Connect with us
Sunday,27-July-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں کے کوویڈ سینٹر کے مسلم ملازمین کے ساتھ تعصب پرستی کا الزام

Published

on

(خیال اثر)
شہیدان بم بلاسٹ اور مجروحین کے طفیل تعمیر شدہ جدید اسپتال (سول ہاسپٹل) میں طبی خدمات کی انجام دہی کے لئے ملازمین کی فراہمی ٹھیکدار کے ذریعے کی جاتی ہے. کورونا جیسی وباء کے پھیلنے کے باعث اور لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے طفیل شہر کے معاشی حالات دگر گوں ہوتے جارہے ہیں. شیدید معاشی حالات سے پریشان ٹھیکدار کی جانب سے مہیا کیا گیا ایک نوجوان ملازم اکرم خان طالب خان (30) ساکن نہال نگر نے اپنی بقایا تنخواہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے زہر خورانی کرتے ہوئے خودکشی کرنے کی کوشش کی جو ان دنوں اسی اسپتال میں موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا ہے.یہ معاملہ گزشتہ کل یہاں کے جنرل ہاسپٹل کی سیڑھیوں پر پیش آیا تھا.متاثرہ اکرم خان نے نمائندے کو بتایا کہ 12ہزار ماہانہ تنخواہ پر ہمیں نامزد کیا گیا تھا لیکن ٹھیکدار کی جانب سے اسے صرف 9ہزار روپیے ہی تنخواہ کی شکل میں ادا کیا جاتا تھا اور اس کی تین ماہ کی تنخواہ ٹھیکدار شرد دیورے کی جانب سے ادا نہ کئے جانے کی صورت میں پریشان ہو کر یہ انتہائی دم اٹھانے پر مجبور ہوگیا. انھوں نے مزید بتایا کہ کوویڈ سینٹروں پر ہم تمام ملازمین نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ایماندارانہ طریقے سے اپنے فرائض منصبی کو ادا کیا ہے لیکن 10 ملازمین کے تعلق سے شرد دیورے نامی ٹھیکدار خاص طور پر مسلم طبقے سے تعلق رکھنے والے ملازمین کے ساتھ ہمیشہ ہی دو رخا رویہ اختیار کرتے ہوئے فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرتا رہا ہے جو اس کی فرقہ پرستی پر مبنی سوچ کا مظہر ہے. متاثرہ کی یہ بھی سوچ تھی شاید ایسا قدم اٹھانے سے ٹھیکدار شرد دیورے راہ راست پر آ جائے لیکن اس حادثے کو دو دن گزر جانے کے باوجود ٹھیکدار اور شہری انتظامیہ کی جانب سے بات چیت کے لئے بھی کوئی نہیں آیا. مذکورہ نوجوان بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی سیکریٹری شیخ ابراہیم شیخ اسلم المعروف پپو ممبر کے قریبی ساتھی اور بی جے پی کا رکن ہے. انھوں نے بر وقت اکرم خان سے ملاقات کرتے ہوئے گفت و شنید کی تو معلوم ہوا کہ ملازمین مہیا کرنے والے ٹھیکدار نے طبی خدمات کے لئے 36 ملازمین مہیا کئے تھے نیز ٹھیکدار کی جانب سے ملازمین کو وقت پر تنخواہ کی ادائیگی میں ٹال مٹول کی جاتی جاتی تھی اور ٹھیکدار جانب داری و فرقہ پرستی, ذات پات پر امادہ رہتا تھا. تنخواہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے پریشانی کے عالم میں اکرم خان نے زہریلی دوا پی کر اپنے آپ کو ختم کرنے کا انتہا قدم اٹھا لیا. بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی سیکریٹری شیخ ابراہیم نے ناسک ضلع سول سرجن اور ریاستی ذمہ داران سے شکایت کرتے ہوئے انصاف کی گہار لگائی ہے تاکہ آنے والے دنوں میں دوسرا کوئی ملازم معاشی پریشانیوں سے نبرد آزما رہتے ہوئے خودکشی پر مائل نہ ہو. شیخ ابراہیم نے ذمہ داران کو یہ بھی انتباہ دیا کہ آنے والے دنوں میں اگر کوئی ایسا ہی واقعہ رونما ہوتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داریاں انتظامیہ اور ٹھیکدار پر عائد ہوگی. مالیگاؤں کا یہ سول ہاسپٹل اول دن سے ہی مریضان وقت کو پریشانیوں میں مبتلا رکھنے کی آمجگاہ بنا ہوا ہے. معمولی بیماریوں کے شکار افراد کو دھولیہ سول ہاسپٹل اور مہنگے ترین اسپتالوں میں روانہ کردیا جاتا ہے. ایسے سنگین حالات میں شہری لیڈران اور میونسپل ذمہ داران بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں. کوئی بھی اس ہاسپٹل کے بگڑے نظام کو راہ راست پر لانے کے لئے سنجیدہ دکھائی نہیں دیتا. یہ دیکھتے ہوئے دھولیہ سول ہاپسٹل میں اپنی بے لوث خدمات کی انجام دہی کے لئے مستعد و فعال خادمان خلق اب یہ کہنے لگے ہیں کہ مالیگاؤں سرکاری اسپتال سردی زکام اور کھانسی کے مریضوں کو بھی دھولیہ اور دیگر مہنگے اسپتالوں میں روانہ کرنے کی کگار پر ہے. اس سنگین مسئلے پر شہری ذمہ داران اور میونسپل ذمہ داران کو غور و خوض کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات کرکے اسے عملی جامہ پہنانا چاہئے تبھی اس اسپتال کے فوائد شہریاں کو مہیا ہوں گے ورنہ یہ عالیشان سرکاری اسپتال” دور کے ڈھول سہانے ” کے مصداق نااہل و ناکارہ ثابت ہوتا رہے گا.

جرم

اسد الدین اویسی نے پولیس پر بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور انہیں بنگلہ دیشی کہہ کر ملک بدر کرنے کا الزام لگایا۔

Published

on

Asaduddin-Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پولیس پر ملک بھر میں بنگالی بولنے والے مسلم شہریوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور انہیں بنگلہ دیشی کا لیبل لگا کر ملک سے باہر پھینکنے کا الزام لگایا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم ایم پی نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر بھی الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی غریب ترین برادریوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور ایسا کام کر رہی ہے جیسے وہ ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ اویسی نے ہفتہ کو ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ہندوستان کے کئی حصوں میں پولیس بنگالی بولنے والے مسلم شہریوں کو غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام لگا کر حراست میں لے رہی ہے۔ جن لوگوں پر الزام لگایا جا رہا ہے ان میں زیادہ تر غریب لوگ ہیں۔ وہ کچی آبادیوں میں رہنے والے، صفائی کے کارکن، چیتھڑے چننے والے ہیں۔ پولیس ان لوگوں کو اس لیے نشانہ بنا رہی ہے کہ وہ غریب ہیں اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا، ایسی اطلاعات ہیں کہ ہندوستانی شہریوں کو بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش میں دھکیل دیا جا رہا ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم ایم پی نے ایکس پر گروگرام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم کی ایک کاپی بھی شیئر کی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے بنگلہ دیشی شہریوں اور روہنگیا کو ملک بدر کرنے کے لیے ایس او پی کو لاگو کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ پولیس کو لوگوں کو صرف اس لیے گرفتار کرنے کا حق نہیں ہے کہ وہ ایک خاص زبان بولتے ہیں۔

اویسی کا یہ بیان پونے پولیس کے پیٹھ علاقے میں پانچ بنگلہ دیشی خواتین کو گرفتار کرنے کے بعد آیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ خواتین بغیر تصدیق شدہ دستاویزات کے بھارت میں رہ رہی تھیں اور جعلی شناختی کارڈ استعمال کر رہی تھیں۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ یہ خواتین بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر ہندوستان آئی تھیں اور جسم فروشی میں ملوث تھیں۔ پولیس نے انسانی سمگلنگ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ حکومت آسام میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہے۔ آسام حکومت کے وزیر اتل بورا نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو مشکوک لوگوں سے بچانا بہت ضروری ہے۔ اس لیے حکومت تجاوزات ہٹانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ آسام بی جے پی نے منگل کو اس بات کا اعادہ کیا کہ بے دخلی مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ تمام غیر قانونی طور پر قابض زمین کو خالی نہیں کر دیا جاتا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی چن دیکھنے کے بہانے اسے چوری کرنے والا شاطر ملزم گرفتار

Published

on

arrest.

ممبئی اندھیری میں ایک خاتون کے گلے کے سونے کے زیورات دیکھنے کی غرض سے نکال کر زیورات لے کر فرار ہونے والے ایک ایسے شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو مغربی بنگال جانے کے لیے ٹرین میں سوار تھا اسے ناسک اگت پوری سے پولس نے گرفتار کر لیا۔

اندھیری تیلی گلی سے شکایت کنندہ گزر رہی تھی اسی دوران ملزم نے ان سے زیورات دیکھنے کی غرض سے ۲۸ گرام سونے کی چن نکالی اور وہ اس چین کا معائنہ کررہا تھا, اسی دوران اس نے چین لے کر اس کے ساتھ دھوکہ دہی کی اور فرار ہو گیا۔ پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کر لیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ شروع کیا۔ پولس نے ملزم کا سراغ موبائل لوکیشن سے نکال لیا اور اسے اگت پوری اسٹیشن سے زیر حراست لیا۔ ملزم کی شناخت منور انور عبدالحمید ۵۰ سال کے طور پر ہوئی ہے۔ ۲۰۲۴ دسمبر میں وہ جیل سے رہا ہوا تھا اس کے خلاف ممبئی و اطراف میں چوری کے ۶ معاملات درج ہیں, یہ ملزم جرائم پیشہ ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر اور ڈی سی پی کی سربراہی میں حل کر لیا گیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

سیٹلائٹ تصاویر اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر پینگونگ جھیل کے قریب چینی فوج کا قلعہ تیار، جن پنگ کا بھارت پر دوہرا حملہ!

Published

on

Pangong-Lake

بیجنگ : چین بھارت کے خلاف مسلسل جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ ایک طرف چین تعلقات کو معمول پر لانے کی بات کر رہا ہے تو دوسری طرف بھارت کے خلاف اپنی عسکری تیاریوں میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے۔ چین کی تیاریوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اگلے چند سالوں میں ایک بڑی جنگ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور یہ جنگ یقینی نظر آتی ہے۔ ایک طرف چین لداخ کے حساس علاقے پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر اپنے فوجی انفراسٹرکچر کو تیزی سے بڑھا رہا ہے تو دوسری طرف اس نے بھارت کے شمال میں بہنے والے دریائے برہم پترا (جسے چین یارلنگ ژانگبو کہتا ہے) پر دنیا کے سب سے بڑے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ چین اس وقت ہندوستان کے خلاف دو حکمت عملیوں پر بہت تیزی سے کام کر رہا ہے۔ اس کا مقصد ایشیا میں جغرافیائی غلبہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو گھیرنا ہے۔

اوپن سورس انٹیلی جنس او ایس آئی این ٹی نے سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ “چین پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر ایک فوجی مقصد کے کمپلیکس کی تعمیر مکمل کرنے کے قریب ہے، جس میں گیراج، ایک ہائی وے اور اسٹوریج کی سہولیات شامل ہیں۔” او ایس آئی این ٹی کا دعویٰ ہے، سیٹلائٹ امیجز کی بنیاد پر، کہ “یہ سائٹ ایک چینی ریڈار کمپلیکس کے قریب واقع ہے اور اسے ایس اے ایم (زمین سے ہوائی میزائل) لانچ پیڈ یا ہتھیاروں سے متعلق دیگر سہولت کے طور پر تیار کیا جا سکتا ہے۔

سیٹلائٹ امیجز اور انٹیلی جنس ان پٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، او ایس آئی این ٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ چین پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر ملٹری سے متعلق کمپلیکس کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب ہے۔ یہاں چین نے گہرے گیراج بنائے ہیں، جہاں بکتر بند گاڑیاں اور میزائل ٹرک رکھے جا سکتے ہیں۔ ہائی وے کا ڈھانچہ بنایا گیا ہے جسے ریڈار یا لانچنگ پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے اور ایک محفوظ اسٹوریج ایریا بھی بنایا گیا ہے جہاں اسٹریٹجک ہتھیاروں کو چھپایا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ چین جلد ہی اس جگہ کو ایس اے ایم (زمین سے ہوائی میزائل) یا دیگر ہتھیاروں کی تعیناتی کے لیے تیار کر رہا ہے۔ چین کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھارت کے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک خطرہ بن سکتی ہے۔ اگر چین یہاں سے فضائی حدود کی نگرانی اور حملہ کرنے کی صلاحیت تیار کرتا ہے تو اس سے ہندوستان کی فضائیہ کی تزویراتی آزادی متاثر ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب 19 جولائی کو چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے سرکاری طور پر میڈوگ ہائیڈرو پاور اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا جو تھری گورجز ڈیم سے تین گنا زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی تخمینہ لاگت 167 بلین ڈالر ہے اور یہ ڈیم اگلے دس سالوں میں مکمل ہو جائے گا۔ اگرچہ چین اسے توانائی کے تحفظ اور علاقائی ترقی کے حوالے سے ایک اہم منصوبے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ماہرین اسے واضح طور پر بھارت کے خلاف چین کی حکمت عملی تصور کر رہے ہیں۔ چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک چینی صارف نے لکھا، “امن میں، یہ پاور پراجیکٹ ہے، لیکن جنگ میں؟… میں کچھ نہیں کہوں گا، براہ کرم سمجھیں۔” آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ ڈیم اروناچل پردیش سے متصل علاقے میں بنایا جا رہا ہے اور وہاں سے ایک سرنگ نما سڑک ہندوستانی سرحد کے بالکل قریب آتی ہے۔ اس سے ہندوستان کی شمال مشرقی سرحدوں پر خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔ بھارت کی تشویش کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ چین نے ابھی تک برہم پترا پر ہائیڈرولوجیکل ڈیٹا شیئرنگ کے کسی معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے پانی کے بہاؤ کی معلومات دستیاب نہیں ہیں اور سیلاب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com