جرم
قینچی کی طرح زبان چلانے والی بیوی کا “قینچی” سے بہیمانہ قتل سے سنسنی!!!

خیال اثر مالیگانوی
کورونا نامی خطرناک وباء کے پھیلنے اور لاک ڈاؤں کی صعوبتوں نے ہر ہندوستانی کو بے دست و پا بنا کر رکھ دیا ہے. اس خطرناک بیماری اور لاک ڈاؤن نے ملکی معیشت کو سسک سسک کر دم توڑنے پر مجبور کردیا ہے. لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر کاروبار خسارے ہو سودا ہوتا جارہا ہے تو مزدور پیشہ افراد پر بے روزگاری اور بھکمری کے سائے منڈلا رہے ہیں اور اس کا راست اثر غریب اور مزدور پیشہ افراد پر اس شدت سے سر ابھار رہا ہے کہ ان کی ازدواجی زندگی داؤ پر لگ گئی ہے. مرد اور خاتون خانہ سبھی حیران و پریشان ہیں. بے روزگاری کے بڑھتے سائے نے سب سے زیادہ اثر بچوں پر ڈالا ہے. بچوں کو فاقہ کشی پر مجبور ہوتا دیکھ کر بے بس و لاچار مائیں اپنے روز گار شوہروں سے دست غریباں ہوتے جارہی ہیں. ایک تو بےروزگاری کا عذاب اور بچوں کا بھوک سے تڑپنا, بلبلانا, دیکھنا اور سہنا پھر اس کے بعد بیوی کے طعنے سن سن کر مجبور و بے کس شوہر کا خون کھول اٹھتا ہے اور جب بھی ایسا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو اس کا خمیازہ خواتین اور بچوں کو ہی بھگتنا پڑتا ہے. جودھ پور کا ایسا ہی واقعہ خبروں کی زینت بنا ہوا ہے. تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز ایک 35 سالہ بےروزگار شخص نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کا گلا کاٹ کر قتل کردیا۔ مہا مندر پولیس اسٹیشن کےاسٹیشن ہاؤس آفیسر(SHO)کیلاش دان نے بتایا کہ قریب ایک بجے بی جے ایس کالونی میں رہنے والے ملزم وکرم سنگھ نے پولیس کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ اس نے کچھ تنازعہ پر اپنی بیوی کو قتل کردیا ہے۔ جیسے ہی ہمیں اطلاع موصول ہوئی ہم جائے حادثہ پر پہنچے اور خاتون کی لاش دیکھی اس کا گلا کٹا ہوا تھا۔ پولیس نے فورینسک ٹیم کو جائے حادثہ پر بلایا اور متاثرہ کے اہل خانہ کو حادثہ کی اطلاع دی۔ لاش کو مردہ خانہ میں روانہ کیا گیا اور ملزم کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
ایک مجبور و بےکس اور روزگار شخص جو بےروزگاری کے ستم سہنے کے ساتھ ساتھ اپنی بیوی کے طعنے سہہ سہہ کر اوب گیا تھا. روزگار سے محروم اس شخص کا ایک مکان کرائے پر دیا ہوا تھا جس کے کرائے سے ہی اس کا گھر خرچ عمل میں آ رہا تھا. کرایہ سے ملنے والی رقم بھی ان کی کفالت کے لئے انتہائی نا کافی ثابت ہونے لگی تھی اسی کے حوالے سے ایک دن دونوں میاں بیوی میں جب تکرار شروع ہوئی تو ختم ہونے کا نام ہی نہ لی. ان کے دو کم عمر بچے بھی حیران و پریشان ماں باپ کی اس جوتم پیراز کو حیرت سے دیکھ رہے تھے. جب بیوی کی زبان قینچی کی طرح چلتی گئی تو شوہر نے انتہائی طیش کے عالم میں قینچی سے بیوی کی گردن اور جسم کے دیگر اعضاء پر یکے بعد دیگرے وار کرتے ہوئے قینچی کی طرح چلنے والی زبان کو نہ صرف بند کردیا بلکہ ہمشیہ کے لئے اس کی سانس کی ڈور بھی قینچی سے کاٹ دی. اتنے پر ہی بس نہ کرتے ہوئے اس شوہر نامدار نے پولیس اسٹیشن فون کرتے ہوئے اپنے کارہائے نمایاں بیان کر دیئے جسے سن کر پولیس عملہ فورأ ہی جائے وقوع پر پہنچ گیا. پولیس نے بچشم خود اس دلدوز اور خونی مناظر کو دیکھا. شوہر کے ہاتھوں بیوی کی کٹی پھٹی لاش دیکھ کر پولیس کے بھی رونگھٹے کھڑے ہوگئے. پولیس نے جب قاتل شوہر سے باز پرس کی تو قاتل شوہر نے بتایا کہ بیوی کے روز روز طعنے اور گلے شکوے جب اس کی برداشت سے باہر ہوگئے تو اس نے انتہائی طیش کے عالم میں یہ قدم اٹھایا ہے.
۔پولیس کے مطابق ملزم اور مقتولہ کے دو بچے ہیں، ایک 8 سالہ بیٹی اور 5 سالہ بیٹا شامل ہیں۔جو فی الحال جودھپور میں اپنے دادا دادی کے پاس ہیں۔
تعجب خیز امر یہ ہے کہ شب و روز ساتھ ساتھ زندگی گزارنے والے ایک دوسرے کے سکھ دکھ میں شریک رہنے والے اور ساتھ جینے ساتھ مرنے کی قسمیں کھانے والے حالات حاضرہ کی لپیٹ میں آ کر حالات کی بے رحمی کا شکار ہو گئے. ایک ناری جو اپنے شوہر کو بھگوان سمان مان کر اس کے چرنوں کو روز چھوتے ہوئے اپنی مانگ میں سندور کی طرح سجاتی تھی اسی کے ہاتھوں اس بے رحمی سے قتل ہو گئی کہ دیکھنے اور سننے والے بھی دانتوں تلے انگلی دبانے پر مجبور ہو گئے . اس خونی واقعہ کے بعد قاتل شوہر تو جیل کی سلاخوں کے پچھے پہنچ گیا اور بیوی قتل کے بعد انتم سنسکار کے لئے امر دھام پہنچ کر خاک ہوگئی اور رہے بچے تو وہ والدین سے محرومی کا کرب جھیلتے ہوئے اپنے دادا دادی کے پاس شب و روز روتے ہوئے گھٹ گھٹ کر اپنا بچپن گزارنے پر مجبور ہیں. شوہر کے ہاتھوں بیوی کے قتل کا یہ خونی واقعہ بے روزگاری کا ساخشانہ بتایا جارہا ہے جو کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لا تعداد ہندوستانیوں کا نصیب بنا دیا گیا ہے. قتل کا حالیہ واقعہ آج ہر عام ہندوستانی کو سوچنے پر مجبور کررہا ہے کہ کیا انھیں بے روزگاری یہ عذاب برسوں بھگتنا پڑے گا ؟کیا آنے والے وقتوں میں بھی روز بروز ایسے ہی خونی واقعات گھر گھر میں رونما ہوتے رہیں گے کیونکہ دم توڑتی ہوئی معیشت اور روزگاری کا عفریت ہر گھر پر دستک دینے کے لئے تیار بیٹھا ہے اور ظاہر ہے کہ اس عفریت کا شکار صرف اور صرف خاتون خانہ اور معصوم بچے ہی ہوں گے. بے روزگاری کے اس عفریت اور خود کو اور اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لئے ہر خاتون خانہ کو چاہیے کہ ایسے نا مسائد حالات میں اپنے بے روزگار شوہروں کو طعنہ نہ دیتے ہوئے ان کے شانہ بشانہ قدم در قدم چلتے ہوئے ان کا ساتھ دیں نہ کہ روز مرہ کے خرچ کے لئے باہم دست غریباں رہتے ہوئے ان کا جینا حرام کردیں. بلا وجہ انھیں طیش نہ دلائیں اور خود باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے گھریلو اخراجات پر قابو رکھتے ہوئے فضول خرچی سے پرہز کریں اسی میں ان کی آنے والی زندگی کے اسرار و رموز پوشیدہ ہیں.
جرم
میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔
جرم
گروگرام کے معروف اسپتال میں انسانیت کو شرما کر دینے والا واقعہ سامنے آیا، وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والی ایئر ہوسٹس کے ساتھ زیادتی

نئی دہلی : دہلی سے متصل گروگرام کے ایک مشہور اسپتال میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس کے بارے میں سن کر ہماری روح بھی شرما جاتی ہے۔ واقعہ صرف یہ ہے کہ ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کوئی کہے گا اس میں کیا ہے؟ پچھلے سال ایک رپورٹ آئی تھی کہ ملک میں روزانہ 80 سے زیادہ ریپ کے واقعات ہوتے ہیں۔ لیکن، گروگرام کے سیکٹر-38 کے مشہور اور مہنگے اسپتال میں ایک ایئر ہوسٹس کے ساتھ جو ہوا، وہ انتہائی غیر معمولی ہے۔ وہ وینٹی لیٹر پر تھی اور ہر لمحہ اس کی زندگی ہاں اور ناں کے درمیان جھول رہی تھی۔ اسے اندازہ نہیں تھا کہ وہ کہاں ہے اور کیا وہ اس دنیا میں دوبارہ آنکھیں کھول سکے گی؟ لیکن لائف سپورٹ سسٹم پر بھی اس کی عصمت دری کی گئی اور واقعے کے 10 دن گزرنے کے باوجود مجرم کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
متاثرہ خاتون ایئر ہوسٹس سے متعلق خصوصی تربیت کے لیے مغربی بنگال سے گروگرام آئی تھی۔ 6 اپریل کو وہ تیراکی کی تربیت لے رہی تھی کہ وہ ڈوب گئی۔ ان کی بگڑتی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں شہر کے سب سے بڑے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹروں نے محسوس کیا کہ اسے بچانے کا واحد راستہ اسے لائف سپورٹ سسٹم پر رکھنا تھا۔ اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ کسی بھی ہسپتال میں یہ وہ جگہ ہے جہاں مریض کے علاوہ اس کے قریبی لوگوں کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ اس سے زیادہ محفوظ جگہ کسی ہسپتال میں نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ یہاں زندگی اور موت کے درمیان ایک لمحے کا فاصلہ ہے۔
گروگرام کے ہائی پروفائل اسپتال میں جو کچھ ہوا وہ صرف جرم نہیں تھا بلکہ انسانیت کی موت کا خاموش آخری عمل تھا۔ ذرا سوچیں، ایک عورت جو زندگی اور موت کے درمیان لٹک رہی تھی، وینٹی لیٹر پر تھی، بے ہوش تھی… اور اس حالت میں اس کی عزت تباہ ہو گئی تھی۔ جس ہسپتال کو مریضوں کے لیے مندر اور ڈاکٹروں کو زمین پر بھگوان کہا جاتا ہے، وہاں 46 سالہ ایئر ہوسٹس کے ساتھ زیادتی کی گئی اور کسی کو اس کی آواز تک نہ آئی۔ وینٹی لیٹر آئی سی یو، وہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں نہ صرف باہر والے بلکہ گھر والے بھی بغیر اجازت کے نہیں جا سکتے۔ پھر وہاں کوئی کیسے داخل ہوا؟ اور اندر گیا تو وہاں موجود کیمروں نے اسے کیوں نہیں پکڑا؟ یا یہ ہسپتال کی غفلت ہے؟ سی سی ٹی وی فوٹیج کی دستیابی کے باوجود ملزم کی شناخت میں ناکامی ہسپتال کی جانب سے مجرمانہ ملی بھگت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ عورت کو ہوش آیا تو اس ظلم کی پرتیں کھلنے لگیں۔ لیکن اس پورے واقعے میں سب سے زیادہ افسوسناک بات یہ تھی کہ ہسپتال نے اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کی جب تک کہ خاتون نے خود اپنی آزمائش نہیں بتائی۔ کیا ان تمام دنوں میں کوئی اسٹاف ممبر، کوئی نرس، کوئی ڈاکٹر کچھ سمجھ نہیں پایا تھا؟
یہ واقعہ پورے ہسپتال کے نظام اور اخلاقیات پر سوال اٹھاتا ہے۔ اس وینٹی لیٹر میں جہاں ہر سیکنڈ کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے، ایک عورت کی عزت لوٹی گئی اور ہسپتال بے پرواہ رہا؟ اگر اسے واقعی اس کا کوئی اندازہ نہیں تھا تو یہ غفلت نہیں بلکہ جرم ہے۔ اور اگر ایسا ہو جائے لیکن خاموشی اختیار کی جائے تو یہ بدنامی کے خوف سے جرم کو دبانے کی سازش لگتا ہے۔ اس لیے عورت کی عزت پامال ہونے کا ذمہ دار پورا ہسپتال ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ملزم کو پکڑ کر قانونی سزا بھی مل جاتی ہے تو کیا اس کے وقار کو برباد کرنے میں ہسپتال کے کردار کی کوئی سزا ملے گی؟
جرم
ناگپور میں ریسٹورنٹ کے مالک کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین شروع کی، علاقے میں سکیورٹی کو لے کر خوف و ہراس

ناگپور : مہاراشٹر کے ناگپور شہر میں پیر کی رات دیر گئے ایک 28 سالہ ریستوراں کے مالک کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ صبح 1.20 اور 1.30 کے درمیان امربازاری تھانے کے علاقے میں ایک کیفے کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت ’سوشا ریسٹورنٹ‘ کے مالک اویناش راجو بھوساری کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ اپنے ریسٹورنٹ مینیجر کے ساتھ کیفے کے سامنے بیٹھا آئس کریم کھا رہا تھا کہ چار نامعلوم افراد موٹر سائیکل اور موپیڈ پر وہاں پہنچے۔ ان میں سے ایک شخص نے اویناش پر چار گولیاں چلائیں اور اس کے بعد تمام ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اویناش کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔
راجو بھوساری نامی شخص نے امباری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ راجو بھوساری متوفی اویناش کے والد ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کر رہی ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران اور فرانزک ماہرین جائے حادثہ پر گئے۔ اس نے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ رات کو سیکورٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ معاملہ باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا