Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

رتناگیری ضلع پریشد میں اردو اسکولوں کی تعداد کے مناسبت سے 5 ناظر تعلیم کی تقرری

Published

on

maharashtra-urdu

رتنا گیری ضلع میں ضلع پریشد کی اردو اسکولوں کی تعداد کے مناسبت سے اردو ناظر تعلیم (ADEI) کی جگہ جلد بھری جائیں گی اس قسم کی یقین دہانی رتنا گیری ضلع پریشد کے سی ای او نے تحریری طور پر دیہی ترقیاتی وزیر حسن مشرف اور مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے ریاستی صدر ایم اے غفار سے کی ہے۔ جس سے اردو اساتذہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
معلوم رہے کہ رتناگیری ضلع پریشد کے مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے زمہ داران ، ضلع میں اردو اسکولوں کی تعداد کی مناسبت سے اردو ناظر تعلیم تقرر کرنے کی کوشش اور مطالبہ کررہے تھے۔ ضلع پریشد کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں ہونے پر مقامی ذمہ داران نے اس تعلق سے ریاستی صدر ایم اے غفار سے رابطہ قائم کیا۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے مطالبے پر ریاستی حکومت نے اردو اسکولوں کے لئے اردو کیندر پرمکھ اور وستار ادھیکاری کی منظورات دیکر متعلقہ افسران کو کاروائی کرنے کے آڈر جاری کئے تھے۔
مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے ریاستی صدر ایم اے غفار نے اس ضمن میں دیہی ترقیاتی وزیر حسن مشرف سے ملاقات کرکے ان سے مطالبہ کیا کہ رتناگیری ضلع پریشد کے سی ای او کو اردو ناظر تعلیم کی جگہ ترقی کرکے بھرنے کا حکم دیں۔ دیہی ترقیاتی وزیر نے اس ضمن میں 29/10/2020 اور 05/11/2020 کو رتناگیری ضلع پریشد سی ای او کو اردو ناظر تعلیم کی خالی جگہ ترقی کی بنیاد پر بھرنے کی کاروائی کرنے کا لیٹر دیا تھا۔ اس لیٹر کا جواب دیتے ہوئے رتناگیری سی ای او نے وزیر موصوف کو یقین دہانی کروائی کہ روسٹر کی کاروائی مکمل ہونے کے بعد پرموشن کے ذریعے اردو اسکولوں کی تعداد کے لحاظ سے 5 اردو وستار ادھیکاری کی جگہ بھری جائیں گی۔ اس کی اطلاع مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے ریاستی صدر ایم اے غفار کو بھی تحریری طور پر دی ہے۔
مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کی کامیاب نمائندگی اور غفار سر کی قیادت کی اردو اساتذہ میں سرینا کی جارہی ہے۔ اردو ناظر تعلیم ،اردو اسکولوں کے معیار تعلیم بلند کرنے کے لئے ایک اچھی پہل مانی جارہی ہے

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری، او بی سی اور مراٹھا برادری میں تنازع

Published

on

Maratha Protest..

مراٹھا ریزرویشن کی منظوری اور جی آر جاری کئے جانے بعد چھگن بھجبل اپنی ہی سرکار سے ناراض ہے, جبکہ منوج جارنگے پاٹل پرعزم ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر مراٹھا کو ریزرویشن ملے گا اور اس میں بدگمانی سے بچیں۔ ممبئی آزاد میدان میں مراٹھوں کے احتجاجی مظاہرہ کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مراٹھا تحریک کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ مراٹھوں نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحریک کو تقویت بخشی ۷۰۔۷۵ سال سے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اب تمام مراٹھوں کو ریزرویشن کی فراہمی ہوگی. بدگمانی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پر اعتماد نہ کرے, صبرو تحمل سے کام لیں اور دانشورانہ دہانت کا ثبوت دے, لوگوں کی باتیں سن کر اس پر اعتماد نہ کرے, تمام مراٹھوں کو ریزرویشن فراہم ہوگا. سرکار نے حیدرآباد گزٹ نافذ کرنے کے بعد یہ ممکن ہوا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا وعدہ سرکار نے کیا ہے. اس گزٹ کے نفاد سے مراٹھا برادری بھی او بی سی میں شامل ہوگی. اس لئے افواہ پر توجہ نہ دے, مراٹھا مورچہ ختم ہونے کے بعد منوج جارنگے پاٹل نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ حیدر آباد گزٹ پر عمل آوری سے مراٹھا سماج کو او بی سی میں شمولیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن فراہمی پر کئی لوگوں کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہوئی ہے, وہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ پر بھروسہ نہ کرے۔

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری بھجبل ناراض
حکومت نے مراٹھا برادری کے ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے بالآخر پانچ دن کے بعد کل اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ حکومت نے ان کے آٹھ میں سے چھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تاہم اب او بی سی برادری جارحانہ موقف اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ وہ او بی سی سے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ریزرویشن پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ او بی سی برادری کے لیڈر چھگن بھجبل اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ جی آر کے حوالے سے وکلاء سے صلاح ومشورہ کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں وزیر چھگن بھجبل آج کی کابینہ کی میٹنگ سے غیر حاضر تھے۔

مراٹھا طبقہ کو او بی سی سے ریزرویشن ملنے سے او بی سی میں ناراضگی ہے۔ یہی نہیں بلکہ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیے جانے کے بعد چھگن بھجبل ناراض ہیں اور انہوں نے کابینہ کی میٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے زور دے کر کہا کہ مراٹھواڑہ میں ہر مراٹھا او بی سی ہے۔ اب او بی سی کا کہنا ہے کہ او بی سی کے ریزرویشن پر حملہ کیا جائے گا۔ مراٹھا اور کنبی سماج مساوی ہے جس کے بعد او بی سی اور مراٹھا برادری میں ریزرویشن کو لے کر تنازع ہے اور حالات کشیدہ ہو گئے ہیں, جس کے سبب اب او بی سی اور مراٹھا برادری آمنے سامنے آگئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com