Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

بی جے پی اب تک شکست کو ہضم نہیں کر سکی اس لئے حکومت گرانے کی باتیں کرتی ہے: شرد پوار

Published

on

pawar

( محمد یوسف رانا)
مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے واضح کیا ہے کہ حکومت کا عدم استحکام محض ایک افواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی میں شامل دوست پارٹیاں آپس میں متحد ہو کرریاست میں کرونا کے خلاف جنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔ ریاست میں چونکہ کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جوکہ تشویش ناک صورتحال بنی ہوئی ہے لیکن اس پر جلد ہی قابو پالینے میں مہاراشٹر سرکار کامیاب ہو جائے گی۔ شرد پوار نے دیئے گئے ایک انٹرویو دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے کی بطور وزیر اعلی کو کامیاب ترین کہتے ہوئے تعریف کی۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا نام لئے بغیر کہا کہ اگھاڑی میں رنجش کی باتیں بی جے پی کے ایک لیڈر کی جانب سے آئی ہیں اور اسے ہوا دینے کا م میڈیا کے چندلوگوں نے کیا۔
شرد پوار نے مزید کہا کہ سب سے بڑی پارٹی ہو کر بھی اقتدار سے دور رہنے والی بی جے پی ابھی تک شکست کی شرمندگی سے دوچار ہے اس پر طرہ امتیاز یہ کہ اسمبلی انتخابات کے بعد حکومت بنانے کی غیرآئینی، غیر قانونی اور ناکام کوشش کی وجہ سے گہرا دھچکا لگا ہے۔ بی جے پی کو چاہئے کہ وہ سچائی کو قبول کرتے ہوئے کرونا کے خلاف جاری جنگ میں حکومت کا ساتھ دیں۔ کرونا کا قہر نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں جاری ہے۔ ملک کے تمام صوبے اس سے لڑ رہے ہیں۔ مہا وکاس اگھاڑی سرکار کرونا سے پوری قوت کے ساتھ جنگ کر رہی ہے ریاستی حکومت کو کسی بھی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔ عوام سیاسی اور انتظامی استحکام چاہتے ہیں جو ہماری حکومت دے رہی ہے۔
پوار نےادھو ٹھاکرے کے تعلق سے کہا کہ وہ حکومت اور مقننہ کے لئے نئے ہیں اس کے باوجود بہت ہی اچھے ڈھنگ سے حکومت چلانے کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ جبکہ وہ پہلی بار قانون ساز کونسل کے رکن بننے کے ساتھ ایک مخلوط اور مستحکم حکومت بھی چلا رہے ہیں۔ شیوسینا سے لے کر این سی پی اور کانگریس تک ان کی کابینہ میں بہت سے سینئر وزرائ ہیں۔اس کے باوجود میں یہ ضرور کہوں گا کہ ٹھاکرے اچھے وزیر اعلی اور ٹیم لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں اور ان کے کام کرنے کا اندازنہ صرف سب سے جدا ہے بلکہ مثبت بھی ہے۔ وہ اپنے اتحادی سے باقاعدگی سے صلاح و مشورہ بھی کرتے ہیں۔ وزیر اعلی کی حیثیت سے کئی گھنٹوں تک کام کرتے ہیں۔
ریاست سے کرونا کے خاتمے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی کچھ مخصوص خصوصیات کو سمجھنا ضروری ہے۔ ہمارے پاس گنجان آبادی والے ممبئی جیسے بڑے بڑے کئی شہر ہیں۔کچی آبادی اور قصبے کی تعداد بھی زیادہ ہیں۔ شردپوار نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاورلوم کا شہرمالیگاؤں جہاں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد جو پاور لوم صنعت سے منسلک ہیں ان کے کارخانے اور مکان ایک ہی جگہ ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایک ہی جگہ کام اور رہائش رکھتے ہیں جس کی وجہ سے معاشرتی دوری مشکل ہوچکی ہے اور یہاں انفیکشن میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، لیکن ماضی سے کچھ مثبت رجحانات بھی سامنے آئے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم کامیاب ہوں گے۔
ریاست میں جاری لاک ڈائون کے خاتمے کے تعلق سے کہا کہ دو ماہ تک لاک ڈاؤن باقی رہے گا۔ اس تعلق سے مرکزی حکومت کیا فیصلہ کرتی ہے؟ مجھے نہیں معلوم مگر لاک ڈائون کی چوتھی مدت تک ریاست کی معاشی حالت بہت خراب ہو چکی ہے اس لئے کاروبار کو آہستہ آہستہ شروع کرنا چاہئے ۔ کرونا کی اس وبائ سے لڑتے ہوئے کاروبار، صنعت، فیکٹری اور معیشت کو دوبارہ شروع کرنا ضروری ہے۔ یقینا ہمیں کام کے ساتھ ساتھ معاشرتی دوری، صفائی ستھرائی کا بھی خیال رکھنا ہوگا ۔
شردپوار نے مزید کہا کہ ‘مہاراشٹر ایک ایسی ریاست ہے جہاں یوپی، بہار، شمالی ریاستوں اور ہندوستان کے دیگر حصوں کے لوگوں کو بھی روزگار مہیا کراتی ہے۔ یہاں سے روزانہ 40 سے زیادہ ٹرینیں روانہ ہوتی ہیں۔ مجھے یاد ہے اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم کے دوران ، بی جے پی کے ایک رہنما (امیت شاہ) ہر جلسے میں پوچھتے تھے کہ’’ شرد پوار نے مہاراشٹر کے لئے کیا کیا؟‘‘تب میں نے کہا تھا شرد پوار اور مہاراشٹرا نے یہی کیا ہے کہ ہم ہندوستان بھر میں لوگوں کو روزگار فراہم کرتے ہیں۔ بی جے پی نہ تو اسے سمجھ سکتی ہے اور نہ ہی اس کی تعریف کر سکتی ہے۔ ‘

سیاست

مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کا بڑا قدم… عام لوگوں تک پہنچنے کے لیے حکومت واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تمام خدمات، ضروری ہدایات دی

Published

on

Mahayuti

ممبئی : حکومت تمام خدمات واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تاکہ مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کی اسکیمیں عام لوگوں تک آسانی سے پہنچ سکیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ یہ کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ کسی تیسری ایجنسی کو اس بات پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ آیا واٹس ایپ پر اچھے معیار کی سرکاری خدمات آسانی سے دستیاب ہو رہی ہیں یا نہیں۔ پیر کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ ورشا میں سرکاری خدمات کو آسان بنانے سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ چیف سکریٹری راجیش کمار نے سروس ڈیلیوری میں اپیل کی سہولت فراہم کرنے اور سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے لیے ملٹی ماڈل سسٹم (جیسے ای میل، پورٹل، واٹس ایپ) کا استعمال کرنے کی ہدایت دی۔ آپلے سرکار فی الحال پورٹل کے ذریعے ریاست میں 1001 خدمات فراہم کرتی ہے۔ اس میں سے 997 خدمات پورٹل پر دستیاب کرائی گئی ہیں۔ پچھلے پندرہ دنوں میں پورٹل پر دستیاب خدمات میں 236 خدمات کا اضافہ ہوا ہے۔ میٹنگ میں عہدیداروں نے اس طرح کی کئی جانکاری دی۔

اس پر چیف منسٹر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت مختلف محکموں کے ذریعہ عام آدمی کو خدمات فراہم کرتی ہے۔ آپلے سرکار پورٹل بھی دستیاب ہے۔ آپلے سرکار پورٹل پر دستیاب تمام خدمات واٹس ایپ کے ذریعے عام آدمی کو بھی دستیاب ہونی چاہئیں، کیونکہ لوگ عام طور پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں۔ اس کے لیے تمام اضلاع میں ایک حلقہ تیار کیا جائے۔

بی ایم سی کی اسی طرح کی 9 خدمات کو مربوط کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خدمات کی فراہمی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے تیسرے فریق کے ذریعے باقاعدہ معائنہ کیا جانا چاہیے۔ نیز، درخواست کے عمل میں درکار دستاویزات کی تعداد کو کم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضلع کونسلوں، بلدیات اور یونیورسٹیوں کے ڈیش بورڈ ایک جیسے ہونے چاہئیں، تاکہ ریاست بھر کے شہریوں کو یکساں تجربہ حاصل ہو۔ اس سروس کے موثر نفاذ کے لیے رنگ اور کلسٹر سسٹم نافذ کیا جائے۔ ابتدائی طور پر اس تعلقہ کے 10 سے 12 گاؤں کو رنگ میں شامل کیا جائے اور ضرورت کے مطابق خدمات فراہم کی جائیں۔ اس حلقے کے انتظام کے لیے ایک الگ گروپ اور انتظامی ٹیم تشکیل دی جائے۔ انہوں نے ڈش ڈیجیٹل سروس ہب کو استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

آپلے سرکار پورٹل کی موجودہ صورتحال :

  • آپلے سرکار پورٹل پر 1001 خدمات دستیاب ہیں۔
  • ان میں سے 997 خدمات پہلے سے ہی کام کر رہی ہیں۔
  • پچھلے 15 دنوں میں 236 نئی خدمات شامل کی گئیں۔
Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر حکومت نے لیا بڑا فیصلہ… لاڈلی بہن یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی فہرست تیار، ریکوری کی تیاری اور کارروائی

Published

on

Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق لاڈلی بہنا یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی جانچ ضلعی سطح پر کی جائے گی۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آدیتی تٹکرے نے کہا کہ ضلعی سطح پر تحقیقات کے بعد نااہل لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اہل خواتین کی قسطیں شروع کی جائیں گی۔ اسکیم کا فائدہ صرف اہل افراد کو ملنا چاہیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس اسکیم کو نافذ کیا تھا۔ اسکیم کے تحت روپے کی امداد۔ 21 سے 65 سال کی عمر کے درمیان ان خواتین کو 1500 ماہانہ دیا جاتا ہے جن کی سالانہ آمدنی روپے سے کم ہے۔ 2.5 لاکھ

اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کسی دوسری سرکاری اسکیم کے فوائد حاصل نہیں کرسکتی ہیں۔ فی الحال اس کے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 2.25 کروڑ ہے۔ ایم پی سپریہ سولے نے لاڈلی بہنا یوجنا میں 4,800 کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام لگایا ہے اور اس اسکیم پر وائٹ پیپر اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس اسکیم سے زیادہ تر مستفیدین کو باہر رکھا گیا ہے۔ لاڈلی بہنا یوجنا سے تقریباً 25 سے 26 لاکھ نام نکالے گئے ہیں، جن میں سے تقریباً دو لاکھ پونے کے ہیں۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ شروع میں کس بنیاد پر فارم قبول کیے گئے اور اب کس کسٹیریا کی بنیاد پر ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ سولے نے کہا کہ کیا حکومت مرد اور خواتین درخواست گزاروں میں فرق نہیں کر سکتی؟

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ لاڈکی بہین اسکیم کے استفادہ کنندگان کے لیے ای-کے وائی سی کروائیں۔ اس کے بعد مزید فرضی نام سامنے آسکتے ہیں۔ جانچ میں درست نہ پائے جانے والے مستفید ہونے والوں کے نام اسکیم سے نکال دیے جائیں گے۔ لاڈکی بہین اسکیم کے تحت 21 سے 65 سال کی عمر کے خاندان کی زیادہ سے زیادہ دو خواتین ہی اس کا فائدہ حاصل کر سکتی ہیں۔

لاڈکی بہین یوجنا کا فائدہ حاصل کرنے کی اہلیت
عورت کی عمر 21 سال سے 65 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔
عورت شادی شدہ، بیوہ یا طلاق یافتہ ہونی چاہیے۔
شوہروں کے ہاتھوں چھوڑی ہوئی عورتیں اور بے سہارا عورتیں۔
خاندان میں زیادہ سے زیادہ 2 خواتین۔
خاندان کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
خاندان کے کسی فرد کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا چاہیے۔
خاندان کا کوئی فرد سرکاری ملازمت یا ریٹائرڈ نہ ہو۔
کسی اور سرکاری اسکیم سے کوئی رقم وصول نہیں کرنی چاہیے۔
گھر میں ٹریکٹر کے علاوہ کوئی چار پہیہ گاڑی نہیں ہونی چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

Published

on

chandu kaka

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com