Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

جرم

کورونا متاثرین کی تعداد 60.74 لاکھ، 50 لاکھ سے زیادہ صحت مند

Published

on

ملک میں گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران متاثرہ افراد کے 82 ہزار سے زیادہ نئے معاملے سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 60.74 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ کورونا کے انفیکشن سے 74 ہزار سے زائد افراد صحت مند ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں صحت مند افراد کی تعداد 50.16 لاکھ ہوگئی ہے۔
مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی پیر کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ، گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران 82،170 نئے معاملوں کے ساتھ اس کے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 60،74،702 ہوگئی ۔ اس کے ساتھ ہی ، 74،892 مریض ٹھیک ہوئے ہیں ، جنہیں ملا کر اب تک 50،16،520 افراد کورونا کی وبا سے نجات پا چکے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران ، 1039 متاثرہ افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اس بیماری سے اموات کی تعداد 95،542 ہوگئی ہے۔
کورونا انفیکشن کے نئے کیسز میں اضافہ ہونے کے بعد فعال معاملے 6238 سے بڑھ کر 96،2640 ہو گئے۔ اس وقت ملک میں سرگرم معاملوں کی شرح 15.85 فیصد ہے اور بازیابی کی شرح 82.58 فیصد ہے جبکہ اموات کی شرح 1.57 فیصد ہے۔
مہاراشٹرا ، جو کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے ، پچھلے 24 گھنٹے کے دوران 4111 معاملے بڑھ کر 2،73،646 ہوچکے ہیں ، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 380 اموات کے ساتھ 35،571 ہوگئی ہے۔ اس مدت کے دوران ، 13،565 افراد انفیکشن سے ٹھیک ہوگئے ، جس سے صحت مند افراد کی تعداد 10،30،015 ہوگئی۔
جنوبی ریاست کرناٹک میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران مریضوں کی تعداد میں 2942 کا اضافہ ہوا ہے اور ریاست میں اب 1،04،743 فعال معاملات ہیں۔ ریاست میں اموات کی تعداد 8582 تک جا پہنچی ہے اور اب تک 4،62،241 افراد بازیاب ہوچکے ہیں۔ آندھرا پردیش میں ، اس عرصے کے دوران 918 کی کمی کے ساتھ فعال معاملوں کی تعداد 64،876 ہوگئی۔ ریاست میں اب تک 5708 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ مجموعی طور پر 6،05،090 افراد ٹھیک ہوئے ہیں۔
آبادی کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست ، اتر پردیش میں اس عرصے کے دوران 1483 مریضوں کی کمی واقع ہوئی ہے ، جس کی وجہ سے 55،603 فعال معاملات اور 5594 اموات ہوئیں جبکہ 3،25،888 مریض ٹھیک ہوگئے ہیں۔
تمل ناڈو میں سرگرم معاملوں کی تعداد 46،341 ہوگئی ہے اور 9313 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اسی وقت ، ریاست میں 5،25،154 افراد انفیکشن سے ٹھیک ہوچکے ہیں۔ کیرالہ میں سرگرم معاملوں کی تعداد بڑھ کر 56،786 ہوگئی ہے اور 677 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ صحت مند افراد کی تعداد 1،17،921 ہوگئی ہے۔ اوڈیشہ میں ، فعال مریضوں کی تعداد 35،006 ہوگئی ہے اور 797 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ بیماری سے ٹھیک ہونے والے افراد کی تعداد 1،73،571 ہوگئی ہے۔
دارالحکومت دہلی میں ، اس عرصے کے دوران سرگرم معاملوں میں 489 کمی کی وجہ سے یہ تعداد 29،228 ہوگئی ہے۔ وہیں انفیکشن کی وجہ سے اموات کی تعداد بڑھ کر 5235 ہوگئی ہے اور اب تک 2،36،651 مریض ٹھیک ہوئے ہیں۔

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading

جرم

گروگرام کے معروف اسپتال میں انسانیت کو شرما کر دینے والا واقعہ سامنے آیا، وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والی ایئر ہوسٹس کے ساتھ زیادتی

Published

on

Hospital-Rape

نئی دہلی : دہلی سے متصل گروگرام کے ایک مشہور اسپتال میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس کے بارے میں سن کر ہماری روح بھی شرما جاتی ہے۔ واقعہ صرف یہ ہے کہ ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کوئی کہے گا اس میں کیا ہے؟ پچھلے سال ایک رپورٹ آئی تھی کہ ملک میں روزانہ 80 سے زیادہ ریپ کے واقعات ہوتے ہیں۔ لیکن، گروگرام کے سیکٹر-38 کے مشہور اور مہنگے اسپتال میں ایک ایئر ہوسٹس کے ساتھ جو ہوا، وہ انتہائی غیر معمولی ہے۔ وہ وینٹی لیٹر پر تھی اور ہر لمحہ اس کی زندگی ہاں اور ناں کے درمیان جھول رہی تھی۔ اسے اندازہ نہیں تھا کہ وہ کہاں ہے اور کیا وہ اس دنیا میں دوبارہ آنکھیں کھول سکے گی؟ لیکن لائف سپورٹ سسٹم پر بھی اس کی عصمت دری کی گئی اور واقعے کے 10 دن گزرنے کے باوجود مجرم کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

متاثرہ خاتون ایئر ہوسٹس سے متعلق خصوصی تربیت کے لیے مغربی بنگال سے گروگرام آئی تھی۔ 6 اپریل کو وہ تیراکی کی تربیت لے رہی تھی کہ وہ ڈوب گئی۔ ان کی بگڑتی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں شہر کے سب سے بڑے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹروں نے محسوس کیا کہ اسے بچانے کا واحد راستہ اسے لائف سپورٹ سسٹم پر رکھنا تھا۔ اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ کسی بھی ہسپتال میں یہ وہ جگہ ہے جہاں مریض کے علاوہ اس کے قریبی لوگوں کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ اس سے زیادہ محفوظ جگہ کسی ہسپتال میں نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ یہاں زندگی اور موت کے درمیان ایک لمحے کا فاصلہ ہے۔

گروگرام کے ہائی پروفائل اسپتال میں جو کچھ ہوا وہ صرف جرم نہیں تھا بلکہ انسانیت کی موت کا خاموش آخری عمل تھا۔ ذرا سوچیں، ایک عورت جو زندگی اور موت کے درمیان لٹک رہی تھی، وینٹی لیٹر پر تھی، بے ہوش تھی… اور اس حالت میں اس کی عزت تباہ ہو گئی تھی۔ جس ہسپتال کو مریضوں کے لیے مندر اور ڈاکٹروں کو زمین پر بھگوان کہا جاتا ہے، وہاں 46 سالہ ایئر ہوسٹس کے ساتھ زیادتی کی گئی اور کسی کو اس کی آواز تک نہ آئی۔ وینٹی لیٹر آئی سی یو، وہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں نہ صرف باہر والے بلکہ گھر والے بھی بغیر اجازت کے نہیں جا سکتے۔ پھر وہاں کوئی کیسے داخل ہوا؟ اور اندر گیا تو وہاں موجود کیمروں نے اسے کیوں نہیں پکڑا؟ یا یہ ہسپتال کی غفلت ہے؟ سی سی ٹی وی فوٹیج کی دستیابی کے باوجود ملزم کی شناخت میں ناکامی ہسپتال کی جانب سے مجرمانہ ملی بھگت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ عورت کو ہوش آیا تو اس ظلم کی پرتیں کھلنے لگیں۔ لیکن اس پورے واقعے میں سب سے زیادہ افسوسناک بات یہ تھی کہ ہسپتال نے اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کی جب تک کہ خاتون نے خود اپنی آزمائش نہیں بتائی۔ کیا ان تمام دنوں میں کوئی اسٹاف ممبر، کوئی نرس، کوئی ڈاکٹر کچھ سمجھ نہیں پایا تھا؟

یہ واقعہ پورے ہسپتال کے نظام اور اخلاقیات پر سوال اٹھاتا ہے۔ اس وینٹی لیٹر میں جہاں ہر سیکنڈ کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے، ایک عورت کی عزت لوٹی گئی اور ہسپتال بے پرواہ رہا؟ اگر اسے واقعی اس کا کوئی اندازہ نہیں تھا تو یہ غفلت نہیں بلکہ جرم ہے۔ اور اگر ایسا ہو جائے لیکن خاموشی اختیار کی جائے تو یہ بدنامی کے خوف سے جرم کو دبانے کی سازش لگتا ہے۔ اس لیے عورت کی عزت پامال ہونے کا ذمہ دار پورا ہسپتال ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ملزم کو پکڑ کر قانونی سزا بھی مل جاتی ہے تو کیا اس کے وقار کو برباد کرنے میں ہسپتال کے کردار کی کوئی سزا ملے گی؟

Continue Reading

جرم

ناگپور میں ریسٹورنٹ کے مالک کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین شروع کی، علاقے میں سکیورٹی کو لے کر خوف و ہراس

Published

on

Murder

ناگپور : مہاراشٹر کے ناگپور شہر میں پیر کی رات دیر گئے ایک 28 سالہ ریستوراں کے مالک کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ صبح 1.20 اور 1.30 کے درمیان امربازاری تھانے کے علاقے میں ایک کیفے کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت ’سوشا ریسٹورنٹ‘ کے مالک اویناش راجو بھوساری کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ اپنے ریسٹورنٹ مینیجر کے ساتھ کیفے کے سامنے بیٹھا آئس کریم کھا رہا تھا کہ چار نامعلوم افراد موٹر سائیکل اور موپیڈ پر وہاں پہنچے۔ ان میں سے ایک شخص نے اویناش پر چار گولیاں چلائیں اور اس کے بعد تمام ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اویناش کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔

راجو بھوساری نامی شخص نے امباری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ راجو بھوساری متوفی اویناش کے والد ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کر رہی ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران اور فرانزک ماہرین جائے حادثہ پر گئے۔ اس نے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ رات کو سیکورٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ معاملہ باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com