Connect with us
Friday,28-November-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

این پی آر جیسے انتہائی حساس مسئلے پر شہری و ملکی سطح پراتفاق رائے سے فیصلہ لینا وقت کی سب سے بڑی ضرورت

Published

on

مالیگاؤں: (نامہ نگار) پورے ملک میں این پی آر کے متعلق غیر یقینی صورت حال قائم ہے، لوگ تذبذب کا شکار ہیں، کیا کریں ؟ کیا نہ کریں ؟ یہ سوال ہر زبان پر ہے.
قوم چاہتی ہے کہ اس معاملے میں متفقہ طور پر کوئی ایسا فیصلہ لیا جائے جس کا اثر حکومت پر بھی پڑے اور وہ اس معاملے میں شہریوں کی رائے کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر کوئی ایسا قدم اٹھائے جو سب کے لیے قابل قبول ہو.
اس عنوان پر جمعرات کو دفتر رضا اکیڈمی پر ایک انتہائی اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں کافی غور وخوص کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اس عنوان پر شہر کی تمام سیاسی جماعتوں اور مذہبی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کی جائے اور پھر کوئی ایسا فیصلہ لیا جائے جس پر شہر بھر میں اس طرح عمل کیا جائے جس سے پوری ریاست کے این پی آر مخالف سیکولر شہریان کو بھی تحریک مل سکے. لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے جب سیاسی، سماجی، مذہبی اور تعلیمی سطح پر خدمات انجام دینے والوں کو اس مسئلہ پر ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے، اور سبھی کو اعتماد میں لے کر کوئی قدم اٹھایا جائے.
ایک طرف این پی آر کے متعلق سرکاری سطح پر عملی کارروائی شروع ہوچکی ہے، اور دوسری جانب ہمارا حال یہ ہے کہ اب تک ہم اس نتیجے پر ہی نہیں پہنچ سکے ہیں کہ ہمیں کرنا کیا ہے ؟ ایسے حالات میں یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ اب وقت ضائع کیے بغیر ایسے عملی اقدامات کئے جائیں جس سے ایک متفقہ رائے قائم ہو، اور حکومتی ایوانوں تک بھی واضح طور پر یہ پیغام پہنچ سکے کہ اگر این پی آر کا فارمیٹ سابقہ کی طرح نہ رہا اور اس کے نئے فارمیٹ میں ردو بدل نہیں کیا گیا تو عوام بھی ایک انچ پیچھے ہٹنے والی نہیں اور عوامی تعاؤن کے بغیر مردم شماری کاعمل جاری رہنا ناممکن ہے.
اس میٹنگ میں یہ بات بھی طے کی گئی کہ پہلے مرحلے میں اس مسئلہ پر شہر کی میئر طاہرہ شیخ رشید، سابق صدر بلدیہ ساجدہ نہال احمد، ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی، سابق ایم ایل اے شیخ آصف، و سابق میئر شیخ رشید، سابق میئر عبدالمالک، سابق صدر بلدیہ شیخ یونس عیسی کے علاوہ شہر کی دیگر پچاس سے زائد اہم تعلیمی، سماجی اور مذہبی شخصیات سے رابطہ قائم کیا جائے اور اس ضمن میں مشترکہ طور پر کون سا لائحہء عمل ترتیب دیا جاسکتا ہے اس تعلق سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے مشورہ طلب کیا جائے، مذکورہ سیاسی رہنماؤں کے علاوہ شہر کی جن اہم شخصیات سے اس ضمن میں رضا اکیڈمی کے اراکین رابطہ کریں گے ان کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں، قاری زین العابدین رضوی، پروفیسر عبدالمجید صدیقی، عبد الطیف انور، صوفی غلام رسول قادری، ڈاکٹر احمد ریاض، کلیم دانش، ڈاکٹر الیاس صدیقی، عبدالحلیم صدیقی، ڈاکٹر سعید فارانی، ڈاکٹر حامد اقبال، حاجی یوسف الیاس، جمیل کرانتی، حاجی ابراہیم سیٹھ نیشنل، نہال انصاری چیرمین، ڈاکٹر منظور ایوبی، محمد رضا انصاری سر، عبدالوہاب سر، حنیف صابر، رئیس سیٹھ (اے ٹی ٹی)، مستقیم ڈگنٹی، سلیم غازیانی، عتیق کمال، سمیع اللہ انصاری، یوسف بھائی ترجمان، کے ایف انصاری سر، ریاض الدین ربانی ماسٹر، مصطفیٰ آفندی سر، رضوان بیٹری والا، حاجی احمد رضا عبدالعزیز، حاجی عبدالمجید بکھار والے، غفران سر گے اسٹار، کارپوریٹر نبی احمد، حاجی زین العابدین ٹیکسٹائل والے، حاجی صدیق تابانی، ایڈوکیٹ فاروق میمن، ایڈوکیٹ خلیل انصاری، ایڈوکیٹ رفیق ربانی، ایڈوکیٹ نوید اختر، ایڈوکیٹ جمال ناصر شیخ، عارف نوری حفاظت گروپ، اشرف انجنئیر، عزیزالرحمن انجنئیر، ڈاکٹر اجمل گلزار، ڈاکٹر لئیق انصاری، شکیل جانی بیگ، حاجی شبیر خیرالدین، خلیل عباس، خیال اثر، خیال انصاری، مختار عدیل، ضیاء نشاط نیوز وغیرہ شامل ہیں

جرم

برتھ ڈے پارٹی میں دوست کو نذرآتش کی کوشش… غیر ارادتا قتل کا کیس درج کرنے پر متاثرہ کے بھائی کا پولس تفتیش پر کئی سنگین الزام

Published

on

Crime

ممبئی کرلا کوہ نور فیس 3 میں سالگرہ پارٹی میں دلخراش واردات نے دل کو دہلا کر رکھ دیا ہے, جبکہ متاثرہ کے بھائی عبدالحسیب نے اپنے کنبہ کی جان کو ملزمین کے شناسائی اور رشتہ داروں سے خطرہ قرار دیا ہے۔ عبدالرحمن خان کو ۲۵ نومبر کو سالگرہ منانے کے لئے سوسائٹی میں بلایا گیا اور پانچ دوستوں نے کیک کاٹنے کے دوران پہلے انڈے اور پتھر سے ان پر حملہ کردیا اور پھر متاثرہ پر ایاز ملک نے پٹرول چھڑک دیا اور لائٹر سے آگ لگا دی, اس کے بعد متاثرہ فوری طور پر آگ بجھانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگا اور واچمین سے پانی کی بوتل لے کر اس نے اپنے جسم پر ڈالی. پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کرلیا ہے, اس معاملہ میں پولس نے غیر ارادتا قتل کا کیس درج کیا ہے. متاثرہ اب بھی سٹی اسپتال میں زیر علاج ہے لیکن اب متاثرہ کے بھائی عبدالحسیب خان نے یہ سنگین الزام عائد کیا ہے. پولس نے اقدام قتل کا کیس درج کرنے کے بجائے غیرارادتا قتل کا کیس درج کیا ہے, جبکہ منصوبہ بند طریقے سے میرے بھائی کو بلا کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی اور پٹرول چھڑک کر آگ لگائی گئی, لیکن جب ہم نے پولس کو اقدام قتل کا کیس درج کرنے کی درخواست کی تو پولس افسر کا کہنا ہے کہ اس میں اقدام قتل کا کیس نہیں بنتا, جبکہ میرے بھائی کی جان خطرہ میں ہے اور اس کا علاج جاری ہے۔ جب سے یہ واقعہ پیش آیا اس وقت سے کئی لوگوں نے ہم پر کیس واپس لینے کا دباؤ ڈالا ہے اور کئی نامعلوم افراد گھر کے پاس بھی نظر آرہے ہیں. گھر پر کیس واپس لینے کے دباؤ ڈالنے والوں کا کہنا ہے کہ اب جو ہونا تھا ہوگیا, کیس کر کے کچھ حاصل نہیں ہوگا ہم مسلمان ہے اور آپ کو یہیں رہنا ہے اس لئے آپس میں صلح کر کے کیس واپس لے لو. لیکن ہمیں انصاف ملے گا اس لئے ہم پولس کمشنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر توجہ دے جو بھی خاطی اس میں ملوث ہے اس پر سخت کارروائی ہو. عبدالحسیب نے الزام عائد کیا کہ مقامی پولس سیاسی دباؤ میں کام کررہی ہے اور اس لئے غیر ارادتا قتل کا کیس درج کیا گیا ہے, جبکہ یہ معاملہ اقدام قتل کا ہے۔ وی بی نگر کے سنئیر پولس انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے کہا کہ اس معاملہ میں غیر ارادتا قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش جاری ہے. پنچنامہ سمیت دیگر دستاویزات بھی پولس نے اپنے قبضہ میں لے لیا ہے, سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مرول ساکی ناکہ قتل کا معمہ یوپی سے دو ملزمین گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے قتل کا معمہ حل کر اترپردیش یوپی سے دو ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ممبئی مرول سہار پائپ لائن ۲۶ نومبر کو ایک زخمی حالت میں ایک نامعلوم شخص پایا گیا. پولس کنٹرول روم کو اس کی اطلاع ملی, جب پولس نے جائے وقوع پر پہنچ پر مذکورہ بالا شخص کو زخمی حالت میں پایا جو اس کے سر پر زخموں کے نشان تھے, اسے فوری طور پر کپور اسپتال میں داخل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا, پولس نے ۲۸ سالہ شخص کی مشتبہ حالت میں موت کے بعد اس کا سرغ لگایا. اس کی کوئی شناخت نہیں ہوئی اسکے بعد پولس نے یہ معلوم کیا کہ مقتول موہت جگت رام سونی ۲۸ سالہ اندھیری کا ساکن ہے اور کا قتل کیا گیا ہے جس کے بعد پولس نے قتل کا کیس درج کرکے تفتیش شروع کی اور بعدازاں پولس کو معلوم ہوا کہ اس کا آبائی وطن اترپردیش یوپی ہے۔ پولس نے قتل کے بعد مخبروں کا سرگرم کردیا اور پولس کو مفرور ملزمین کی شناخت ہوئی اس معاملہ میں پولس نے ۱۰ ٹیمیں تیار کی پولس کو تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ قتل کے بعد ملزمین فوری طور پر یوپی فرار ہوگئے پولس کی ایک ٹیم نے یوپی بھیجی اور اترپردیش سے دو ملزمین کو زیر حراست لیا ان دونوں کی شناخت روہت گنگا رام ۲۴ سالہ بہرائچ، منوج کمار سونی ۲۵ سالہ بہرائچ کے طور پر ہوئی یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں ڈی سی پی دتہ نلاورے نے انجام دی اور قتل کا معمہ حل کر کے دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ہانگ کانگ کی رہائشی عمارت میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 128 ہو گئی

Published

on

ہانگ کانگ، 28 نومبر، ہانگ کانگ میں ایک رہائشی کمپلیکس میں لگنے والی بڑی آگ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 128 ہو گئی ہے، اور اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، ایچ کے ایس اے آر حکومت نے جمعہ کو کہا۔ ایف ایس ڈی نے کل 304 فائر انجن اور ریسکیو گاڑیاں روانہ کی ہیں، اور دوبارہ جلنے سے بچنے کے لیے گرمی کی سطح کی نگرانی کے لیے ڈرون کا استعمال کیا ہے۔ سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ محکمہ نے متاثرہ عمارتوں میں سے چار میں آگ بجھا دی ہے اور باقی تین میں آگ پر قابو پالیا ہے۔ رہائشی علاقہ وانگ فوک کورٹ آٹھ عمارتوں پر مشتمل ہے، جن میں سے سبھی ایک بڑے تزئین و آرائش کے منصوبے کی وجہ سے سبز جالیوں اور سہاروں سے گھری ہوئی تھیں۔ تزئین و آرائش کے ذمہ دار تین افراد کو قبل ازیں مشتبہ قتل عام کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کیونکہ پولیس کی تفتیش میں آگ کے تیزی سے پھیلنے کی ممکنہ وجہ کے طور پر عمارتوں کو ڈھانپنے والے آتش گیر مواد کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔ اسے ہانگ کانگ میں کئی دہائیوں میں دیکھی جانے والی بدترین آگ سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹیو جان لی نے جمعرات کو چھوٹے گھنٹے میں کہا کہ وانگ فوک کورٹ میں لگی آگ پر فائر فائٹرز کی انتھک کوششوں کے بعد بتدریج قابو پالیا گیا ہے۔ ایک پریس بریفنگ میں بات کرتے ہوئے لی نے بتایا کہ لگ بھگ 279 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ انتیس ہسپتال میں زیر علاج رہے جن میں سات کی حالت نازک ہے۔ لی نے کہا کہ وہ اس صورتحال سے بہت افسردہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باہر سے، تین عمارتوں میں اب کوئی دکھائی دینے والے شعلے نہیں دکھائی دے رہے تھے، جب کہ چار دیگر عمارتوں میں آگ کے شعلے ہی دکھائی دے رہے تھے۔ لی نے زور دیا کہ حکومت امدادی کارروائیوں میں مکمل تعاون کے لیے تمام وسائل کو متحرک کرے گی۔ انہوں نے محکموں اور یونٹوں کو آگ بجھانے، پھنسے رہائشیوں کو بچانے، زخمیوں کا علاج، خاندانوں کو امداد اور جذباتی مدد فراہم کرنے اور حادثے کی مکمل تحقیقات کرنے سمیت جامع کام انجام دینے کی ہدایت کی ہے۔ فائر سروسز ڈیپارٹمنٹ کو تقریباً 2:51 بجے حادثے کی اطلاع دی گئی۔ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق۔ شدید آگ کی وجہ سے، محکمہ نے مقامی وقت کے مطابق شام 6:22 پر نمبر 5 کے الارم فائر کے لیے الرٹ بڑھا دیا۔ ریسکیو آپریشن بدستور جاری تھا۔ عارضی پناہ گاہوں میں سے ایک پر، ہوم افیئر ڈیپارٹمنٹ، سول ایڈ سروس، کیئر ٹیموں اور پولیس فورس کے اہلکاروں نے مل کر کام کیا، ہر ایک نے اپنے کردار کو پورا کیا اور کوششوں کو مربوط کیا۔ تائی پو کیئر ٹیم کے رکن اور ضلعی کونسلر لام یک کوین نے کہا کہ بہت سی تنظیموں اور افراد نے بحران کے وقت یکجہتی اور باہمی نگہداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پر سامان عطیہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com