Connect with us
Thursday,17-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھارت میں کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہا ہیں، ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد بھارت میں بھی انفیکشن تیزی سے پھیل رہا، مریضوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی۔

Published

on

Covid-19

نئی دہلی : ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد بھارت میں بھی کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ بھارت میں کورونا کے مریضوں کی تعداد اب 1000 سے تجاوز کر گئی ہے جو کہ تشویشناک ہے۔ ساتھ ہی دہلی کے لوگوں کو بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہاں بھی 104 ایکٹیو کیسز ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایک ہفتے میں 99 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ ملک کی باقی ریاستوں میں کورونا کی کیا صورتحال ہے۔ اس بار کیرالہ کورونا سے متاثرہ افراد کے معاملے میں سب سے آگے ہے۔ یہاں کل ایکٹو کیسز بڑھ کر 430 ہو گئے ہیں۔ وزارت صحت نے تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مہاراشٹر میں 209 فعال کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار حکومت ہند نے 26 مئی کی صبح جاری کیے ہیں۔ اب مہاراشٹر میں جس طرح سے اعداد و شمار بڑھ رہے ہیں وہ تشویشناک ہے۔ لوگوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ان ریاستوں کے بعد گجرات 83 کیسز کے ساتھ، کرناٹک 47 کیسز کے ساتھ، اتر پردیش 15 کیسز کے ساتھ اور مغربی بنگال میں 12 کیسز ہیں۔

کئی شہروں میں کوویڈ 19 کے نئے کیسز میں اضافے کے درمیان، ملک میں دو نئی اقسام – این بی.1.8.1 اور ایل ایف.7 – کی اطلاع ملی ہے۔ یہ معلومات مرکزی حکومت کی ایجنسی انڈین سارس-CoV-2 جینومکس کنسورشیم (انساکوگ) کے تازہ ترین ڈیٹا سے حاصل ہوئی ہے۔ ابھی تک، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے ایل ایف.7 اور این بی.1.8.1 دونوں کی درجہ بندی کی ہے نہ کہ تشویش کی مختلف حالتوں کے طور پر۔ مرکزی صحت سکریٹری نے ہفتہ کو قومی صورتحال کا جائزہ لیا۔ وزارت نے کہا کہ کورونا کیسز بنیادی طور پر کیرالہ، تمل ناڈو، مہاراشٹرا اور کرناٹک سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ زیادہ تر کیسز ہلکے ہوتے ہیں اور ان کی گھر پر دیکھ بھال کی جاتی ہے۔

بہار کی راجدھانی پٹنہ کے بیلی روڈ پر واقع ایک نجی اسپتال میں کورونا وائرس کے دو مشتبہ معاملے سامنے آئے ہیں۔ ایک سال بعد اس طرح کا معاملہ سامنے آنے سے محکمہ صحت میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ اسپتال کے ایک اہلکار کے مطابق دونوں مریض چار روز قبل نزلہ، کھانسی، بخار اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کے ساتھ او پی ڈی میں آئے تھے۔ معائنے پر دونوں کی آکسیجن لیول میں کمی دیکھی گئی، جس کے بعد ہسپتال نے کوویڈ 19 کے ٹیسٹ کروائے۔ ان میں سے ایک مریض کو اس کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جب کہ دوسرے مریض کو آؤٹ پیشنٹ علاج سے صحت یاب کیا گیا تھا۔ ہسپتال نے سول سرجن کے دفتر کو مطلع کر دیا ہے اور دونوں کیسز کی تصدیق کے لیے ضلعی صحت کے حکام سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

سیاست

اسمبلی احاطہ میں جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم، رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں ہے تو کیا فائدہ… آہواڑ برہم و نالاں

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں این سی پی لیڈر و رکن اسمبلی جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان کے مابین تصادم کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ بی جے پی رکن اسمبلی پڈلکر اور رکن اسمبلی جتیندر آہواڑ کے مابین گالی گلوج بھی ہوئی تھی۔ اسمبلی میں جہاں عوام کے مسائل پیش کئے جاتے ہیں اب یہ عوامی مندر میں تصادم کی واردات ہوئی ہے۔ دونوں کارکنان میں تصادم اس حد تک شدید تھا کہ ایک دوسرے کے کپڑے بھی پھٹ گئے اس پر سیاسی اور عوامی حلقے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ این سی پی لیڈر جتیند آہواڑ نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں دھمکی دی جارہی ہے, ان کو سوشل میڈیا پر ایس ایم ایس کے معرفت گالیاں دی گئی۔ اسمبلی میں ایک رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں تو کیا فائدہ رکن اسمبلی منتخب ہو کر۔ جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پڈلکر کے کارکنان نے ہی حملہ کیا تھا, ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انہیں اقتدار کا تکبر ہے, اس متعلق پڈلکر نے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے جبکہ اسمبلی میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور سیکورٹی کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد جتیندر آہواڑ برہم اور نالاں ہے اور انہوں نے صحافیوں سے خطاب کے دوران اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل تیز، ادھو ٹھاکرے اور فڑنویس کی ملاقات نصف گھنٹے میٹنگ

Published

on

uddhav-fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کی سیاست میں اب سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ ادھو ٹھاکرے اور دیویندر فڑنویس کی نصف گھنٹہ ملاقات سے سرگوشیاں شروع ہو گئی ہے۔ اس موقع پر ادیتہ ٹھاکرے بھی موجود تھے۔ یہ میٹنگ قانون ساز کونسل کے لیڈر رام شندے کی کیبن میں منعقد ہوئی۔ بدھ کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ادھو ٹھاکرے کو سرکار میں شمولیت کی پیشکش کی تھی, جس کے بعد سے ہی چہ میگوئیاں شروع ہو گئی تھی۔ اب اس میٹنگ سے مزید سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں لیڈران میں نصف گھنٹے تبادلہ خیال ہوا۔ ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر فڑنویس کو ایک کتاب بھی دی جو ہندی لازمی کیوں؟ کے موضوع پر تھی سہ لسانی فارمولہ کے بعد ریاستی سرکار نے ہندی کے خلاف احتجاج کے بعد ہندی لازمیت کے جی آر کو منسوخ کر دیا تھا, لیکن اس معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے, جو فیصلہ کرے گی کہ ہندی لازمی رکھی جائے یا نہیں۔ اسی درمیان عوامی تحفظ بل سے متعلق گورنر سے ملاقات کے لئے حکمت عملی کی میٹنگ کے لئے کانگریس صدر ہرش وردھن سپکال بھی اپوزیشن لیڈر امباداس کی کیبن میں داخل ہوئے ہیں, جن سرکشا بل کو لے کر گورنر سے میٹنگ کے انعقاد پر ادھو سے ان کی ملاقات اور تبادلہ خیال ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

یتیموں کی فیس سرکار ادا کریگی، رئیس شیخ کے مطالبہ پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوفہ کی وضاحت

Published

on

Raees-Shaikh

مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے یتیموں کی تعلیمی فیس اور اسکولی فیس سے متعلق سرکار سے سوال کرتے ہوئے یہ واضح کرنے کی درخواست کی ہے کہ یتیموں کو ایس سی کی طرز پر مکمل فیس کی فراہمی اور سہولت میسر ہوگی ایک جی آر 2003 ء میں اس مناسبت سے جاری کیا گیا تھا لیکن اس کی کوئی سہولت ان بچوں کو میسر نہیں آئی ہے, جبکہ سرکاری نوکریوں میں بھی انہیں سہولت میسر کرنے سے متعلق سرکار نے کیا قدم اٹھایا اور اب تک کتنے یتیموں کو سرکاری نوکری ملی ہے, جس پر زیر موصوفہ نے کہا کہ یتیموں کو اسکول فیس 100 فیصد فراہم ہوگی اور آج سے ہی اس جی آر پر مکمل عمل آوری ہوگی اور ایس سی ریزرویشن کے طرز پر یتیموں کو ریزرویشن فراہم کرنا مشکل ہے۔ کیونکہ دونوں کی درجہ بندی علیحدہ ہے, لیکن اس کے باوجود یتیموں کو جو بھی سہولیات فراہم ہے, اسے نافذ العمل کیا جائے گا۔ اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ یتیموں کی سہولت سے متعلق سرکلر تو جاری ہے, لیکن اب تک اس پر عمل آوری نہیں کی جاتی جس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ اب تک سرکاری نوکری میں ایک فیصد ریزرویشن میں 714 یتیموں کو نوکری ملی ہے, اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ 2018 سے کئی بچے فیس نہ ملنے کے سبب ڈراپ آؤٹ یعنی اپنا تعلیمی سلسلہ منقطع کر چکے ہیں, اگر فیس فراہمی کا اعلان آپ کر رہے ہیں تو کیا اس سال ہی فیس فراہم ہوگی اور انہیں فیس مرحلہ وار طریقے سے دی جائے گی کہ یکمشت فیس ادا کی جائے گی, کیونکہ یتیموں کو داخلہ سے پہلے فیس فراہم نہیں ہوتی ہے اور انہیں یہ فیس ادائیگی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسی صورتحال میں داخلہ کے وقت ہی انہیں فیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ فیس سے متعلق تمام احکامات جاری کئے گئے ہیں اور آج سے ہی یہ سرکلر پر سختی سے عمل آوری ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com