سیاست
بالاصاحب ٹھاکرے نے 2002 کے فسادات کے بعد مودی کو بچایا: ادھو نے ‘تقسیم’ ہندوتوا پر بی جے پی پر تنقید کی

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ شیو سینا نے 25-30 سال تک ایک سیاسی قیادت کی حفاظت کی لیکن وہ (بی جے پی) سینا اور اکالی دل کو بھی نہیں چاہتے تھے جو کہ بی جے پی کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے سابق ارکان ہیں۔ شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے اتوار کو بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس دور تک نہ پہنچتے اگر بال ٹھاکرے نے انہیں “بچایا” نہ ہوتا جب اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے ان سے “راجدھرم” کی پیروی کرنے کو کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شیو سینا نے 25-30 سال تک ایک سیاسی قیادت کی حفاظت کی لیکن وہ (بی جے پی) سینا اور اکالی دل کو بھی نہیں چاہتے تھے جو بی جے پی کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے سابق ممبر تھے۔ انہوں نے ممبئی میں شمالی ہندوستانیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “میں بی جے پی سے الگ ہو گیا لیکن میں نے کبھی ہندوتوا کو نہیں چھوڑا۔ بی جے پی ہندوتوا نہیں ہے۔ اتر بھارتی اس پر جواب چاہتے ہیں کہ ہندوتوا کیا ہے۔ ایک دوسرے سے نفرت کرنا ہندوتوا نہیں ہے”۔
ٹھاکرے نے بی جے پی پر ہندوؤں میں پھوٹ پیدا کرنے کا الزام لگایا
انہوں نے کہا، “25-30 سالوں تک، شیو سینا نے سیاسی دوستی کی حفاظت کی۔ ہندوتوا کا مطلب ہمارے درمیان گرمجوشی ہے۔ وہ (بی جے پی) کسی کو نہیں چاہتے تھے۔ وہ اکالی دل نہیں چاہتے تھے… شیو سینا،” انہوں نے کہا۔ “یہ بالصاحب ٹھاکرے ہی تھے جنہوں نے موجودہ وزیر اعظم کو بچایا تھا جب اٹل جی (اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی) چاہتے تھے کہ وہ ‘راجدھرم’ کا احترام کریں۔ لیکن بالاصاحب نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو وہ (مودی) کرتے۔ یہاں تک نہیں پہنچا،” ٹھاکرے نے واجپائی کے تبصرے کے واضح حوالہ میں کہا جس میں گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ مودی سے 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد “راجدھرم” کی پیروی کرنے کو کہا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا کے بانی نے کبھی نفرت کو پروان نہیں چڑھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہندو ہونے کا مطلب کبھی بھی مراٹھی ہونا اور شمالی ہندوستانیوں سے نفرت نہیں تھا۔ بالا صاحب ان لوگوں کے خلاف تھے جو ان کے مذہب سے قطع نظر ہندوستان مخالف تھے۔”
وقار کی حفاظت کے لیے اتحاد سے باہر نکلے: ادھو ٹھاکرے۔
ٹھاکرے نے کہا کہ اس نے اپنے وقار کی حفاظت کے لیے بی جے پی کے ساتھ اتحاد سے واک آؤٹ کیا اور 2019 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے بعد مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) بنانے کے لیے این سی پی اور کانگریس کے ساتھ ہاتھ ملایا۔ “…..ورنہ میں اپنے گلے میں پٹی باندھنے والا غلام ہوتا جس طرح اب میرے کچھ لوگ بن چکے ہیں،” انہوں نے باغی شیوسینا ایم ایل ایز کے حوالے سے واضح طور پر کہا جو بالا صاحبانچی شیو سینا دھڑے سے تعلق رکھتے ہیں۔ چیف منسٹر ایکناتھ شندے کی قیادت میں۔ ٹھاکرے نے کہا کہ جب بھی وہ شمالی ہندوستانیوں یا مسلمانوں سے ملتے ہیں اور ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھائے جاتے ہیں تو وہ سمیر مہم کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ٹھاکرے نے پی ایم مودی کے ممبئی دورے پر بات کی۔
“آپ سے میری ملاقات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اگر میں مسلمانوں سے ملتا ہوں تو کہا جاتا ہے کہ میں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے۔ جب دو دن پہلے وزیر اعظم نریندر مودی ممبئی آئے تھے تو وہ کس کے کچن میں گئے تھے؟ اگر میں ایسا کرتا تو میں ہوتا۔ ہندو مخالف کہا جاتا ہے۔ “لیکن اگر وزیر اعظم ایسا کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ان کا دل بڑا ہے۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے پاس بوہرہ برادری کے خلاف کچھ نہیں ہے۔ وہ ہمارے ساتھ ہیں،” انہوں نے کہا۔ ممبئی کے اپنے تازہ ترین دورے کے دوران، وزیر اعظم نے بوہرہ برادری کے ایک ممتاز تعلیمی ادارے الجامعۃ الصفیہ عربی اکیڈمی کے نئے مرول کیمپس کا افتتاح کیا، اور کہا کہ وہ وہاں کمیونٹی کے ایک فرد کے طور پر آئے ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
منشیات کے مسئلہ کو جڑ سے اکھاڑ پھنیکیں کا عزم : ابو عاصم اعظمی

ممبئی : مانخورد شیواجی نگر اور گوونڈی علاقوں میں نشے سے نجات کی طرف ایک اہم پہل کی گئی ہے۔ آج نیاز میڈیکل سنٹر، رفیع نگر، گوونڈی میں رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی صدارت میں ایک پروگرام کامیابی کے ساتھ منعقد کیا گیا جس میں این سی بی کے سابق سربراہ سمیر وانکھیڈے خصوصی طور پر موجود تھے۔ اجتماع میں سمیر وانکھیڈے نے منشیات سے متعلق مسائل اور اس پر قابو پانے کے لیے اپنے تجربے اور خصوصی علم کا اظہار کیا۔ ان کے ساتھ پولیس افسران، مختلف رضاکارانہ تنظیموں (این جی اوز) کے نمائندے اور منشیات کی لت سے براہ راست متاثر ہونے والے خاندان شریک تھے۔ رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے علاقہ میں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس مسئلے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کیا۔ اس کے علاوہ منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے، نشے کے عادی نوجوانوں کی بحالی کے لیے ٹھوس اور موثر لائحہ عمل تیار کرنے اور علاقے میں آگاہی مہم کو موثر طریقے سے چلانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ پروگرام میں سمیر وانکھیڑے نے کہا کہ منشیات کی روک تھام کے خلاف لڑائی کو مزید موثر بنانے کے لیے پولیس اور رضاکار تنظیموں کے درمیان بہتر تال میل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وہاں موجود اہل خانہ کو یقین دلایا کہ انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کے مسائل کو سنجیدگی سے لیا جائے گا۔
سیاست
احمد نگر توہین رسالت کے احتجاج پر پولیس کارروائی، امن وامان خراب کرنے کی سازش، آئی لو مہادیو سے نفرت پھیلانے کی کوشش، کارروائی کا مطالبہ : ابوعاصم

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے احمد نگر میں توہین رسالت پر مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرہ پر پولیس کارروائی کو غلط قرار دیا ہے. انہوں نے کہا کہ اہلیہ نگر میں جس طرح سے توہین رسالت کا ارتکاب کر کے آئی لو محمد زمین پر تحریر کر کے رنگولی بنائی گئی اور اس پر درگا دوڑ کا انعقاد کیا گیا تھا. ایسے میں مسلمانوں کا مشتعل ہونا فطری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں پولیس نے میاں بیوی پر کیس درج کر لیا ہے. لیکن احتجاجی مظاہرہ کرنے والے مسلمانوں پر ہی توڑ پھوڑ اور تشدد برپا کرنے کا کیس درج کر لیا گیا ہے. ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آئی لو محمد کے نام پر ملک اور مہاراشٹر میں تشدد کی سازش کون کر رہا ہے, اس کے پس پشت کیا محرکات کار فرما ہے اس کی بھی تفتیش ہونی چاہئے. انہوں نے کہا کہ مسلمان آقا نامدار محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہے اور ان کے نام کی بے حرمتی وہ قطعی برداشت نہیں کرسکتا. روز توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارتکاب ہوتا ہے اور مسلمان اگر اس پر احتجاج کرتا ہے تو اس پر ہی کارروائی ہوتی ہے اس پر ڈنڈے چلائے جاتے ہیں۔
ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آئی لو محمد کے نام پر فرقہ پرست عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پیدا کر کے تشدد برپا کرنے کی سازش کر رہے ہیں. کچھ فرقہ پرستوں نے تو اب آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو بھی شروع کردیا ہے. انہوں نے کہا کہ احمد نگر اہلیہ نگر میں جس طرح سے حالات خراب ہوئے ہیں اس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ شرپسند عناصر نے آئی لو محمد کے نام پر ریاست میں امن وامان خراب کرنے کی سازش رچی ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے نام لئے بغیر ایک ریاستی وزیر کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بالا وزیر ریاست میں امن وامان مکدر کرنے کیلئے ایسی اشتعال انگیزی اور مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتا ہے, جس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہوتا. ممبئی میں بھی اس نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ اعظمی نے مطالبہ کیا ہے کہ توہین رسالت اور اہم اشخاص کی توہین کے خلاف ایک ایسا قانون تیار کیا جائے جس میں 10 سال سے زیادہ کی سزا ہو لیکن سرکار نے اب تک اسمبلی میں اس بل کو منظور نہیں کیا ہے اور حالات ابتر ہوگئے ہیں اس لئے میرا مطالبہ ہے کہ سرکار اس قسم کے قانون منظور کرے, جس سے اہم اشخاص کی توہین کا ارتکاب کرنے والوں کو ضمانت میسر نہ ہو۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
رکنِ اسمبلی ساجد خان پٹھان نے کہا – تعلیم ہے معاشرے کی اصل طاقت

میرا روڈ (ایسٹ)، 2٩ ستمبر 2025 : ودربھ ویلفیئر ایسوسی ایشن، میرا-بھایندر یونٹ کے زیر اہتمام منعقدہ “اسٹوڈنٹس ایوارڈ ڈسٹری بیوشن پروگرام 2024-25” میں اکولہ مغرب اسمبلی حلقہ کے مقبول رکنِ اسمبلی جناب ساجد خان پٹھان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم ہی ترقی کی اصل کنجی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو محنت اور لگن کے ساتھ آگے بڑھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت اور بھائی چارے کی بنیاد درگزر اور محبت پر قائم ہے۔ جذباتی انداز میں انہوں نے کہا: ’’ودربھی بھائیوں کا یہ اعزاز میرے لیے رکنِ اسمبلی بننے کی خوشی سے بھی بڑھ کر ہے۔‘‘صدارت و مہمانانِ خصوصی پروگرام کی صدارت یونٹ صدر فیض اللہ شیخ نے کی۔ مہمانِ خصوصی مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق ایم ایل سی جناب سید مظفر حسین کی نمائندگی ان کی صاحبزادی محترمہ آفرین مظفر حسین نے کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر اسد اللہ خان غازی، ممتاز انڈسٹریلسٹ جناب سیف اللہ خان، اے ڈی جی پی آئی انڈین آرمی کے جناب مدھو سودن سوریے، گجانن ناگے سمیت کئی سماجی شخصیات موجود رہیں۔ ہونہار طلبہ کی پذیرائی تقریب میں ودربھ سے تعلق رکھنے والے ایس ایس سی، ایچ ایس سی، ڈپلومہ، گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح کے ہونہار طلبہ کو شیلڈ اور اسناد پیش کر کے تعلیمی یگانگت کا پیغام عام کیا گیا۔ شریک معززین و عہدیداران اس موقع پر ودربھ ویلفیئر ایسوسی ایشن ممبئی کے صدر ڈاکٹر ناظم الدین قاضی، جنرل سکریٹری سید ناصر علی، میرا-بھایندر یونٹ کے جنرل سکریٹری نعمت خان پٹیل، پروگرام انچارج کبیر شیخ، سابق صدر ایس۔ اے۔ خان، عبد الرحمن شیخ، خالد اختر خان، ڈاکٹر رفیق شیخ، پرمود سانگوڈے، زبیر قریشی، شریف الدین شیخ، پرویز ساحل، سید طارق غفار، مرزا اسماعیل بیگ، ڈاکٹر عبدالجلیل شیخ، محمد فیروز شیخ، عبدالشکیل جمادار، اقبال احمد خان، انصار صوفی، نجم الدین شیخ، سہیل احمد، محمد رفیع، حسن رادھنا پارہ، سید شفاقت علی، میڈیا انچارج و ایڈیٹر ظفر صدیقی، عارف شیخ، تجمل خان، شکیل خان، غالب جمادار سمیت بڑی تعداد میں عہدے دار اور سماجی کارکن شریک رہے۔ نتیجہ ریڈ الرٹ کی وارننگ کے باوجود یہ پروگرام جوش و خروش اور شاندار کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس تقریب نے یہ ثابت کر دیا کہ تعلیم اور قابل طلبہ کا اعزاز ہی معاشرے کی سب سے بڑی طاقت ہے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا