Connect with us
Monday,16-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

این پی آر جیسے انتہائی حساس مسئلے پر شہری و ملکی سطح پراتفاق رائے سے فیصلہ لینا وقت کی سب سے بڑی ضرورت

Published

on

مالیگاؤں: (نامہ نگار) پورے ملک میں این پی آر کے متعلق غیر یقینی صورت حال قائم ہے، لوگ تذبذب کا شکار ہیں، کیا کریں ؟ کیا نہ کریں ؟ یہ سوال ہر زبان پر ہے.
قوم چاہتی ہے کہ اس معاملے میں متفقہ طور پر کوئی ایسا فیصلہ لیا جائے جس کا اثر حکومت پر بھی پڑے اور وہ اس معاملے میں شہریوں کی رائے کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر کوئی ایسا قدم اٹھائے جو سب کے لیے قابل قبول ہو.
اس عنوان پر جمعرات کو دفتر رضا اکیڈمی پر ایک انتہائی اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں کافی غور وخوص کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اس عنوان پر شہر کی تمام سیاسی جماعتوں اور مذہبی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کی جائے اور پھر کوئی ایسا فیصلہ لیا جائے جس پر شہر بھر میں اس طرح عمل کیا جائے جس سے پوری ریاست کے این پی آر مخالف سیکولر شہریان کو بھی تحریک مل سکے. لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے جب سیاسی، سماجی، مذہبی اور تعلیمی سطح پر خدمات انجام دینے والوں کو اس مسئلہ پر ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے، اور سبھی کو اعتماد میں لے کر کوئی قدم اٹھایا جائے.
ایک طرف این پی آر کے متعلق سرکاری سطح پر عملی کارروائی شروع ہوچکی ہے، اور دوسری جانب ہمارا حال یہ ہے کہ اب تک ہم اس نتیجے پر ہی نہیں پہنچ سکے ہیں کہ ہمیں کرنا کیا ہے ؟ ایسے حالات میں یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ اب وقت ضائع کیے بغیر ایسے عملی اقدامات کئے جائیں جس سے ایک متفقہ رائے قائم ہو، اور حکومتی ایوانوں تک بھی واضح طور پر یہ پیغام پہنچ سکے کہ اگر این پی آر کا فارمیٹ سابقہ کی طرح نہ رہا اور اس کے نئے فارمیٹ میں ردو بدل نہیں کیا گیا تو عوام بھی ایک انچ پیچھے ہٹنے والی نہیں اور عوامی تعاؤن کے بغیر مردم شماری کاعمل جاری رہنا ناممکن ہے.
اس میٹنگ میں یہ بات بھی طے کی گئی کہ پہلے مرحلے میں اس مسئلہ پر شہر کی میئر طاہرہ شیخ رشید، سابق صدر بلدیہ ساجدہ نہال احمد، ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی، سابق ایم ایل اے شیخ آصف، و سابق میئر شیخ رشید، سابق میئر عبدالمالک، سابق صدر بلدیہ شیخ یونس عیسی کے علاوہ شہر کی دیگر پچاس سے زائد اہم تعلیمی، سماجی اور مذہبی شخصیات سے رابطہ قائم کیا جائے اور اس ضمن میں مشترکہ طور پر کون سا لائحہء عمل ترتیب دیا جاسکتا ہے اس تعلق سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے مشورہ طلب کیا جائے، مذکورہ سیاسی رہنماؤں کے علاوہ شہر کی جن اہم شخصیات سے اس ضمن میں رضا اکیڈمی کے اراکین رابطہ کریں گے ان کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں، قاری زین العابدین رضوی، پروفیسر عبدالمجید صدیقی، عبد الطیف انور، صوفی غلام رسول قادری، ڈاکٹر احمد ریاض، کلیم دانش، ڈاکٹر الیاس صدیقی، عبدالحلیم صدیقی، ڈاکٹر سعید فارانی، ڈاکٹر حامد اقبال، حاجی یوسف الیاس، جمیل کرانتی، حاجی ابراہیم سیٹھ نیشنل، نہال انصاری چیرمین، ڈاکٹر منظور ایوبی، محمد رضا انصاری سر، عبدالوہاب سر، حنیف صابر، رئیس سیٹھ (اے ٹی ٹی)، مستقیم ڈگنٹی، سلیم غازیانی، عتیق کمال، سمیع اللہ انصاری، یوسف بھائی ترجمان، کے ایف انصاری سر، ریاض الدین ربانی ماسٹر، مصطفیٰ آفندی سر، رضوان بیٹری والا، حاجی احمد رضا عبدالعزیز، حاجی عبدالمجید بکھار والے، غفران سر گے اسٹار، کارپوریٹر نبی احمد، حاجی زین العابدین ٹیکسٹائل والے، حاجی صدیق تابانی، ایڈوکیٹ فاروق میمن، ایڈوکیٹ خلیل انصاری، ایڈوکیٹ رفیق ربانی، ایڈوکیٹ نوید اختر، ایڈوکیٹ جمال ناصر شیخ، عارف نوری حفاظت گروپ، اشرف انجنئیر، عزیزالرحمن انجنئیر، ڈاکٹر اجمل گلزار، ڈاکٹر لئیق انصاری، شکیل جانی بیگ، حاجی شبیر خیرالدین، خلیل عباس، خیال اثر، خیال انصاری، مختار عدیل، ضیاء نشاط نیوز وغیرہ شامل ہیں

ممبئی پریس خصوصی خبر

20 جون کیسر باغ ڈونگری کی وقف کانفرنس میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے عوام سے بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی

Published

on

all india muslim personal law board

ممبئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر ہدایت ” تحفظ اوقاف کانفرنس ” جو بتاریخ ۲۰ جون ۲۰۲۵ بروز جمعہ شام سات بجے، بمقام ـ کیسر باغ، شیدا مارگ، چارنل، ڈونگری ـ ممبئی ۹ میں زیر صدارت حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ منعقد ہورہی ہے، اس عظیم الشان کانفرنس میں ملک کے نامور خطیب وعالم دین، سابق ایم پی اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر حضرت مولانا عبیداللہ خاں اعظمی بھی اپنی علالت کے باوجود شرکت کررہے ہیں۔

کانفرنس کے دیگر مقررین میں حضرت مولانا سید خالد اشرف ( سربراہ دارلعلوم محمدیہ، مینارہ مسجد)، حضرت مولانا محمود احمد خاں دریابادی ( کنوینئر مہاراشٹرا، وقف بچاو تحریک مسلم پرسنل لاء بورڈ)، حضرت مولانا مفتی سعیدالرحمن فاروقی ( رکن تاسیسی پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا اعجاز احمد کشمیری ( خطیب ہانڈی والی مسجد)،حضرت مولانا کمال احمد خان ( شیعہ عالم دین)، جناب عبدالمجیب شیخ ( سکریٹری جماعت اسلامی)، حضرت مولانا عبدالجلیل سلفی( نمائندہ صوبائی جمیعۃ اہل حدیث)

دیگر مہمانان کے طور پر جناب اروند ساونت ( ایم پی)، جناب ابوعاصم اعظمی( ایم ایل اے)، جناب امین پٹیل ( ایم ایل اے)، جناب رئیس شیخ ( ایم ایل اے)، جناب ہارون خان (ایم ایل اے)، جناب منوج جام سوتکر ( ایم ایل اے)، جناب یوسف ابراہانی ( سابق ایم ایل اے)، جناب وارث پٹھان ( سابق ایم ایل اے)، جناب بشیر پٹیل ( سابق ایم ایل اے) شامل ہو رہے ـ ہیں۔

اس پروگرام کے کنوینئڑ مولانا روح ظفر خطیب شیعہ مسجد ڈونگری نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ـ کنوینئر وانتظامیہ کمیٹی کے ممبران نیز اراکین مسلم پرسنل لاء بورڈ فرید شیخ، سلیم موٹروالا، حافظ اقبال چوناوالا، ـ مولانا اُسیدقاسمی، شاکر شیخ اور ڈاکٹر عظیم الدین نے برادران اسلام سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : گوونڈی میں موٹر سائیکل اور ڈمپر تصادم میں چار نوجوانوں کی موت، سڑک جام، ڈرائیور گرفتار، پولس الرٹ

Published

on

Accident

‎ممبئی کے گوونڈی کے شیواجی نگر علاقے میں ایک المناک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک ڈمپر نے چار افراد کو کچل دیا۔ یہ واقعہ ہفتہ کی شام گھاٹ کوپر مانخوردروڈ پر شیواجی نگر سگنل پر پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق تین نوجوانوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی، جب کہ ایک شخص شدید زخمی ہوا اور اس وقت قریبی ہسپتال میں داخلہ کے بعد اس کی بھی موت واقع ہو گئی

‎حادثے کے بعد مشتعل ہجوم و عوام کی بڑی بھیڑ نے جائے وقوعہ پر موجود پولیس کا محاصرہ کیا جس کے سبب علاقہ میں کشیدگی لیکن امن برقرار ہے پولس نے نظم و نسق کےلئے سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے اور حالات قابو میں ہے اس حادثہ کے بعد عوام مشتعل ہوگئے اور ان کا غصہ ابل پڑا عوام نے گھاٹ کوپرمانخورد لنک روڈ کو بلاک کر دیا جس سے دونوں طرف شدید ٹریفک جام ہو گیا۔اب حالات پرامن ہے اور پولس نے نظم و نسق کی برقراری کا دعوی کیا ہےاس معاملہ میں پولس نے ڈرائیو ر کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے پولس کے مطابق

دیونار پولیس اسٹیشن کی حدود میں لوٹس جنکشن پر ایک المناک سڑک حادثہ پیش آیا۔ ایک ڈمپر نے ایک دو پہیہ گاڑی کو ٹکر مار دی جس پر چار افراد سوار تھے جس کے نتیجے میں چاروں افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ مبینہ طور پر متاثرین ساکی ناکہ سے دیونار جا رہے تھے۔ ‎ڈمپر کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے حزب التحریر (ایچ یو ٹی) کے سلسلے میں مدھیہ پردیش اور راجستھان میں مارے چھاپے، دہشت گرد تنظیم کا ارادہ خوفناک

Published

on

NIA..

نئی دہلی : این آئی اے یعنی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کچھ جگہوں پر چھاپے مارے ہیں۔ یہ چھاپہ کالعدم تنظیم حزب التحریر (ایچ یو ٹی) سے متعلق کیس میں مارا گیا۔ این آئی اے کو شبہ ہے کہ حزب التحریر مسلم نوجوانوں کو بھڑکا رہی ہے اور انہیں غلط راستے پر لے جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ بھوپال میں تین مقامات پر اور راجستھان کے جھالاوار میں دو مقامات پر تلاشی لی گئی۔ یہ ایچ ٹی اور اس کے اراکین کی سرگرمیوں کی تحقیقات کا حصہ ہے۔ این آئی اے اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ایک بیان میں این آئی اے کے حوالے سے کہا کہ یہ مقدمہ ہندوستان میں دہشت گردی اور بنیاد پرست نظریات پھیلانے والی تنظیموں کو ختم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق ایچ ٹی ایک سازش رچ رہا ہے۔ وہ مسلم نوجوانوں کو بھڑکا رہے ہیں اور انہیں اپنی تنظیم میں شامل کر رہے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے، ‘نوجوانوں کو تشدد پھیلانے کے لیے اکسایا جا رہا ہے۔ ان کا مقصد ہندوستان کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنا اور شرعی قانون پر مبنی اسلامی ریاست (آئی ایس) قائم کرنا ہے۔

این آئی اے کی ٹیموں نے تلاشی کے دوران کچھ ڈیجیٹل آلات ضبط کئے ہیں۔ یہ آلات جانچ کے لیے بھیجے جائیں گے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کی تہہ تک جائیں گے اور مجرموں کو سزا دیں گے۔ این آئی اے ملک میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ دہشت گردی کی کسی بھی سازش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ بھارتی حکومت نے گزشتہ سال حزب التحریر (ایچ یو ٹی) کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ایچ ٹی متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق، ایچ ٹی معصوم نوجوانوں کو لالچ دیتا ہے اور انہیں دہشت گرد تنظیموں میں بھرتی کرتا ہے۔ یہ تنظیمیں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے بھی رقم اکٹھی کرتی ہیں۔ وزارت نے کہا کہ ایچ ٹی ہندوستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ ایچ ٹی ایک ایسی تنظیم ہے جو ہندوستان میں بھی اسلامی ریاست اور خلافت قائم کرنا چاہتی ہے۔ وہ جہاد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ذریعے جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں، جس میں ملک کے شہری شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com