Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کورونا کے بڑھتے واقعات کے تناظر میں ناسک ضلع کلکٹر کا حکم نامہ جاری

Published

on

nashik-jila-collecter

کوئی شخص ، تنظیم یا ایسوسی ایشن حکم کی خلاف ورزی کرتی ہے تو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 اور وبائی امراض ایکٹ ، 1897 اور اس سلسلے میں دیگر سرکاری ایکٹ اینڈ رولز کے تحت مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی:سورج مانڈھرےَ

ناسک : (خیال اثر )
ریاست مہاراشٹر میں کورونا کی دوسری لہر کے خدشات کو خارج نہیں کیا جاسکتا ہے اور ایسے میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ریاست کے بیشتر اضلاع میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے ۔وہیں ناسک ضلع بھی کورونا کے مریضوں سے پاک نہیں ہوا ہے ۔اب ایسے میں ضلع کی عوام کو احتیاط سے کام لینا چاہیے اور سرکاری ہدایت یا استعمال کرتے ہوئے ماسک، سینٹائزر ،سوشل ڈسٹنسنگ کی شرائط پر عمل کرنا چاہئے ۔اسطرح کا حکم آج ناسک ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے نے جاری کیا ہے ۔موصوف نے تفصیلات سے پورے ضلع میں مندرجہ ذیل آرڈر جاری کیا گیا ہے ۔ان میں شادی ہال، لانس،فنکشن ہال کے ساتھ ساتھ کسی بھی عوامی جگہ پر کسی قسم تقریب کے انعقاد کرنے والے متعلقہ منتظمین کو پروگرام میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کو محدود رکھنا چاہئے۔ سوشل ڈسٹنسنگ رکھنا ضروری ہے ، ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کرنا اور ماسک استعمال کرنا لازمی ہوگا ، اور اس سلسلے میں کسی بھی طرح کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ لانس ، شادی ہال، فنکشن ہال یا اسٹیبلشمنٹ ہولڈر جہاں واقعہ / تقریب کا انعقاد بھی کیا جارہا ہے اس کے ساتھ ہی منتظمین کو ذاتی طور پر اور مشترکہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ تقریب کے مقام پر بھی کوڈ -19 کی ہدایات پر عمل کیا جائے۔ اس سلسلے میں منتظمین پر یہ تمام پابندیاں عائد ہوگی۔ اگر کوڈ 19 کے دفعات کی کوئی خلاف ورزی پائی گئی تو متعلقہ مقامی پولس انتظامیہ کی طرف سے متعدی بیماریوں کے ایکٹ اور اسی طرح کی قانونی دفعات کے مطابق مناسب کارروائی کی جائے گی۔ تمام عوامی مقامات پر سرکاری اتھارٹی جو مقامی اتھارٹی کے ماتحت ہے ،اس بات کو یقینی بنائے کہ شہری کوڈ 19 کی ضمنی ہدایات پر عمل پیرا رہیں اور فوری طور پر مناسب کاروائی کریں اور دیئے گئے ہدایت نامہ پر عمل کریں۔ کنٹینمنٹ سیکٹر کے معاملے میں ، متعلقہ بلدیاتی ادارے کی سطح پر دی گئی ہدایت کا سختی سے عمل کیا جانا چاہئے۔ ہوٹلوں ، ، دکانوں اور کھانا ول میں کورونا کے قوانین پر عمل نہ کرنے کی صورت میں ، متعلقہ سرکاری محکموں کو سخت کارروائی کرنی چاہئے۔جیسے ہی کووڈ 19 کے مریض کا پتہ چلتا ہے تو قواعد کے مطابق دوسرے افراد جو مریض کے ساتھ رابطے میں آئے ہیں ان کا سراغ لگایا جائے اور متعلقہ بلدیاتی اداروں کی سطح پر فوری کارروائی کی جانی چاہئے۔ وقتا فوقتا حفظان صحت کے اقدامات کئے جانے چاہیے ۔ جیسا کہ 16 فروری 2021 کو منعقدہ ریاستی سطح کی ٹیلی ویژن کانفرنس میں ہدایت کی گئی تھی ۔ ضلع میں تمام متعلقہ پولس اور سرکاری انتظامیہ کے سربراہان کو اس حکم کو سختی سے نافذ کرنا چاہئے۔ اپنے شعبہ کے ذریعہ کی جانے والی کارروائی کی اطلاع ایمرجنسی ورک سنٹر (ای او سی) ، کلکٹریٹ ، ناسک کو بھی دیں تاکہ اس دفتر کے ذریعہ ڈویژنل کمشنر ، ناسک ڈویژن ، ناسک کو رپورٹ پیش کی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ اگر کوئی شخص ، تنظیم یا ایسوسی ایشن اس حکم کی خلاف ورزی کرتی ہے تو ان کے خلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 اور مواصلاتی امراض ایکٹ ، 1897 اور اس سلسلے میں دیگر سرکاری ایکٹ اینڈ رولز کے تحت مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔

سیاست

میرا روڈ واقعہ کے بعد اب نشے میں دھت ایم این ایس لیڈر کے بیٹے کا سکینڈل! راکھی ساونت کی دوست کی گاڑی ٹکرا گئی

Published

on

Rahil-Jawed-Sk.

ممبئی : میرا روڈ واقعے کے بعد اب ممبئی کے ایم این ایس لیڈر کے بیٹے کے نشے کی حالت میں کار سے ٹکرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ راکھی ساونت کی سابقہ ​​دوست راجشری مورے نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ ایم این ایس لیڈر جاوید شیخ کے بیٹے راحیل جاوید شیخ نے ممبئی کے اندھیری میں ان کی گاڑی کو ٹکر ماری۔ راج شری مورے نے کہا ہے کہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کا بیٹا اس وقت شراب کے نشے میں گاڑی چلا رہا تھا۔ انسٹاگرام پر، راج شری نے جائے وقوعہ کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا، جس میں ملزم کی شناخت ایم این ایس لیڈر جاوید شیخ کے بیٹے راحیل جاوید شیخ کے طور پر کی گئی ہے۔ فوٹیج میں راحیل نیم عریاں نظر آرہا ہے، وہ جارحانہ نظر آرہا ہے اور اسے گالی گلوچ کا استعمال کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ کلپ میں ایک جگہ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ‘میرے والد ایم این ایس کے ریاستی نائب صدر ہیں۔

ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ملزم پولیس افسران کے ساتھ گرما گرم بحث کرتا ہے اور جارحانہ انداز میں راج شری کے پاس آتا ہے اور اسے شکایت درج کرانے کا چیلنج کرتا ہے۔ مراٹھی میں، اسے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، “جا کر پولیس کو بتاؤ کہ میں جاوید شیخ کا بیٹا ہوں، پھر آپ دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔ واقعے کے بعد، راجشری نے راحیل جاوید شیخ کے خلاف درج ایف آئی آر کی ایک تصویر شیئر کی، اس نے مزید الزام لگایا کہ مقامی مراٹھی کمیونٹی کے بارے میں ان کے حالیہ تبصروں کی وجہ سے انہیں ایم این ایس کارکنوں اور حامیوں کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور راحیل کے خلاف مراٹھی زبان کے خلاف جاری بحث نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مہاراشٹر میں ہندی اور مراٹھی کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان، راج شری نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ ممبئی میں مقامی مراٹھی آبادی کی صورت حال مزید خراب ہو جائے گی اگر مہاجرین شہر چھوڑ دیں گے۔ ان کے تبصرے کے بعد، ورسووا کے ایم این ایس کارکنوں نے اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں راج شری مورے کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اس کے جواب میں راجشری نے عوامی طور پر معافی مانگی اور متنازعہ ویڈیو کو اتار دیا۔

Continue Reading

سیاست

ٹھاکرے برادران کے 20 سال کے بعد اکٹھے ہو کر سیاست میں ہلچل مچانے کے بعد کانگریس نئی حکمت عملی بنانے میں مصروف، تاکہ وہ بی جے پی کا مقابلہ کر سکے۔

Published

on

raj,-uddhav-&-rahul

ممبئی : مہاراشٹر میں ہندی بمقابلہ مراٹھی تنازعہ کے درمیان ایک بڑا سیاسی اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ سال کے آخر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر کانگریس تنہا مقابلہ کر سکتی ہے۔ پارٹی کا ایک بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ پارٹی ریاست کے ان دیہی اور نیم شہری علاقوں میں تنہا الیکشن لڑ کر اپنا کھویا ہوا میدان دوبارہ حاصل کرے جہاں بی جے پی تیزی سے اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہے۔ فی الحال، ریاست میں، کانگریس شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) شرد چندر پوار اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا- ادھو بالاصاحب ٹھاکرے (یو بی ٹی) کے ساتھ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کا ایک جزو ہے۔ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے ساتھ شیو سینا (اُبتھا) کی قربت نے حریفوں اور حلیفوں میں بے چینی پیدا کردی ہے۔

پارٹی رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد کا خیال ہے کہ کانگریس کو دو جہتی نقطہ نظر پر غور کرنا چاہیے، پہلے اپنی تنظیمی طاقت کو تلاش کرنے کے لیے آزادانہ طور پر بلدیاتی انتخابات لڑنا چاہیے اور پھر ضرورت پڑنے پر انتخابات کے بعد اتحاد کے امکان کو تلاش کرنا چاہیے۔ مہاراشٹر کانگریس یونٹ کا ایک بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ کانگریس کئی بلدیاتی اداروں میں تنہا الیکشن لڑے اور انتخابات کے بعد اتحاد کے لیے بات چیت کے دروازے کھلے رکھے، لیکن اس پر حتمی فیصلہ مرکزی قیادت کو کرنا ہے۔ پارٹی کے سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس ماڈل کو میونسپل کارپوریشنوں، میونسپل کونسلوں، ضلع کونسلوں اور پنچایت سمیتیوں میں اپنایا جانا چاہئے، بشمول ممبئی، ناگپور، پونے اور ناسک جیسے سیاسی طور پر اہم شہری مراکز۔

مہاراشٹر میں 29 میونسپل کارپوریشنوں، 248 میونسپل کونسلوں، 32 ضلع پریشدوں اور 336 پنچایت سمیتیوں کے انتخابات اس سال کے آخر میں یا اگلے سال کے شروع میں ہونے والے ہیں۔ یہ انتخابات 2029 میں ہونے والے اگلے اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں سب سے بڑی انتخابی مشق ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر شیواجی راؤ موگھے نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نچلی سطح کے کارکنوں کو تحریک دینے کا ایک ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیاں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں نچلی سطح پر کارکنوں کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ نشستوں پر مقابلہ کرنا چاہیے جو اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔

ریاستی یونٹ کا ماننا ہے کہ بلدیاتی انتخابات صرف کارپوریشن یا باڈی الیکشن نہیں ہیں بلکہ مہاراشٹر میں پارٹی کی واپسی کے لیے ایک اہم کڑی ہیں۔ رابطہ کرنے پر، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی) کے ایک سینئر لیڈر نے کہا، “ہم اپنے اتحادیوں شیو سینا (اوباتھا) اور این سی پی (شردچندرا پوار) کے ساتھ انتخابات کے بعد کے اتحاد کو مسترد نہیں کر رہے ہیں لیکن کانگریس کو پہلے اپنی کھوئی ہوئی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ پارٹی کی ریاستی قیادت دیہی اور نیم شہری مہاراشٹر میں بی جے پی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے پریشان ہے، خاص طور پر 2017-18 کے انتخابات میں بڑے میونسپل کارپوریشنوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد۔ ریاست میں نانا پٹولے کے ساتھ ساتھ مرکزی ہائی کمان نے راہول گاندھی کی پسند کے ہرش وردھن سپکل کو مہاراشٹر کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ ہائی کمان کیا فیصلہ لیتی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

رئیس شیخ نے ممبئی کے قبرستان میں جگہ کی کمی کے لیے بی ایم سی کو ذمہ دار ٹھہرایا

Published

on

Rais-Shaikh

ممبئی قبرستانوں میں جگہ کی قلت اور قبرستان میں استعمال مٹی کا معیار انتہائی خراب ہے, جس کی وجہ سے قبرستان میں مدفون میت گلنے سے قاصر ہے۔ ایسی مٹی کا استعمال بی ایم سی پر لازمی ہے۔ محکمہ صحت نے کوئی بھی نیا قبرستان اور شمسان بھومی ڈی پی میں مختص نہیں کی ہے۔ اس سے قبل اراکین اسمبلی اسلم شیخ اور ثنا شیخ نے اس پر توجہ مبذول کرائی ہے۔ قبرستان کے مسئلہ پر رئیس شیخ نے سرکار سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ کیا بی ایم سی اس پر اپنا جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ڈی پی پلان اور قبرستان اور شمسان بھومی سے متعلق معلومات فراہم کرے۔ انہوں نے بی ایم سی پر بھی غفلت کا الزام عائد کیا ہے, جس سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اس پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوف ادے سامنت نے کہا کہ اس سلسلے میں بی ایم سی اور دیگر محکمہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ قبرستان اور شمشان بھومی کی قلت یا فقدان نہیں ہوگا اور اراکین کو اس سے متعلق معلومات دی جائے اور اسمبلی کی میز پر اسے رکھا جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com