Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اہلِ بیت کے ساتھ ساتھ تمام صحابہ کا ادب و احترام ایمان کا حصہ ہے عرس غریب نواز کے موقع پر شبِ نعت کامیابی سے ہمکنار

Published

on

kgn

مالیگاؤں (خیال اثر )
محبتِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم مدارِ ایمان ہے۔ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے منسوب ہر شئے کا ادب و احترام بھی ایمان کا حصہ ہے۔ جس طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اہلِ بیت کا ادب و احترام لازمی ہے اسی طرح صحابۂ کرام کا ادب و احترام بھی ایمان کا حصہ ہے۔ ماہ رجب المرجب میں نیاز امام جعفر صادق کا اہتمام حضرت امیر معاویہ کے یوم وصال پر کرکے اہلِ ایمان اس فاتحہ میں امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کے ساتھ ساتھ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی بارگاہ میں بھی ایصال ثواب کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار کل نماز عشاء مسجد خانقاہ برکتیہ اسلام پورہ مالیگاؤں میں نوری مشن و ادارۂ حجّۃ الاسلام کے زیر اہتمام ہونے والی محفلِ نعت میں حضرت مولانا محمد نورالحسن مصباحی رضوی نقشبندی (صدرالمدرسین دارالعلوم سیدناامیرحمزہ و ضلعی صدر تحریک فروغ اسلام) نے کیا۔ حضرت مفتی نعیم رضا مصباحی کی صدارت میں منعقدہ اس محفل میں ممبئی سے تشریف لائے مشہور و معروف ثناء خواں اولاد امام جعفر صادق حافظ و قاری حضرت سید عبدالوصی قادری رضوی نے اپنے مسحور کن انداز میں نعت و مناقب کے نذرانے پیش کیے۔ ثناء خوانی کے دوران کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ پورا مجمع جو مسجد کے اندر اور باہر تھا؛ سبحان اللہ ماشاءاللہ اور نعرہائے تکبیر و رسالت کی صدائیں بلند کرنے لگا۔مسجد خانقاہ برکتیہ کے خطیب امام مولانا حافظ تجمل حسین قادری امجدی نے تلاوت کلام پاک سے محفل کا آغاز کیا۔ الحاج عتیق الرحمن رضوی نے حمد و نعت پیش کی۔منتظمین کی جانب سے الحاج شبیر پنجابی صاحب نے سید صاحب کی گل پوشی کی۔ جب کی علما و حفاظ کی کثیر تعداد بھی زینت بزم ہوئی۔ جن میں علامہ احمد رضا ازہری، مفتی عرفان رضا مصباحی، مولانا عبداللہ رضوی، حافظ نوید رضا، حافظ اظہار رضوی، حافظ شاہد رضا، حافظ احسان رضا وغیرہ قابل ذکر ہیں جبکہ آل انڈیا سنی جمیعۃ العلماء، رضا اکیڈمی، تحریک فروغ اسلام، ماتریدی ریسرچ سینٹر، اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن، مفتی اعظم فاؤنڈیشن، بزم رضائے صابری کے علاوہ دیگر تنظیموں اداروں کے ذمہ داران کثیر تعداد میں موجود تھے۔صلاۃ و سلام اور دعا پر محفل کا اختتام ہوا۔ آخر میں اسلامی لٹریچر تقسیم کیا گیا۔ بزمِ نور کو سجانے میں ادارۂ حجّۃ الاسلام و نوری مشن کے ذمہ داران افضال رضوی، ابرار رضوی، صفوان رضوی، مجاہد رضا، شعیب رضوی،قاری ہاشم رضا، شعیب رضا،محمد سعید رضا، شہباز اختر رضوی، عامر سہیل رضوی، ظفر رضوی وغیرہ نے اپنی خدمات پیش کیں.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com