Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھیونڈی ، کلیان ، شیل روڈ کے ناقص درجہ کا کام کرنے کا الزامات عائد کرتے ہوئے ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کا کیا گیا مطالبہ

Published

on

bhiwandi-road

بھیونڈی:(نامہ نگار )
مہاراشٹر راجیہ روڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے ذریعہ بھیونڈی ، کلیان ، شیل روڈ کی توسیع کرکے آر سی سی روڈ کا تعمیری کام جاری ہے۔ لیکن سڑک کی تعمیر میں ٹھیکیدار پر لاپرواہی اور من مانی کرنے کے ساتھ ناقص درجہ کا کام کرنے کا الزام سماجی کارکن پریش چودھری نے عائد کیا ہے۔ جس کے لئے انہوں نے روڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے چیف انجینئر سے ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کے لئے بورڈ کے ذریعہ بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ٹھیکیدار کو سڑک کی تعمیر میں غفلت نہ برتنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

پریش چودھری نے مہا منڈل کو متنبہ کیا ہے کہ اگر ناقص درجہ کا کام کرنے والے ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔ غور طلب ہے کہ بھیونڈی ، کلیان ، شیل روڈ پر آئے دن ٹریفک جام ہو رہی تھی ، یہ سڑک ممبئی ناسک نیشنل ہائی وے سے کلیان ، الہاس نگر ، امبر ناتھ ، بدلا پور ، ڈومبیولی اور مرباڈ جانے کے لئے واحد اہم شاہراہ ہے۔ جس پر بڑی تعداد میں ہلکی اور بھاری گاڑیاں روزانہ چلتی تھیں جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہونے سے گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔ گاڑی ڈرائیوروں کو ٹریفک کی پریشانیوں سے نجات دلانے کے لئے مہاراشٹر راجیہ روڈ ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کے ذریعے ٹھیکیدار کے توسط سے سڑک کی توسیع کرکے چھ لین کی سی سی روڈ تعمیر کرنے کا کام کیا جارہا ہے۔ لاک ڈاؤن کے پہلے سے ہی مذکورہ سڑک کا تعمیراتی کام کیا جارہا ہے لیکن لاک ڈاؤن کے دوران تیز رفتاری سے کام کرنےکی وجہ سے ٹھیکیدار کے ذریعے اس کے معیار پر توجہ نہیں دی گئی ہے۔ جس کی شکایت سماجی کارکن پریش چودھری نے مہا منڈل کے چیف انجینئر ششی کانت سونٹکے کو مکتوب کے ذریعے کی ہے۔

چیف انجینئر کو بھیجے گئے مکتوب میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹھیکیدار کمپنی کے ذریعے سی سی روڈ کے تعمیراتی کام میں ناقص درجہ کے کام کی وجہ سے ، سڑک پر ابھی سے ہی جگہ جگہ جہاں دراڑ پڑتی جارہی ہے وہیں ممبئی ناسک قومی شاہراہ پر رانجنولی واقع ٹاٹا آمنترا کے سامنے ٹھیکیدار کے ذریعے مٹی کے اوپر ہی ریڈی مکس سیمینٹ ڈال کر سی سی روڈ کا کام کیا جارہا ہے۔ پریش چودھری نے جس کی تصویر مہا منڈل کو بھیج کر اس کی شکایت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹھیکیدار کی جانب سے برتی جارہی غفلت کی شکایت متعدد بار کی جاچکی ہے۔ لیکن حکام کی جانب سے کسی بھی طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے جو باعث تشویش ہے۔ انہوں نے سڑک کے معیار کی جانچ آئی آئی ٹی کے ذریعے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سڑک کی تعمیر کے کام کی نگرانی کرنے والے انجینئر نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر میں کسی قسم کی کوتاہی ہونے پر ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کی جائے گی ، جس کے لئے ٹھیکیدار کو وارننگ دے دی گئی ہے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com