Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

جرم

نیو انڈیا کوآپریٹو بینک کے جنرل منیجر اور اکاؤنٹس ہیڈ کے خلاف 122 کروڑ کے غبن کا مقدمہ درج، آر بی آئی نے بینک پر پابندی عائد کر دی، جمع کنندگان کی رقم پھنس گئی

Published

on

Bank-Frud

ممبئی : نیو انڈیا کوآپریٹو بینک ممبئی سے بڑی خبر آئی ہے۔ بینک کے جنرل منیجر اور اکاؤنٹس ہیڈ کے خلاف 122 کروڑ روپے کے غبن کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ہفتہ کو دادر پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے بعد اب تفتیش اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) کو سونپ دی گئی ہے۔ بینک کے قائم مقام چیف ایگزیکٹیو آفیسر دیورشی سیسر کمار گھوش (48) نے ایف آئی آر درج کرائی۔ معلومات کے مطابق یہ جرم 12 فروری سے پہلے ہوا تھا۔ واقعہ کا مقام پربھادیوی میں نیو انڈیا کوآپریٹو بینک، ایس وی ناگویکر مارگ بتایا جاتا ہے۔

اس معاملے میں ہتیش مہتا (جنرل منیجر اور اکاؤنٹس ہیڈ) کو ملزم بنایا گیا ہے۔ ای او ڈبلیو کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ ملزم اور اس کے ساتھیوں نے، بینک کے جنرل منیجر اور اکاؤنٹس ہیڈ کی حیثیت سے، مجرمانہ اعتماد کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا اور پربھادیوی اور گورےگاؤں کے دفاتر کے محفوظ ڈپازٹ بکس میں رکھے ہوئے بینک کے فنڈز میں سے تقریباً 122 کروڑ روپے کا غبن کیا۔ یہ رقم بینک میں ڈپازٹ کے طور پر رکھی گئی تھی۔ آر بی آئی نے مبینہ فنڈ غبن کی وجہ سے نیو انڈیا کوآپریٹو بینک پر روک لگا دی ہے۔ جمعرات کو ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے نیو انڈیا کوآپریٹو بینک پر پابندی عائد کرنے کے بعد ایک لاکھ سے زیادہ جمع کنندگان اور متعدد کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی رقم پھنس گئی ہے۔ مرکزی بینک نے کہا کہ یہ پابندیاں “بینک میں حالیہ مادی واقعات سے پیدا ہونے والے نگران خدشات کی روشنی میں اور ڈپازٹرز کے مفادات کے تحفظ کے لیے لگائی گئی ہیں۔”

یہ کارروائی اسپاٹ انسپکشن اور بینک کے چیف کمپلائنس آفیسر کی طرف سے اکنامک آفنسز ونگ میں درج کرائی گئی شکایت کے بعد کی گئی۔ شکایت میں ملازمین نے فنڈز میں غبن کا الزام لگایا ہے۔ پولیس کے ایک ذریعے نے تصدیق کی کہ جاری تفتیش کے حصے کے طور پر ایک بینک اہلکار کو اس کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے بلایا جائے گا۔ مالیاتی بدانتظامی پر تشویش کے جواب میں، آر بی آئی نے بینک کے بورڈ کو ہٹا دیا ہے۔ آپریشنز کی نگرانی اور استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنے کے لیے ایک ایڈوائزری کمیٹی کے ساتھ ایک ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا گیا ہے۔ صنعت کے ماہرین توقع کرتے ہیں کہ ایک اور کوآپریٹو بینک اپنا کام سنبھال لے گا۔

یہ بینک عام لوگوں بالخصوص چھوٹے تاجروں اور متوسط ​​طبقے کے خاندانوں کے لیے بہت اہم تھا۔ اس بینک کے بند ہونے سے بہت سے لوگوں کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آر بی آئی کے اس فیصلے سے لوگوں کے ذہنوں میں کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ کیا ان کا پیسہ محفوظ رہے گا؟ کیا انہیں ان کے پیسے واپس ملیں گے؟ ان سوالات کے جوابات جلد ہی متوقع ہیں۔ یہ واقعہ کوآپریٹو بینکوں کی نگرانی اور ریگولیشن کی ضرورت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ بہت سے لوگ اب کوآپریٹو بینکوں کی ساکھ پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ حکومت کو اس معاملے میں جلد از جلد ایکشن لینے کی ضرورت ہے تاکہ بینکنگ سسٹم پر لوگوں کا اعتماد برقرار رہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا جمع کرنے والوں کو ان کی رقم واپس مل جائے گی؟ کیا ملزمان کو سزا ملے گی؟ کیا آر بی آئی ایسے واقعات کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھائے گا؟ ان تمام سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com