(جنرل (عام
کویت اپنے مرحوم امیر کے تئيں ہندوستان کے تاثرات سےمسحور

کویت اپنے گیارہویں امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی وفات پر ہندوستان کی طرف سے ظاہر کی تعزيت اور تاثرات سے بہت مغلوب ہوا ہے اور مرحوم امیر کی صاحبزادی نے ان تاثرات کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کی طرف سے جو جذبات اور خراج تحسین پیش کیا گیا وہ دل کو چھونے والا ہے جس نے ذاتی طور پر تمام کویتی عوام متاثر کیاہے۔
سابق امیر کویت 29 ستمبر کو 91 سال کی عمر میں امریکہ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں وفات پاگئے تھے۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جیےشنکر نے کویت کے سفارت خانے پر جاکر مرحوم امیر کی تصویر پر گلپوشی کی تھی اور وزیٹر رجسٹرمیں اپنا تعزیتی پیغام لکھا تھا۔ مرکزی حکومت نے پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر دھرمیندر پردھان کو مرحوم امیر کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے کویت روانہ کیا تھا اور 4 اکتوبر کو ہندوستان میں مرحوم امیر کے اعزاز میں قومی سوگ کا اعلان کیا گیا تھا۔
وزیٹر رجسٹر میں اپنے تعزیتی پیغام میں وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ “مرحوم امیر ایک دور اندیش رہنما اور ہندوستان کے سچے دوست تھے اور ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے میں ان کی بے پناہ شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا”۔
کویت کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو خصوصی ترجیح دیتے ہوئے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان کو مرحوم امیر کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے کویت روانہ کیا گیا تھا۔ وہ اپنے ہمراہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی کی تعزیتی مکتوب بھی لے گئے تھے۔ مسٹر دھرمیندر پردھان نے کویت کے نئے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح اور ولی عہد شہزادہ شیخ میشال الاحمد الجابر الصباح سے ملاقات کر کے ان کو اپنے نئے منصب پر مبارکباد دی تھی اور دونوں ممالک کے مابین قریبی تعلقات پر روشنی ڈالی تھی۔ اس ملاقات کو ہند- کویت تعلقات کو ایک نئی جہت دینے کے اقدام کے طور پر دیکھا گیا تھا۔
کویت میں ہندوستان کے اس جذبے کی بے حد تعریف کی گئی۔ کویت کے 11 ویں مرحوم امیر کی صاحبزادی، شیخہ صباح السلیم الصباح نے 07 اکتوبر کو ہندوستانی سفارتخانے کو ایک خط بھیج کر ہندوستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ہندوستان نے مرحوم امیر کو جو اعزاز اور خراج تحسین پیش کیا ہے وہ دلوں کو چھونے والا تھا جس نے مجھ سمیت تمام کویتی عوام کو ذاتی طور پر متاثر کیاہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔
سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔
پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔
سیاست
قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا