Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

بجلی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھیونڈی بی جے پی کی جانب سے پیش کیا گیا گورنر کو میمورنڈم

Published

on

bjp-bhiwandi

بھیونڈی: (نامہ نگار )
کو رونا بحران کے سبب لاک ڈاؤن لاگو کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کے سامنے اقتصادی بحران در پیش ہے ۔ایسے حالات میں بجلی کے بل میں ہوئے اضافے کی وجہ سے پاورلوم مالکان سمیت عام بجلی صارفین کے پسینے چھوٹ گئے ہیں ، جبکہ حکومت کی جانب سے گزشتہ دنوں 100 یونٹ تک کے بجلی بلوں کی معافی کا اعلان جھوٹا ثابت ہوا۔ جس کی وجہ سے عام صارفین بھی بجلی کے بل سمیت مختلف مسائل سے دوچار ہیں۔ حکومت کے ذریعے مناسب فیصلہ لے کر بجلی صارفین کو راحت دینے کے مطالبے کو لے کر بھیونڈی شہر بی جے پی کے ضلع صدر سنتوش ایم شیٹی اور رکن اسمبلی مہیش چوگھلے کی قیادت میں بی جے پی کا ایک وفد راج بھون میں بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کرکے انہیں میمورنڈم پیش کیا۔ مذکورہ وفد میں میونسپل ہاؤس لیڈر شیام اگروال ، گروپ لیڈر ہنومان چودھری ، کارپوریٹر یشونت ٹاورے ، ضلع جنرل سیکریٹری پریم نارائن رائے ، وشال پاٹھارے ، ہسمکھ پٹیل ، دکشن بھارتیہ مورچہ کونکن سیل کے کنوینر ملیشم کونکا سمیت دیگر عہدیداران شامل تھے۔

بھیونڈی شہر بی جے پی کے ضلع صدر سنتوش شیٹی اور بی جے پی کے رکن اسمبلی مہیش چوگھلے نے گورنر کو پیش کئے گئے اپنے چار نکاتی میمورنڈم میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران بجلی کے صارفین کو بجلی کا اضافی بل دیا گیا ہے ، ریاستی حکومت کے ذریعے 100 یونٹ تک بجلی کا استعمال کرنے والے صارفین کا بجلی بل معاف کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔جسے حکومت کے ذریعہ پورا نہ کرنے کی وجہ سے بجلی صارفین کے پسینے چھوٹ گئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران بڑی تعداد میں مزدور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گاؤں چلے گئے تھے جس کی وجہ سے ان کا مکان بند تھا اس کے باوجود ان کے گھروں کا اضافی بل بھیج کر بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے ذریعے ان کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ معاشی پریشانیوں کی وجہ سے بجلی کا بڑھا ہوا بل ادا نہ کرنے والے صارفین کا بجلی میٹر ٹی ڈی اور پی ڈی (عارضی منقطع اور مستقل منقطع) کے نام پر بجلی کی فراہمی منقطع کردی جارہی ہے۔ تارکین وطن مزدوروں کے ذریعے کام دھندے کے لئے دوبارہ واپس آنے کے بعد ان سے 2007 سے پہلے کا بقایا بجلی بل کی ادائیگی کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے پہلے سے ہی معاشی بحران سے جوجھ رہے مزدور خاندانوں کے سامنے نیا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے۔ اسی طرح لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاورلوم مالکان کی بھی معاشی حالت خراب ہوگئ ہے۔ جن سے بجلی کے بل کی زبردستی وصولی نہ کرکے ان کی سہولت کے لئے معمولی قسطوں میں بجلی کے بل وصول کرنے سمیت شہر کے مختلف مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس ضمن میں سنتوش شیٹی نے بتایا کہ گورنر نے بجلی سمیت شہر کے مختلف مسائل کو حل کرنے کے لئے ریاستی حکومت کو ہدایات دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مذکورہ ضمن میں ٹورینٹ پاور کمپنی کے تعلقات عامہ کے افسر نے کہا کہ بل بڑھا کر نہیں بلکہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران تین ماہ میٹر کی ریڈنگ نہیں لی گئی تھی۔ جس کے لئے پچھلے تین ماہ کے بجلی کے اوسط استعمال کے مطابق بل بھیجا گیا ہے۔ جبکہ ایم ای آر سی کی ہدایت کے مطابق ترمیم شدہ ریڈنگ بل بھیجی گئی ہے لیکن اس کے باوجود صارفین نے بجلی کے بل کی ادائیگی کے لئے بہت کم دلچسپی دکھائی ہے جو باعث تشویش ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com