Connect with us
Tuesday,02-December-2025

(جنرل (عام

ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے 2796 افراد کی موت

Published

on

Covid-19...

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کی صورتحال گزشتہ چند دنوں کے مقابلے بہت زیادہ خراب رہی کیونکہ اس دوران اس وبا سے 2796 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

ہفتہ کی آنصف شب تک ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے 8895 نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور اس وبا کی وجہ سے 2796 لوگوں کی اموات ہوئی ہیں۔

اتوار کی صبح صحت مرکزی وزارت کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں فعال کیسوں کی تعداد ایک لاکھ سے کم ہو کر 99155 ہو گئی ہے۔ کورونا انفیکشن کے 8 ہزار 895 نئے کیسز سامنے آنے کے ساتھ ہی متاثرین کی کل تعداد بڑھ کر تین کروڑ 46 لاکھ 33 ہزار 255 ہو گئی ہے۔

اس دوران 6918 مریضوں کے صحت یاب ہونے کے بعد وبا کو شکست دینے والوں کی تعداد تین کروڑ 40 لاکھ 60 ہزار 774 ہوگئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس جان لیوا وائرس کے انفیکشن سے 2796 مریضوں کی موت کے بعد مرنے والوں کی تعداد چار لاکھ 73 ہزار 326 ہو گئی ہے۔ ملک میں ایکٹو کیسز کی شرح 0.29 فیصد، ری کوری کی شرح 98.35 فیصد اور اموات کی شرح 1.37 فیصد ہے۔

وزارت کے مطابق اسی مدت میں ایک کروڑ 41 لاکھ 8 ہزار 707 کووڈ ویکسین لگائی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اب تک 127 کروڑ 61 لاکھ 83 ہزار 65 کووڈ ویکسین دی جا چکی ہیں۔

سیاست

بلدیاتی انتخابات : مہایوتی میں اختلاف، نلیش رانے پر کیس درج، ووٹروں میں نقدی تقسیم کرنے کا سنگین الزام، اتحادی پارٹیوں میں رسہ کشی

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات میں شیوسینا شندے سینااور بی جے پی آمنے سامنے آگئی ہے۔ شیوسینا لیڈر نلیش رانے نے الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی کارکن ووٹوں کیلئے نقدی تقسیم کر رہے ہیں اور انہوں نے فیس بک لائیو بھی کیا تھا جس کے سبب ان کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اس بلدیاتی انتخابات میں مہایوتی اتحادی پارٹیوں میں ٹکراؤ اور تنازع پیدا ہوگیا ہے سندھودرگ میں نلیش رانے نے الیکشن کے دوران بی جے پی کارکن کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کر تے ہوئے نقدی تقسیم کر نے کا الزام عائد کیا تھا اس مسئلہ میں نلیش رانے کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے اس پر وضاحت کی ہے کہ ذاتی طور پر کسی کے گھر پر اصول کے مطابق فیس بک لائیو نہیں کیا جاسکتا اسی بنیاد پر اب نلیش رانے کی مشکلات بڑھ گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ کسی کے گھر جاکر فیس بک لائیو کرنا قواعد اور اصول وضوابط میں نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے نقدی کی تقسیم سے متعلق انکوائری کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ نلیش رانے پر بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے نلیش رانے نے بی جے پی کارکن کے گھر پر چھاپہ مار کر سنگین الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی ووٹروں میں نقدی تقسیم کر رہی ہے اور انہوں نے کار بھی پکڑنے کا دعوی کیا تھا جو یہاں گشت کر رہی تھی گزشتہ شب بھی نلیش رانے نے نقدی کی تقسیم کی شکایت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی کارکنان نقدی تقسیم کر رہے ہیں نلیش رانے کے الزامات کو بی جے پی نے مسترد کر دیا ہے لیکن اس معاملہ میں انکوائری بھی شروع کردی ہے۔ نلیش رانے نے گزشتہ شب بھی نقدی تقسیم کا الزام عائد کیا اور پولیس اسٹیشن میں اس کی شکایت کی جس کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نومبر میں 231 کروڑ آدھار تصدیقی لین دین، ای-کے وائی سی 24 فیصد سے زیادہ بڑھ گیا

Published

on

نئی دہلی، 2 دسمبر، حکومت نے منگل کو کہا کہ نومبر کے مہینے میں آدھار کی تصدیق کے لین دین میں 8.47 فیصد اضافہ (سال بہ سال) 231 کروڑ رہا۔ وزارت آئی ٹی کے مطابق، اس مالی سال (مالی سال26) کے پچھلے مہینے میں سے کسی کے مقابلے میں پچھلے مہینے تصدیقی لین دین اب تک سب سے زیادہ ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا، "اکتوبر میں، تعداد 219.51 کروڑ تھی۔ بڑھتے ہوئے استعمال سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح آدھار مؤثر بہبود کی فراہمی کے لیے ایک سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے، اور رضاکارانہ طور پر خدمات فراہم کرنے والوں کی طرف سے پیش کردہ خدمات سے فائدہ اٹھا رہا ہے،” وزارت نے ایک بیان میں کہا۔ یہ آدھار کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ ساتھ ملک میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کا اشارہ ہے۔ آدھار چہرے کی توثیق کے حل بھی مسلسل کرشن کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ نومبر کے دوران پنشنرز کے ذریعہ تیار کردہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹس (ڈی ایل سی) میں سے تقریباً 60 فیصد نے آدھار چہرے کی تصدیق کا استعمال کیا۔ یو آئی ڈی اے آئی کا یہ اے آئی پر مبنی چہرے کی توثیق کا طریقہ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر کام کرتا ہے۔ وزارت کے مطابق، یہ صارفین کو صرف چہرے کے اسکین کے ساتھ اپنی شناخت کی تصدیق کرنے کے قابل بناتا ہے، سخت حفاظتی معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے سہولت کو یقینی بناتا ہے۔ مجموعی طور پر، نومبر 2025 میں 28.29 کروڑ چہرے کی تصدیق کے لین دین کیے گئے، جب کہ 2024 میں اسی مدت کے دوران اس طرح کے 12.04 کروڑ لین دین ہوئے۔ اسی طرح، نومبر کے دوران ای-کے وائی سی ٹرانزیکشنز میں نمایاں اضافہ ہوا، اس مہینے کے دوران 47.19 کروڑ ایسے لین دین ریکارڈ کیے گئے، جو نومبر کے مقابلے میں 24 فیصد سے زیادہ ہے۔ ای-کے وائی سی سروس صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے اور بینکنگ اور غیر بینکنگ مالیاتی خدمات سمیت شعبوں میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے میں ایک اتپریرک کی حیثیت رکھتی ہے،” وزارت کے مطابق۔ دریں اثنا، یو آئی ڈی اے آئی نے اپنے ڈیٹا بیس کو درست اور تازہ ترین رکھنے کی ملک گیر کوشش کے ایک حصے کے طور پر مرنے والے افراد کے 2 کروڑ سے زیادہ آدھار نمبروں کو غیر فعال کر دیا ہے۔ اتھارٹی نے کہا کہ یہ صفائی مہم شناختی فراڈ کو روکنے اور فلاحی فوائد کے لیے آدھار نمبر کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اہم ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی مستقبل میں اسی طرح کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

2019-20 سے جل جیون مشن کے تحت بہار کو 770 کروڑ روپے جاری کیے گئے

Published

on

نئی دہلی، 2 دسمبر، 2019-20 سے، بہار کے لیے جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت جاری کردہ کل مرکزی شیئر فنڈ 770.95 کروڑ روپے ہے، لیکن ریاستی حکومت نے 2021-22 کے بعد سے جے جے ایم فنڈز نہیں نکالے ہیں، وزارت کے اعداد و شمار نے منگل کو ظاہر کیا۔ جل شکتی کے وزیر سی آر پاٹل کے مطابق، جے جے ایم اسکیم کے تحت، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو براہ راست فنڈز جاری کیے جاتے ہیں اور ان کے ضلع وار فنڈ کی تفصیلات حکومت ہند کی سطح پر برقرار نہیں رکھی جاتی ہیں۔ 2019-20 سے، ریاست بہار کے لیے جے جے ایم کے تحت جاری کردہ کل سینٹرل شیئر فنڈ 770.95 کروڑ روپے ہے۔ پاٹل نے پیر کو راجیہ سبھا میں اکھلیش پرساد سنگھ کے ذریعہ اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بہار کی ریاستی حکومت نے 2021-22 کے بعد سے جے جے ایم فنڈز نہیں نکالے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک آن لائن جے جے ایم – واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) پورٹل بھی تیار کیا گیا ہے تاکہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کی آن لائن رپورٹنگ کے قابل بنایا جا سکے، جس میں پانی کے معیار اور پینے کے پانی کے نمونے جمع کرنے کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کی رپورٹ بھی شامل ہے۔ قبل ازیں راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جل شکتی راج کے وزیر مملکت بھوشن چودھری نے کہا کہ موڈیفائیڈ پاربتی – کالیسندھ – چمبل (ایم پی کے سی) لنک کے لیے ایک تجویز تیار کی گئی ہے تاکہ دریائے چمبل کے آبی وسائل کے استعمال کو بہتر بنایا جا سکے، اور راجستھان اور مدھ پردیش کی ریاستوں کے ساتھ بات چیت کے بعد۔ یہ تجویز حکومت مدھیہ پردیش کی طرف سے کنو، پاربتی اور کالی سندھ کے ذیلی طاسوں میں تجویز کردہ اجزاء کو، مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ (ای آر سی پی) کے اجزاء کے ساتھ ضم کرتی ہے جیسا کہ راجستھان حکومت نے تجویز کیا ہے۔ 28 جنوری 2024 کو ایک یادداشت مفاہمت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے، جس کے بعد 5 دسمبر 2024 کو راجستھان، مدھیہ پردیش، اور مرکزی حکومت کے درمیان لنک پروجیکٹ کے نفاذ کے لیے ایک میمورنڈم آف ایگریمنٹ (ایم او اے) ہوا۔ راجستھان کے اجزاء سے متعلق تفصیلی پراجیکٹ رپورٹس (ڈی پی آرز) مکمل ہو چکی ہیں اور ٹیکنو اکنامک تشخیص کے لیے جل شکتی کی وزارت کے تحت سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کو پیش کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای آر سی پی کو بطور قومی پروجیکٹ شامل کرنے کی کوئی تجویز فی الحال اس وزارت میں زیر غور نہیں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com