Connect with us
Thursday,23-October-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھارت میں کورونا کے کیسز آنا شروع… ہریانہ، مغربی بنگال اور سکم میں کووڈ کا 1-1 کیس ہے، جبکہ کیرالہ میں اس وقت 95 ایکٹو کیسز ہیں۔

Published

on

ace2-receptor-covid

نئی دہلی : کوویڈ 19 ایک بار پھر پھیل رہا ہے۔ اس وقت ہندوستان میں کووڈ کیسز کی تعداد اتنی تشویشناک نہیں ہے لیکن پھر بھی کچھ ریاستوں میں کورونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ملک میں اس وقت 257 ایکٹو کیسز ہیں۔ کچھ ریاستوں میں معاملات معمولی ہیں جبکہ کچھ میں اعداد و شمار کافی زیادہ ہیں۔ جبکہ ہریانہ، مغربی بنگال اور سکم میں کووڈ کا صرف 1 کیس ہے، کیرالہ میں اس وقت 95 ایکٹو کیس ہیں۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں اس وقت کووڈ کے 5 فعال کیسز ہیں۔ تاہم، کچھ ریاستیں ایسی ہیں جہاں کورونا کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ تمل ناڈو میں بھی کورونا کے 55 ایکٹیو کیسز ہیں۔ مہاراشٹر میں 10 کم کیسز ہیں یعنی 56۔ آئیے آپ کو بتائیں کہ اس وقت کس ریاست میں کتنے ایکٹو کیسز ہیں۔

کس ریاست میں کتنے فعال کیسز :
اسٹیٹ ایکٹو ————— کیسز
کیرالہ ——————— 95
تمل ناڈو ——————- 66
مہاراشٹر ——————- 56
کرناٹک ——————–13
پڈوچیری ——————- 10
گجرات ———————7
دہلی ———————— 5
راجستھان —————— 2
ہریانہ ———————- 1
مغربی بنگال ——————1
سکم ———————- 1
کل کیسز ——————-257

ایشیا کے کچھ ممالک میں کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ہانگ کانگ، سنگاپور، تھائی لینڈ کے علاوہ چین میں بھی کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سنگاپور کی وزارت صحت کے مطابق، 27 اپریل سے 3 مئی 2025 کے ہفتے میں کوویڈ 19 کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 14,200 ہو گئی، جو پچھلے ہفتے 11,100 تھی۔ اس عرصے کے دوران سنگاپور میں کوویڈ 19 کے ساتھ اسپتال میں داخل ہونے والے افراد کی اوسط تعداد 102 سے بڑھ کر 133 ہوگئی۔ تھائی لینڈ میں 11 مئی سے 17 مئی کے درمیان کیسز بڑھ کر 33,030 ہو گئے، بنکاک میں 6,000 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اسی طرح، ہانگ کانگ میں، صرف 4 ہفتوں (6 سے 12 اپریل) میں کوویڈ 19 کے کیسز 6.21 فیصد سے بڑھ کر 13.66 فیصد ہو گئے۔

(جنرل (عام

سہارا گروپ کو بڑا دھچکا… ہائی کورٹ نے چار سہارا کوآپریٹو سوسائٹیز کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا، یہ سہارا کے لیے ایک بڑی قانونی شکست ہے۔

Published

on

Sahara

نئی دہلی : سہارا گروپ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے سہارا کی چار کوآپریٹو سوسائٹیوں کی درخواست خارج کر دی ہے۔ ان سوسائٹیوں نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت سہارا کے خلاف ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کی طرف سے کی جا رہی تحقیقات کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے واضح طور پر کہا کہ ای ڈی کی تحقیقات مکمل طور پر قانونی ہے اور اس پر مزید کارروائی کی جا سکتی ہے۔ اس فیصلے کو سہارا گروپ کے لیے ایک بڑی قانونی شکست قرار دیا جا رہا ہے۔ ای ڈی منی لانڈرنگ کے معاملات کی تحقیقات کرتا ہے یعنی غیر قانونی طریقوں سے کمائی گئی رقم کو قانونی بنانا۔ سہارا کی کوآپریٹو سوسائٹیوں نے ای ڈی کی اس جانچ کو روکنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ای ڈی کی کارروائی غلط ہے۔

تاہم عدالت نے ان کے دلائل کو قبول نہیں کیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ ای ڈی کے پاس منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت تحقیقات کا پورا اختیار ہے۔ اس لیے سہارا کے خلاف ای ڈی کی جانچ جاری رہے گی۔ سہارا کیس میں ہائی کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی اس دلیل کا نوٹس لیا کہ سہارا گروپ کے اداروں کے خلاف مختلف ریاستوں میں 502 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

جسٹس سبھاش ودیارتھی کی سنگل بنچ نے ہمارا انڈیا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، سہارا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، اسٹارز ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، اور سہارا یونیورسل ملٹی پرپز سوسائٹی لمیٹڈ کی طرف سے دائر درخواستوں پر یہ فیصلہ سنایا۔ جولائی 2024 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ان سوسائٹیوں پر چھاپہ مارا اور کچھ اشیاء ضبط کیں۔ سوسائٹیز نے اس کارروائی کو عدالت میں چیلنج کیا تاہم عدالت نے ان کی درخواستیں خارج کر دیں۔ عدالت نے کہا کہ ای ڈی کی یہ دلیل کہ لکھنؤ بنچ کے پاس اس معاملے پر دائرہ اختیار کی کمی ہے درست نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ پی ایم ایل اے (پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ) کے تحت جاری کارروائی میں مداخلت کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمیٹیوں کا مرکزی دفتر لکھنؤ میں واقع ہے۔ اس کے علاوہ وہاں سے اہم دستاویزات بھی ضبط کر لی گئیں۔ اس لیے لکھنؤ بنچ کے پاس اس کیس کی سماعت کا پورا اختیار ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اس وقت پی ایم ایل اے کے تحت درخواست گزاروں کے خلاف جاری کارروائی میں مداخلت کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ اس لیے عدالت نے ان کی درخواست خارج کر دی۔

Continue Reading

جرم

دبئی سے ہندوستان میں ڈرگس فروشی کا ریکیٹ بے نقاب، تین عالمی ڈرگس اسمگلر ممبئی کرائم برانچ کی گرفت میں، سلیم سہیل شیخ کی حوالگی

Published

on

ARREST

ممبئی ؛ ممبئی کرائم برانچ نے دبئی سے منشیات کی فیکٹری چلانے والے سرغنہ کو دبئی سے حوالگی کے بعد گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے دبئی میں مفرور ملزم سلیم سہیل شیخ ایم ڈی ڈرگس کی فیکٹری چلاتا تھا. تفصیلات کے مطابق ۱۶ فروری ۲۰۲۴ کو ممبئی کرائم برانچ یونٹ 7 نے جال بچھا کر پروین بانو غلام کو سی ایس ٹی روڈ چمبور سانتا کروز کرلا ممبئی سے 641 گرام میفیڈون کے ساتھ گرفتار کیا تھا جس کی کل مالیت عالمی بازار میں ۱۲ لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے ملزمہ یہاں دبئی میں منشیات سازی کے فیکٹری دبئی میں براہ راست رابطے میں تھی اور یہاں سے ہی منشیات اسمگلنگ کیا کرتی تھی اس کے ساتھ ہی دبئی میں رابطہ رکھنے والا ساجد محمد آصف ۲۵ سالہ سے منشیات خریدا کرتی تھی اس کے بعد پولیس نے ساجد شیخ عرف ڈیبز کو گرفتار کیا اور میرا روڈ میں اس کے گھر پر چھاپہ مار کر 3 کلو گرام وزن ایم ڈی برآمد کیا جس کی قیمت عالمی بازار میں 3 کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے یہ ملزم دبئی میں منشیات کی فیکٹری چلانے والے کے رابطہ میں تھا یہ ملزم اسے ایم ڈی کے لیے خام مال کی سپلائی کیا کرتا تھا اس کے بعد یہاں دو منشیات اسمگلروں کو بھی پولس نے گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولس نے 25 مارچ 2024 کو سانگلی ضلع میں چھاپہ مار کر یہاں سے میفیڈ ون ایم ڈی کی فیکٹری بے نقاب کی اور 245 کروڑ کی منشیات سازی کا سامان ضبط کیا اس کیس میں منشیات کی خریداری حوالہ آپریٹر کے معرفت کے جاتی تھی اسے بھی گرفتار کیا گیا اس میں رابطہ کار اور منشیات فروشی کا سرغنہ طاہر سلیم ڈولا عرف مصطفی محمد قبا والا کی حوالگی کو پولس نے یقینی بنایا اور اسے دبئی سے بھارت حوالگی کے معرفت لایا گیا اس معاملہ میں مفرور ملزم سلیم سہیل شیخ کے خلاف بھی ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا تھا اس کےبعد کرائم برانچ نے اس معاملہ میں کارروائی کی اور یواے ای دبئی سے اس کی حوالگی کو مکمل کیا اور اب اسے گرفتار کر لیا گیا ہے اسے عدالت میں پیش کیا گیا اور اس کا ۳۰ اکتوبر تک ریمانڈ لیا گیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی ڈٹیکشن ون وشال ٹھاکر نے انجام دی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے اب تک ایک خاتون سمیت کل 15 ملزمین کو گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے اور منشیات کے گروہ کو زبردست جھٹکا دیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

دہلی سے پٹنہ جانے والی اسپائس جیٹ کی پرواز میں ایک بڑا حادثہ، طیارے میں ٹیک آف کے فوراً بعد تکنیکی خرابی، پائلٹ کی حاضر دماغی کے باعث حادثہ ٹل گیا۔

Published

on

Indigo

نئی دہلی : دہلی سے پٹنہ جانے والی اسپائس جیٹ کی پرواز آج حادثے سے بال بال بچ گئی۔ مسافر ہوا میں دم توڑ گئے۔ تاہم پائلٹ کی دماغی موجودگی نے سانحہ ٹل گیا۔ اسپائس جیٹ کے مطابق، پٹنہ جانے والی پرواز کو جمعرات (23 اکتوبر) کو ٹیک آف کے فوراً بعد دہلی واپس آنا پڑا کیونکہ عملے کو تکنیکی خرابی کا شبہ تھا۔ بوئنگ 737-8اے طیارے کو تفصیلی معائنے کے لیے گراؤنڈ کر دیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ متاثرہ مسافروں کے لیے متبادل پرواز کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ اسپائس جیٹ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ جہاز میں سوار تمام 160 مسافر محفوظ ہیں اور طیارہ بغیر کسی حادثہ کے دہلی واپس آ گیا۔ ایئر لائن ذرائع نے بتایا کہ پھنسے ہوئے مسافروں کے لیے متبادل پرواز کا انتظام کیا گیا ہے، جو صبح 11:30 بجے روانہ ہوئی۔

یہ تازہ ترین واقعہ اسپائس جیٹ کے ایک طیارے کے درمیان پرواز کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے سری نگر میں ہنگامی لینڈنگ کے دو ماہ بعد پیش آیا ہے۔ طیارہ دہلی سے 205 مسافروں اور عملے کے سات ارکان کے ساتھ اڑان بھرا تھا۔ اگست میں بھی دبئی جانے والی انڈیگو کی پرواز کو اسی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنے کے بعد احمد آباد میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ فلائٹ سورت سے اڑان بھری تھی۔ واضح رہے کہ 12 جون 2025 کو گجرات کے احمد آباد میں ایئر انڈیا کا ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں ایک مسافر کے علاوہ تمام افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بعد کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ طیارے کے دونوں انجن فیل ہو گئے تھے جس کی وجہ سے یہ ایک عمارت سے ٹکرا گیا۔ ٹکرانے پر، طیارہ آگ کے گولے میں پھٹ گیا، جس نے آس پاس کے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com