Connect with us
Saturday,11-October-2025

سیاست

بجلی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھیونڈی بی جے پی کی جانب سے پیش کیا گیا گورنر کو میمورنڈم

Published

on

bjp-bhiwandi

بھیونڈی: (نامہ نگار )
کو رونا بحران کے سبب لاک ڈاؤن لاگو کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کے سامنے اقتصادی بحران در پیش ہے ۔ایسے حالات میں بجلی کے بل میں ہوئے اضافے کی وجہ سے پاورلوم مالکان سمیت عام بجلی صارفین کے پسینے چھوٹ گئے ہیں ، جبکہ حکومت کی جانب سے گزشتہ دنوں 100 یونٹ تک کے بجلی بلوں کی معافی کا اعلان جھوٹا ثابت ہوا۔ جس کی وجہ سے عام صارفین بھی بجلی کے بل سمیت مختلف مسائل سے دوچار ہیں۔ حکومت کے ذریعے مناسب فیصلہ لے کر بجلی صارفین کو راحت دینے کے مطالبے کو لے کر بھیونڈی شہر بی جے پی کے ضلع صدر سنتوش ایم شیٹی اور رکن اسمبلی مہیش چوگھلے کی قیادت میں بی جے پی کا ایک وفد راج بھون میں بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کرکے انہیں میمورنڈم پیش کیا۔ مذکورہ وفد میں میونسپل ہاؤس لیڈر شیام اگروال ، گروپ لیڈر ہنومان چودھری ، کارپوریٹر یشونت ٹاورے ، ضلع جنرل سیکریٹری پریم نارائن رائے ، وشال پاٹھارے ، ہسمکھ پٹیل ، دکشن بھارتیہ مورچہ کونکن سیل کے کنوینر ملیشم کونکا سمیت دیگر عہدیداران شامل تھے۔

بھیونڈی شہر بی جے پی کے ضلع صدر سنتوش شیٹی اور بی جے پی کے رکن اسمبلی مہیش چوگھلے نے گورنر کو پیش کئے گئے اپنے چار نکاتی میمورنڈم میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران بجلی کے صارفین کو بجلی کا اضافی بل دیا گیا ہے ، ریاستی حکومت کے ذریعے 100 یونٹ تک بجلی کا استعمال کرنے والے صارفین کا بجلی بل معاف کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔جسے حکومت کے ذریعہ پورا نہ کرنے کی وجہ سے بجلی صارفین کے پسینے چھوٹ گئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران بڑی تعداد میں مزدور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گاؤں چلے گئے تھے جس کی وجہ سے ان کا مکان بند تھا اس کے باوجود ان کے گھروں کا اضافی بل بھیج کر بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے ذریعے ان کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ معاشی پریشانیوں کی وجہ سے بجلی کا بڑھا ہوا بل ادا نہ کرنے والے صارفین کا بجلی میٹر ٹی ڈی اور پی ڈی (عارضی منقطع اور مستقل منقطع) کے نام پر بجلی کی فراہمی منقطع کردی جارہی ہے۔ تارکین وطن مزدوروں کے ذریعے کام دھندے کے لئے دوبارہ واپس آنے کے بعد ان سے 2007 سے پہلے کا بقایا بجلی بل کی ادائیگی کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے پہلے سے ہی معاشی بحران سے جوجھ رہے مزدور خاندانوں کے سامنے نیا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے۔ اسی طرح لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاورلوم مالکان کی بھی معاشی حالت خراب ہوگئ ہے۔ جن سے بجلی کے بل کی زبردستی وصولی نہ کرکے ان کی سہولت کے لئے معمولی قسطوں میں بجلی کے بل وصول کرنے سمیت شہر کے مختلف مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس ضمن میں سنتوش شیٹی نے بتایا کہ گورنر نے بجلی سمیت شہر کے مختلف مسائل کو حل کرنے کے لئے ریاستی حکومت کو ہدایات دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مذکورہ ضمن میں ٹورینٹ پاور کمپنی کے تعلقات عامہ کے افسر نے کہا کہ بل بڑھا کر نہیں بلکہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران تین ماہ میٹر کی ریڈنگ نہیں لی گئی تھی۔ جس کے لئے پچھلے تین ماہ کے بجلی کے اوسط استعمال کے مطابق بل بھیجا گیا ہے۔ جبکہ ایم ای آر سی کی ہدایت کے مطابق ترمیم شدہ ریڈنگ بل بھیجی گئی ہے لیکن اس کے باوجود صارفین نے بجلی کے بل کی ادائیگی کے لئے بہت کم دلچسپی دکھائی ہے جو باعث تشویش ہے۔

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com