Connect with us
Friday,20-June-2025
تازہ خبریں

بین الاقوامی خبریں

انڈونیشیا میں کورونا کا قہر، 100سے زیادہ لوگوں کی موت

Published

on

virus

دنیا بھر میں کورونا وائرس کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے اور انڈونیشیا میں ہفتے تک تقریباً 100سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔
کورونا وائرس سے متعلقہ سبھی معاملوں کے سرکاری ترجمان اچمد یورینٹو کے مطابق ملک میں اب تک اس بیماری سے 102لوگوں کی موت ہوگئی ہے اور تقریباً 1155 لوگوں کے انفیکشن ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
ملک کے دارالحکومت جکارتہ میں سب سے زیادہ 62لوگوں کی موت ہوگئ جس کے بعد سب سے زیادہ مغربی جاوا متاثرہوا ہے۔حکومت نے کورونا کے مشتبہ کو نگرانی میں رکھنے کےلئے 2018میں ایشیائی کھیلوں کے دوران سینٹرل جکارتہ میں بنائے گئے اپارٹمنٹ ٹاورس کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

پاکستان امریکہ تعلقات کی 78 سالہ تاریخ کا اہم ترین موڑ… کیا ٹرمپ کے ساتھ منیر کے لنچ نے مسائل میں اضافہ کیا؟ چین ایران پیچ سخت کر سکتے ہیں، ماہر نے کیا خبردار۔

Published

on

Munir-lunch-with-Trump

اسلام آباد : پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔ منیر نے ٹرمپ کے ساتھ لنچ پر تقریباً دو گھنٹے گزارے اور کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی حکومت اور فوج نے اس ملاقات کو بے مثال قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پاکستانی آرمی چیف کی تعریف کی ہے۔ اس سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں قربت ظاہر ہوتی ہے۔ دونوں ممالک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے خاص اتحادی رہے ہیں اور اب ایک بار پھر قریب آتے دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم اس بار پاکستان کو امریکہ کے قریب ہونے میں دو بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ چیلنج ایران اور چین کا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ اور منیر کے درمیان یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں لنچ پر ہوئی اور پھر اوول آفس میں بھی جاری رہی۔ ملاقات میں پاک بھارت جنگ بندی، ایران اسرائیل کشیدگی اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وائٹ ہاؤس نے ملاقات پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم ٹرمپ نے منیر کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی۔

امریکہ 1947 میں قیام کے بعد سے پاکستان کا قریبی اتحادی رہا ہے۔ 1979 میں سوویت یونین کے حملے اور 9/11 کے حملوں کے بعد افغانستان پر امریکی حملے کے بعد دونوں ممالک نے افغانستان میں مل کر کام کیا۔ تاہم حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کسی حد تک خراب ہوئے ہیں۔ ایسے میں منیر ایک بار پھر امریکہ کا اعتماد جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی میں سٹیمسن سینٹر میں ساؤتھ ایشیا پروگرام کی ڈائریکٹر الزبتھ تھرکلڈ نے کہا کہ منیر کا دورہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک اہم پیشرفت کا نشان ہے۔ سیکیورٹی پالیسی کی ماہر سحر خان نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ ملاقات انتہائی اہم تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے دونوں ممالک خاص دوست نہیں بنتے لیکن یہ تعلقات میں نرمی کی طرف ضرور اشارہ کرتا ہے۔

پاکستان کو امریکہ کے قریب ہونے میں چین کے حوالے سے مخمصے کا سامنا ہے۔ چین پاکستان کا سب سے اہم شراکت دار ہے۔ پاکستان کے چین کے ساتھ گہرے اقتصادی، تزویراتی اور فوجی تعلقات ہیں۔ دوسری طرف عالمی سپر پاور کے طور پر چین کے عروج نے امریکہ کو بے چین کر دیا ہے۔ دونوں کے درمیان گزشتہ چند سالوں میں جو دشمنی ہے وہ دنیا سے ڈھکی چھپی نہیں۔ سڈنی کی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے جنوبی ایشیا کے سیکیورٹی ریسرچر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ چین اور امریکا جیسی طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو سنبھالنا اسلام آباد کے لیے ایک بڑا امتحان ہوگا۔ فیصل نے الجزیرہ کو بتایا کہ چین اور امریکا دونوں ہی پاکستان کے لیے اہم ہیں لیکن ان کا تنازع سب کو معلوم ہے، اس لیے پاکستان کے لیے امریکا کے قریب آنا ایک چیلنج ہوگا۔

ایران اس وقت اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف ہے۔ اسرائیل امریکہ کا سب سے اہم اتحادی رہا ہے۔ ایران پر اسرائیل کے حملے پاکستان کے لیے ایک حساس چیلنج ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تہران کے ساتھ قربت اور تعلقات اسے امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ ثالث کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ فیصل خان کا کہنا ہے کہ ‘اسرائیل ایران میں ثالث کا کردار ادا کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ اپنے اندرونی چیلنجوں کے پیش نظر وہ اپنی مغربی سرحد پر کسی قسم کی خلل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ایک پڑوسی کے طور پر ایران میں عدم استحکام پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس سے پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی بھی بڑھ سکتی ہے۔ ایسے میں اسلام آباد کو امریکہ کا ساتھ دینے میں بہت محتاط رہنا ہو گا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دیدی، جانیں اسرائیل کیوں ناراض ہے

Published

on

Israeli-Defense-Minister

تل ابیب : اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ خامنہ ای کو مزید موجود رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان کا یہ بیان تل ابیب کے قریب بیر شیبہ میں سوروکا میڈیکل سینٹر پر ایرانی میزائل حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ خامنہ ای کو اس حملے کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ کاٹز نے یہ بھی کہا، “خمینی اپنے جرائم کی قیمت ادا کریں گے۔” کاٹز نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ “بزدل ایرانی ڈکٹیٹر ایک قلعہ بند بنکر میں بیٹھ کر اسرائیلی ہسپتالوں اور رہائشی عمارتوں پر میزائل فائر کرتا ہے۔ یہ سب سے سنگین نوعیت کے جنگی جرائم ہیں – اور خامنہ ای کو ان کے جرائم کا جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔” انہوں نے اشارہ دیا کہ اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) ایرانی رہنما کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا، “وزیراعظم اور میں نے آئی ڈی ایف کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایران میں اسٹریٹجک اہداف اور تہران میں حکومتی اہداف کے خلاف حملوں کی شدت میں اضافہ کرے تاکہ اسرائیل کو لاحق خطرات سے نمٹنے اور آیت اللہ کی حکومت کو کمزور کیا جا سکے۔” ایران نے آج دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی اسرائیل میں ایک اسپتال پر میزائل حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس بیس تھا، نہ کہ صحت کی سہولت۔ اسرائیلی امدادی کارکنوں نے بتایا کہ اس حملے میں کم از کم 47 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے نے کہا کہ “حملے کے اصل اہداف اسرائیلی آرمی کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس بیس (آئی ڈی ایف سی4I) اور سوروکا ہسپتال کے قریب واقع گاو یام ٹیکنالوجی پارک میں آرمی انٹیلی جنس کیمپ تھے۔” اس میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال “صرف جزوی طور پر دھماکے کی لہر کے سامنے تھا”، جبکہ فوجی سہولت “براہ راست اور درست ہدف” تھی۔ اس کے بعد ایران کے خلاف اسرائیل کی عسکری مہم میں تیزی آگئی ہے، اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایران کے کئی اعلیٰ فوجی حکام، جوہری سائنسدان اور ایران میں جوہری انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر اسرائیلی فورسز نے صرف تہران میں 50 سے زیادہ اہداف پر حملہ کیا، جن میں سینٹری فیوج کی سہولت اور افزودگی کے اجزاء کی ورکشاپس شامل ہیں۔ تاہم، ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے “غیر مشروط ہتھیار ڈالنے” کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے اس تنازع میں فوجی مداخلت کی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کا پانچواں ایف 35 لڑاکا طیارہ مار گرایا، ایران کے دعوے سے امریکا تناؤ میں ہے، لڑاکا طیاروں کی بالادستی خطرے میں

Published

on

F---35

تہران : ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کا پانچواں ایف-35 لڑاکا طیارہ مار گرایا ہے۔ یہ دعویٰ ورامن کاؤنٹی کے سربراہ نے بدھ کو کیا۔ انہوں نے آئی آر این اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ایران کی فضائی دفاعی فورسز نے ایک اسرائیلی ایف-35 لڑاکا طیارہ تہران صوبے کے شہر ورامن پر مار گرایا۔ تاہم اسرائیل نے ابھی تک ایران میں اپنے ایک ایف-35 لڑاکا طیارے کو مار گرائے جانے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اگر ایران کا دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے تو یہ امریکہ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا جو ایف-35 کو دنیا کا بہترین لڑاکا طیارہ مانتا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اس حملے کو جرم قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو “تلخ اور خوفناک نتائج” کی دھمکی دی ہے۔ ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے جمعہ کی شام آپریشن سچا وعدہ 3 شروع کیا، جس میں اسرائیل کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کے حملوں میں اسرائیل کو بھی جان و مال کا نقصان ہوا ہے۔ ان حملوں میں کئی اسرائیلی شہریوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ اس کے علاوہ عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

ایف-35 لڑاکا طیارہ امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا ہے۔ یہ سنگل سیٹ، سنگل انجن، ہر موسم میں اسٹیلتھ ملٹی رول جنگی طیارہ ہے۔ اس کا مقصد فضائی برتری اور اسٹرائیک مشن دونوں انجام دینا ہے۔ یہ الیکٹرانک وارفیئر اور انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی کے مشنوں کو انجام دینے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ لاک ہیڈ مارٹن کے علاوہ نارتھروپ گرومین اور بی اے ای سسٹمز بھی ایف-35 بنانے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔

ایف-35 کی تین بڑی قسمیں ہیں: روایتی ٹیک آف اور لینڈنگ (سی ٹی او ایل) ایف-35اے، مختصر ٹیک آف اور عمودی لینڈنگ (ایس ٹی او وی ایل) ایف-35بی، اور کیریئر پر مبنی (سی وی/کیٹوبار) ایف-35سی۔ امریکہ کے علاوہ نیٹو کے شراکت دار ممالک اور برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، اٹلی، ناروے، ڈنمارک، ہالینڈ نے اس طیارے کی تیاری میں تعاون کیا ہے۔ ایف-35 کے آپریٹرز میں آسٹریلیا، بیلجیم، ڈنمارک، اسرائیل، اٹلی، جاپان، ہالینڈ، ناروے، پولینڈ، جنوبی کوریا، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com