Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

ہندوستان میں آکسفورڈ اور کیمبرج یونیورسٹی جیسے معیاری تعلیمی ادارے کی سخت ضرورت۔ منیش سسودیا

Published

on

سرسیدکی تعلیمی خدمات کو سراہتے ہوئے دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا ہے کہ ہندوستان میں آکسفورڈ اور کیمیبرج یونیورسٹی جیسے معیاری تعلیمیکے قیام کی سخت ضرورت ہے۔یہ بات انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الومنی ایسوسی ایشن کی طرف سے گزشتہ دنوں قطر کے دوحہ میں منعقدہ سرسید ڈے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے تعلیم کے میدان میں سرسید احمد خاں کے ناقابل فراموش اور عظیم کام کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے تعلیم کے ہمہ جہت پہلو کا احاطہ کرتے ہوئے تعلیم کے کارواں کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے ہندوستان میں کیمبرج اور آکسفورڈ کالج کی طرح معیاری تعلیم گاہوں کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہاں ایسی تعلیمی اداروں اور کالجوں اور یونیورسٹی کی سخت ضرورت ہے تاکہ یہاں بھی معیاری تعلیم سب کے لئے آسانی سے مہیا ہوسکیں۔
مہمان خصوصی مسٹر سسودیا نے اے ایم یو الومنی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ان گروپوں نے یونیورسٹی میں ترقیاتی اور تعمیراتی منصوبوں کی دل کھول کر حمایت اور تعاون کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ اے ایم یو کو سابق طلبہ اور ہمدردوں سے جو مدد مل رہی ہے وہ نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ ان کے توقعات سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ اٹھارویں صدی کے مفکر، فلسفی اور دانشور سرسید احمد خاں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے الومنائی جس طرح کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔
انہوں نے تمام شعبہائے حیات میں صحت مند رو یہ اپنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ زندگی کے معاملات میں ہر چیز کے ساتھ صحًت مند رویہ ہونا چاہئے اور ہمارے تعلیمی نظام کو سچا ئی پر مبنی اور ایماندارانہ اور تیاری پر مبنی ایک فریم ورک متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ساتھ ہی انہوں نے اے ایم یو الومنی قطر کی تعریف کرتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سرسید ڈے کے موقع پر انہیں اپنے خیالات کے اشتراک کا موقع دیا۔
قطر میں ہندوستان کے سفیر اور مہمان اعزازی ڈاکٹر دیپک متل نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرسید احمد خان دنیا کے سب سے بڑے ماہر تعلیم تھے اور انہیں اس تقریب کا حصہ بننے پر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اے ایم یو الومنی ایسوسی ایشن قطر کی تعلیمی، سماجی خدمت اور کھیلوں میں کامیابیوں کو شمارکراتے ہوئے یونیورسٹی کے 100 سال مکمل ہونے اور سرسید ڈے کے موقع پر سابق طلباء کو مبارکباد پیش کی۔ اسی کے ساتھ سماجی خدمات کے لئے الومنی ایسی ایشن کی حوصلہ افزائی کی۔
اے ایم یو الومنی ایسوسی ایشن قطر کے صدر جاوید احمد نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سرسید احمد خان کو بھارت رتن سے نوازے جانے مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ تعلیم اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے قوم کی ترقی میں ان کے تعاون اورخدمات کے اعتراف میں انہیں بھارت رتن سے نوازا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سے یہ ہمارا دیرینہ مطالبہ ہے۔ انہوں نے سرسید احمد خاں کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ہندو مسلم اتحاد کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ سر سید احمد خاں نے ہندو اور مسلمان خوبصورت دلہن کی دو آنکھیں قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ان میں سے کسی کی بھی کمزوری دلہن کا حسن خراب کردے گی۔ سرسید کے افکار اور وژن نے برطانوی حکمرانی کے دوران اور آزادی کے بعد ہندوستانیوں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مسٹر ایم ایس بخاری، سرپرست اے ایم یو الومنی ایسوسی ایشن قطر نے کہا کہ قطر میں رہنے والے تمام الومنی کو ا مشن کی تکمیل کے لئے اکٹھا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کمیونٹی خدمات کے سلسلے میں اے ایم یو الومنی قطر کی زبردست کاوشوں کی تعریف کی۔ اے ایم یو الومنی ایسوسی ایشن قطرکے جنرل سکریٹری مسٹر فرمان خان نے الومنی ایسوسی ایشن کی سرگرمیوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ کووڈ کے وبائی دور میں اس نے حتی المقدور تما محاذ پر کام کیا اور پریشان حال لوگوں کے تکلیف کو کم کرنے کی کوشش کی۔
آئی سی بی ایف کے صدر پی این بابو راجن نے کہا کہ اے ایم یو الومنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور اپنے پروگرام کے ساتھ سفارت خانے کے سب سے بڑے ادارے کے ساتھ بھی وابستہ ہیں۔ کووڈ -19 میں الومنی ایسوسی ایشن نے ہندوستان میں فوڈ کی تقسیم کی مہم شروع کی تھی اور قطر میں بھی آئی سی بی ایف اور ہندوستانی سفارتخانے کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے وندیے بھارت مشن کے لئے کھانے کی تقسیم، ادویات، میڈیکل کیمپ وغیرہ کے لئے تعاون کیا۔
پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ نے سر سید احمد خان کے وژن اور مشن کے بارے میں بات کی۔اس کے علاوہ ایس آر ایچ فاطمی، فرسٹ سکریٹری سفارت خانہ قطر،مسٹر وسیم احمد قاضی، پروفیسر شہپر رسول وائس چیرمین دہلی اردو اکیڈمی، مسٹر وجیہ الدین سینئر ایڈیٹر ٹائمس آف انڈیا، مسٹر شہاب الدین احمد چیرمین بزم صدف انٹرنیشنل اور ڈاکٹر آشنا نصرت جوائنٹ سکریٹری الومنی ایسوسی ایشن نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

سیاست

آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو سے ماحول خراب کرنے کی سازش، کریٹ سومیا نے ٹریفک روک اسٹیکر چسپاں کیا، حالات کشیدہ، کیس درج کرنے سے پولس کا انکار

Published

on

Kirit Somaiya

ممبئی ؛ ممبئی کے کرلا علاقہ میں کریٹ سومیا نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسٹیکر کو لے کر ایک مرتبہ پھر تنازع پیدا کیا اور آئی لو محمد بنا آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا, جس سے ٹریفک نظام بری طرح سے متاثر ہوا. پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے, آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو کی آڑ میں ملک اور ممبئی شہر میں ماحول خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس نے آئی لو محمد کے اسٹیکر جبرا لگانے پر کوئی کیس درج نہیں کیا, لیکن جب ہم نے آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا تو اس پر پولس نے نوٹس ارسال کی. اس کے ساتھ کریٹ سومیا نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ انہیں دھمکی موصول ہو رہی ہے سوشل میڈیا پر ایم پی سنجے دینا پاٹل اور یوبی ٹی لیڈر محسن نے دھمکی دی ہے, جس کے خلاف پولیس تفتیش کررہی ہے. انہوں نے پولس پر بھی جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ یہ ہندوستان ہے یہاں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر ہی چسپاں کیا جائے گا۔ کریٹ سومیا نے اس سے قبل آئی لو محمد کے مسئلہ پر زہر افشانی کرتے ہوئے اسے دادا گیری اور غنڈہ گردی قرار دیا تھا. اس دوران کریٹ سومیا نے آج ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے. آئی لو مہادیو اور آئی لو محمد کی آڑ میں کرلا کا ماحول اور نظم ونسق خطرہ میں ہے جبکہ پولس نے کریٹ سومیا کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے. اب کرلا میں حالات پرامن ہے, لیکن فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے۔ کرلا میں کریٹ سومیا کے دورہ کے دوران کارکنان نے ٹریفک روک کر ہر ہر مہادیو کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا. جبکہ کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ وہ ملنڈ میں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کرنے کے بجائے کرلا کا رخ کیوں کیا, اس پر کریٹ سومیا خاموش ہو گئے۔

Continue Reading

سیاست

بہار کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں بھی انتخابی گہما گہمی ہے۔ میئرز، میونسپل کونسل کے صدور، اور چیئرمینوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا گیا ہے – فہرست دیکھیں۔

Published

on

Maharashtra-Poll

ممبئی : بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں بڑی انتخابی سرگرمیاں سامنے آئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریاست کے میونسپل کارپوریشنوں میں میئر، 247 میونسپل کونسل چیئرپرسن اور 147 سٹی چیئرپرسن کے عہدوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ 31 جنوری 2026 تک ممبئی بی ایم سی سمیت پوری ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرائے ۔ ممبئی اور ریاست کے دیگر تمام بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2017 میں ہوئے تھے۔ نتیجتاً ریاست میں بلدیاتی انتخابات آٹھ سال بعد ہوں گے۔ یہ ایک بار پھر حکمراں مہاوتی (عظیم اتحاد) اور مہا وکاس اگھاڑی (عظیم اتحاد) کے درمیان سخت جنگ دیکھ سکتا ہے۔

ریاست میں آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ایک اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پیر کو ریاست کی 247 میونسپل کونسلوں اور 147 نگر پنچایتوں کے میئر کے عہدوں کے لیے ریزرویشن کا اعلان کیا گیا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے منعقد کی گئی تھی، جس میں کئی اہم شہروں میں میئر کے عہدے خواتین کے لیے محفوظ کیے گئے تھے۔ قرعہ اندازی کی صدارت وزیر مادھوری مشال نے کی۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اس ریزرویشن کے مطابق بہت سے موجودہ اور خواہشمند امیدواروں کو اب اپنے مستقبل کا سیاسی راستہ طے کرنا ہوگا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی کے مطابق میئر کے عہدے کے لیے مختلف کیٹگریز کی خواتین کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں جس سے مقامی سیاست میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔ 67 نگر پریشدوں میں سے 34 سیٹیں او بی سی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ 33 نگر پریشدوں میں سے 17 سیٹیں درج فہرست ذات کی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ ریاست کی 64 اہم نگر پریشدوں میں میئر کا عہدہ کھلی خواتین کے زمرے کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔ نگر پنچایتوں کے لیے جنرل ویمن ریزرویشن (37 سیٹیں): نگر پنچایتوں میں عام خواتین (کھلی خواتین) کے لیے درج ذیل سیٹیں محفوظ کی گئی ہیں۔

Continue Reading

سیاست

گوونڈی شیواجی نگر میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، مہاراشٹر ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا پولس کمشنر دیوین بھارتی سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim..

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے شیواجی نگر حلقہ میں ایک نیا پولس اسٹیشن قیام کا مطالبہ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے کیا ہے انہوں نےکہا کہ پرانا پولس اسٹیشن کو مہاڈا میں منتقل کیا گیا ہے جس سے ایس ایم ایس کمپنی کے علاقے سے پولس اسٹیشن پہنچنے میں کافی دشواری ہوتی ہے اور نصف گھنٹہ اور ایک گھنٹہ درکار ہوتا ہے ایسے میں شیواجی نگر حلقہ میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے شیواجی نگر اور گوونڈی علاقہ میں نشہ ، جرائم اور دیگر وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی یہاں کی آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے آبادی کے تناسب سے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے پولس اسٹیشن اور اہلکاروں کی موجودگی ندارد ہے انہوں نے کہا کہ پولس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا ہے کہ پولس بھرتی کے بعد پولس اسٹیشن کا قیام اور پولس اسٹیشنوں میں افرادی قوت کی تعیناتی ہوگی اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے پولس اسٹیشن کے قیام کےساتھ مقامی انتظامیہ کے فنڈتقسیم پر بھی بھیدبھاؤ کا الزام عائد کیا ہے انہوں نے کہا کہ ابھی کارپوریشن اور بی ایم سی کا الیکشن منتخب نہیں ہوا ہے یہاں سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹرس ہے لیکن انہیں فنڈ کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے لیکن جو شندے گروپ میں شامل ہوتا ہے اسے فنڈ فراہم کیا جاتا ہے یہ سراسر ناانصافی ہے اوراس لئے فنڈ مساوی تقسیم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو جھوپڑپٹی علاقہ سے کوئی سروکار نہیں ہے پولس کی موجودگی والکشور اور ملبارہل اور کف پریڈ میں رہے گی لیکن جھوپڑپٹی علاقوں میں پولس کی موجودگی نہیں ہوتی ہے اور ان کی کمی ہے اس لئے جو بیٹ چوکی گوونڈی میں ہم نے اپنے فنڈ سے تعمیر کروائی ہے وہ بھی خالی ہے اس میں پولس اہلکار ندارد ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com