سیاست
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر کو احتجاج سے روکنا اظہار رائے کی آزادی و جمہوریت پر حملہ : آصف صدیقی

حکومت سیاہ زرعی قانون لاکر کارپوریٹ گھرانوں کو کھلی چھوٹ دے کر زراعت کو یرغمال بنا کر کسانوں کو معاشی طور پر بلکل کمزور کرنے کے لیئے کوشاں ہے، اس سیاہ قانون کے خلاف کسانوں کی تحریک کی حمایت کرنے والوں کو روکا جا رہا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے کسانوں کی حمایت کر احتجاج میں شامل ہونے کا اعلان کیا تو اترپردیش حکومت نے انہیں گھر سے نکلنے سے روکنے کے لیئے ان پر پہرہ لگا کر جمہوریت و اظہار رائے کی آزادی پر مزید حملہ کیا ہے، جو قابل مذمت ہے۔ حکومت کے روکنے کی لاکھ کوششوں کے بعد سماج وادی پارٹی کے عہدے داروں و کارکنوں نے کسانوں کی حمایت میں مظاہرہ کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ حکومت کی کسان و عوام مخالف پالیسیوں کو اب برداشت نہیں کریں گے بلکہ دندان شکن جواب دیں گے۔ مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے نائب صدر آصف نظام الدین صدیقی نے کسان مخالف بل کے متعلقہ میں جاری پریس ریلیز کے ذریعہ مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے نائب صدر آصف نظام الدین صدیقی نے کہا کہ اس سردی کے موسم میں کھلے آسمان کے نیچے آج کسان سیاہ زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہے ۔جس کی حمایت کا اعلان کر پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو سڑکوں پر نکلنے کی کوشش کیا تو اتر پردیش کی حکومت ڈر کر انہیں طاقت کے زور پر روک دیا ۔حکومت کو معلوم ہے کہ سماج وادی پارٹی زمین سے وابستہ ایک ایسی سیاسی پارٹی ہے جو ہمیشہ کمزوروں اور کسانوں کے لیئے آواز اٹھاتی رہتی ہے ۔
حکومت کسانوں کی تحریک کو کمزور کرنے کے لیئے اپوزیشن کی آواز کو دبانے میں کوشاں ہے ۔ اترپردیش میں اکھلیش یادو اگر کسانوں کے حق کے لیئے میدان عمل میں آگے ہیں تو انہیں کیوں روکا جارہا ،اور انہیں کسانوں کے حقوق کے لیئے کیوں آواز بلند نہیں کرنے دی جا رہی ہے ۔ بی جے پی حکومت کی احتجاج سے روکنا آئین و جمہوریت پر حملے کی مترادف جو قطعی برداشت نہیں ہے ۔
آصف صدیقی نے کہا کہ حکومت کے ذریعہ زرعی قانون کی مخالت میں مظارہ کر رہے کسانوں کو کسی سیاسی پارٹی کا آلہ کار قرار دینا دراصل کسانوں کی توہین ہے ، وہ زرعی قانون کو پورے ملک کے کسانوں کے حق میں انقلابی قدم بتاکر پنجاب و ہریانہ کے کسانوں کو الگ تھلگ کرنے اور تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کے سوا کچھ اور نہیں ہے ۔پنجاب و ہریانہ کے کسانوں نے ملک میں سبز انقلاب کے لیئے کیا کچھ نہیں کیا ، ان کی کوشش و قربانیوں کو یہ کہہ کر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ وہ کارپوریٹ نظام کے برعکس بچولیوں کی طرف داری کر رہے ہیں ۔حکومت کا یہ الزام بے بنیاد و قابل مذمت ہے ۔ کنٹریکٹ کاشتکاری کے ذریعہ اگر نجی زمرہ کاشتکاری میں سرمایہ کاری کرتا ہے تو اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ تمام تر قانون کے باوجود نجی زمرہ کے کاشتکاروں کا استحصال نہیں ہوگا ؟ انہوں نے حکومت سے فورا سیاہ زرعی قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔
بزنس
ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت 3,000-3,200 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ممبئی : ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت تقریباً ڈیڑھ گنا بڑھ گئی ہے۔ پہلے اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 1920 کروڑ روپے تھی جو اب بڑھ کر 3000-3200 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ یہ معلومات دیتے ہوئے بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر ابھیجیت بنگر نے کہا کہ پچھلی بار ٹینڈر پر تنازعہ کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ 25 مئی کو دوبارہ ٹینڈر جاری کیا گیا جس میں اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان میں سے ایک کمپنی کا تعلق سپین اور ایک کا تعلق مشرق وسطیٰ کے کسی ملک سے ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلی بار ٹینڈر میں 5 کمپنیوں نے حصہ لیا تھا تاہم بعد میں صرف ایک کمپنی رہ گئی۔ کانگریس نے اس ٹینڈر میں بدعنوانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد بی ایم سی نے ٹینڈر منسوخ کر دیا تھا۔ نئے ٹینڈر کی لاگت کا تخمینہ 3000 سے 3200 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جو کہ 1920 کروڑ روپے کی سابقہ تخمینہ لاگت سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔
بنگر نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت سرنگیں بنائی جائیں گی۔ اس میں دو سمندر سے پانی نکالنے کے لیے اور ایک بقیہ پانی (نمکین پانی) کو نکالنے کے لیے بنایا جائے گا۔ اہلکار نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت سمندر کے گہرے حصوں سے 2-3 کلومیٹر دور سے پانی کھینچا جائے گا تاکہ آلودگی نہ ہو۔ یہاں بجلی کی بجائے گرین انرجی استعمال کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں نمکین پانی کو صاف کرکے روزانہ 200 ایم ایل ڈی پینے کا پانی حاصل کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں روزانہ 200 ایم ایل ڈی پانی دستیاب ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں مراحل کے کام کرنے کے بعد ممبئی کو روزانہ 400 ایم ایل ڈی پانی ملے گا۔ ابھیجیت بنگر نے کہا کہ ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے آبی ذخائر میں 31 جولائی تک پینے کا پانی دستیاب ہے، تب تک اچھی بارش ہونے کا امکان ہے، اس لیے اس سال پانی کی کٹوتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ویسے بھی، بی ایم سی اپر ویترنا اور بھاتسا جھیل سے ریزرو پانی استعمال کر رہی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سات جھیلوں سے روزانہ تقریباً 4000 ایم ایل ڈی پانی ممبئی کو سپلائی کیا جاتا ہے۔
ممبئی کی آبادی کے حساب سے روزانہ 4500 ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بی ایم سی نے سال 2014 کے بعد پانی کا کوئی نیا ذریعہ نہیں بنایا ہے۔ 4,000 ایم ایل ڈی پانی میں سے تقریباً 30 فیصد پانی کی رساو اور چوری کی وجہ سے ممبئی والوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔ اس نے مسئلہ کو سنگین بنا دیا ہے، اس لیے بی ایم سی سمندر کے پانی کو صاف کرنے اور گرگئی پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر کام کر رہی ہے تاکہ ممبئی کو مطلوبہ پانی کی فراہمی ہو سکے۔
سیاست
گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر کے مجسمے کا معاملہ سیاسی رخ اختیار کر رہا ہے، اب کانگریس بھی میدان میں اترے گی، دہلی میں لیا گیا فیصلہ

گوالیار : گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو لے کر جاری تنازعہ اب سیاسی رخ اختیار کرنے لگا ہے۔ ایک طرف دلت تنظیموں نے مجسمہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے تو دوسری طرف کانگریس پارٹی نے بھی اس معاملے کی کھل کر حمایت شروع کر دی ہے۔ دہلی میں کانگریس کی حالیہ قومی میٹنگ کے بعد پارٹی نے امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو ایشو بنا کر میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر ملک کے آئین کے معمار ہیں۔ اور ان کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے۔ تاکہ دلتوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور مجسمہ کی حمایت کرنے والے وکلاء کے درمیان اس معاملے پر کافی جھگڑا ہوا تھا۔ حمایتی وکلاء نے مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ایسوسی ایشن نے یہ کہہ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی تھی کہ مجسمہ لگانے کے لیے پہلے اجازت لی گئی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کانگریس دلت برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس مسئلے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، خاص طور پر جب ریاست میں پارٹی کی حمایت کی بنیاد کمزور ہو رہی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی حکومت اس حساس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔
جرم
آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا