Connect with us
Tuesday,09-December-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

وَقْف کی ملکیت پر بنایا گیا اے ایم ریزڈنسی : بلڈر کی بے ایمانی کی مثال؟ یا مسلم رہنماؤں کا سمجھوتہ مشن وَقْف پراپرٹی..؟

Published

on

Salim-Moterwala

ممبئی : ہماری پچھلی خبر میں ہم نے بتایا تھا کہ کس طرح بدعنوان افسران اور بلڈروں کی ملی بھگت سے غریب اور مظلوم فٹ پاتھ جھوپڑہ رہائشیوں کے گھر امیروں کو بیچے جا رہے ہیں۔ ممبئی پریس کی خبر کے بعد حکومت نے کارروائی کی اور بی ایم سی کے افسران کی ٹیم مَجگاؤں میں واقع اے ایم ریزڈنسی پہنچی۔ اس کے بعد شیرُو نے اعلیٰ افسران کو گمراہ کرنا شروع کر دیا۔ حاصل شدہ معلومات کے مطابق، اے ایم ریزڈنسی کے ایماندار بلڈر سلیم موٹر والا نے اپنے بیان میں بی ایم سی کے افسران کو بتایا کہ انہوں نے اپنے کمپلیکس میں 20 جھوپڑہ مالکان کو گھر دے دیے ہیں اور بی ایم سی کے افسران کو ان تمام 20 گھروں کے الاٹمنٹ لیٹر دکھائے۔ تاہم، انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان تمام گھروں کو صرف الاٹمنٹ لیٹر دیا گیا تھا، اصل گھروں کی فراہمی نہیں ہوئی تھی۔ اس کے بعد موٹر والا کی کمپنی نے ان گھروں کی ملکیت اپنے رشتہ داروں کے نام منتقل کر دی اور انہیں ان گھروں کا مالک بنا دیا۔

تاہم، بی ایم سی کی حتمی رپورٹ ابھی جمع کرنی باقی ہے، جس سے یہ طے ہوگا کہ موٹر والا گروپ کو کلیئرنس ملتی ہے یا غریب جھوپڑہ رہائشیوں کو گھر ملیں گے۔ اب ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آخر اے ایم ریزڈنسی کے معاملے میں تمام مسلم رہنما خاموش تماشائی کیوں بنے ہیں۔

اگر سرکاری دستاویزات پر نظر ڈالیں تو اے ایم ریزڈنسی کی 3596 اسکوائر میٹر زمین مہاراشٹر وقف بورڈ کے زیرِ انتظام تھی۔ یہ زمین مہاراشٹر کے کلیکٹر نے داؤد بھائی موسیٰ بھائی جریوالا چیریٹی ٹرسٹ کو 99 سال کے لیے لیز پر دی تھی, تاکہ ٹرسٹ مسلمانوں کے غریبوں کی خدمت کر سکے۔ اس زمین کا اصل مالکانہ حق مہاراشٹر حکومت کے پاس تھا، جس نے یہ 99 سال کے لیے ٹرسٹ کو دی تھی، جو 1882 سے شروع ہو کر 1978 کو ختم ہوتا ہے۔ 1978 کے بعد ٹرسٹ اور وقف بورڈ کو یہ زمین مہاراشٹر حکومت کو واپس کرنی تھی۔ تاہم ہندوستان میں یہ بہت کم ہوتا ہے کہ سرکاری زمین ایمانداری سے حکومت کو واپس کی جائے۔ اس زمین کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ ٹرسٹ اور وقف بورڈ نے اس پر اپنا حق جمایا رکھا اور 2009 میں، تقریباً 30 سال بعد، وقف بورڈ نے غیر قانونی طور پر یہ زمین سلیم موٹر والا اور اس کے معاون سہیل خادِر کو ری ڈیولپمنٹ کے لیے دے دی۔ اس کے نتیجے میں حکومت کی ہزاروں کروڑوں کی جائیداد ہڑپ کرلی گئی۔ یہ زمین مسلمانوں کے لیے اسکول، کالج یا اسپتال بنانے کے لیے دی گئی تھی، مگر ٹرسٹ اور وقف بورڈ نے اس زمین کو 99 سال تک بے کار رکھا اور پھر بلڈروں کو رشوت لے کر بیچ دی۔

جب ممبئی پریس نے اس بارے میں ممبئی کے کلیکٹر کو اطلاع دی، تو وہ چونک گئے کیونکہ انہیں یہ بات معلوم نہیں تھی کہ وقف نے حکومت کو زمین واپس کرنے کی بجائے بلڈروں کو بیچ دی، اور وہ اس پر گھر بنا کر مسلمانوں کو کروڑوں میں بیچ رہے تھے۔ ممبئی پریس نے اس معلومات کو مہاراشٹر کے وزیرِ اعلیٰ دیوِندر فڈنویس کو بتایا، جنہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کے احکامات دیے ہیں۔ جب ممبئی پریس نے سلیم موٹر والا سے یہ پوچھنے کی کوشش کی کہ ایک دین دار مسلمان ہونے کے باوجود انہوں نے مسلمانوں کی بھلاہ کے لیے وقف کی گئی جائیداد پر قبضہ کیوں کیا، تو وہ اس معاملے پر بات کرنے سے بچتے ہوئے کوئی بھی جواب دینے سے گریز کرتے رہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

اعظمی کا انوکھا احتجاج… ممبئی زہریلی فضا پر ماسک پہنے بنیر لے کر پہنچے ناگپور اسمبلی، ایس ایم ایس کمپنی اور فضائی آلودگی کے خاتمہ کے لئے موثر اقدام کا مطالبہ

Published

on

Azmi..

ممبئی : مانخورد شیواجی نگر میں فضائی آلودگی اور زہریلی فضا کے سبب بیماریاں عام ہے۔ شیواجی نگر اور گوونڈی کے عوام کو روزانہ زہریلا دھواں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں نے اس علاقے کو نظر انداز کیا ہے کیونکہ یہ ایک غریب محلہ ہے۔ آج اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے روز سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے واضح مطالبہ کیا ایس ایم ایس کمپنی، آر ایم سی پلانٹ، اور ڈمپنگ گراؤنڈ کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور سرکار پر واضح کیا کہ وہ عام عوام کی زندگی سے کھیلنا بند کرے۔

حکومت اس زہریلی فضائی آلودگی کے خاتمہ کے لئے موثر اقدام کرے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ گوونڈی میں ایس ایم ایس کمپنی کے سبب لوگوں کی اوسطا عمر ۳۹ سال ہوگئی ہے اور اس میں فضلا اور کیمیکل مواد جلانے سے بیماریاں پھیل رہی ہے, اس لئے اس پر فوری طور پر پابندی عائد ہو. انہوں نے مزید کہا کہ گوونڈی میں صاف صفائی اور دیگر سہولیات میسر ہو اور اس قسم کی فیکٹری کو بند کیا جائے تاکہ عوام صحت مند زندگی بسر کر سکیں. ابو عاصم اعظمی نے انتہائی انوکھے انداز میں ناگپور اسمبلی کے باہر ہاتھ بینر اٹھا کر ماسک پہن کر زہریلی فضا کے خلاف احتجاج کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مانخورد شیواجی نگر میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ، نشہ فروشوں و نشہ خوروں پر کارروائی کا مطالبہ، ابوعاصم کا ناگپور اسمبلی میں مطالبہ

Published

on

ABU-ASIM

ممبئی : ممبئی مانخورد شیواجی نگر میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ کے سبب یہاں نظم ونسق کی حالت زار ہے پولس کی افرادی قوت کی کمی کے سبب جرائم کو قابو کرنا مشکل یہاں تین ماہ میں تین قتل کی واردات ہوئی ہے, جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ناگپور سرمائی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پولس کی افرادی قوت میں اضافہ اور شیواجی نگر میں نئے پولس اسٹیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تاکہ جرائم پیشہ عناصر پر قدغن لگے, اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہاں منشیات اور نشہ خوروں پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے توجہ طلب نوٹس پر ایوان میں بتایا کہ گزشتہ ماہ قتل، اقدام قتل اور لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک ۲۴ سالہ نریل فروش کی پیسوں کے لین دین کے معاملہ میں قتل کی واردات ہوئی, دوسرا قتل ذاتی دشمنی کے سبب ہوا اور تیسرا قتل نشہ کے کاروبار کے سبب ہوا, اس کے متعلق ڈرگس کے معاملہ میں پولس تفتیش کر رہی ہے. مانخورد شیواجی نگر ایک غریب علاقہ ہے یہاں نشہ خوروں اور نشہ فروشوں کے سبب نظم و نسق کی حالت خراب ہے. یہاں کی آبادی میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے, جب بھی کبھی روڈ کی توسیع یا دوسرا پروجیکٹ کہیں شروع ہوتا ہے یہاں لوگوں کی بازآبادکاری کروائی جاتی ہے اس لیے یہاں پولس کی کمی ہے, بیٹ چوکی قائم کرنے کے بعد بھی اس میں پولس ندارد ہے, کیونکہ پولس کی افرادی قوت کی کمی ہے ایسے میں یہاں پولس کی تعیناتی کی جائے یہ مطالبہ اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : کرلا میں بلڈر ریاض کی اہلیہ ہاجرہ پر غیر قانونی طریقے سے اسقاط حمل کا الزام، کھیرواڑی پولس کا ماں کے خلاف کیس درج

Published

on

ممبئی ؛ ممبئی میں ایک ایسا واقعہ سامنےآیا ہے جس میں ایک ماں کے خلاف غیرقانونی طریقے سےمانع حمل ضائع کرنے کا کیس درج کیا گیا ہے ۔ کرلا بلڈر ریاض شاہ کی دوسری اہلیہ کے خلاف کھیرواڑی پولس نے اسقاط حمل کا معاملہ درج کر لیا ہے ۷ دسمبر کو ریاض شاہ کے فرزند نے شکایت درج کروائی جس میں بتایا گیا کہ ہاجرہ شاہ نے۲۴ ماہ کا بچہ ضائع کروایا ہے ۲۰۲۴ میں مانع حمل سے اسقاط کروایا گیا تھا اور یہ غیر قانونی عمل کی شکایت پر پولس نے ہاجرہ اور اس کے بھائی اشفاق کے خلاف بی این ایس کی دفعات ۸۸،۹۱،۲۳۸ کے تحت کیس درج کر لیا ہے یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں ماں کے خلاف ہی مانع حمل ضائع کر نے مقدمہ درج کیا گیا ہے ۲۰۲۴ میں جب ریاض شاہ نے اپنی اہلیہ سے یہ دریافت کیا تھا کہ کا بچہ کہاں ہے تو اس نے کہا تھا کہ اس کا اسقاط حمل ہوگیا ہے اور اس نے نومولود کی تدقین کرلا سنی قبرستان میں کی ہے اور اس متعلق اس کے بھائی اشفاق اور عمران لا ڈو کو علم ہے جب ریاض نے قبرستان میں معلوم کیا تو اس کوئی بھی نومولود بچہ کا اندراج نہیں ملا جس کے بعد پولس نےگمراہ کرکے اسقاط حمل کروانے کا کیس درج کر لیا اس کی شکایت جنید ریاض شاہ نے درج کروائی ہےپولس اس کی مزید تفتیش کررہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com