Connect with us
Saturday,23-August-2025
تازہ خبریں

جرم

آج مالیگاؤں کے بھکو چوک بم بلاسٹ کو 12سال مکمل!!

Published

on

خیال اثر مالیگانوی
2006 کو بڑا قبرستان اور مشاورت چوک بم دھماکوں کے زخم ابھی تازہ ہی تھے کہ 29 ستمبر 2008 رمضان المبارک میں شب قدر کے موقع پر قلب شہر کے تاریخی بھکو چوک پر ایک اور بم بلاسٹ ہو گیا تھا. بم بلاسٹ کی طاقت اتنی زیادہ تھی کہ دور بہت دور تلک اس بلاسٹ کی گونج سن کر شہریان کے رونگٹے کھڑے ہوگئے تھے. اس بلاسٹ میں ایک 11سالہ بچی سمیت بے شمار افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے. کئی درجن افراد شدید طور پر مجروح بھی ہوئے تھے.یہ بم بلاسٹ رمضان کی مبارک ساعتوں اور خاص طور پر شب قدر کے موقع پر منظم سازش کے تحت کیا گیا تھا. بم بلاسٹ کا مقام انتہائی بھیڑ بھاڑ والا علاقہ رہا کرتا ہے. امت مسلمہ شب قدر کی مناسبت سے اسی علاقہ کے عظیم تبلیغی مرکز نورانی مسجد سے نماز ادا کرکے بھکو چوک پر پہنچے ہی تھے کہ بم دھماکہ ہوا. 2006 کے بم دھماکوں کے خونچکاں مناظر اور یادیں ایک بار پھر تازہ ہو گئیں تھیں. لوگوں تک جیسے جیسے یہ خبریں پہنچتی گئیں لوگ اپنے عزیز و اقرباء کی تلاش اور امداد کے لئے دوڑتے ہوئے مطلوبہ مقام تک پہنچ گئے تھے. پورے شہر میں سراسیمگی کا عالم طاری تھا. چاروں طرف خوف و ہراس پھیل گیا تھا. شہریان یہی سمجھ بیٹھے تھے کہ اس بم بلاسٹ کے الزام میں ایک بار پھر شہر کے ہی بے گناہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرکے انھیں مجرم ثابت کرنے کی کوشش کی جائے گی مگر آنجہانی ہیمنت کرکرے کی ایماندارانہ تفتیش نے ملک میں پہلی بار بھگوا دہشت گردوں کے چہروں سے نقاب نوچ کر بھگوائی سازشوں کا پردہ فاش کردیا تھا. اس بم بلاسٹ کی خبریں عام ہوتے ہی ریاستی حکومت کے ذمہ داران وزیر داخلہ آر آر پاٹل سمیت دیگر وزراء مالیگاؤں آئے. اس بلاسٹ کے پس پردہ رہنے والے ذمہ داران کو قانون و عدلیہ کے دائرے میں لانے کے لئے اے ٹی ایس اور این آئی اے جیسے فعال محکموں کو ذمہ داریاں تقویض کی گئیں. ہندوستان کی تاریخ گواہ ہے کہ اے ٹی ایس چیف آنجہانی ہیمنت کرکرے نے انتہائی ذمہ داری اور فعالیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھگوا دہشت گردی کا چہرہ بے نقاب کیا.بم بلاسٹ میں استعمال شدہ ایل ایم فریڈم موٹر سائیکل جو کہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے نام پر تھی. ہیمنت کرکرے نے سادھوی پرگیہ سنگھ کو ٹارگیٹ بناتے ہوئے جب اپنی تفتیش کے دائرے وسیع کئے تو بھگوا دہشت گردوں کے سارے چہرے ایک کے بعد ایک منظر عام پر آتے گئے. ان دہشت گردوں میں ایک نمایاں نام فوج کے اعلی عہدے دار کرنل پروہت کا بھی تھا یہ وہی کرنل ہے جو ناسک کے بھونسلہ ملٹری کالج کا تربیت یافتہ کرنل تھا اور یہ بم بلاسٹ کرنے میں ماہر تھا. اس بم بلاسٹ کو 12سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے لیکن قانونی منہ شگافیوں کی بدولت بھگوا دہشت گردوں کے خلاف یہ مقدمہ شیطان کی آنت کی طرح لمبا ہوتا جارہا ہے. اس طویل ترین دورانیے میں اس بم بلاسٹ کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ قید و بند کی اذیتیں جھیلتے ہوئے زندگی اور موت کی کشکمش میں مبتلا ہے. اب خدا معلوم یہ اذیتیں خدائی قہر ہے یا پھر سزا سے بچنے کا کوئی حربہ ہے. یہ وہی ملزمہ ہے جو بھگوا پارٹی سے رکن پارلیمنٹ بھی منتخب ہوئی ہے.
ہمیں یاد ہے کہ بم بلاسٹ کے فورأ بعد وزیر داخلہ آر آر پاٹل جائے وقوع پر آن موجود ہوئے تھے تو اسی علاقے کے بےباک عوامی خادم مرحوم آصف علی ڈرائیور اور این سی پی کے صدر حاجی یوسف نیشنل کے علاوہ بے شمار سماجی خادمین نے اپنی بےباک نمائندگی سے حکومت وقت اور وزیر داخلہ کا ناطقہ بند کردیا تھا.آج بھی اس بم بلاسٹ کے متاثرین اپنے زخموں کو لے کر مجرمین کو سزا دینے کے تمنائی ہیں لیکن 12سال کے بعد انصاف کی دیوی اپنی آنکھوں سے پٹی ہٹانے کو تیار نہیں ہے. اس بم بلاسٹ کے سبھی بھگوا دہشت گرد ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کی دھجیاں اڑاتے ہوئے دندناتے گھوم رہے ہیں اور جیل کی سلاخیں پھانسی کے پھندوں کے ہمراہ ان کی منتظر ہیں. بم دھماکہ کے مقام کے سامنے واقع نثار ڈیری میں موجود دیوار گھڑی آج بھی بم بلاسٹ کے اوقات کو لے کر اول دن سے بند ہے اور شاید اس بند گھڑی کی سوئیاں اسی وقت حرکت میں آئیں جب ان بھگوا دہشت گردوں کو پھانسی کے پھندوں پر لٹکایا جائے گا. ہندوستان میں راج کر رہی فسطائی پارٹی. کے طفیل اس بم بلاسٹ کے سبھی مجرمین ہو سکتا ہے کہ سزائے موت سے بچ جائیں لیکن یہاں کی عدالتوں سے بالا ایک اور عدالت بھی موجود ہے جہان ان کے کالے کارناموں کی سزا یقنأ ملے گی کیونکہ خدا کی عدالت میں دیر ہے مگر اندھیر نہیں اور ویسے بھی یہ دنیا دارالعمل ہے انسانوں کے کئے کی سزا دنیا ہی میں اسے بھگتنا پڑتی ہے. سادھوی جیسی ملزمہ کی آج جو بھی حالت ہے اسی کا نتیجہ ہے. ساری دنیا نے وہ منظر بھی دیکھا ہے کہ بابری مسجد کی شہادت کا ذمہ دار کہلانے والے وزیر اعظم کا انتم سنکار ہونے کے بعد ان کی نعش کیا حال ہوا تھا ہو سکتا ہے اس بم بلاسٹ کے ایک اور ملزم کرنل پروہت کی بار بار ضمانت کی عرضداشت کورٹ میں پیش کرنے میں بھی خدا کی کوئی مصلحت شامل ہو اور ہو سکتا ہے سادھوی پرگیہ سنگھ اور کرنل پروہت کا انجام بھی آنجہانی پی وی نرسہما راؤ جیسا ہو.
بہرحال یہ حقیقت ہے کہ مرحوم آصف علی ڈرائیور اور یوسف نیشنل کی بےباک نمائندگی اور ایک منظم سازش کے تحت آنجہانی ہوئے اے ٹی ایس. چیف شری ہیمنت کرکرے کی ایماندارانہ تفتیش رائیگاں نہیں جائے گی. اس بم بلاسٹ کے بھگوا دہشت گردوں پر یہ دنیا روز بروز تنگ ہوتی جائے گی اور یہ سبھی یکے بعد دیگرے کیفر کردار تک پہنچیں گے تبھی اس بم بلاسٹ میں شہید اور مجروحین کو انصاف نصیب ہوگا اور وہی دن حق و انصاف کی جیت کا دن ہوگا. شہیدوں کا خون اور مجروحین کی آہ و بقا ایک نہ ایک ضرور رنگ لائے گی کیونکہ
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
خون پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

Published

on

Crime-Branch

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔

ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے

Continue Reading

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com