Connect with us
Wednesday,20-August-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

تعلیمی بدعنوانی کے خلاف ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے وزیر تعلیم کو میمورنڈم پیش کیا ، بدعنوان تعلیمی اداروں ، ٹرسٹیان ، افسران و ملازمین کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جائے _ انجینئر نوید بیتاب

Published

on

bhiwandi-mucchi

بھیونڈی: (نامہ نگار ) علمی و ادبی گہوارہ کہلانے والا شہر بھیونڈی ان دنوں نہ صرف کسادبازاری کی مار جھیل رہا ہے بلکہ اپنی ادبی ، ثقافتی اور علمی شناخت ، بدعنوان تعلیمی ادارے ، ذمہ داران و عہدیداران کے سبب کھونے کے درپر ہے جو باعث تشویش ہے اور شہریان کو اپنی آئندہ نسلوں تک تعلیم کی رسائی کی فکر لاحق ہوگئی ہے۔ مشہور زمانہ حربہ ہے کہ اگر کسی کو بنا جنگ و جدل کے شکست فاش دینا ہو تو اس کی علمی حس چھین کر اسے تعلیم سے بے بہرہ کردیا جائے۔

ان ہی فکروں کی بنیاد پر حصول حق کی خاطر بھیونڈی کی علمی ، سماجی ، فلاحی و قانونی تنظیم ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے مہاراشٹر کے وزیر تعلیم کو کثیر نکاتی مطالباتی و شکایتی میمورنڈم پیش کیا ہے جس میں تنظیم کے قومی صدر انجینئر نوید بیتاب نے حکومت مہاراشٹر کے 21 مئی 2010 کے جی آر نمبر 2009/(108/09) ماشی _ 3 اور بتاریخ 26 فروری 2020 کے جی آر نمبر /2020/50/ ایس ڈی _ 4 کے حوالے سے مطالبہ کیا ہے کہ جب حکومت نے امدادی ، غیر امدادی ، اور مستقل غیر امدادی اداروں کو فیس اور ڈونیشن (عطیہ) کے تعلق سے مکمل وضاحت کردی ہے پھر بھی ادارے و ذمہ داران دھڑلے سے نا صرف من مانی فیس وصول کررہے ہیں بلکہ ڈونیشن جیسے تعزیری عمل کو بھی جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں۔ حالانکہ2010 کے 21 نکاتی جی آر میں ابتدائی وضاحت ہی کافی ہے کہ کسی بھی صورت میں ادارے کسی بھی قسم کی نفع خوری نہیں کرسکتے اور نا ہی فی کس طلباء ذرائع آمدنی بنا سکتے ہیں۔ حتیٰ کہ فیس یا اس کے اضافہ میں فیصلے مکمل شفافیت ، حالات ، اور جائز اخراجات کے مدنظر کئے جائیں جو کہ سالانہ چھ فیصدی (% 6) سے زائد نہ ہو۔

اسی طرح ادارے کو دیگر ذرائع سے ملنے والی آمدنی جیسے ہال ، میدان ، و کینٹین وغیرہ کا کرایہ سبھی ادارے کے آڈٹ (جمع پونجی) میں دکھانا ہوگا جو کہ براہ راست طلباء کے تعلیمی اخراجات میں منہا ہوگا۔

ادارہ فیس یا اضافہ کے تعلق سے کسی بھی قسم کا کوئی بھی حساب کتاب یا تجویز ہر صورت میں پہلے اساتذہ و والدین تنظیم کے سامنے پیش کرنا ہوگا پھر گزٹ میں درج جدول الف یا جدول ب کے مطابق اساتذہ و والدین کی تنظیم اور ان سے متعلقہ تنظیموں کی حمایت کے بناء پر ہی رقم ، فیس و درجہ میں اضافہ کرسکتے ہیں جس کی میعاد 5 سال ہوگی۔ مگر اس کے برعکس تعلیمی ادارے اور اس کے ذمہ داران اپنی خواہشات اور مفاد کے مطابق قانون کو پیروں تلے روندتے ہوئے سارا نظام چلا رہے ہیں۔جسے یہ ذمہ داران عوامی املاک کو اپنی نجی املاک سمجھ کر کام کررہے ہیں۔

عوامی مفاد ، حق و انصاف کے لئے ” معزز گورنر مہاراشٹر ” گزٹ و حکم صادر کرتے ہیں مگر مقامی محکمہ تعلیم کے بدعنوان افسران و ملازمین ان اداروں کے ذمہ داروں کے ساتھ ساز باز کرکے عوام کے حقوق و انصاف کی حصولیابی کا کوئی بھی در خالی نہیں چھوڑتے کہ عوام جہاں جا کر انصاف کی گہار لگائے۔

اپنے مکتوب میں ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن کے قومی صدر انجینئر نوید بیتاب نے اساتذہ اور والدین تنظیم کے پیش نظر اس کے قوی اطلاق کا مطالبہ کیا ہے تو وہیں 2020 کے گزٹ کے مطابق شکایت ازالہ کمیٹی کے فوراً سے پیشتر مقامی سطح پر نفاذ اور عمل آوری کا مطالبہ کیا ہے جو کہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔ ہزارہا مدعے و شکایتیں معقول نظم نہ ہونے کے سبب التواء کا شکار ہیں۔

ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے اپنے 10 نکاتی مطالبہ میں ایک طرف تو 21 مئی 2010 کے گزٹ کے مطابق ، گزٹ کے مکمل اطلاق و نفاذ مع عمل آوری ، بالخصوص “جدول الف اور جدول ب” کے ہمراہ مکمل گزٹ کا سٹیزن چارٹر بورڈ (عوامی سند تختہ) کی اسکول و ادارے کے اندر و باہر مستقل آویزاں کریں۔ دوسری طرف اساتذہ و والدین تنظیم کا مضبوط نفاذ مع عمل آوری کے ساتھ تمامی ممبران کو نا صرف تحریری نوٹس دی جائے بلکہ علاحدہ نوٹس بورڈ لگایا جائے۔

اسی طرح 26 فروری 2020 کے گزٹ کے مطابق گزٹ کا مکمل اطلاق و نفاذ مع عمل آوری ہو بالخصوص شکایت ازالہ کمیٹی کو ضلعی سطح کے ساتھ ساتھ مقامی سطح کے محکمہ تعلیم آفس میں فوراً سے پیشتر شروع کیا جائے تاکہ نہ صرف وقت اور روپے کے ضیاع سے بچا جائے بلکہ زائد از شکایتوں کا ازالہ ہوسکے۔ ساتھ ہی ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن کی طرح دیگر تنظیموں کو بھی شکایت ازالہ کمیٹی میں نامزد کیا جائے۔

ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے قوی مطالبہ کیا ہے کہ تمامی امداد یافتہ اسکولوں و اداروں کو ڈونیشن اور فیس سے بالکل مبرا کیا جائے۔ اداروں اور اسکولوں کو پابند کیا جائے کہ اپنی اسکول و ادارے کے بیرون و اندرون ” نو فیس ، نو ڈونیشن ” کوئی فیس نہیں کوئی ڈونیشن نہیں کا بورڈ ( تختی ) آویزاں کریں۔ اسی طرح ہر نئے سال پر مقامی محکمہ تعلیم کی طرف سے تمامی جگہوں پر مقامی روزنامہ اخباروں میں حکومتی امداد یافتہ اسکولوں کی فہرست کے ساتھ کوئی فیس نہیں کوئی ڈونیشن نہیں کا اشتہار شائع کریں۔

اگر کوئی بھی رکاوٹ یا پریشانی آتی ہے تو ہماری ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن عوامی مفاد میں ہر سال ایسے سارے اخراجات برداشت کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ رائٹ ٹو ایجوکیشن (یکساں حصول تعلیم حق) کے تحت نامزد تمامی اسکولوں کو سختی سے پابند کیا جائے کہ نا طلباء سے فیس لی جائے اور نا ہی ہراساں کیا جائے ورنہ تعزیری کارروائی کی جائے گی۔

بھیونڈی شہر میں حصول تعلیم حق کے تحت کل 32 اسکولوں میں سے صرف 3 ہی اسکولوں میں طلباء کا داخلہ جونیئر کے جی سے لیا جاتا ہے ، تمامی اسکولوں کو جونئیر کے جی سے داخلہ دینے کا پابند کیا جائے۔اس ضمن میں حکومت مہاراشٹر کی وزیر تعلیم محترمہ ورشا گائیکواڑ سے وفد نے ملاقاتی کی ۔مذکورہ وفد میں ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن کے قومی صدر انجینئر نوید بیتاب ،انصاری ریحان ماسٹر ، ڈاکٹر وفا فاروقی ، عمار خان ، ثمر نوید بیتاب ، عیاد خان ، انس انصاری ، فیاض خوشحال ، قادر وڑگم ، زاہد گاندھی ، عاقب عطر والے ، ابو سفیان انصاری ، اور فصیح انصاری وغیرہ شامل تھے۔

سیاست

ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

Published

on

Shashank-Rao-wins

‎ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ‎ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔

‎مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔

‎اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔

‎بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

Published

on

Mcoca-Case

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

آزاد میدان فلسطین غزہ میں قتل عام بند ہو، سی پی آئی سمیت دیگر تنظیموں کا پرزور احتجاجی مظاہرہ

Published

on

protest

ممبئی کی سرزمین آزاد میدان فری فری فلسطین کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ ممبئی پولس نے فلسطین اور غزہ میں مظلوموں کا قتل عام پر احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا, اس کے بعد ہائیکورٹ کی مشروط اجازت کے بعد آزاد میدان میں فلسطینوں کے حق میں یہاں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت پر احتجاج کا علم بلند کرتے ہوئے فلسطین اور غزہ میں قتل عام بند کرنے کا مطالبہ اقوام متحدہ سے کیا گیا۔ اسٹوڈنٹس اور سی پی آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ عالمی اقوام متحدہ کو فوری طور پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطین پر حملے اور جنگ پر پابندی عائد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اور شوریدگی کے سبب ۵۰ ہزار سے زائد بے قصوروں کا قتل عام ہو چکا ہے۔ فلسطین پوری طرح سے تباہ و برباد ہو چکا ہے۔ یہاں بچے، بوڑھے عام انسان پریشان حال ہے اور انہیں طبی امداد تک میسر نہیں ہے۔ راحت رسانی کے ساز وسامان بھی فراہمی سے سرحد پر باز رکھا جارہا ہے۔ راحتی امداد کو بھی واپس بھیجا جارہا ہے, اس لیے سی پی آئی اور دیگر تنظیموں نے باقاعدہ طور پر ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بنا کر غزہ قتل عام پر فوری طور پر روک لگانے کی سفارش کرے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان انسانیت کا علمبردار بھی رہا ہے اور فلسطین سے ہندوستان کا بہتر رشتہ بھی رہا ہے, لیکن گزشتہ چند برسوں میں ہندوستانی سفارتی تعلقات کا رجحان تبدیل ہوا ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستانی کو اپنی سفارتی پالیسی واضح کرنے کے ساتھ غزہ اور فلسطین کی حمایت کرنی چاہئے۔ کیونکہ فلسطین مظلوم ہے اور یہاں اسرائیلی قتل عام جاری ہے, اس پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے یہ انسانیت مخالف عمل ناقابل برداشت ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں جماعت اسلامی، سی پی آئی سماجواد ی پارٹی اور بائیں جماعتیں شریک تھیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ سے کامریڈ لیڈران نے خطاب کیا, جس میں فیروز میٹھی بوروالا، سماجوادی پارٹی لیڈر معراج صدیقی سمیت دیگر شامل ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com