Connect with us
Wednesday,16-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

تعلیمی بدعنوانی کے خلاف ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے وزیر تعلیم کو میمورنڈم پیش کیا ، بدعنوان تعلیمی اداروں ، ٹرسٹیان ، افسران و ملازمین کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جائے _ انجینئر نوید بیتاب

Published

on

bhiwandi-mucchi

بھیونڈی: (نامہ نگار ) علمی و ادبی گہوارہ کہلانے والا شہر بھیونڈی ان دنوں نہ صرف کسادبازاری کی مار جھیل رہا ہے بلکہ اپنی ادبی ، ثقافتی اور علمی شناخت ، بدعنوان تعلیمی ادارے ، ذمہ داران و عہدیداران کے سبب کھونے کے درپر ہے جو باعث تشویش ہے اور شہریان کو اپنی آئندہ نسلوں تک تعلیم کی رسائی کی فکر لاحق ہوگئی ہے۔ مشہور زمانہ حربہ ہے کہ اگر کسی کو بنا جنگ و جدل کے شکست فاش دینا ہو تو اس کی علمی حس چھین کر اسے تعلیم سے بے بہرہ کردیا جائے۔

ان ہی فکروں کی بنیاد پر حصول حق کی خاطر بھیونڈی کی علمی ، سماجی ، فلاحی و قانونی تنظیم ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے مہاراشٹر کے وزیر تعلیم کو کثیر نکاتی مطالباتی و شکایتی میمورنڈم پیش کیا ہے جس میں تنظیم کے قومی صدر انجینئر نوید بیتاب نے حکومت مہاراشٹر کے 21 مئی 2010 کے جی آر نمبر 2009/(108/09) ماشی _ 3 اور بتاریخ 26 فروری 2020 کے جی آر نمبر /2020/50/ ایس ڈی _ 4 کے حوالے سے مطالبہ کیا ہے کہ جب حکومت نے امدادی ، غیر امدادی ، اور مستقل غیر امدادی اداروں کو فیس اور ڈونیشن (عطیہ) کے تعلق سے مکمل وضاحت کردی ہے پھر بھی ادارے و ذمہ داران دھڑلے سے نا صرف من مانی فیس وصول کررہے ہیں بلکہ ڈونیشن جیسے تعزیری عمل کو بھی جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں۔ حالانکہ2010 کے 21 نکاتی جی آر میں ابتدائی وضاحت ہی کافی ہے کہ کسی بھی صورت میں ادارے کسی بھی قسم کی نفع خوری نہیں کرسکتے اور نا ہی فی کس طلباء ذرائع آمدنی بنا سکتے ہیں۔ حتیٰ کہ فیس یا اس کے اضافہ میں فیصلے مکمل شفافیت ، حالات ، اور جائز اخراجات کے مدنظر کئے جائیں جو کہ سالانہ چھ فیصدی (% 6) سے زائد نہ ہو۔

اسی طرح ادارے کو دیگر ذرائع سے ملنے والی آمدنی جیسے ہال ، میدان ، و کینٹین وغیرہ کا کرایہ سبھی ادارے کے آڈٹ (جمع پونجی) میں دکھانا ہوگا جو کہ براہ راست طلباء کے تعلیمی اخراجات میں منہا ہوگا۔

ادارہ فیس یا اضافہ کے تعلق سے کسی بھی قسم کا کوئی بھی حساب کتاب یا تجویز ہر صورت میں پہلے اساتذہ و والدین تنظیم کے سامنے پیش کرنا ہوگا پھر گزٹ میں درج جدول الف یا جدول ب کے مطابق اساتذہ و والدین کی تنظیم اور ان سے متعلقہ تنظیموں کی حمایت کے بناء پر ہی رقم ، فیس و درجہ میں اضافہ کرسکتے ہیں جس کی میعاد 5 سال ہوگی۔ مگر اس کے برعکس تعلیمی ادارے اور اس کے ذمہ داران اپنی خواہشات اور مفاد کے مطابق قانون کو پیروں تلے روندتے ہوئے سارا نظام چلا رہے ہیں۔جسے یہ ذمہ داران عوامی املاک کو اپنی نجی املاک سمجھ کر کام کررہے ہیں۔

عوامی مفاد ، حق و انصاف کے لئے ” معزز گورنر مہاراشٹر ” گزٹ و حکم صادر کرتے ہیں مگر مقامی محکمہ تعلیم کے بدعنوان افسران و ملازمین ان اداروں کے ذمہ داروں کے ساتھ ساز باز کرکے عوام کے حقوق و انصاف کی حصولیابی کا کوئی بھی در خالی نہیں چھوڑتے کہ عوام جہاں جا کر انصاف کی گہار لگائے۔

اپنے مکتوب میں ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن کے قومی صدر انجینئر نوید بیتاب نے اساتذہ اور والدین تنظیم کے پیش نظر اس کے قوی اطلاق کا مطالبہ کیا ہے تو وہیں 2020 کے گزٹ کے مطابق شکایت ازالہ کمیٹی کے فوراً سے پیشتر مقامی سطح پر نفاذ اور عمل آوری کا مطالبہ کیا ہے جو کہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔ ہزارہا مدعے و شکایتیں معقول نظم نہ ہونے کے سبب التواء کا شکار ہیں۔

ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے اپنے 10 نکاتی مطالبہ میں ایک طرف تو 21 مئی 2010 کے گزٹ کے مطابق ، گزٹ کے مکمل اطلاق و نفاذ مع عمل آوری ، بالخصوص “جدول الف اور جدول ب” کے ہمراہ مکمل گزٹ کا سٹیزن چارٹر بورڈ (عوامی سند تختہ) کی اسکول و ادارے کے اندر و باہر مستقل آویزاں کریں۔ دوسری طرف اساتذہ و والدین تنظیم کا مضبوط نفاذ مع عمل آوری کے ساتھ تمامی ممبران کو نا صرف تحریری نوٹس دی جائے بلکہ علاحدہ نوٹس بورڈ لگایا جائے۔

اسی طرح 26 فروری 2020 کے گزٹ کے مطابق گزٹ کا مکمل اطلاق و نفاذ مع عمل آوری ہو بالخصوص شکایت ازالہ کمیٹی کو ضلعی سطح کے ساتھ ساتھ مقامی سطح کے محکمہ تعلیم آفس میں فوراً سے پیشتر شروع کیا جائے تاکہ نہ صرف وقت اور روپے کے ضیاع سے بچا جائے بلکہ زائد از شکایتوں کا ازالہ ہوسکے۔ ساتھ ہی ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن کی طرح دیگر تنظیموں کو بھی شکایت ازالہ کمیٹی میں نامزد کیا جائے۔

ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے قوی مطالبہ کیا ہے کہ تمامی امداد یافتہ اسکولوں و اداروں کو ڈونیشن اور فیس سے بالکل مبرا کیا جائے۔ اداروں اور اسکولوں کو پابند کیا جائے کہ اپنی اسکول و ادارے کے بیرون و اندرون ” نو فیس ، نو ڈونیشن ” کوئی فیس نہیں کوئی ڈونیشن نہیں کا بورڈ ( تختی ) آویزاں کریں۔ اسی طرح ہر نئے سال پر مقامی محکمہ تعلیم کی طرف سے تمامی جگہوں پر مقامی روزنامہ اخباروں میں حکومتی امداد یافتہ اسکولوں کی فہرست کے ساتھ کوئی فیس نہیں کوئی ڈونیشن نہیں کا اشتہار شائع کریں۔

اگر کوئی بھی رکاوٹ یا پریشانی آتی ہے تو ہماری ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن عوامی مفاد میں ہر سال ایسے سارے اخراجات برداشت کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ رائٹ ٹو ایجوکیشن (یکساں حصول تعلیم حق) کے تحت نامزد تمامی اسکولوں کو سختی سے پابند کیا جائے کہ نا طلباء سے فیس لی جائے اور نا ہی ہراساں کیا جائے ورنہ تعزیری کارروائی کی جائے گی۔

بھیونڈی شہر میں حصول تعلیم حق کے تحت کل 32 اسکولوں میں سے صرف 3 ہی اسکولوں میں طلباء کا داخلہ جونیئر کے جی سے لیا جاتا ہے ، تمامی اسکولوں کو جونئیر کے جی سے داخلہ دینے کا پابند کیا جائے۔اس ضمن میں حکومت مہاراشٹر کی وزیر تعلیم محترمہ ورشا گائیکواڑ سے وفد نے ملاقاتی کی ۔مذکورہ وفد میں ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن کے قومی صدر انجینئر نوید بیتاب ،انصاری ریحان ماسٹر ، ڈاکٹر وفا فاروقی ، عمار خان ، ثمر نوید بیتاب ، عیاد خان ، انس انصاری ، فیاض خوشحال ، قادر وڑگم ، زاہد گاندھی ، عاقب عطر والے ، ابو سفیان انصاری ، اور فصیح انصاری وغیرہ شامل تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

لاڈلی بہنوں کے ساتھ مہایوتی سرکار کا فریب… قسط میں کمی اور لاڈلی بہنوں کی قسطوں میں تخفیف دغابازی : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے لاڈلی بہن کی قسط میں تخفیف کو ان سے دھوکہ قرار دیا ہے, انہوں نے کہا کہ الیکشن کی شب میں جس طرح سے ووٹوں کے لئے غیر قانونی طریقے سے نقدی تقسیم کی جاتی ہے۔ ایک ہزار اور دو ہزار روپے ووٹ کے لئے علاقوں میں تقسیم فی کس ووٹ کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح الیکشن سے قبل لاڈلی بہن اسکیم کے تحت خواتین کو لالچ دیا گیا, یہ ایک طرح کی مہایوتی سرکار کی فریب دہی ہے, اور اب مطلب نکال گیا ہے تو پہچانتے نہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ کیا مہایوتی سرکار ان لاڈلی بہنوں کا ووٹ بھی واپس کرے گی, جو ان بہنوں نے انہیں الیکشن میں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہن اسکیم کے سبب سرکاری خزانہ پر بوجھ پڑا, سرکاری ملازمین ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی تنخواہیں بھی تاخیر سے دی گئی ہے۔ ایسے میں سرکار نے لاڈلی بہنوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔ الیکشن کے بعد قسط میں اضافہ کا اعلان کیا تھا اور ۲۱ سو روپیہ دینے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اب ۱۵ سو روپیہ سے بھی اس میں تخفیف کر کے ۵ سو روپیہ کر دیا گیا ہے۔ سرکار نے دو کروڑ سے زائد خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم میں شامل کیا تھا, اب بہانے اور حیلہ سے انہیں نااہل بھی قرار دیا جارہا ہے یہ دھوکہ ہے ان بہنوں کے ساتھ جنہوں نے ووٹ دیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎نیشنل ہیرالڈ اراضی کے غلط استعمال کے معاملے میں کارروائی کی جانی چاہئے – انیل گلگلی نے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس سے مطالبہ کیا

Published

on

fadnavis & anil

ممبئی : ممبئی – “نیشنل ہیرالڈ” کے دفتر، نہرو لائبریری اور ریسرچ سینٹر کے لیے 1983 میں ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کو باندرہ (ایسٹ) کے علاقے میں سروے نمبر 341 میں دی گئی سرکاری زمین کا غلط استعمال کیا گیا ہے، گوتم چٹرجی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے۔ اس پس منظر میں آر ٹی آئی کارکن انل گلگلی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو خط لکھ کر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ‎تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زمین پر 83 ہزار مربع فٹ تعمیر کی گئی ہے, جس میں 11 ہزار مربع فٹ تہہ خانے اور 9 ہزار مربع فٹ بالائی منزل کا اضافی استعمال بھی شامل ہے, جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ قواعد کے مطابق صرف 15 فیصد کمرشل استعمال کی اجازت تھی, لیکن اس کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہاسٹل کے لیے مختص اضافی اراضی بھی قواعد کو نظر انداز کر کے ادارے کو دی گئی۔

‎2001 میں ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ایک متنازعہ حکم کے تحت، لیز پر دی گئی زمین کو براہ راست ملکیت میں تبدیل کر دیا گیا تھا اور 2.78 کروڑ کا سود معاف کر دیا گیا تھا، جسے کمیٹی نے قواعد کے خلاف قرار دیا ہے اور اس پر نظر ثانی کی سفارش کی ہے۔ ‎انیل گلگلی نے خط کے ذریعے وزیر اعلیٰ سے درج ذیل مطالبات کیے ہیں۔ مذکورہ زمین کو حکومت کو واپس لینے کے لیے قانونی کارروائی شروع کی جائے۔ ‎معاف شدہ سود کی رقم اور اضافی جرمانہ وصول کیا جائے۔ عمارت کی ایک منزل پر پسماندہ طبقے کے طلباء کے لیے ہاسٹل شروع کیا جائے۔ باقی ماندہ زمین پر لائبریری اور ریسرچ سنٹر شروع کرنے کی ہدایات دی جائیں۔ گوتم چٹرجی کی تحقیقاتی رپورٹ کو عام کیا جائے۔ ‎انیل گلگلی نے کہا، ’’اس معاملے میں منصفانہ انصاف کو یقینی بنانا اور سرکاری زمین کا عوامی مفاد میں استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔‘‘

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کو بم سے اڑانے کی دھمکی ایک گرفتار

Published

on

Mumbai Police.2

ممبئی : ممبئی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والے ایک شرابی کو ممبئی پولیس نے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ممبئی پولیس کو صبح ساڑھے چار بجے ایک کال موصول ہوا جس میں ممبئی میں بم دھماکہ کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس کے بعد ممبئی پولیس نے اس کی تفتیش شروع کر دی, اور پھر بوریولی علاقہ سے ایک شرابی سورج جادھو 37 سالہ کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس نے اس سے قبل بھی دھمکی آمیز فون کالز کئے تھے۔ اس نے اپس نے بوریولی، بی کے سی، واکولہ میں بم دھماکہ کی دھمکی دی تھی, اور اس پر اس قسم کے فرضی کال کے تین معاملات بھی درج ہیں۔ اس دھمکی آمیز کال کے معاملہ میں آزاد میدان پولیس نے کارروائی کی ہے۔

ممبئی پولیس نے اس ملزم نے متعدد مرتبہ دھمکی آمیز فون کالز کئے ہیں, چونکہ اس نے ممبئی پولیس کنٹرول روم میں یہ فون کال کیا تھا اس لئے آزاد میدان پولیس نے اس متعلق تفتیش شروع کر دی ہے, اور اس کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ ممبئی کیلئے دھمکی آمیز فون کالز درد سر بن گئے ہیں۔ پولیس ایسے فون کالز کو انتہائی سنجیدگی سے لیتی ہے, کیونکہ اس میں غفلت برتی نہیں جاسکتی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے بھی دھمکی آمیز کال سے متعلق ضروری کارروائی کی ہدایت جاری کی ہے۔ جس کے سبب پولیس اس معاملہ میں سنجیدگی سے کارروائی کرتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com