Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

جرم

میرٹھ میں 400 لوگوں کا مذہب تبدیل کیا،لیکن اس کے پیچھے بڑی فنڈنگ ​​اور خطرناک منصوبے

Published

on

Converted-400-people

ملک کی قومی راجدھانی سے متصل مغربی اتر پردیش میں تبدیلی مذہب کا کالا کھیل چل رہا ہے۔ میرٹھ میں 400 لوگوں کا مذہب تبدیل کیا گیا۔ لیکن اس جبرا تبدیلی مذہب کے پیچھے بڑی فنڈنگ ​​اور خطرناک منصوبے بھی ہیں۔ اس سارے کھیل میں ایک غیر ملکی خاتون بھی شامل ہے۔ جو لوگوں کو لالچ دے کر مذہب تبدیل کرواتی ہے۔ اس معاملے میں میرٹھ پولس کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے، لیکن تبدیلی مذہب کے اصل مجرم ابھی تک فرار ہیں۔

یہ سنسنی خیز معاملہ میرٹھ کے برہمپوری تھانہ علاقے کے منگتا پورم علاقے کا ہے۔ انتہائی غریب، کوڑا بیننے والی اور جگہ جگہ سے کچرا بٹور کر اپنی زندگی کا گزربسر کرنے والے لوگ تبدیلی مذہب کا شکار ہو گئے۔ اگر ان لوگوں کی مانیں تو کورونا کے دور میں جب ان کے تمام کاروبار بند تھے اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت تھی۔ اس دوران عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگ ان کی بستی میں پہنچ گئے۔ کھانے پینے کا انتظام کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے بچوں کو تعلیم اور اچھی نوکریاں دلانے کا وعدہ بھی کیا اور اس کی آڑ میں انہوں نے اپنا کالا کھیل شروع کر دیا۔ بستی میں ہی ایک عارضی چرچ بنوادیا گیا ، جس میں پرارتھنا سبھا کرائی چاتی تھی لیکن حد تب ہو گئی جب انہوں نے مورتی پوجا کی مخالفت کی۔ اس پر کچھ لوگوں نے اعتراض درج کروانے لگے۔ جس کے بعد لوگوں نے تبدیلی مذہب کی شکایت پولیس سے کی اور 9 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔

تبدیلی مذہب کا معاملہ سامنے آتے ہی میرٹھ پولیس بھی حرکت میں آگئی۔ فوراً ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ تحریر میں ان لوگوں کے نام لکھے گئے تھے جو خود مذہب کی تبدیلی کا شکار ہوئے ہیں۔ پولیس نے بغیر کسی تفتیش کے انہیں لوگوں کو جیل بھیج دیا۔ اب تک 9 میں سے 8 افراد جیل جا چکے ہیں جن میں 3 خواتین بھی شامل ہیں۔ لیکن تبدیلی کے ماسٹر مائنڈ انیل پادری اور بسنت پادری مفرور ہیں۔ اس کے علاوہ ایک غیر ملکی خاتون کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔ انیل پادری اور بسنت پادری کے اکاؤنٹ میں بھی بڑی رقم آئی ہے۔ پولس گڑگاؤں کے ان بینک کھاتوں کی بھی چھان بین کر رہی ہے، جہاں سے ان دونوں کے کھاتوں میں رقم منتقل ہوئی تھی۔

جرم

ممبئی سوشل میڈیا پر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کا ویڈیو وائرل، ‎وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کے خلاف انکوائری شروع

Published

on

V P Police S.

‎ممبئی وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی جب شکایت کنندہ کو پولس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا اس معاملہ میں سب انسپکٹر درگا کھرا ڈے کے خلاف انکوائرئ شروع کر دی ہے۔ درگا کھرا ڈے پر خاتون سے بدتمیری اور گالی گلوج کا الزام ہے اس لئے کھرا ڈے کے معاملہ کی تفتیش اے سی پی سطح کے افسر کے سپرد کردی گئی ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق ۱۸ ستمبر کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملہ میں پولس نے انکوائری شروع کی ہے. جس میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کو ویڈیو وائرل ہوا ہے, جس میں وہ شکایت کنندہ خاتون سے بدتمیزی کرنے کے ساتھ غصہ میں آگ بگولہ ہے اور اس پر اپنا نیم کا بیچ دے مارا اس واقعہ کے بعد ممبئی پولس کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقیدیں بھی شروع ہو گئی ہے, اور سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق دو نوجوانوں کو پولس نے طلب کیا اور ان پر قطعہ اراضی قبضہ اور ٹریس پاسنگ کا کیس بھی درج کیا گیا ہے, جبکہ مذکورہ بالا خاتون بعد میں اس کے ساتھ شریک ہوئی اور پھر اس کے ساتھ بدتمیزی ہوئی پولس نے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستاویزات جمع کئے ہیں. اس کے علاوہ پولس اس معاملہ میں متاثرہ خاتون کا بھی بیان قلمبند کرے گی اور پھر پولس سب انسپکٹر سے بھی انکوائری ہو گی, اس کے بعد پولس افسر کے خلاف کارروائی ہو گی۔ جو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوا ہے, اس میں سب انسپکٹر درگا کو خاتون کے ساتھ بدتمیزی اور حرامی کہتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ڈی سی پی موہیت کمار گرگ نے بتایا کہ معاملہ کی انکوائری اے سی پی کے سپرد کردی گئی اور انکوائری کے بعد کارروائی ہو گی۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : گوونڈی میں دیوی کی مورتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 6 ملزمان گرفتار، حالات کشیدہ

Published

on

arrested-

‎ممبئی گوونڈی ساٹھے نگر میں درگا ماتا دیوی کی مورتی کو نقصان پہنچانے کھنڈٹ کرنے کے معاملہ میں 6 ملزمین کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے. فسادیوں نے دیوی کی مورتی کے دوران تشدد برپا کیا اور نعرہ لگانے پر اعتراض کیا تھا. جب مورتی لیجانے والے زائرین اور عقیدت مندوں نے نعرہ لگایا تو شرپسندوں نے تلوار ڈنڈے سمیت دیگر ہتھیاروں سے ان پر حملہ کردیا. اس معاملہ میں پولس نے شکایت درج کر کے 6 ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس کے بعد گوونڈی میں حالات خراب ہو گئے, لیکن امن قائم ہونے کے ساتھ کشیدگی برقرار ہے. یہ واقعہ گوونڈی کے ساٹھے نگر میں پیش آیا۔ ممبئی پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے چھ لوگوں کو گرفتار کر لیا۔

‎مورتی لے جانے والے عقیدت مندوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں پہلے موسیقی بجانے سے روکا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں نعرے لگانے سے روک دیا گیا۔ جب انہوں نے نعرہ لگایا تو فسادی تلواروں، سلاخوں اور لاٹھیوں سے لیس آئے، ان پر حملہ کیا اور بت کو نقصان پہنچایا۔پولس نے اس معاملہ میں ہر پہلو پر جانچ شروع کر دی ہے اور یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ ملزمین اسی علاقہ کے ہیں اور ان سے کیا ذاتی دشمنی اور رنجش تھی یا نہیں اس کی بھی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی آئی لو محمد بینر پر تنازع بائیکلہ میں کشیدگی، اشفاق ڈیویڈ کے خلاف بلا اجازت ریلی نکالنے پر کیس درج

Published

on

police case

ممبئی : ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر کے تنازع کے بعد اب بائیکلہ گھڑوپ دیو پر بلا اجازت ریلی نکالنے کے معاملہ میں پولس نے اشفاق ڈیویڈ کے خلاف کیس درج کر لیا ہے. گزشتہ سہ پہر مودی کمپاؤنڈ میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی لے کر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا, اس میں پولس سے کوئی اجازت حاصل نہیں کی گئی, جس کے بعد پولس نے گزشتہ شب اشفاق کے خلاف کیس درج کیا اور رات میں انہیں نوٹس دے کر رہا کر دیا. اشفاق پر بلا اجازت ریلی نکالنے کا کیس درج کیا گیا ہے. یہ معاملہ آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم لکھنے پر درج نہیں کیا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے اور آئی لو محمد کے بینر کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر ممبئی شہر میں نظم و نسق خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے پولس بھی الرٹ ہے. بائیکلہ پولس نے جو ایف آئی آر اشفاق کے خلاف درج کیا ہے اس میں بی این ایس کی دفعات ۲۲۳، ۳۷،۱۳۵کے تحت کیس درج کیا گیا ہے. ممبئی پولس نے آئی لو محمد تحریک کے تحت بلا اجازت ریلی نکالنے کا پہلا کیس درج کیا ہے. اس کے بعد اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے ایم آئی ایم کے لیڈر وارث پٹھان نے کہا کہ جو کیس درج کیا گیا ہے. وہ غلط ہے پولس اس میں این سی بھی درج کر سکتی تھی, انہوں نے کہا کہ آئی لو محمد کے معاملہ میں پولس جو کارروائی کر رہی ہے وہ درست نہیں ہے, ہمیں احتجاج کا حق ہے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرنے والوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی, لیکن پولس مسلمانوں پر فوری کیس درج کرتی ہے. ممبئی پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کرنے کے بعد تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولس کی اس کارروائی سے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف پولس فوری طور پر ایکشن لیتی ہے. اس کے بعد پولس نے بھی اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ کیس آئی لو محمد کا بینر آویزاں کرنے پر نہیں درج کیا گیا ہے, اس کو دوسرا رخ دینے کی کوشش نہ کی جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com