Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ملک میں کہاں جاکر تھمے گا عصمت دری کا طوفان؟ کب تک مردوں کی گندی ہوس کی قربان گاہ پر بیٹیوں کی قربانی دی جائیں گی؟ آخر کب تک؟

Published

on

اسپیشل اسٹوری:وفا ناپید
دیوی دیوتاؤں کی مقدس سرزمین ہند اس وقت غلیظ ناپاک اور ہوس کے پجاری وحشی درندوں کی حیوانیت سے شرمسار ہیں. یکے بعد دیگرے معصوم لڑکیوں اور نابالغ بچیوں کو یہ جھنڈ کی شکل میں اپنی ہوس کا شکار بناکر کونسی مردانگی دکھا رہے ہیں. ارے یہ مرد نہیں نامرد ہے جو اس طرح معصوم کلیوں کو مسل کر اپنی مردانگی جانچ کررہے ہیں. نربھیا سے لے کر ہاتھرس متاثرہ تک, ابھی حالیہ ہی میں جلگاؤں کی ایک معصوم 14 سالہ کی اجتماعی عصمت دری کرکے اس کے تین معصوم بہن بھائیوں کے ساتھ متاثرہ کا بھی بے رحمانہ قتل کردیا گیا. جس وقت یہ خبر ہمارے پاس آئی. للہ ہمارے ہوش اڑ گئے. یہ وارات اس وقت انجام دی گئی جب بچوں کے والدین گھر پر موجود نہیں تھے اور یہ خاندان مدھیہ پردیش سے جلگاؤں تلاش معاش کے لئے آیا تھا۔ مہتاب اور اس کی اہلیہ کا تعلق مدھیہ پردیش کے علاقے گڑھی سے ہے۔
مہتاب اور اس کی اہلیہ روملی بائی بھیلالا بورکھیڑا گاؤں کے مصطفی نامی شخص کے یہاں کاشتکاری کرتے ہیں۔ جس سے ان کی گزر اوقات ہوتی تھی. کسی کام کی وجہ سے، میاں بیوی, بچوں کو جلگاؤں میں گھر پر چھوڑ کر اپنے آبائی گاؤں مدھیہ پردیش گئے تھے۔ اس دوران بچے گھر میں تنہا تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 14 سالہ بچی سئیتا، 11 سالہ راول، 8 سالہ انیل اور 3 سالہ سمن شامل ہیں۔ ان چاروں بچوں کی نعش مالک مصطفیٰ کے کھیت سے ملی ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا تھا کہ چاروں بچوں کا قتل کلہاڑی سے کیا گیا ہے۔ پولیس کو شبہ تھا کہ چاروں قتل میں ایک ہی کلہاڑی کا استعمال کیا گیا ہے۔ پولیس نے اسی وقت پورے علاقے کو سیل کردیا تھا اور نہایت باریک بینی سے تحقیقات کا عمل جاری تھا۔ یہ قتل عام شہر سے صرف ایک کلو میٹر کے فاصلے پر انجام دیا گیا تھا۔ تمام تفصیلات جان کر ذہن میں پہلا سوال یہی تھا کہ یہ قتل نہیں بلکہ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ ہے کیونکہ 14, 11, 8 اور 3 سال کے ان معصوم بچوں کی بھلا کسی سے کیا دشمنی ہوسکتی ہے. اور آج جب پولس نے قتل کی اس واردات میں 3 ملزمان کو گرفتار کیا تو اس بےرحمانہ قتل کے پیچھے چھپی ہوس اور درندگی کی ساری کہانی طشت از بام ہوئی. ان وحشی درندوں نے پولس کے سامنے اعترافِ جرم کیا ہے۔ پولیس سے پوچھ گچھ کے دوران ملزمین نے حیران کن انکشافات کرکے بتایا کہ انہوں نے پہلے عصمت دری کی کوشش کی تھی۔ مخالفت کرنے پر، تینوں بھائی بہنوں کو کلہاڑی سے کاٹ دیا گیا۔ اس کے بعد، باری باری ان کی بہن کی عصمت دری کی اور پھر اس کا بھی قتل کردیا۔
ریاستی حکومت بھی اس دل دہلانے والی واردت سے متحرک ہوگئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس قتل کا سراغ لگانے میں ڈاگ اسکواڈ کا اہم کردار رہا۔ جب خون سے سنی ہوئی کلہاڑی کتوں کو سنگھائی گئی تو کھوجی کتے پولیس کو تحصیل راویر کے ایک لاج میں لے گئے۔ پولیس کو وہاں ایک مشتبہ ملزم ملا۔ اس کے بعد پولیس نے 5 افراد کو اپنی تحویل میں لیا۔ ان 5 افراد میں سے 3 افراد نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، واردات کی پوری تفصیل یہ ہے کہ جب بچے رات کو سو رہے تھے تو ملزمین کھڑکی توڑ کر ان کے گھر میں داخل ہوئے اور 14 سالہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کی کوشش کی۔ اسی دوران باقی بہن بھائی نیند سے بیدار ہوگئے اور انہوں نے مداخلت شروع کردی۔ ملزمان نے تینوں بہن بھائیوں کو ایک ایک کرکے ہلاک کیا اور پھر اس کے بعد 14 سالہ لڑکی کو باری باری اپنی ہوس کا شکار بنایا۔ اجتماعی عصمت دری کے بعد ملزمین نے اس کا بھی قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار تمام ملزمان کا تعلق قبائلی سماج سے ہے اور سب کی عمر 21 سے 23 سال کے درمیان ہے۔ جلگاؤں شہر کے سرپرست وزیر گلاب راؤ پاٹل نے بتایا کہ اس معاملے میں تین ملزمان کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ ان لوگوں نے مبینہ طور پر کلہاڑی کی مدد سے قتل کی واردات کو انجام دیا تھا۔ انہوں نے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو دو لاکھ روپے کی مالی مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کیس کی سماعت فاسٹ ٹریک عدالت میں ہوگی۔ وہ حکومت سے درخواست کریں گے کہ اس معاملے میں اُجول نکم کو سرکاری وکیل کے طور پر مقرر کیا جائے۔
اب جناب کیس عدالت میں جائے گا. تاریخ پر تاریخ ملے گی. نربھیا کو فاسٹ ٹریک کورٹ سے انصاف ملنے میں 7 سال کا طویل عرصہ لگا تھا. یہ کورونا کا دور ہے. اب تو اور 10 سال لگیں گے. اس کے بعد کیا ؟ لڑکی کی عصمت تو ایک بار تاتار ہوتی ہے مگر کورٹ میں تو ہر تاریخ پر اس کی عصمت دری کی جاتی ہے. جب کہ سارے گواہ اور ثبوت موجود ہیں ملزمین نے اِقبال جرم کرلیا ہے تب سیدھا دو پیشی میں پھانسی کی سزا دے کر متاثرہ کو انصاف دیا جانا چاہئے. تب انصاف ہوگا. ورنہ فاسٹ ٹریک عدالتیں انصاف دینے میں 7 سال لگائے گی تو پھر عصمت دری کا یہ طوفان کبھی نہیں تھمے گا. اگر حکومت واقعی بیٹیوں کا تحفظ چاہتی ہیں تو اب سے پہلے فحش ویب سائٹس کو بینڈ کریں. اب تو دیا ٹک اور وہاٹس اپ پر بھی فحاشیت نے اپنے قدم جما دیئے ہیں. ساتھ ہر ملک کی ہر ریاست میں ایک ایسا دستہ بنایا جائے تو پبلک پیلس, پارک اور دیگر تفریح کی جگہوں پر آوارہ سانڈ کی طرح گھومتے ان انسان نما درندوں سے پاک کریں اور رات کا گشت بڑھا دیں. کیونکہ رات کے اوقات میں ہی ان درندوں میں ہوس کی آگ بھڑکتی ہیں. رات کے وقت مٹرگشت کرنے والے کسی بھی نوجوان کو سیدھا حوالات کی ہوا کھلائے. ساتھ ہی جس طرح ہماری انٹیلی جنس شوشل میڈیا پر نظر رکھتی ہیں. ویسے ہی تمام شوشل سائٹس پر پولس کی کڑی نگرانی ہو. تب شاید ملک کی بیٹیاں کو تحفظ ملے گا اور والدین اپنے آوارہ بیٹوں پر قابو پاسکیں گے. ایک بات اور انصاف میں تاخیر خود انصاف کا خون ہیں. لہذا ملک کی جتنی بھی متاثرہ ہیں سب کے مجرموں کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے تو انکی روح کو چین ملے گا.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

جرم

ناگپور میں ریسٹورنٹ کے مالک کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین شروع کی، علاقے میں سکیورٹی کو لے کر خوف و ہراس

Published

on

Murder

ناگپور : مہاراشٹر کے ناگپور شہر میں پیر کی رات دیر گئے ایک 28 سالہ ریستوراں کے مالک کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ صبح 1.20 اور 1.30 کے درمیان امربازاری تھانے کے علاقے میں ایک کیفے کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت ’سوشا ریسٹورنٹ‘ کے مالک اویناش راجو بھوساری کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ اپنے ریسٹورنٹ مینیجر کے ساتھ کیفے کے سامنے بیٹھا آئس کریم کھا رہا تھا کہ چار نامعلوم افراد موٹر سائیکل اور موپیڈ پر وہاں پہنچے۔ ان میں سے ایک شخص نے اویناش پر چار گولیاں چلائیں اور اس کے بعد تمام ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اویناش کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔

راجو بھوساری نامی شخص نے امباری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ راجو بھوساری متوفی اویناش کے والد ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کر رہی ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران اور فرانزک ماہرین جائے حادثہ پر گئے۔ اس نے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ رات کو سیکورٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ معاملہ باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

Continue Reading

جرم

سلمان خان کو پھر ملی جان سے مارنے کی دھمکی، پولیس تفتیش میں جوڑی

Published

on

Lawrence-Gang-&-Salman

ممبئی : فلم اداکار سلمان خان کو ایک مرتبہ پھر جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ لارنس بشنوئی گینگ کے سلمان خان نشانے پر ہے اور لارنس گینگ نے سلمان کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ جس کے بعد مسلسل سلمان خان کو سوشل میڈیا پر جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔ ممبئی ٹریفک کنٹرول روم کو ایک وہاٹس اپ پیغام موصول ہوا جس میں سلمان خان کو گھر میں گھس کر جان سے مارنے کی دھمکی کے ساتھ ان کی کار کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ یہ دھمکی آمیز پیغام موصول ہونے کے بعد ٹریفک پولیس کی شکایت پر ورلی پولیس نے دھمکی دینے کا معاملہ نامعلوم فرد کے خلاف درج کر لیا ہے۔

ممبئی پولیس اب یہ معلوم کر رہی ہے کہ آیا سلمان خان کو دھمکی دینے والا کسی گینگ سے تعلق رکھتا ہے یا یہ دھمکی شرارتا کسی نے دی ہے۔ دھمکی آمیز پیغام کے بعد پولیس بھی الرٹ پر ہے۔ سلمان خان کے گھر کے پاس پختہ سیکورٹی کے انتظامات بھی کر دئیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سلمان خان کو وائے پلس سیکورٹی بھی ہے۔ ایسی صورتحال میں اس دھمکی کو بھی پولیس نے سنجیدگی سے لیا ہے۔

ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے دھمکی آمیز فون کالز وہاٹس اپ یا سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز پیغامات سے متعلق پولیس کو الرٹ رہنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش ممبئی پولیس اور متوازی تفتیش کرائم برانچ بھی کر رہی ہے۔ سلمان خان کی جان کو خطرہ لاحق ہے, اس لئے پولیس کسی بھی قسم کی کوئی کوتاہی مول لینا نہیں چاہتی اور پولیس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے۔ اس سے قبل بھی سلمان خان کو متعدد مرتبہ جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوچکی ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے تین افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

چھاؤا فلم غیر قانونی طریقے سے اپ لوڈ کرنے والے دو ملزمین گرفتار

Published

on

Chawa

ممبئی : ممبئی سائبر ساؤتھ پولیس اسٹیشن نے چھاؤا فلم پائرٹیڈ لنکس کو غیر قانونی طور پر واٹس آیپ، انسٹا گرام ٹیلی گرام یوٹیوپ اور گوگل جیسے پلیٹ فارمز پر تقسیم کرنے کے معاملہ میں انٹرٹینمنپٹ کمپنی کو کافی مالی نقصان پہنچا ہے. اور کاپی رائٹ قانون کے تحت اس نے معاملہ درج کروایا ہے۔ اس فلم کی 1818 جعلی فرضی لنکس بنائے گئے اور یہ سوشل میڈیا پر عام کی گئی تھی۔ تکنیکی تحقیقات کے دوران پتہ چلاکہ اس معاملہ میں رندھاون نامی شخص ملوث ہے۔ اس 26 سال کے نوجوان کو پونے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس نے غیر قانونی طریقے سے چھاؤا فلم اپ لوڈ کیا تھا, اس کے ساتھ ہی ڈومین بھی خریدا تھا۔ اس فلم کے لئے ایک اپلیکیشن بھی تیار کیا تھا, اسے پونہ سے گرفتار کر کے ممبئی لایا گیا۔ اسی تناظر میں ممبئی کرائم برانچ مزید ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس نے رجت راہل ہکسار نے شکایت درج کروائی تھی۔ اسی بنیاد پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ناسک میں ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ اس سے قبل پونہ سے ایک کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ناسک سے گرفتار ملزم کی شناخت اسنہیل دھومل 26 سال کے طور پر ہوئی ہے۔ تفتیش میں معلوم ہوا کہ اس نے چھاؤا فلم کو غیر قانونی طریقے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ کیا تھا اسے بھی کرائم برانچ نے ممبئی لایا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com