Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

اسلام نے حقوق عورتوں کے زیادہ رکھے ہیں اور ذمہ داریاں مردوں کی زیادہ رکھی ہیں: اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا (دہلی) میں دو روزہ ورکشاپ

Published

on

(نامہ نگار)
اسلام سے پہلے خواتین کو کسی قسم کا کوئی حق حاصل نہیں تھا، مردوں کی خدمت کرنا اور ان کی ہوس پورا کرنا ہی عورت کا کام تھا، اسے منحوس اور گناہ کا دروازہ سمجھا جاتا تھا، اسلام نے عورتوں کو قریب قریب مردوں کے برابر حقوق دئیے، حقوق زیادہ عورتوں کے رکھے اور ذمہ داریاں زیادہ مردوں کی مقرر کیں؛ البتہ یہ بات افسوسناک ہے کہ شریعت میں خواتین کو جو حقوق دئیے گئے ہیں، مسلم سماج میں بھی دین سے دوری اور خدا ناترسی کی بناء پر بہت سی دفعہ وہ ان حقوق سے محروم کر دی جاتی ہیں، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے کانفرنس ہال میں ’’ خواتین کے حقوق پر‘‘ دو روزہ ورکشاپ ہوا، جس میں اسلامی تعلیمات اور موجودہ عالمی حقوق سے متعلق منشور کا جائزہ لیتے ہوئے مقررین نے ان خیالات کا اظہار کیا ، یہ ورکشاپ کل منعقد منعقد ہوا، پہلی نشست کی صدارات ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی اور دوسری نشست کی صدارت ڈاکٹر محمد مشتاق تجاروی (استاذ شعبہ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے کی، اور اکیڈمی کے شعبۂ علمی کے رفیق مفتی احمد نادر قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
اس موقع پر آن لائن خطاب کرتے ہوئے اکیڈمی کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ معاشرہ میں بنیادی طور پر عورت کے تین روپ ہوتے ہیں، ماں، بیوی اور بہن، اور تینوں حیثیتوں سے اسلام میں عورت کو عزت دی گئی ہے؛ بلکہ ان کے ساتھ ترجیحی سلوک کیا گیا ہے، مغرب نے عورتوں کی آزادی کے نام پر عورت پر کسبِ معاش اور محنت مزدوری کی ذمہ داری رکھ دی، جس کی وجہ سے خاندانی نظام بکھر گیا اور عورتوں کو اس سے سخت نقصان پہنچا، مولانا رحمانی نے کہا کہ اکیڈمی نے ہمیشہ خواتین کے حقوق اور مسائل پر خصوصی توجہ دی ہے ، اس نے متعدد سیمینار اسی سے مربوط مسائل پر منعقد کئے ہیں، اور موجودہ دور میں خواتین کو درپیش مسائل کو حل کرنے پر توجہ دی ہے۔
ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی نے اپنے مقالہ میں دنیا کی دیگر تہذیبوں اور مذاہب میں خواتین کو دیے جانے والے حقوق اور شریعت اسلامی نے انہیں جو حقوق دئیے ہیں، اس کا تقابلی جائزہ لیا، اور بتایا کہ موجودہ دور میں مرتب ہونے والے قوانین، عورتوں کے حقوق کے معاملہ میں ابھی بھی اسلام سے پیچھے ہیں، ڈاکٹر مشتاق احمد تجاروی نے کہا کہ اسلام نے نہ صرف خواتین کے بنیادی حقوق کی پاسداری کی ہے؛ بلکہ معاشرہ میں انہیں باوقار مقام عطا کیا ہے، زمانۂ جاہلیت ہی میں نہیں؛ بلکہ اب بھی کئی جگہوں پر لڑکیوں کو بعض لوگ زندہ درگور کر دیتے ہیں، ڈاکٹر صفدر زبیر ندوی انچارج شعبہ علمی امور اکیڈمی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق منشور کی دفعہ ۱۶؍ پر تفصیل سے گفتگو کی، جو شادی سے متعلق ہے، اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اس کا جائزہ لیا، مفتی احمد نادر قاسمی رفیق شعبۂ علمی نے ملازمت اور کسبِ معاش کی جدوجہد میں خواتین کی شرکت سے متعلق اسلامی نقطۂ نظر کو پیش کیا، اور شرعی حدود کی وضاحت کی، نیز مختلف مقاصد کے تحت خواتین کے سفر کے سلسلہ میں شرعی ہدایات کو واضح کیا، مفتی امتیاز احمد قاسمی رفیق شعبۂ علمی نے اکیڈمی اور بالخصوص اکیڈمی کے سکریٹری برائے سیمینار مولانا عبیدا اللہ اسعدی صاحب کی طرف سے شکریہ ادا کیا، اس دو روزہ پروگرام میں شرکاء کے درمیان تین اہم موضوعات پر تبادلۂ خیال کا موقع بھی فراہم کیا گیا، اور وہ ہے، ’’ مہر کی حیثیت، حق زوجیت اخلاقی حق ہے یا قانونی؟ اور چہرہ پردہ میں شامل ہے یا نہیں؟ ‘‘ اس دو روزہ تربیتی پروگرام میں دارالعلوم دیوبند، دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ ، مظاہر علوم سہارنپور، جامعہ اسلامیہ سنابل دہلی، جامعہ ابن تیمیہ جمپارن( بہار) المعہد العالی پٹنہ، مدرسہ سبیل السلام دہلی، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی، دہلی یونیورسیٹی اور معہد التخصص فی اللغۃ العربیہ کے فضلاء اور اسکالرس نے شرکت کی، پروگرام کے اخیر میں مولانا عدنان ندوی، مولانا سعد مذکر ندوی، ڈاکٹر جسیم الدین قاسمی اور مولانا فیروز اختر قاسمی نے تأثرات پیش کئے، مولانا انیس اسلم مفتاحی انچارج انتظامی امور نے انتظام کی نگرانی کی۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com