سیاست
بھارتیہ کسان پریشد کا 2 دسمبر کو دہلی مارچ، کسانوں کے اہم مطالبات میں کم ازکم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت، کسانوں کے قرض کی معافی، پنشن شامل ہیں۔
نئی دہلی : کسان دہلی کی طرف مارچ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ کئی کسان تنظیمیں بشمول بھارتیہ کسان پریشد (بی کے پی) نئے زرعی قوانین کے تحت منصفانہ معاوضہ اور فوائد کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کریں گی۔ بی کے پی کا مارچ 2 دسمبر کو نوئیڈا سے شروع ہوگا، جب کہ دیگر تنظیمیں 6 دسمبر کو دہلی کی طرف مارچ کریں گی۔ اس مظاہرے میں پنجاب ہریانہ سرحد پر موجود کسان بھی شرکت کریں گے۔ کسانوں کے اہم مطالبات میں ایم ایس پی گارنٹی، قرض کی معافی، پنشن، پچھلے احتجاج کے دوران درج کیے گئے پولیس کیسوں کو واپس لینا اور 2021 لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنا شامل ہے۔ بھارتیہ کسان پریشد (بی کے پی) کے رہنما سکھبیر خلیفہ نے کہا کہ ہم دہلی کی طرف مارچ کے لیے تیار ہیں۔ 2 دسمبر کو ہم اپنا مارچ نوئیڈا میں مہامایا فلائی اوور کے نیچے سے شروع کریں گے۔ دوپہر تک ہم وہاں پہنچ جائیں گے اور نئے قوانین کے مطابق اپنے معاوضے اور مراعات کا مطالبہ کریں گے۔
کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) اور سمت کسان مورچہ (ایس کے ایم-غیر سیاسی) سمیت مختلف کسان تنظیمیں بھی احتجاج میں شامل ہوں گی۔ یہ گروپ 6 دسمبر کو دہلی کی طرف مارچ شروع کریں گے۔ مزید برآں، کیرالہ، اتراکھنڈ اور تمل ناڈو میں کسان یونینیں اسی دن اپنی متعلقہ اسمبلیوں تک علامتی مارچ نکالنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ کسان 13 فروری سے پنجاب-ہریانہ کی شمبھو سرحد پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ وہ دہلی کی طرف اپنے روکے ہوئے مارچ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ کسان مزدور سنگھرش سمیتی (کے ایم ایس سی) کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھر نے اعلان کیا کہ یہ کسان 6 دسمبر کو مارچ میں شامل ہوں گے۔
کسان مہامایا فلائی اوور (نوئیڈا میں) سے دہلی کی طرف مارچ شروع کریں گے۔ شمبھو بارڈر (پنجاب-ہریانہ بارڈر) پر احتجاج کرنے والے کسان 6 دسمبر کو دہلی مارچ میں شامل ہوں گے۔ کسانوں کی پہلی کھیپ کسان رہنماؤں ستنام سنگھ پنوں، سریندر سنگھ چوٹالہ، سرجیت سنگھ پھول اور بلجندر سنگھ کی قیادت میں دہلی جائے گی۔ ان کے سفر میں امبالا، موہڑہ اناج منڈی، خانپور جٹاں اور ہریانہ میں پپلی میں اسٹاپس شامل ہوں گے۔ وہ روزانہ صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک پیدل چلنے اور رات کو سڑک پر آرام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
کسانوں کے 7 مطالبات کیا ہیں؟
➤ قانونی طور پر ضمانت یافتہ کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی)
➤زرعی قرضوں کی معافی
➤ کسانوں اور زرعی مزدوروں کے لیے پنشن
➤پچھلے احتجاج کے دوران درج کیے گئے پولیس مقدمات کو واپس لینا
➤ 2021 کے لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کے لیے انصاف
➤ حصول اراضی ایکٹ، 2013 کی بحالی
➤ 21-2020 کے احتجاج کے دوران مارے گئے کسانوں کے اہل خانہ کو معاوضہ
18 فروری کو ہوئی آخری بات چیت میں، مرکز نے پانچ سال کے لیے ایم ایس پی پر دال، مکئی اور کپاس جیسی فصلیں خریدنے کی پیشکش کی تھی۔ تاہم کسان رہنماؤں نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ پنڈھر نے مذاکرات روکنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمارے ساتھ بات چیت روک دی ہے۔ کنٹریکٹ فارمنگ ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔ ہم فصلوں کے لیے ایم ایس پی پر قانونی ضمانت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کسانوں کا اپنے مطالبات پر مسلسل اصرار حکومت کی موجودہ پالیسیوں اور ردعمل سے ان کے عدم اطمینان کو ظاہر کرتا ہے۔ جیسے جیسے احتجاج بڑھ رہا ہے، سبھی کی نظریں دہلی پر لگی ہوئی ہیں کہ ان مطالبات کو کیسے حل کیا جائے گا۔
سیاست
ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 : آج بروز ہفتہ 27 دسمبر 2025 کو ایک ہزار 294 کاغذات نامزدگی کی تقسیم، 35 درخواستیں داخل

ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 کے سلسلے میں آج 27 دسمبر 2025 کو 23 ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر سے کل 1 ہزار 294 کاغذات نامزدگی تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس طرح 35 کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے ہیں۔ ریاستی الیکشن کمیشن، مہاراشٹر کے ذریعہ اعلان کردہ میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 کے شیڈول کے مطابق، امیدواروں میں کاغذات نامزدگی کی تقسیم 23 دسمبر 2025 بروز منگل سے شروع ہو گئی ہے۔ منگل 23 دسمبر 2025 کو کل 4 ہزار 165 کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے تھے۔ بدھ 24 دسمبر 2025 کو 2,844 کاغذات نامزدگی تقسیم کیے گئے, جبکہ جمعہ 26 دسمبر 2025 کو 2,040 کاغذات نامزدگی تقسیم کیے گئے۔ اس کے علاوہ 09 کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے۔
کاغذات نامزدگی کی تقسیم کے چوتھے دن یعنی آج بروز ہفتہ 27 دسمبر 2025 کو 1,294 کاغذات نامزدگی تقسیم کیے گئے۔ اس طرح 35 کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے ہیں۔ کاغذات نامزدگی وصول کرنے کی مدت 23 سے 30 دسمبر 2025 تک روزانہ صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک ہے۔
(جنرل (عام
40 سالوں سے رکا ہوا دھاراوی کی تعمیر نو کا منصوبہ بالآخر 2025 میں شروع ہو گیا۔ ریلوے کی 6.5 ایکڑ اراضی کو کیسے تبدیل کیا جائے گا؟

ممبئی : دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پر کام بالآخر 2025 میں شروع ہو گیا ہے۔ اڈانی گروپ اس بڑے پروجیکٹ کی سربراہی کر رہا ہے، جو پچھلے 40 سالوں سے رکا ہوا تھا۔ اس سال، ریلوے کی 6.5 ایکڑ اراضی پر حقیقی کام شروع ہوا، اور آنے والے سالوں میں یہ علاقہ مکمل طور پر تبدیل ہونے کے لیے تیار ہے۔ یہ اہم پیش رفت اس وقت ہوئی جب مہاراشٹر حکومت نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں مختلف مقامات پر ایسے رہائشیوں کو پلاٹ فراہم کیے جو سائٹ پر بحالی کے لیے نااہل پائے گئے۔ اس پروجیکٹ کا انتظام اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ یہ کمپنی ریاستی حکومت اور پرائیویٹ پارٹنر کے درمیان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت کام کرتی ہے۔ اس منصوبے کے مطابق، ریاستی حکومت زمین کی مکمل ملکیت کو برقرار رکھے گی، اور ایس پی وی دوبارہ ترقی کے لیے درکار ترقیاتی حقوق کے لیے ایک پریمیم ادا کرے گی۔ اس ڈھانچے کو اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ایک قابل عمل راستے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جسے پہلے انتہائی مشکل سمجھا جاتا تھا۔
دھاراوی علاقے کے چاروں مراحل کا سائنسی سروے تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اس معلومات کو منظم کرنے کے لیے، دھاراوی کا پہلا ڈیجیٹل ٹوئن لانچ کیا گیا ہے، اور اس کمپیوٹر ماڈل کا استعمال تنازعات کے تیز تر حل، شفاف فیصلہ سازی، اور پیش گوئی کرنے والی حکمرانی کے لیے کیا جائے گا۔ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا بنیادی مقصد تقریباً 10 لاکھ لوگوں کی بحالی اور اگلے سات سالوں میں تقریباً 125,000 مکانات فراہم کرنا ہے۔ اس لیے یہ منصوبہ ملک کے سب سے بڑے شہری تجدید کے منصوبوں میں سے ایک ہوگا۔ ماسٹر پلان ایک پائیدار بستی کے لیے پانی کی فراہمی، فضلہ کے انتظام، توانائی کی کھپت، اور نقل و حمل کے نظام پر خصوصی زور دیتا ہے۔ تاہم یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ ایک پریس ریلیز کے مطابق، 2025 وہ سال ہو گا جب منصوبہ محض منصوبہ بندی سے حقیقی نفاذ کی طرف جائے گا۔
بین الاقوامی خبریں
پاکستانی وزیراعظم کی پارٹی کے ایک رہنما نے بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے بنگلہ دیش پر حملہ کیا تو پاکستان جوابی کارروائی کرے گا۔

اسلام آباد : محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش مکمل طور پر پاکستان کے شکنجے میں آگیا۔ وہی پاکستان جس کے مظالم سے بھارت نے بنگلہ دیش کو آزاد کرایا تھا، اب اس کی حفاظت کا عزم کر رہا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے رہنما کامران سعید عثمانی نے بھارت کو دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے بنگلہ دیش پر حملہ کیا تو پاکستان پوری قوت کے ساتھ ڈھاکہ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ یہی نہیں، انہوں نے مئی 2025 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے شیخی بگھاری۔
کامران سعید عثمانی نے پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش کے جھنڈے کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو میں انہیں بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں ایک سیاستدان کے طور پر نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی سرزمین، تاریخ، قربانی اور حوصلے کو سلام کرنے والے کے طور پر بات کر رہا ہوں، جب میں نے 2021 میں یہ مہم شروع کی تو کوئی میرے ساتھ نہیں تھا، آج الحمدللہ، بنگلہ دیش اور پاکستان ایک ساتھ کھڑے ہیں، آج میں کوئی سیاسی بیان نہیں دوں گا، میں عثمانی کی بات کروں گا، جو کہتا تھا کہ وہ بنگلہ دیش بننے کی آواز نہیں بنے گا، جس نے سوچا کہ وہ ہم خیال تھے۔ کسی بھی ملک کی کالونی میں بنگلہ دیش کے اندر کسی کی غنڈہ گردی کو قبول نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ اس خطے کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان نوجوان اٹھتا ہے اور بااثر آواز بنتا ہے تو اسے دبا دیا جاتا ہے، یہ بھارتی سیاست دان عوام کا خون چوسنے کے لیے انہیں کبھی غلامی سے آزاد نہیں کرنا چاہتے، چاہے وہ بنگلہ دیش کو پانی کی سپلائی منقطع کر کے ہو یا فتنے کے نام پر مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر کے ان کے مسلمان نوجوانوں کو اب یہ سازش سمجھ چکے ہیں۔ اب پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہر بچہ عثمان ہادی ہے۔
کامران سعید نے مزید کہا کہ "انہوں نے عثمان ہادی کو شہید کیا، لیکن وہ ان کے نظریے کو شہید نہیں کر سکے، آج بنگلہ دیش کے عوام نے بھارت کی آزادی کو یکسر مسترد کر دیا ہے، میں اپنے بنگلہ دیشی بھائیوں اور بہنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر کوئی ملک بنگلہ دیش پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے یا بنگلہ دیش کی خود مختاری پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اب آپ بنگلہ دیش کے ساتھ کھڑے ہوں گے تو میں بھی کسی کے ساتھ جنگ لڑوں گا۔” نظر بد، پاکستانی عوام، پاکستانی فوج اور ہمارے میزائل آپ سے زیادہ دور نہیں ہیں، ہم آپ کو اسی طرح دکھ دیں گے جیسا کہ ہم نے آپریشن بنیان المرسو کے ذریعے کیا تھا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
