سیاست
لوک سبھا کے علاوہ 2024 میں 8 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے، کچھ اہم انتخابات 2025 میں بھی ہونے والے ہیں، الیکشن کمیشن کے سامنے بڑے چیلنجز ہوں گے۔
نئی دہلی : 2024 بھارت میں انتخابی سال تھا۔ 18ویں لوک سبھا کے انتخابات میں 64.2 کروڑ لوگوں نے اپنا ووٹ ڈالا۔ بی جے پی کی این ڈی اے حکومت وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مسلسل تیسری بار اقتدار میں آئی ہے۔ کانگریس کی قیادت والی اپوزیشن کو بھی پارلیمنٹ میں پہلے سے زیادہ جگہ ملی۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد کسی بھی اپوزیشن پارٹی نے ای وی ایم یا انتخابی شفافیت پر سوال نہیں اٹھائے، لیکن اس کے بعد کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد کچھ پارٹیوں نے ای وی ایم پر سوال اٹھائے۔ انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگایا۔ اس سال 8 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے لیکن ہریانہ اور مہاراشٹر کے نتائج آنے کے بعد ای وی ایم پر سوال اٹھنے لگے۔ دونوں ریاستوں میں کانگریس اور اس کی اتحادی مہا وکاس اگھاڑی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اب 2025 میں بھی دہلی اور بہار جیسی اہم ریاستوں میں انتخابات ہیں، اس لیے الیکشن کمیشن کو ڈیٹا میں شفافیت اور ای وی ایم کے معاملے پر اٹھنے والے سوالات کو ختم کرنے کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس سال جموں و کشمیر کے انتخابات مختلف تھے۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد چھ سال کے صدر راج کے بعد الیکشن کمیشن (ای سی) نے ریاست میں تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات کرائے تھے۔ جموں میں دراندازی اور دہشت گردانہ حملوں کی اطلاعات کے درمیان سیکورٹی خدشات تھے۔ سرحدی علاقے میں بغیر کسی بائیکاٹ یا دھمکی کے انتخابات ہوئے۔ وادی کشمیر اور سرحدی اضلاع سمیت ہر جگہ ووٹنگ ہوئی۔ 2019 یا 2017 میں اس کے بارے میں سوچنا بھی مشکل تھا، جب سری نگر ضمنی انتخاب میں صرف 7 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی اور 8 لوگ مارے گئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے ہریانہ، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں بھی کامیابی سے انتخابات کرائے ہیں۔ 2025 میں دہلی اور بہار میں بھی انتخابات ہونے والے ہیں، جن میں سخت مقابلہ ہوگا۔ اپوزیشن انتخابی ڈیٹا کی شفافیت اور ای وی ایم پر سوال اٹھائے گی۔
الیکشن کمیشن نے 9 دسمبر 2024 کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد انتخابی قواعد میں تبدیلی کی ہے۔ اس کے تحت ہریانہ کے ایک پولنگ اسٹیشن کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور ویڈیو گرافی ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ کانگریس نے اسے انتخابی شفافیت کے خلاف قرار دیا ہے اور اسے عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ یہ الیکشن کمیشن کو درپیش بہت سے چیلنجز میں سے ایک ہے۔ الیکشن کمیشن کو انتخابی سالمیت کا خیال رکھنا ہو گا۔
لوک سبھا انتخابات کے پہلے دو مرحلوں میں ووٹنگ فیصد کے اعداد و شمار دیر سے جاری کرنے پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے کمیشن کی نیتوں اور انتخابی عمل پر سوالات اٹھ گئے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل میں اعتماد بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں ای وی ایم سے متعلق اقدامات بھی شامل ہیں۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا کہ وہ ہارنے والے دو امیدواروں کو 5% ای وی ایم کی مائیکرو کنٹرولر/برن میموری چیک کرنے کی اجازت دے۔ لوک سبھا کی 543 سیٹوں پر اس طرح کی صرف 8 درخواستیں موصول ہوئیں، اور کہیں بھی کوئی بے ضابطگی نہیں پائی گئی۔ لیکن الیکشن کمیشن کو ان مسائل پر توجہ دینی ہوگی کیونکہ سیاسی بحث میں شکوک و شبہات برقرار ہیں۔
مہاراشٹر کے انتخابات کے بعد ای وی ایم کی جانچ کے لیے سو سے زیادہ درخواستیں ہیں۔ اپوزیشن لیڈروں نے ای وی ایم کے خلاف قومی مہم شروع کر دی ہے۔ ہریانہ انتخابات میں ایک قومی پارٹی نے ای وی ایم میں بیٹری کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا دعویٰ کیا تھا۔ الیکشن رولز میں حالیہ ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن پولنگ اسٹیشنز کا الیکٹرانک ریکارڈ روک سکتا ہے۔ اس سے سیاسی جماعتوں اور عدالتوں میں سوالات اٹھیں گے اور سوشل میڈیا پر بھی اس پر بحث ہوگی۔ اس طرح کی چیزیں ‘ون نیشن، ون الیکشن’ (او این او ای) کی تجویز کو بھی متاثر کریں گی۔ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جس کا ای سی آئی کو سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ او این او ای ایک بڑا چیلنج ہے جس کا الیکشن کمیشن کو اگلے پانچ سالوں میں سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کا انحصار پارلیمنٹ کے فیصلے پر ہوگا۔
2025 میں ای سی میں تبدیلیاں ہوں گی۔ دہلی انتخابات کے بعد موجودہ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی میعاد ختم ہو جائے گی۔ نئے سی ای سی کے ساتھ نیا الیکشن کمشنر بھی تعینات کیا جائے گا۔ یہ عمل عدالت کے حکم کے مطابق کمیٹی کرے گی۔ ان تقرریوں کے حوالے سے سیاسی ہنگامہ آرائی ہو سکتی ہے۔ نئی ای سی ٹیم کا مینڈیٹ واضح ہے – اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہندوستان کی انتخابی سالمیت پر سوالیہ نشان نہ لگے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔
سیاست
بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں پر ایس پی ایم ایل اے ابو اعظمی : آزادی کے لیے لڑنے والے مسلمانوں کو اب غدار کہا جا رہا ہے

سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی کمیونٹی کے خلاف تشدد چاہے مذہب یا مقام سے ہو، اس کی سخت مذمت کی جانی چاہیے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اعظمی نے کہا، "چاہے وہ ہندو ہو یا مسلمان، اگر کوئی کسی کے ساتھ کوئی غلط کام کرتا ہے تو اسے سخت سزا ملنی چاہیے۔ ہمیں اس کی مذمت کرنی چاہیے، یہ جہاں بھی ہو، اور جس کے ساتھ بھی ہو، لیکن کیا میں اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کی مذمت کرنے والا پہلا فرد نہیں بننا چاہیے؟” انہوں نے مزید کہا کہ میرے ملک میں جن کے لیے مسلمانوں نے آزادی کی جنگ لڑی اور جنہوں نے کبھی غداری نہیں کی انہیں اب غدار کہا جا رہا ہے یہ کیسا انصاف ہے؟ شریف عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد جمعہ کو بنگلہ دیش میں پرتشدد بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے۔ ملک بھر میں تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات رپورٹ ہوئے، مظاہرین نے بنگلہ دیشی میڈیا جیسے کہ ڈیلی سٹار اور پرتھم الو کو نشانہ بنایا۔ بدامنی کے دوران بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی سابق رہائش گاہ 32 دھان منڈی میں پہلے ہی منہدم عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ہندوستانی ہائی کمیشن نے ایڈوائزری جاری کی : بگڑتی ہوئی صورتحال کے جواب میں، ڈھاکہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں بنگلہ دیش میں مقیم ہندوستانی شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقامی سفر سے گریز کریں اور اپنی رہائش گاہوں سے باہر نقل و حرکت کو کم سے کم کریں۔
عظمی نے حجاب ویڈیو پر نتیش کمار کی مذمت کی : بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی جانب سے ایک خاتون کا حجاب اتارنے کی کوشش کے وائرل ویڈیو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعظمی نے اس عمل کی سخت تنقید کی۔ اعظمی نے کہا، "اس نے جو کیا وہ بالکل غلط ہے۔ میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ایک شخص ایسا کر رہا ہے، اس کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے،” اعظمی نے کہا۔
پٹنہ واقعہ کی تفصیلات : اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ پیر کو پٹنہ میں ایک سرکاری تقریب کے دوران پیش آیا، جہاں کمار آیوش ڈاکٹروں کو سرٹیفکیٹ تقسیم کر رہے تھے۔ ویڈیو میں، جنتا دل (یونائیٹڈ) کے 74 سالہ رہنما ایک خاتون ڈاکٹر کو اپنا حجاب اتارنے کا اشارہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس سے پہلے کہ وہ جواب دیتی، کمار نے آگے بڑھ کر حجاب کو اپنے چہرے سے نیچے کھینچ لیا، لمحہ بہ لمحہ اس کے منہ اور ٹھوڑی کو بے نقاب کیا۔ اس ویڈیو نے فوری طور پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کو جنم دیا، بہت سے لوگوں نے وزیر اعلیٰ کے رویے پر سوال اٹھائے اور اسے ذاتی حدود کی خلاف ورزی قرار دیا۔ مسلسل تنقید کے باوجود کمار نے اس واقعے کے حوالے سے کوئی سرکاری معافی یا بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
بی ایم سی الیکشن سے قبل مہاوکاس اگھاڑی میں پھوٹ، کانگریس کا اکیلا چلو نعرہ

ریاست میں بلدیاتی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ 29 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ووٹنگ 15 جنوری کو ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو ہوگی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس الیکشن میں سب کی توجہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات پرمرکوز رہے گی۔ شیو سینا ٹھاکرے گروپ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ جبکہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور بی جے پی ممبئی میں بی ایم سی پر حکمرانی پانے کی کوشش کرے گی ۔مہایوتی میں نشستوں کی تقسیم پر گفت و شنید جاری ہےلیکن اب تک انتخابی مفاہمت مکمل نہیں ہوئی ہے ۔ تاہم ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات سے پہلے مہاویکاس اگھاڑی میں بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے۔ کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس الیکشن میں مقابلہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس تنہا الیکشن لڑےگی کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھلا اس وقت مہاراشٹر کے دورے پر ہیں۔ آج ممبئی میں منعقدہ ایک میٹنگ کے بعد رمیش چنیتھلا نے بتایا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں بہت زیادہ کرپشن بدعنوانی ہے۔ اس لئے کانگریس نے تنہا الیکشن لڑنےکا فیصلہ لیا ہے ۔ہم نے بی جے پی اور شیو سینا ٹھاکرے گروپ کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سچے محب وطن اور سیکولرعوام کو اس لڑائی میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔اقتدار میں آنے کے بعد ممبئی میونسپل کارپوریشن کے معاملات کو اچھے طریقے سےحل کریں گے۔ اس لیے میں ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں اور ہم ممبئی کی ترقی کریں گے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن الیکشن ریاستی الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کو ایک پریس کانفرنس میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے مطابق امیدوار 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025 تک اپنی درخواستیں داخل کر سکیں گے۔ الیکشن کمیشن 31 دسمبر کو درخواستوں کی جانچ کرے گا۔ امیدوار 2 جنوری 2026 تک اپنی درخواستیں واپس لے سکتے ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی ووٹنگ 5 جنوری کو ہوگی۔ ووٹ 16 جنوری 2026 کو ہوں گے اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
