Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

عالمی اردو ٹرسٹ کا بے مثال کارنامہ: سر سیّد کی کلیّات مرتب، اجرا یوم سر سید کے موقع پر

Published

on

علیگڑھ تحریک اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سیّد احمد خاں کی 25 جلدوں پر مشتمل کلیات کی پہلی اور 25 ویں جلد کا اجرا یوم سر سید کے موقع پر17 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ یہ مژدہ عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین اے رحمان نے آج سنایا۔
مسٹر رحمان نے بتایا کہ دونوں جلدیں طباعت کے مراحل سے گذر چکی ہیں۔ پہلی جلد خطبات احمدیہ بشمول جلا القلوب اور ازواجِ مطہرات پر مشتمل ہے جبکہ آخری جلد میں مذہبیات اور عقائد پر مبنی مضامین شامل ہیں۔ مسٹررحمان نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ اپریل 2021 تک یعنی آئندہ چھ ماہ میں کلیّات کی تمام پچیس جلدیں طبع ہو کر سامنے آ جائیں گی۔
تعلیمی میدان کے علاوہ صحافت، ترجمہ اور تصنیف و تالیف کے میدانوں میں غیر معمولی کارنامے انجام دینے والی عبقری شخصیت سر سید کو جدید اردو نثر کا قافلہ سالارکہا جاتا ہے۔ ان کی مستقل تصانیف کی تعداد اکتیس ہے جس میں سیرۃالنبی پر لکھی گئی ”خطباتِ احمدیہ“ اور ’تفسیر القران‘ بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے کئی ترجمے کئے، تزکِ جہانگیری، تاریخِ فیروز شاہی اور آئینِ اکبری جیسی کتابوں کی تصحیح کی اورعلیگڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ نیز اپنے مشہورِ زمانہ جریدے ”تہذیب الاخلاق“ میں مختلف موضوعات پر درجنوں مضامین لکھے۔
ان کی بعض کتابوں کے ترجمے ان کی زندگی میں ہی انگریزی،فرانسیسی اور فارسی میں ہونے لگے تھے۔ان کی وفات کے بعد ان کے مکتوبات کا مجموعہ بھی دو جلدوں میں شائع ہوا تھا۔ان کے تئیں مسلمانوں کی عموماً اور علیگیرین حضرات کی خصوصاً عقیدت کو دیکھتے ہوئے یہ حیرت کی بات ہی کہی جائے گی کہ ان کی کلیّات مرتّب نہیں کی گئی جبکہ اس سلسلے میں چہار اطراف سے فرمائشیں اورتقاضے بھی ہوتے رہے۔
عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین نے یہ بتاتے ہوئے کہ 1961میں شیخ اسمعیل پانی پتی نے سر سیّد کی کچھ تحاریر کو جمع کیا اور مقالاتِ سرسیّد کے عنوان سے سولہ جلدوں میں مجلس ترقّی ادب لاہور سے شائع کیا۔ ان جلدوں میں بہر حال سر سیّد کی تقریباً ساٹھ فیصد تحریریں ہی احاطہ کی جا سکا۔ اس کے بعد1972میں اسمعیل پانی پتی نے مجلس ترقّی ادب لاہورسے ہی ”خطباتِ سر سیّد“ کا نام سے اایک اور کتاب شائع کی جو سر سیّد کے خطبات کا انتخاب تھا لیکن ان کے مکمّل کام کا احاطہ پھر بھی نہ ہو سکا۔
مسٹر رحمان نے کہا کہ ان دونوں کتابوں کی ایک بڑی خامی یہ تھی کہ انہیں کانٹے کی چھپائی میں طبع کیا گیا۔ اس چھپائی کا پڑھنا عام آدمی کے لئے کافی مشکل ہوتا ہے۔
2017 میں سرسیّد کے دو سو سالہ جشنِ پیدائش کی تقریبات عالمی پیمانے پر منعقد کی گئیں۔اس سلسلے میں دلی کی علیگڑھ اولڈ بوائز ایسوسی ایشن نے بھی جامعہ ملّیہ کے شعبہئ انجینئیرنگ کے آڈیٹوریم میں ایک شاندار تقریب کاا نعقاد کیا۔ اس موقعے پر عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین اے رحمان نے جو خود بھی علیگیرین ہیں، یہ اعلان کیا کہ سر سیّد کی کلیّات عالمی اردو ٹرسٹ کے ذریعے شائع کی جائے گی۔ کلیّات کی ترتیب و تدوین کا ذمّہ خود انہوں نے اپنے سر لیا۔ اس طرح تین سال کی شب و روز محنت کے بعد سر سیّد کا تمام تصنیفی، تالیفی اور ترجمہ شدہ کام سترہ ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل پچیس جلدوں میں مع حواشی و مقدمہ ترتیب دیا جا سکا جو کمپیوٹر کمپوزنگ کے بعد اب کلیّات سر سیّد کے عنوان سے زیرِ طبع ہیں۔
مو جودہ سال علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے صد سالہ جشنِ تاسیس کا سال ہے اور سر سیّد ڈے (یومِ سر سیّد) یعنی آئندہ سترہ اکتوبر کو کلیّات کی پہلی اور پچیسویں یعنی آخری جلد کا جرا کیا جائے گا۔ یہ دونوں جلدیں طباعت کے مراحل سے گذر چکی ہیں۔ پہلی جلد خطبات احمدیہ بشمول جلا القلوب اور ازواجِ مطہرات پر مشتمل ہے جبکہ آخری جلد میں مذہبیات اور عقائد پر مبنی مضامین شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com