Connect with us
Sunday,12-October-2025

سیاست

بی جے پی اب تک شکست کو ہضم نہیں کر سکی اس لئے حکومت گرانے کی باتیں کرتی ہے: شرد پوار

Published

on

pawar

( محمد یوسف رانا)
مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے واضح کیا ہے کہ حکومت کا عدم استحکام محض ایک افواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی میں شامل دوست پارٹیاں آپس میں متحد ہو کرریاست میں کرونا کے خلاف جنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔ ریاست میں چونکہ کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جوکہ تشویش ناک صورتحال بنی ہوئی ہے لیکن اس پر جلد ہی قابو پالینے میں مہاراشٹر سرکار کامیاب ہو جائے گی۔ شرد پوار نے دیئے گئے ایک انٹرویو دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے کی بطور وزیر اعلی کو کامیاب ترین کہتے ہوئے تعریف کی۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا نام لئے بغیر کہا کہ اگھاڑی میں رنجش کی باتیں بی جے پی کے ایک لیڈر کی جانب سے آئی ہیں اور اسے ہوا دینے کا م میڈیا کے چندلوگوں نے کیا۔
شرد پوار نے مزید کہا کہ سب سے بڑی پارٹی ہو کر بھی اقتدار سے دور رہنے والی بی جے پی ابھی تک شکست کی شرمندگی سے دوچار ہے اس پر طرہ امتیاز یہ کہ اسمبلی انتخابات کے بعد حکومت بنانے کی غیرآئینی، غیر قانونی اور ناکام کوشش کی وجہ سے گہرا دھچکا لگا ہے۔ بی جے پی کو چاہئے کہ وہ سچائی کو قبول کرتے ہوئے کرونا کے خلاف جاری جنگ میں حکومت کا ساتھ دیں۔ کرونا کا قہر نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں جاری ہے۔ ملک کے تمام صوبے اس سے لڑ رہے ہیں۔ مہا وکاس اگھاڑی سرکار کرونا سے پوری قوت کے ساتھ جنگ کر رہی ہے ریاستی حکومت کو کسی بھی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔ عوام سیاسی اور انتظامی استحکام چاہتے ہیں جو ہماری حکومت دے رہی ہے۔
پوار نےادھو ٹھاکرے کے تعلق سے کہا کہ وہ حکومت اور مقننہ کے لئے نئے ہیں اس کے باوجود بہت ہی اچھے ڈھنگ سے حکومت چلانے کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ جبکہ وہ پہلی بار قانون ساز کونسل کے رکن بننے کے ساتھ ایک مخلوط اور مستحکم حکومت بھی چلا رہے ہیں۔ شیوسینا سے لے کر این سی پی اور کانگریس تک ان کی کابینہ میں بہت سے سینئر وزرائ ہیں۔اس کے باوجود میں یہ ضرور کہوں گا کہ ٹھاکرے اچھے وزیر اعلی اور ٹیم لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں اور ان کے کام کرنے کا اندازنہ صرف سب سے جدا ہے بلکہ مثبت بھی ہے۔ وہ اپنے اتحادی سے باقاعدگی سے صلاح و مشورہ بھی کرتے ہیں۔ وزیر اعلی کی حیثیت سے کئی گھنٹوں تک کام کرتے ہیں۔
ریاست سے کرونا کے خاتمے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی کچھ مخصوص خصوصیات کو سمجھنا ضروری ہے۔ ہمارے پاس گنجان آبادی والے ممبئی جیسے بڑے بڑے کئی شہر ہیں۔کچی آبادی اور قصبے کی تعداد بھی زیادہ ہیں۔ شردپوار نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاورلوم کا شہرمالیگاؤں جہاں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد جو پاور لوم صنعت سے منسلک ہیں ان کے کارخانے اور مکان ایک ہی جگہ ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایک ہی جگہ کام اور رہائش رکھتے ہیں جس کی وجہ سے معاشرتی دوری مشکل ہوچکی ہے اور یہاں انفیکشن میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، لیکن ماضی سے کچھ مثبت رجحانات بھی سامنے آئے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم کامیاب ہوں گے۔
ریاست میں جاری لاک ڈائون کے خاتمے کے تعلق سے کہا کہ دو ماہ تک لاک ڈاؤن باقی رہے گا۔ اس تعلق سے مرکزی حکومت کیا فیصلہ کرتی ہے؟ مجھے نہیں معلوم مگر لاک ڈائون کی چوتھی مدت تک ریاست کی معاشی حالت بہت خراب ہو چکی ہے اس لئے کاروبار کو آہستہ آہستہ شروع کرنا چاہئے ۔ کرونا کی اس وبائ سے لڑتے ہوئے کاروبار، صنعت، فیکٹری اور معیشت کو دوبارہ شروع کرنا ضروری ہے۔ یقینا ہمیں کام کے ساتھ ساتھ معاشرتی دوری، صفائی ستھرائی کا بھی خیال رکھنا ہوگا ۔
شردپوار نے مزید کہا کہ ‘مہاراشٹر ایک ایسی ریاست ہے جہاں یوپی، بہار، شمالی ریاستوں اور ہندوستان کے دیگر حصوں کے لوگوں کو بھی روزگار مہیا کراتی ہے۔ یہاں سے روزانہ 40 سے زیادہ ٹرینیں روانہ ہوتی ہیں۔ مجھے یاد ہے اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم کے دوران ، بی جے پی کے ایک رہنما (امیت شاہ) ہر جلسے میں پوچھتے تھے کہ’’ شرد پوار نے مہاراشٹر کے لئے کیا کیا؟‘‘تب میں نے کہا تھا شرد پوار اور مہاراشٹرا نے یہی کیا ہے کہ ہم ہندوستان بھر میں لوگوں کو روزگار فراہم کرتے ہیں۔ بی جے پی نہ تو اسے سمجھ سکتی ہے اور نہ ہی اس کی تعریف کر سکتی ہے۔ ‘

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com