Connect with us
Monday,07-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

مودی بینک گھپلہ باز رشی اگروال پر خاموشی توڑیں : کانگریس

Published

on

CONGRESS

کانگریس نے کہا ہے کہ پبلک سیکٹر کے بینکوں کو 22,842 کروڑ روپے کا دھوکہ دینے والے کاروباری رشی اگروال کے بارے میں کسی کو کچھ نہیں معلوم، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو اس سلسلے میں اپنی خاموشی توڑنی چاہئے، اور ملک کو سچ بتانا چاہئے۔

کانگریس کے ترجمان گورو بلبھ نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ وہی بزنس مین رشی اگروال ہیں، جو گجرات وائبرینٹ میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی حکومت کے مہمان خصوصی تھے اور ان کو مسٹر مودی اپنے ساتھ غیر ملکی سفر میں لے جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب بینک رشی اگروال کے بینک گھوٹالے پر ان کی کمپنی اے بی جی شپ یارڈ سے وصولی کے لیے ڈی آر ٹی یعنی ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل کے پاس گیا تو ٹریبونل نے رشی اگروال کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کو بیچ کر بینک کے 1,3975 کروڑ روپے کی وصولی کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریبونل نے یہ حکم 27 دسمبر 2018 کو دیا تھا، لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ حکومت نے اس معاملے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا، اور رشی اگروال کی کمپنی ملک کے بینکوں کا پیسہ لوٹ کر عام لوگوں کو دھوکہ دیتی رہی۔ اس معاملے میں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی کی گئی تھی، لیکن اس میں بھی حکومت نے کوئی جلد بازی نہیں دکھائی، اور گزشتہ ہفتے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ رشی اگروال کے بارے میں طرح طرح کی خبریں آ رہی ہیں جن میں کہا جا رہا ہے کہ وہ سنگاپور میں ہیں، تو کبھی کہا جا رہا ہے کہ وہ جرمنی میں ہیں یا کسی اور ملک میں۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اس کے پاس کئی پاسپورٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس گھوٹالے باز کو پکڑ کر ملک کے لوگوں کو انصاف دینا چاہئے، اور مودی کو خاموشی توڑ کر ملک کو اصل صورتحال سے آگاہ کرنا چاہئے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا کو ضمانت مل گئی، پیر کو رہا کیا جائے گا۔

Published

on

download (17)

ممبئی : اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا، جنہیں نومبر 2024 میں ان کی رہائش گاہ سے منشیات برآمد ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کو ممبئی کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ گلی والا چار ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں تھا۔ عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے کچھ شرائط عائد کی ہیں جن میں اس کا پاسپورٹ، سفری پابندی اور چارج شیٹ داخل ہونے تک ہفتے میں تین بار تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا شامل ہے۔

گلی والا کے وکیل ایاز خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں برآمد ہونے والی اشیاء کے بارے میں علم نہیں تھا اور وہ اس احاطے کی واحد رہائشی نہیں تھیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی سسٹم بند تھا اور کوئی ویڈیو گرافی یا فوٹو گرافی نہیں کی گئی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ویبھاوری پاٹھک نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی کہ گلی والا کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا تھا۔ عدالت نے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ضبطی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، گلی والا کو ضمانت دے دی، لیکن سخت شرائط کے ساتھ۔

Continue Reading

سیاست

شیو سینا یو بی ٹی غیر مراٹھی لوگوں کو مراٹھی سکھانے کی مہم شروع کرے گی، زبان کے نام پر ایم این ایس پر تشدد کی مذمت، بی جے پی پر ملی بھگت کا الزام۔

Published

on

UBT-Anand-Dubey

ممبئی : مہاراشٹر میں ‘زبان’ کا تنازع ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے کارکنوں کے ذریعہ غیر مراٹھی لوگوں کی مسلسل پٹائی کے معاملے پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کارکنوں سے کسی بھی قسم کی توقع رکھنا بے کار ہے۔ اس لیے اب شیو سینا (یو بی ٹی) لوگوں کو مراٹھی سکھائے گی۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے کہا کہ حالیہ دنوں میں آپ نے دیکھا ہوگا کہ خبریں آرہی ہیں کہ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکن غیر مراٹھی بولنے والوں پر حملہ کررہے ہیں۔ وہ اس کی توہین کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اسے مراٹھی نہیں آتی۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگ ایسے ہوں جو یہاں روزگار کی تلاش میں آئے ہوں اور اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ مراٹھی کا احترام نہیں کر رہے ہیں۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ وہ کیسے سیکھیں گے؟ انہیں کون سکھائے گا؟ پھر ہمارے ذہن میں خیال آیا کہ ہم انہیں پڑھائیں گے۔ اس کے لیے ایک ٹیوٹر کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو لوگوں کو مراٹھی زبان سکھائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری طرف سے مہاراشٹر میں لوگوں کو مراٹھی سکھانے کا نعرہ بھی دیا گیا ہے۔ ایم این ایس والے لوگوں کی توہین کریں گے اور مار پیٹ کریں گے۔ لیکن ہم انہیں پیار سے مراٹھی زبان سکھائیں گے۔ یہی فرق ہے ان کی اور ہماری ثقافت میں۔ اس مہم کے تحت ہم لوگوں کے درمیان جائیں گے اور انہیں مراٹھی سیکھنے کی ترغیب دیں گے۔ آنند دوبے نے مراٹھی پڑھانے کے فیصلے کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر مراٹھی بولنے والوں کو مراٹھی سکھانے کے فیصلے کو ووٹ بینک کی سیاست کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ ہمیں بہت دکھ ہوتا ہے جب کسی غریب کو زبان کے نام پر قتل کیا جاتا ہے۔ اس لیے ہم نے انہیں مراٹھی سکھانے کا فیصلہ کیا۔ میں مہاراشٹر نو نرمان سینا سے بھی کہنا چاہوں گا کہ وہ لوگوں کو مارنے کے بجائے مراٹھی سکھانے پر توجہ دیں۔

انہوں نے بی جے پی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا پر ملی بھگت کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پہلے لوگوں کو مارتی ہے اور پھر ان کے زخموں پر مرہم رکھتی ہے اور ان کے ووٹ لیتی ہے۔ یوپی، بہار اور مہاراشٹر میں بی جے پی کی حکومتیں ہیں اور یہاں اگر کوئی غیر مراٹھی مارا پیٹا جائے تو یہ بی جے پی کی بدقسمتی ہے۔

Continue Reading

سیاست

وقف ترمیمی بل پر بہار میں ہنگامہ۔ اورنگ آباد میں جے ڈی یو سے سات مسلم لیڈروں نے استعفیٰ دے دیا۔

Published

on

JDU-leaders

اورنگ آباد : وقف بل کی منظوری کے بعد جے ڈی یو کو بہار میں مسلسل دھچکے لگ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں جے ڈی یو کو اورنگ آباد میں بھی بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بل سے ناراض ہو کر اورنگ آباد جے ڈی یو کے سات مسلم لیڈروں نے اپنے حامیوں کے ساتھ ہفتہ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت اور عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ استعفیٰ دینے والوں میں جے ڈی (یو) کے ضلع نائب صدر ظہیر احسن آزاد، قانون جنرل سکریٹری اور ایڈوکیٹ اطہر حسین اور منٹو شامل ہیں، جو سمتا پارٹی کے قیام کے بعد سے 27 سالوں سے پارٹی سے وابستہ ہیں۔

اس کے علاوہ پارٹی کے بیس نکاتی رکن محمد۔ الیاس خان، محمد فاروق انصاری، سابق وارڈ کونسلر سید انور حسین، وارڈ کونسلر خورشید احمد، پارٹی لیڈر فخر عالم، جے ڈی یو اقلیتی سیل کے ضلع نائب صدر مظفر امام قریشی سمیت درجنوں حامیوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ ان لیڈروں نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کی اور جے ڈی یو کی بنیادی رکنیت اور پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 کی حمایت کرنے والے نتیش کمار اب سیکولر نہیں رہے۔ اس کے چہرے سے سیکولر ہونے کا نقاب ہٹا دیا گیا ہے۔ نتیش کمار اپاہج ہو گئے ہیں۔

ان لیڈروں نے کہا کہ جس طرح جے ڈی یو کے مرکزی وزیر للن سنگھ لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 پر اپنا رخ پیش کر رہے تھے، ایسا لگ رہا تھا جیسے بی جے پی کا کوئی وزیر بول رہا ہو۔ وقف ترمیمی بل کو لے کر جمعیۃ العلماء ہند، مسلم پرسنل لا، امارت شرعیہ جیسی مسلم تنظیموں کے لیڈروں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن وزیر اعلیٰ نے کسی سے ملاقات نہیں کی اور نہ ہی وقف ترمیمی بل پر کچھ کہا۔ انہوں نے وہپ جاری کیا اور لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بل کی حمایت حاصل کی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اب جے ڈی یو کو مسلم لیڈروں، کارکنوں اور مسلم ووٹروں کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ نتیش کمار کو بھیجے گئے استعفیٰ خط میں ضلع جنرل سکریٹری ظہیر احسن آزاد نے کہا ہے کہ انتہائی افسوس کے ساتھ جنتا دل یونائیٹڈ کی بنیادی رکنیت اور عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ میں سمتا پارٹی کے آغاز سے ہی پارٹی کے سپاہی کے طور پر کام کر رہا ہوں۔ جب جنتا دل سے الگ ہونے کے بعد دہلی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں 12 ایم پیز کے ساتھ جنتا دل جارج کی تشکیل ہوئی تو میں بھی وہاں موجود تھا۔ اس کے بعد جب سمتا پارٹی بنی تو مجھے ضلع کا خزانچی بنایا گیا۔ اس کے بعد جب جنتا دل یونائیٹڈ کا قیام عمل میں آیا تو میں ضلع خزانچی تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ بہار اسٹیٹ جے ڈی یو اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری بھی تھے۔ ابھی مجھے ضلعی نائب صدر کی ذمہ داری دی گئی تھی جسے میں بہت اچھے طریقے سے نبھا رہا تھا لیکن بہت بھاری دل کے ساتھ پارٹی چھوڑ رہا ہوں۔ جے ڈی یو اب سیکولر نہیں ہے۔ للن سنگھ اور سنجے جھا نے بی جے پی میں شامل ہو کر پارٹی کو برباد کر دیا۔ پورے ہندوستان کے مسلمانوں کو پورا بھروسہ تھا کہ جے ڈی یو وقف بل کے خلاف جائے گی لیکن جے ڈی یو نے پورے ہندوستان کے مسلمانوں کے اعتماد کو توڑا اور خیانت کی اور وقف بل کی حمایت کی۔ آپ سے درخواست ہے کہ میرا استعفیٰ منظور کر لیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com