Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

صبیح بخاری کی اردو نواز کی وجہ سے اردو کا قافلہ گل و گلزار رہتا تھا : احمد اشفاق

Published

on

Ahmad-Ashfaq

قطر کے مشہور ہندوستانی صنعت کار، اردو دوست اور اردو زبان و ادب کی آبیاری کرنے والے صبیح بخاری کے انتقال پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے قطر کی اولین اردو تنظیم ’بزم اردو’ قطر کے جنرل سکریٹری احمد اشفاق نے کہاکہ ان کی سرگرمی کی وجہ سے اردو کا قافلہ قطر ہی نہیں دیگر جگہ پر گل و گلزار رہتا تھا۔

انہوں نے بزم قطر کی جانب سے منعقدہ تعزیتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قدرت نے مرحوم کو ایک عجیب با وقار آواز بخشی تھی، دوسروں سے بالکل مختلف، ایسی بارعب آواز تھی کہ سامعین کا دھیان اپنی طرف بے اختیار کھینچ لیتے تھے۔ حافظے میں اچھا خاصا شعری سرمایہ محفوظ تھا۔ موقع محل کے اعتبار سے بڑے دل آویز انداز میں اپنے اشعار سناتے تھے۔ محمد صبیح بخاری صاحب انتہائی فعال سماجی کارکن رہے ہیں، اور سوسائٹی کے اہم بہی خواہوں میں سے تھے۔ قوم و ملت کا کوئی بھی کام ہو آپ ہمیشہ صف اول میں ملتے تھے۔ شعر و ادب اور زبان کی خدمت کا جب بھی کوئی موقع ہوتا آپ ہمیشہ سب سے آگے اور پیش پیش رہتے تھے۔

معروف شاعر احمد اشفاق نے کہا کہ وہ اکثر پروگرام میں کہتے کہ میں اردو کی ترقی کی راہ میں جو بھی میرے بس میں ہوگا میں کرنے کے لیے تیار رہوں گا۔ صبیح بخاری صاحب طبیعت کی ناسازی کے باوجود بھی کئی بار بزم کے پروگرام میں ابتدا سے لے کر کے اختتام تک موجود رہے۔ ان کے یہ جملے آج بھی یاد ہیں کہ ناسازی طبع اپنی جگہ اور شوق اردو اپنی جگہ، کیونکہ میں اردو کے قدر دانوں میں سے ہوں اردو کی خدمت کرنا اپنے لیے باعث فخر سمجھتا ہوں، اس کے ساتھ ساتھ اپنی ذمہ داری بھی سمجھتا ہوں کیونکہ اس سے ہماری شناخت ہے اور یہ ہماری مادری زبان ہے۔ پروگراموں میں بر سر عام کہتے کہ اردو میری ماں کی زبان ہے اس لیے اس سے محبت آخر دم تک قائم رہے گی۔ مادری زبان کی اہمیت وہ ہر جگہ واضح کرتے اور دوسروں کو اس جانب سنجیدگی سے توجہ دینے کی تلقین کرتے۔

واضح رہے کہ مرحوم صبیح بخاری کا آبائی وطن بھوپال تھا اور ایک علم پرور فضا میں ان کی پر ورشش ہوئی تھی، اس لیے لا شعوری طور پر اردو شعر و ادب کے عاشق بنے رہے۔دوحہ قطر میں اردو کی بیشتر ادبی تنظیموں کو ان کی سرپرستی حاصل رہی انہوں نے محفلوں کو جان بخشی۔ ہندوستان اور پاکستان کے بعد جس ملک میں اردو کی سرگرمیاں سب سے زیادہ ہیں وہ ملک قطر ہے۔اردو کی نئی بستیوں میں سب سے فعال بستی دوحہ قطر کی قبول کی جاتی ہے کسی نہ کسی حیثیت سے صبیح بخاری کی وابستگی یہان ادبی و نیم ادبی تنظیموں سے رہی۔’

بزم اردو قطر کے سرپرست اعلی دوحہ قطر کی معروف اور ہر دلعزیز شخصیت مرحوم صبیح بخاری کی تعزیتی نشست میں شوکت علی ناز (چئر مین)، منصور اعظمی (نائب چئرمین)ا عجاز حیدر (صدر)اطہر اعظمی (نائب صدر)، احمد اشفاق(جنرل سکریٹری)، راقم اعظمی(نائب سکریٹری) اور ابو حمزہ اعظمی (رکن) نے شرکت کی۔

سب نے مرحوم صبیح بخاری کے ساتھ گذارے وقت اور انکے کارناموں کو یاد کیا۔ بزم اردو قطر کے اس عظیم خسارے سے تمام عہدیداران غم زدہ تھے اور اپنی گفتگو میں رنج و غم کا اظہار کیا ساتھ ہی یہ مشترکہ رائے تھی کہ مرحوم کے انتقال سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسے پر ہونا ناممکن ہے انکی موت ایک شخص کی نہیں بلکہ ایک شخصیت کی موت ہے۔

واضح رہے کہ بزم اردو قطر دوحہ کی قدیم ترین تنظیم ہے۔ جس کا سفر اگست ۹۵۹۱ء میں ‘بزم ارباب سخن’ کے نام سے شروع ہوا۔ قطر میں اردو شاعری کی داغ بیل اسی تنظیم کی تاسیس کے ساتھ شروع ہوئی۔

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان

Published

on

bkc metro station fire

ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔

بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔

ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔

Published

on

Karni-Sena-&-Lawrence

جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔

1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے

کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com