٹ کے تحت “خواہشمند عورت” کے زمرے میں نہیں آتی تھی۔ ایکٹ کے مطابق بیوہ یا طلاق یافتہ عورت سروگیسی کا انتخاب صرف اسی صورت میں کر سکتی ہے جب اس کا زندہ بچہ نہ ہو یا بچے کو جان لیوا بیماری ہو۔ ڈنڈے نے کہا کہ خاتون کی صورتحال خاص ہے، اس لیے ہائی کورٹ کو مداخلت کرنی چاہیے۔

Continue Reading

جرم

ذیشان صدیقی ڈی کمپنی کے نشانے پر… جان سے مارنے کی دھمکی پر کیس درج، دھمکی آمیز ای میل کی جانچ شروع

Published

on

Zeeshan S.

ممبئی : این سی پی اجیت پوار گروپ کے سنیئر لیڈر باباصدیقی کے قتل کے بعد اب ان کے فرزند ذیشان صدیقی کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے گھر کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے, ساتھ ہی نامعلوم فرد کے خلاف دھمکی دینے کا کیس درج کر لیا ہے, اس کے علاوہ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ کا بھی اطلاق کیا گیا ہے, ذیشان صدیقی کو ای میل کے معرفت دھمکی ملی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ 10 کروڑ روپے بطور تاوان ادا کرے بصورت دیگر اس کا حشر اس کا باپ کی طرح کر دیا جائیگا پولیس نے ذیشان صدیقی کے گھر پہنچ کر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی دھمکی دینے کے معاملہ میں مقدمہ درج کر لیا ہےm اور ا سکی تفتیش جاری ہے۔

دھمکی آمیز ای میل میں ڈی کمپنی کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے یہ دھمکی آمیز ای میل دو روز قبل ہی موصول ہوا تھا۔ جس میں واضح کیا گیا کہ وہ 10 کروڑ روپے ادا کرے اور ہر 6 گھنٹے میں اسے یادداشت کیلئے میل کیا جائے گا, میل سے متعلق اب تک کوئی سراغ نہیں لگاہے پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے, بابا صدیقی کو 12 اکتوبر 2024 ء کو لارنس بشنوئی گینگ کے شوٹروں نے قتل کر دیا تھا اور حملہ آور فرار ہوگئے تھے اس معاملہ میں شوٹر شیوکمار سمیت دیگر26 سازش کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے, اور ان پر مکوکا کا اطلاق کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ذیشان اختر، شوبھم لونکر ہنوز فرار ہے, جبکہ اس معاملہ میں لارنس بشنوئی کو بھی ملزم کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ سلمان خان کو دہشت زدہ کر نے کیلئے لارنس بشنوئی نے بابا صدیقی کو نشانہ بنایا تھا اب ذیشان بھی اس کے نشانے پر ہے لیکن اب ڈی کمپنی نے دھمکی آمیز ای میل کیا ہے, اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے, کہ ای میل ڈی کمپنی نے کیا ہے یا پھر کسی نے ڈی کمپنی کا نام استعمال کیا ہے۔ اس معاملہ کی متوازی تفتیش ممبئی کرائم برانچ بھی کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com