Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

بی ایم سی کا بجٹ 2025-26 پیش… کمشنر بھوشن گگرانی نے 74,366 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا، پرانے پروجیکٹوں پر توجہ دیا گیا اور جانیں کیا کیا خاص ہے

Published

on

BUDGET

ممبئی : ملک کی سب سے بڑی باڈی برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کا بجٹ 2025-26 منگل کو پیش کیا گیا۔ الیکشن ملتوی ہونے کی وجہ سے ایڈمنسٹریٹر نے بی ایم سی کی تاریخ میں مسلسل تیسری بار بجٹ پیش کیا۔ کمشنر بھوشن گگرانی نے 2025-26 کے لیے 74,366 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔ اس بجٹ میں ممبئی کوسٹل روڈ، گورےگاؤں-ملوند لنک روڈ اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس جیسے اہم پروجیکٹوں کو مکمل کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ اس نے بیسٹ کو 1,000 کروڑ روپے کی مالی امداد کی تجویز پیش کی ہے۔ اس تجویز میں ممبئی کے کچی آبادی والے علاقوں میں کاروبار پر ٹیکس عائد کرنا بھی شامل ہے۔

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کوئی نیا بڑا پروجیکٹ شروع نہیں کرے گی کیونکہ بی ایم سی پر 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض ہے۔ بی ایم سی ورسوا-بھائیندر کوسٹل روڈ، گورگاؤں-ملوند لنک روڈ اور نئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ جیسے جاری پروجیکٹوں کو مکمل کرنے پر توجہ دے گی۔ بی ایم سی کا بجٹ 74,366 کروڑ روپے ہے جس میں سے 43,162 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کے لیے رکھے گئے ہیں۔ کمشنر بھوشن گگرانی نے کہا کہ گزشتہ سال ممبئی والوں نے 1181 تجاویز دی تھیں، اس بار 2703 تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ محکمہ ماحولیات کے لیے 113 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ سنجے گاندھی نیشنل پارک کے نیچے جی ایم ایل آر ٹنل میں شیر کی یادگار بنائی جائے گی۔ یہ بجٹ گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.19 فیصد زیادہ ہے۔ دسمبر 2024 تک، بی ایم سی کی آمدنی 28,308 کروڑ روپے تھی، جو جائیداد کے معاوضے، ترقیاتی چارجز اور پراپرٹی ٹیکس سے حاصل ہوئی تھی۔

بی ایم سی نے ریاستی حکومت سے اضافی ایف ایس آئی کے پریمیم کو 25:75 کے تناسب سے تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن 14 اکتوبر 2024 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، بی ایم سی کو اب 50 فیصد حصہ ملے گا۔ جس کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن کو 70 کروڑ روپے اضافی ملے ہیں۔ گگارانی کے مطابق، 2025-26 میں اس سے 300 کروڑ روپے کی آمدنی متوقع ہے۔ ایف ایس آئی کا مطلب ہے فلور اسپیس انڈیکس۔ یعنی کتنی زمین پر کتنی تعمیر ہو سکتی ہے۔ اگر آپ مزید تعمیر کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو اضافی پریمیم ادا کرنا ہوگا۔

بجٹ میں شہر کی ٹرانسپورٹ سروس بیسٹ کو مالی امداد دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔ کمشنر نے کہا کہ 2012-13 سے جنوری 2025 تک بی ایم سی نے بیسٹ کو 11,304.59 کروڑ روپے کی امداد دی ہے۔ اپنے منصوبوں کے لیے رقم کی ضرورت کے باوجود، بی ایم سی نے بیسٹ کو 1,000 کروڑ روپے دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ برہان ممبئی الیکٹرک سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ سروس ممبئی میں بس سروس چلاتی ہے۔ بی ایم سی اسکولوں میں کھیلوں کے ذریعے پڑھائی کو فروغ دے رہی ہے۔ اس سے پہلے یہ اسکیم 19,401 ٹیبلٹس کے ذریعے چل رہی تھی۔ اب 32,659 طلباء اس کا فائدہ حاصل کریں گے۔ یہ اسکیم آٹھویں اور نویں جماعت کے بچوں کے لیے ہے۔ اس سے بچے کھیلتے ہوئے پڑھائی کر سکیں گے۔ ممبئی کے اسکولوں میں نئے ڈیسک اور بینچ لگائے جائیں گے۔ اس کے لیے 12 کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کیا گیا ہے۔ کل 24,170 ڈیسک اور 39,178 بینچ پرانے فرنیچر کی جگہ لیں گے۔

دہیسر چیک پوسٹ پر ٹرانسپورٹیشن اور تجارتی مرکز بنایا جائے گا۔ یہ ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ہوگا۔ دوسری ریاستوں سے آنے والے مسافروں کے لیے یہاں رہائش کی سہولت ہوگی۔ تجارتی دفاتر، پارکنگ اور دیگر سہولیات بھی ہوں گی۔ ایک اسٹار ہوٹل بھی بنایا جائے گا جس میں 131 کمرے ہوں گے۔ 456 بسوں اور 1,424 گاڑیوں کی پارکنگ بھی ہو گی۔ اس پروجیکٹ کو ہائی وے اور میٹرو اسٹیشن سے جوڑا جائے گا۔ اس سے مسافروں کو مزید سفر کرنے میں آسانی ہوگی اور ٹریفک میں کمی آئے گی۔ اس منصوبے کے لیے رقم اور دیکھ بھال کی لاگت اس منصوبے سے ہی آئے گی۔ بی ایم سی پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا، بلکہ اس سے آمدنی ہوگی۔

ممبئی میں تقریباً 2.5 لاکھ کچی بستیاں ہیں۔ ان میں سے تقریباً 50,000 کچی بستیاں تجارتی مقاصد جیسے دکانوں، گوداموں، ہوٹلوں اور چھوٹی صنعتوں کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ چونکہ بی ایم سی ان کچی آبادیوں کو سہولیات بھی فراہم کرتی ہے، اس لیے ان پر پراپرٹی ٹیکس عائد کرنا ضروری ہے۔ اس سے تقریباً 350 کروڑ روپے کی آمدنی ہوگی۔ اس رقم سے کچی آبادیوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں۔ بی ایم سی ورلی میں ایک پلاٹ کی نیلامی کرے گی تاکہ اس کی زمین کو کمایا جاسکے۔ یہ پلاٹ اسفالٹ پلانٹ میں ہے۔ اسے نجی ڈویلپرز کو لیز پر دیا جائے گا۔ اس سے بی ایم سی کے لیے اچھی آمدنی ہوگی۔ یہ نیلامی 100% سالانہ اسٹیٹمنٹ آف ریٹس (اے ایس آر) کی بنیاد پر ہوگی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com