Connect with us
Wednesday,08-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

یہ بد قسمتی ہے کہ یوم کسان کے موقع پر کسانوں کو اپنے مطالبات کے لیے احتجاجی مظاہرے کرنا پڑ رہا ہے : شرد پوار

Published

on

kisan

‘قومی یوم کسان’ کے موقع پر کسانوں کو اپنے مطالبات منوانے کے لیے احتجاجی مظاہرے کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے، اسے بدقسمتی قرار دیتے ہوۓ، مہاراشٹرا کے قدآور مراٹھا قائد اور سابق مرکزی وزیر زراعت شرد پوار نے کہا کہ یہ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ معیشت کے بنیادی ستون کسانوں کا احترام کریں۔

آج 23 ڈسمبر کو کسانوں کو ‘یوم کسان’ کی مبارکباد دیتے ہوئے شرد پوار نے اپنے ایک ٹویٹ میں دہلی میں کسانوں کے احتجاج کا ذکر کیا اور کہا کہ “حکمرانوں کی بنیادی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ کسانوں کا مناسب احترام کریں، جو معیشت کا ایک اہم جزو ہیں۔ لیکن آج بدقسمتی سے ملک کے کسانوں کو اپنے حقوق اور مطالبات کے لئے احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔ یوم کسانوں کے موقع پر میری نیک خواہش یہی ہیں کہ ملک کے کسانوں کو انصاف ملے۔”

آج کسانوں کا قومی دن پورے ملک میں منایا جارہا ہے۔ تاہم بدقسمتی سے دارالحکومت دہلی کی سرحد پر، مرکزی حکومت کے منظور کردہ تینوں زراعی قوانین کے خلاف گذشتہ 26 دنوں سے کسانوں کا ایک بڑا احتجاج جاری ہے۔ جس سے حکومت کے پسینہ چھوٹ رہے ہیں۔ اس صورت حال پر سخت ناراضگی و برہمی کا اظہار کیا ہے کہ مرکزی حکومت ابھی تک کسانوں کے احتجاج کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسانوں کو انصاف ملنا چاہیے۔

واضح رہے کہ حکومت کی طرف سے کسانوں کی تنظیموں کو بھیجے گئے خط پر مشترکہ کسان مورچہ آج بدھ کو ایک میٹنگ کر رہا ہے اور کسان تحریری جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔ ادھر احتجاج کے 27 ویں روز، کسانوں نے مختلف مقامات پر سڑکیں بند کردی ہیں اور ایک نوجوان کسان ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگیا ہے۔ وزارت زراعت کی جانب سے خط بھیجنے کے بعد منگل کو پنجاب کی 32 کسان انجمنوں نے سنگھو بارڈر پر ایک میٹنگ کی۔ مشترکہ کسان مورچہ، جو 500 تنظیموں کی قیادت کررہا ہے، بدھ کے روز ایک اجلاس منعقد کر رہا ہے، جس میں کسانوں کی اگلی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق، کاشتکاروں کی جانب سے تحریری جواب بھیجا جائے گا۔

(Tech) ٹیک

ممبئی ون ایپ آج لانچ ہوئی؛جانیں کہ یہ ایم ایم آر میں ممبئی والوں کے لیے نقل و حمل کو کس طرح آسان بنائے گا۔

Published

on

mumbai-one-card

ممبئی : جیسے ہی وزیر اعظم مودی ممبئی کا دورہ کریں گے، وہ ممبئی ون ایپ کی نقاب کشائی کریں گے، ایک مربوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم جو پورے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) میں سفر کو ہموار اور زیادہ موثر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ایپ فی الحال 11 پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹرز کو جوڑ رہی ہے، بشمول ممبئی میٹرو لائنز 1، 2اے، 3، اور 7، ممبئی میٹرو، ممبئی، بی ای ایس ٹی، ممبئی مونورا، بی ای ایس ٹی، ممبئی اور دیگر ریلوے لائنز۔ تھانے، میرا-بھائیندر، کلیان-ڈومبیولی، اور نوی ممبئی سے میونسپل ٹرانسپورٹ سسٹم۔

اس انضمام کے ذریعے، ممبئی ون مسافروں کو صرف ایک ڈیجیٹل کیو آر ٹکٹ کا استعمال کرتے ہوئے سفر کی منصوبہ بندی کرنے، ٹکٹ خریدنے اور ٹرانسپورٹ کے مختلف طریقوں، میٹرو، ٹرین، مونوریل، یا بس کے درمیان سوئچ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر کی پریس ریلیز کے مطابق، ایپ تاخیر، متبادل راستوں اور متوقع آمد کے اوقات کے بارے میں ریئل ٹائم اپ ڈیٹ فراہم کرتی ہے۔ اس میں نقشہ پر مبنی نیویگیشن، قریبی اسٹیشن کی تفصیلات، سیاحوں کی توجہ اور مسافروں کی حفاظت کے لیے ایک ایس او ایس فیچر بھی شامل ہے۔ جبکہ نیشنل کامن موبلٹی کارڈ (این سی ایم سی) قومی سطح پر روپے کے ذریعے کام کرتا ہے، لیکن یہ ممبئی کے مضافاتی ریل نیٹ ورک کو مکمل طور پر کور نہیں کرتا ہے۔ ممبئی ون ایپ ممبئی کے مربوط ٹرانسپورٹ ماحولیاتی نظام پر پوری توجہ مرکوز کرکے اس فرق کو پورا کرتی ہے۔

این ایم آئی اے، میٹرو لائن 3، اور ممبئی ون ایپ کے ایک ساتھ شروع ہونے کے ساتھ، آج ممبئی والوں کے سفر کے طریقے کو تبدیل کرنے میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے جو پہلے سے کہیں زیادہ تیز، ہوشیار، اور زیادہ مربوط ہے۔ ممبئی ون ایپ کا استعمال تمام مسافروں کے لیے آسان اور آسان ہے۔ سب سے پہلے گوگل پلے اسٹور یا ایپل ایپ اسٹور سے ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور آپ کو بھیجے گئے او ٹی پی کا استعمال کرکے اپنے موبائل نمبر کی تصدیق کریں۔ لاگ ان ہونے کے بعد، اپنا ماخذ اور منزل کے اسٹیشن درج کریں، ایپ خود بخود آپ کے قریب ترین اسٹیشن کا بھی پتہ لگا سکتی ہے۔ آپ ایک لین دین میں چار ٹکٹ تک بک کر سکتے ہیں۔ اپنا راستہ منتخب کرنے کے بعد،یو پی آئی، ڈیبٹ کارڈ، یا کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرکے ڈیجیٹل طور پر ادائیگی کریں۔ جیسے ہی ادائیگی مکمل ہو جائے گی، آپ کے فون پر فوری طور پر ایک کیو آرکوڈ تیار ہو جائے گا۔ قطاروں میں انتظار کیے بغیر اپنا سفر شروع کرنے کے لیے میٹرو اسٹیشن کے آٹومیٹڈ فیر کلیکشن (اے ایف سی) گیٹس پر بس اس کیو آر کوڈ کو اسکین کریں۔ 8 اکتوبر کو، ممبئی وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ تین اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے افتتاح کا مشاہدہ کرے گا: ممبئی میٹرو لائن 3 کا آخری مرحلہ، ممبئی ون ایپ، اور نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این ایم آئی اے)۔

Continue Reading

سیاست

آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو سے ماحول خراب کرنے کی سازش، کریٹ سومیا نے ٹریفک روک اسٹیکر چسپاں کیا، حالات کشیدہ، کیس درج کرنے سے پولس کا انکار

Published

on

Kirit Somaiya

ممبئی ؛ ممبئی کے کرلا علاقہ میں کریٹ سومیا نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسٹیکر کو لے کر ایک مرتبہ پھر تنازع پیدا کیا اور آئی لو محمد بنا آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا, جس سے ٹریفک نظام بری طرح سے متاثر ہوا. پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے, آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو کی آڑ میں ملک اور ممبئی شہر میں ماحول خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس نے آئی لو محمد کے اسٹیکر جبرا لگانے پر کوئی کیس درج نہیں کیا, لیکن جب ہم نے آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا تو اس پر پولس نے نوٹس ارسال کی. اس کے ساتھ کریٹ سومیا نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ انہیں دھمکی موصول ہو رہی ہے سوشل میڈیا پر ایم پی سنجے دینا پاٹل اور یوبی ٹی لیڈر محسن نے دھمکی دی ہے, جس کے خلاف پولیس تفتیش کررہی ہے. انہوں نے پولس پر بھی جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ یہ ہندوستان ہے یہاں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر ہی چسپاں کیا جائے گا۔ کریٹ سومیا نے اس سے قبل آئی لو محمد کے مسئلہ پر زہر افشانی کرتے ہوئے اسے دادا گیری اور غنڈہ گردی قرار دیا تھا. اس دوران کریٹ سومیا نے آج ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے. آئی لو مہادیو اور آئی لو محمد کی آڑ میں کرلا کا ماحول اور نظم ونسق خطرہ میں ہے جبکہ پولس نے کریٹ سومیا کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے. اب کرلا میں حالات پرامن ہے, لیکن فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے۔ کرلا میں کریٹ سومیا کے دورہ کے دوران کارکنان نے ٹریفک روک کر ہر ہر مہادیو کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا. جبکہ کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ وہ ملنڈ میں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کرنے کے بجائے کرلا کا رخ کیوں کیا, اس پر کریٹ سومیا خاموش ہو گئے۔

Continue Reading

سیاست

بہار کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں بھی انتخابی گہما گہمی ہے۔ میئرز، میونسپل کونسل کے صدور، اور چیئرمینوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا گیا ہے – فہرست دیکھیں۔

Published

on

Maharashtra-Poll

ممبئی : بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں بڑی انتخابی سرگرمیاں سامنے آئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریاست کے میونسپل کارپوریشنوں میں میئر، 247 میونسپل کونسل چیئرپرسن اور 147 سٹی چیئرپرسن کے عہدوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ 31 جنوری 2026 تک ممبئی بی ایم سی سمیت پوری ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرائے ۔ ممبئی اور ریاست کے دیگر تمام بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2017 میں ہوئے تھے۔ نتیجتاً ریاست میں بلدیاتی انتخابات آٹھ سال بعد ہوں گے۔ یہ ایک بار پھر حکمراں مہاوتی (عظیم اتحاد) اور مہا وکاس اگھاڑی (عظیم اتحاد) کے درمیان سخت جنگ دیکھ سکتا ہے۔

ریاست میں آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ایک اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پیر کو ریاست کی 247 میونسپل کونسلوں اور 147 نگر پنچایتوں کے میئر کے عہدوں کے لیے ریزرویشن کا اعلان کیا گیا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے منعقد کی گئی تھی، جس میں کئی اہم شہروں میں میئر کے عہدے خواتین کے لیے محفوظ کیے گئے تھے۔ قرعہ اندازی کی صدارت وزیر مادھوری مشال نے کی۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اس ریزرویشن کے مطابق بہت سے موجودہ اور خواہشمند امیدواروں کو اب اپنے مستقبل کا سیاسی راستہ طے کرنا ہوگا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی کے مطابق میئر کے عہدے کے لیے مختلف کیٹگریز کی خواتین کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں جس سے مقامی سیاست میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔ 67 نگر پریشدوں میں سے 34 سیٹیں او بی سی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ 33 نگر پریشدوں میں سے 17 سیٹیں درج فہرست ذات کی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ ریاست کی 64 اہم نگر پریشدوں میں میئر کا عہدہ کھلی خواتین کے زمرے کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔ نگر پنچایتوں کے لیے جنرل ویمن ریزرویشن (37 سیٹیں): نگر پنچایتوں میں عام خواتین (کھلی خواتین) کے لیے درج ذیل سیٹیں محفوظ کی گئی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com