Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں کے “دارالتیمی ” کی 30 ویں یتیم لڑکی کو تعلیم و تربیت سے آراستہ کرتے ہوئے اسے رشتہ ازدواج میں باندھ دیا گیا

Published

on

yateem-bachhi

مالیگاؤں (خیال اثر) قابل احترام ہیں وہ لوگ اور ادارے جو یتیم و یسیر دختران ملت کی نہ صرف پرورش و پرداخت کے علاوہ انھیں دینی و دنیاوی علوم سے بھی بہرہ ور کرنے میں حتی المقدور کوشش کرتے رہتے ہیں. مالیگاؤں شہر میں موجود “دارالیتمی “یتیم دختران ملت کا ایک ایسا متعبر ادارہ ہے جہاں انتہائی ذمہ داریوں سے یتیم بچیوں کی کفالت کرتے ہوئے انھیں عالمیت کے درجہ تک پہنچا کر ان کی شادی بیاہ کا معقول نظم کیا جاتا ہے. آج دارایتمی کی وسیع چار دیواری میں “محسنہ” نامی ایک یتیم لڑکی کی شادی خانہ آبادی کے فرائض چیف ٹرسٹی قاری سلمان ابن قاری اسحاق کے زیر نگرانی انجام دئیے گئے. اس بابرکت مجلس نکاح میں شہر کے علمائے دین اور مخیران ملت کے علاوہ قاری سلمان کے رفقاء بھی کثیر تعداد میں اول تا آخر موجود رہے.یہ 30واں ایسا نکاح تھا جو دارالیتمی میں مقیم یتیم لڑکی کی تعلیم سے فراغت کے بعد خوش اسلوبی سے انجام پذیر ہوا. تمام ہی مدعو مہانوں کے لئے پر تکلف ظہرانے کا انتظام بھی دارالیتی کے ذمہ داران کی جانب سے کیا گیا تھا. نکاح کے بندھن میں بندھنے والی یتیم لڑکی کے لئے زندگی گزارنے کی تمام بیش قیمت اشیاء (برتن وغیرہ) ,کپڑے نیز سونے کے زیوارت دارایتمی کی جانب سے بطور تحفہ دیئے گئے. یہ تمام تر تحفے اس یتیم لڑکی کے لئے ایسے خزینے تھے جو ان کے والدین بھی دینے کا سوچ نہیں سکتے تھے. آغوش مادر کی طرح” محسنہ” نامی یتیم بچی کے نکاح کا معقول انتظام اور پر تکلف ظہرانے کے علاوہ تحفہ کے طور پر دئیے گئے قیمتی ساز و سامان کو چشم پر نم سے دیکھتے ہوئے یقیناً اس یتیم بچی کے دل سے دعائے خیر کے ساتھ ساتھ والدین کی محرومی کا غم اور یتیمی کا کرب کہیں دور اندھیروں میں اپنی منہ چھپائے بیٹھا ہوگا. یہاں موجود تمام ہی مہانان نے دارالتیمی کی اس پیشکش پر دعاؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا کار خیر ہے جو بانیان داریتیمی کی روحوں کے لئے بھی ثواب دارین کا مستحق قرار پائے گا جس کا اجر انھیں آخرت کے حساب و کتاب میں اعلی ترین مقام دیتے ہوئے انھیں خلد بریں کا مکیں بنا دے گا. آج ہندوستان کے شہروں شہروں میں یتیم و یسیر لڑکیاں ملت اسلامیہ کو چشم پر نم سے دیکھ رہی ہیں کہ کاش کوئی آئے اور انھیں کچھ اس طرح سہارا دے جائے کہ ان کی زندگیاں تباہی اور ارتداد کے دہانوں سےمحفوظ ہو جائیں. ملک کے گوشے گوشے چپے چپے میں پھیلے ہوئے دینی مدارس کو چاہیے کہ وہ دارالیتمی کے اس کار خیر کی پیروی کرتے ہوئے ایسے ہی کارنامے سر انجام دیں کہ ملت گم گشتہ کی بنات حوا وقت اور حالات کی گردش سے محفوظ رہتے ہوئے اپنے اپنے مامن میں مقیم ہو کر نیک زندگی کی نیک راہوں پر گامزن ہو جائیں اور مخیران ملت کی آخرت میں سرخروئی کا سبب بن جائیں.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com