Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بمبئی ہائی کورٹ کا حمایت بیگ کو راحت دینے سے انکار، پونے بیکری دھماکے کا دہشت گرد ناسک جیل کے انڈے سیل میں ہی رہے گا، جو کہ ہائی سیکیورٹی ہے۔

Published

on

Himayat-Beg

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے 2010 کے پونے جرمن بیکری دھماکہ کیس میں مجرم ہمایت بیگ کو راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ بیگ کو گزشتہ 12 سالوں سے ناسک جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ جس کے خلاف بیگ نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں بیگ نے دعویٰ کیا تھا کہ قید تنہائی سے اس کی دماغی صحت پر برا اثر پڑ رہا ہے اس لیے اسے وہاں سے دوسری جگہ منتقل کیا جانا چاہیے۔ لیکن جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور جسٹس نیلا گوکھلے کی بنچ نے بیگ کو کوئی راحت دینے سے انکار کردیا۔ بنچ نے کہا کہ بیگ کا نفسیاتی صدمے کا دعویٰ درست نہیں لگتا۔ اس لیے فی الحال یہ کوئی تشویشناک بات نظر نہیں آتی۔ جہاں تک جیل میں بیگ کو کام تفویض کرنے کا تعلق ہے تو اس سلسلے میں جیل کے قوانین کے مطابق فیصلہ کیا جانا چاہیے۔ اس سے قبل سرکاری وکیل نے کہا تھا کہ سنگین جرائم (جیسے دھماکوں) کے مجرموں کو دوسرے ملزمان سے الگ رکھا جاتا ہے۔ جیل میں قید تنہائی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

بیگ نے 2018 میں ناسک سنٹرل جیل کے ذریعے ایک خط لکھا تھا۔ اس نے اپنے مالی طور پر کمزور خاندان کی روزی روٹی میں حصہ ڈالنے کے لیے کام کرنے پر زور دیا۔ بیگ کی نمائندگی کے لیے مقرر کردہ وکیل مجاہد انصاری نے کہا کہ انہیں 14 سال تک قید کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ ایک “ایگ سیل” میں بند ہے۔ اسے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور اس سیل کی وجہ سے وہ ذہنی طور پر پریشان ہے۔ انصاری نے کہا کہ کوئی نقصان نہیں ہوگا اگر انہیں عام بیرکوں میں منتقل کیا جائے جہاں کوئی سیکورٹی رسک نہ ہو۔ حکومتی وکیل پراجکتا شندے نے کہا کہ “اندا سیل”، ایک ہائی سیکورٹی ونگ، کسی بھی دوسری بیرک کی طرح ہے۔ اس میں کافی روشنی اور ہوا ہے۔ قیدی کو ورزش کرنے کے لیے ایک راستہ اور ایک لمبا کوریڈور ہے۔ دوسرے قیدی بھی ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں۔ تفریح ​​کے لیے ایک ٹی وی اور ایف ایم ریڈیو فراہم کیا گیا ہے۔ قیدیوں کو روزانہ اخبارات اور کتابیں فراہم کی جاتی ہیں۔ اس سیل میں فیملی ممبرز اور وکلاء کو کال کرنے کے لیے سمارٹ کارڈ فون کی سہولت ہے اور یہاں تک کہ ای میٹنگ کی سہولت بھی ہے۔

ججوں نے ستمبر 2012 کے ایک سرکلر کا حوالہ دیا۔ اس سرکلر میں ہائی رسک قیدیوں کو مخصوص سیلوں/بیرکوں میں رکھنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ مہاراشٹر کے حلف نامہ کو نوٹ کرتے ہوئے کہ جیل میں جھگڑے اور حملوں کے واقعات ہوئے ہیں، انہوں نے کہا، ‘یہ جیل اتھارٹی کا کام ہے کہ وہ قیدیوں کے بارے میں خطرہ اور تاثر کا پتہ لگائے۔ چونکہ ہم مطمئن ہیں کہ درخواست گزار قید تنہائی میں نہیں ہے، ہمیں جیل حکام کو درخواست گزار کو عام بیرک میں منتقل کرنے کی ہدایت دینے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔’ انہوں نے ہدایت کی کہ بیگ کو “جیل کے قواعد و ضوابط کے مطابق” کام سونپا جا سکتا ہے، یہ فیصلہ بیگ کے لیے ایک دھچکا ہے، جو معمول کی زندگی میں واپس آنے کی امید کر رہا تھا، تاہم عدالت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس کے ساتھ جیل میں انسانی سلوک کیا جائے۔

(جنرل (عام

احمد آباد طیارہ حادثے پر پی ایم مودی اور امیت شاہ کا آیا بیان، جانیں ایئر انڈیا طیارہ حادثے پر کیا کہا؟

Published

on

Modi-&-Amit-Shah

نئی دہلی : احمد آباد میں طیارہ حادثہ پیش آیا ہے۔ اس حادثے میں کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس افسوسناک واقعے سے پورا ملک صدمے میں ہے۔ پی ایم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حکومت متاثرین کی مدد کے لیے کوشاں ہے۔ احمد آباد میں طیارے کے حادثے پر ہر کوئی غمزدہ ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ انہیں اس واقعہ سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “ہم احمد آباد میں ہونے والے سانحے سے صدمے اور غمزدہ ہیں۔ یہ الفاظ سے باہر افسوسناک ہے۔ غم کی اس گھڑی میں میری تعزیت ان تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہے۔ میں ان وزراء اور حکام کے ساتھ رابطے میں ہوں جو متاثرہ افراد کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔” اس کا مطلب ہے کہ پی ایم مودی نے کہا کہ یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے اور حکومت لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “احمد آباد میں ہوائی جہاز کے المناک حادثے سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو فوری طور پر جائے حادثہ پر روانہ کر دیا گیا ہے۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل، وزیر داخلہ ہرش سنگھوی اور احمد آباد پولیس کمشنر سے بات کی ہے۔” اس کا مطلب یہ ہے کہ امت شاہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر رسپانس فورس کو فوری طور پر موقع پر بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے گجرات کے وزیراعلیٰ اور دیگر حکام سے بھی بات کی ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت عوام کے ساتھ ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ متاثرین کو ہر ممکن مدد ملے۔ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ اس واقعہ کی وجہ سے کئی لوگوں کے گھرانے اجڑ گئے ہیں۔ دکھ کی اس گھڑی میں پورا ملک ان کے ساتھ ہے۔ حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ حادثہ کیسے ہوا۔ تفتیش جاری ہے۔ جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ حادثہ کیا تھا۔ لیکن اس وقت، سب کی دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

Continue Reading

جرم

آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹر کے احمد نگر کے ایک گاؤں میں درگاہ پر قبضہ جمانے کے بعد مسلمانوں کا کیا جا رہا ہے سماجی بائیکاٹ؟

Published

on

boycotted

ممبئی : مہاراشٹر کے احمد نگر کے گوھا علاقہ میں ایک قدیم رمضان علی شاہ بابا کی قدیم درگاہ پر قبضہ کر کے وہاں مورتی نصب کرنے کے بعد اب یہاں کے مسلمانوں کا سوشل بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔ گاؤں کے اگر کسی غیر مسلم نے گاؤں کے مسلمانوں سے خرید و فروخت، لین دین کیا تو یہاں کے غیر مسلم شر پسند عناصر اس پر جرمانہ عائد کرتے ہیں۔ اس طرح کا غیر جہوری و غیر اخلاقی ماحول مہاراشٹر میں بی بی جے پی سرکار کی ناک کے نیچے گذستہ 2023 سے چل رہا ہے, اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

اسطرح کا اظہار خیال ممبئی کے اسلام جمخانہ میں ‘ہم بھارت کے لوگ’ نامی تنظیم کے زیر اہتمام مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں کی قیادت میں منعقدہ میٹنگ میں تشار گاندھی نے پیش کیا۔ اس وقت یہاں سابق وزیر مہاراشٹر و کانگریس لیڈر عارف نسیم خان، ایم آئی ایم کے سابق ایم ایل اے وارث پٹھان، نظام الدین راعین، سماجی کارکن فروز میٹھی بور والا، جاوید جنیجا، سعید نوری و دیگر سماجی سیاسی و ملی شخصات موجود تھے۔ جہاں یہ طئے پایا کہ جلد ہی ایک وفد اس مسئلہ پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ و دونوں نائب وزیر اعلیٰ کے علاوہ سبھی سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے ملے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com