سیاست
سنجے راوت اور دیوندر فڑنویس کی ملاقات کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل، وزیر اعلی کی سرکاری رہائش گاہ پر شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کی ملاقات
(محمدیوسف رانا)
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیوندر فڑنویس اور شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت کے مابین ہونے والی ملاقات مہا وکاس آگھاڑی کے لیڈران کے ساتھ مہاراشٹر میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر دیوندر فڑنویس اور شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت کی گزشتہ دنوں ہونے والی ملاقات سے ریاست مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ اس ملاقات کے بعد آج سرکاری رہائش گاہ’’ ورشا‘‘ پر ہنگامی طور پر این سی پی کے سینئر لیڈر شرد پوار اور ریاستی وزیر اعلی ادھوٹھاکرے کے مابین ہونے والی میٹنگ تقریباً کم و بیش ایک گھنٹے تک گفتگو کا سلسلہ جاری رہا۔ اس ملاقات میں کون کون سے موضوعات زیر بحث تھے؟ سنجے راوت اور دیویندر فڑنویس ملاقات کے بعد پیدا ہونے والی مہا وکاس آگھاڑی میں بے چینی کے تدارک کے لئے کیا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا؟
تادم تحریر وزیر اعلی ادھوٹھاکرے اور شرد پوار کے درمیان وزیر اعلی کی سرکاری رہائش گاہ ورشا پر ہونے والی میٹنگ میں کیا کیا باتیں ہوئیں یہ معلوم نہیں ہوسکیں۔
سیاسی حلقوں میں یہ ملاقات اس شدت سے محسوس کی گئی کہ شیوسینا کے ترجمان کو وضاحت کرنا پڑی کہ ‘میں نےسابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی جس میں کچھ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وہ مہاراشٹر میںاپوزیشن لیڈر ہیں اور بہار میں ہونے والے انتخابات میں بی جے پی کے انچارج بھی ہیں۔ہمارے درمیان نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن ہم دشمن نہیں ہیں۔ اس ملاقات سے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے بھی واقف تھے۔یہ ملاقات صرف اور صرف سامنا میں انٹرویو کے لئے کی گئی۔اتنا ہی میں آج اپوزیشن لیڈر دیوندر فڑنویس کو بھی وضاحتی بیان جاری کرنا پڑا انہوں نے کہا کہ سنجے راوت جی چونکہ شیوسینا کے ترجمان کے ساتھ سامنا کےایڈیٹر بھی ہیں اس لئے وہ میرا انٹرویو لینا چاہتے اس ملاقات میں کسی بھی سیاسی پہلو پر گفتگو نہیں ہوئی ہے۔
سنجے راوت اور دیویندر فڑنویس کی ملاقات پراپنا موقف واضح کرتے ہوئے مہاراشٹر بی جے پی کے چیف ترجمان کیشیو اپادھیائے نے کہا کہ اس میٹنگ کا کوئی سیاسی نقطہ نظر نہیں ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘راوت دیویندر فڈنویس کا شیوسینا کے ترجمان سامناکے لئے انٹرویو کرنا چاہتے ہیں۔ بس یہی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کا باعث بنا۔ انہوںنے مزیدکہاکہ فڑنویس نے راؤت کو بتایا تھا کہ جب وہ بہار کی انتخابی مہم سے واپس آئیں گے تو وہ انٹرویو دیں گے۔
واضح رہے مہاراشٹر میں شیوسینا لیڈر سنجے راوت بی جے پی پر مسلسل حملہ کرتے ہیں۔ پھرچاہے یہ شاعری کے انداز میں ہو یا شیو سینا کے قلم کے ذریعے۔ ایسی صورتحال میں دونوں کی ملاقات
پرطرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔
شیوسینا،این سی پی اور کانگریس کے علاوہ دوست پارٹیوں نے ملک کر مہا وکاس آگھاڑی بنا کر اس کے زیر نگراں مہاراشٹر میں حکومت سازی کر رہے ہیں مگر روز اول سے ہی ان کے مابین جاری ہونے والے تنازعات ختم کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
اب ہفتہ کے روز مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور شیوسینا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت نے ملاقات موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔
یاد رہے شیوسینا اور بی جے پی نے۲۰۱۹؍ کےمہاراشٹر اسمبلی انتخابات اتحاد بنا کر ساتھ ساتھ لڑے لیکن اقتدار کی تقسیم پر دونوں اتحادیوں کے مابین اختلافات ہوگئے۔ دونوں پارٹیوں کے مابین پاور شیئرنگ فارمولہ پر اتفاق نہیں ہوسکا اس لئے شیوسینا نے مہاراشٹر کا اقتدار حاصل کرنے کے لئےایک انوکھا راستہ اختیار کرتے ہوئے این سی پی اور کانگریس سے ہاتھ ملایااور مہا وکاس آگھاڑی بنا کر اقتدار حاصل کر لیا اس اتحاد کو یقینی بنانے میںشرد پوار اور سنجے راوت دنوں نے اہم کردار ادا کیے تھے۔
(جنرل (عام
مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے علاقے تمہنی گھاٹ میں تھار کار کا خوفناک حادثہ… 500 فٹ گہری کھائی میں تھار گر گئی، حادثے میں چھ افراد ہلاک۔

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے تمہنی گھاٹ علاقے میں تھار کی ایک کار سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ منگل کو پونے-مانگاؤں روڈ پر پیش آیا اور تیز موڑ پر ڈرائیور کا کنٹرول کھو جانے کے بعد تھر کار 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس واقعہ سے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس کو لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لینا پڑ رہی ہے۔ اگرچہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے, لیکن ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے باعث پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق کونکن کا سفر کرنے والے سیاحوں سے رابطہ نہیں ہو سکا، اس لیے ان کے رشتہ دار بدھ کو پولیس اسٹیشن گئے۔ اس کے بعد سے پولیس تھار کار کی تلاش میں ہے۔ تاہم، گھاٹوں پر تلاش مشکل تھی۔ اس لیے پولیس نے ڈرون کا سہارا لیا۔ آخر کار آج صبح کچلا ہوا تھار اور چار افراد کی لاشیں وادی تمہنی گھاٹ سے مل گئیں۔ مزید دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
تمہنی گھاٹ کے موڑ پر ڈرائیور نے تھار کار پر کنٹرول کھو دیا جس کے باعث وہ گہری کھائی میں جاگری۔ اس خوفناک حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود افراد خطرناک ڈھلوان، گہری کھائی اور تباہ شدہ گاڑی کی باقیات دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پولیس لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔ حادثہ بہت شدید ہے، اور کھائی گہری اور چٹانوں سے بھری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے لاشوں کو نکالنا مشکل ہے۔
پولیس انسپکٹر نورتی بوراڈے نے کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر، ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا ہو اور اس کی وجہ سے وہ کھائی میں گر گئی۔ ڈرونز علاقے کو سکین کر رہے ہیں، اور چار لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے رسیوں، کرینوں اور دیگر آلات کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا گاڑی میں دیگر افراد بھی تھے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سماج وادی پارٹی ایم ایل اے رئیس شیخ کا بی جے پی کی اردو دشمنی پر تنقید

ممبئی ؛ریاست میں نگر پنچایت اور میونسپل کونسل کے انتخابات کی مہم عروج پر پہنچ گئی ہے اور بی جے پی لیڈروں نے اپنے امیدواروں کی تشہیر کے لیے اردو میں کتابچے شائع کیے ہیں۔ ‘بھیونڈی ایسٹ’ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کے اردو کتابچے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایم ایل اے شیخ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو یہ احساس ہو گیا ہے، اگرچہ تاخیر سے، اردو کسی ایک مذہب کی زبان نہیں ہے۔
ضلع رائے گڑھ کے ‘ارن ‘ سے بی جے پی کے ایم ایل اے مہیش بالدی کے کارکن میونسپل کونسل انتخابات کے دوران اردو میں کتابچے تقسیم کر رہے ہیں۔ اس کی نشاندہی کرتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ ‘ایک طرف وہ مسلمانوں سے مذہب کی بنیاد پر نفرت کرتے ہیں اور جب ان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اردو زبان کا سہارا لیتے ہیں’، جو کہ بی جے پی کی دوغلی پالیسی ہے۔ ریاست کے ماہی پروری اور بندرگاہوں کے وزیرنتیش رانے کو اردو میں بی جے پی کی مہم کے کتابچے چھاپنے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہیے۔
ریاست میں اردو ساہتیہ اکیڈمی ہے۔ تاہم اس اکیڈمی کو مسلمانوں کے لیے کام کرنے والا ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ اردو اکادمی کی حالت ایسی ہے کہ فنڈ نہیں، دفتر نہیں، عملہ نہیں۔ اردو زبان کے مراکز، اردو اسکول، اردو بولنے والے اساتذہ، اردو گھروں کو فنڈز اور جگہ نہیں دی جاتی۔ بی جے پی حکومت نے پانچ دہائیوں سے جاری ہے اردو ماہنامہ ‘لوک راجیہ ‘ کو بند کر دیا۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے سوال کیا ہے کہ بی جے پی جو اردو زبان اور مسلمانوں سے اتنی دشمنی رکھتی ہے، الیکشن کے وقت اردو مسلم ووٹوں پر افسوس کیوں کرے؟
اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ اردو بولنے والے ادیبوں اور نغمہ نگاروں نے بالی ووڈ کی ترقی میں بہت بڑا حصہ ڈالا ہے۔ ریاست میں 75 لاکھ اردو بولنے والے ہیں اور ریاست میں روزانہ 25 اردو روزنامے شائع ہوتے ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خود غرضانہ سیاست کے لیے زبان اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلانے کی اپنی سازش پر قدغن لگائے ۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
آندھراپردیش ہیڈما انکاؤنٹر کے بعد وینو گوپال بھوپتی کی ہتھیارچھوڑنے کی اپیل،تشدد کے راستہ سے حالات کی تبدیلی ممکن نہیں

ممبئی گڈچرولی میں وینوگوپال عرف بھوپتی نے خودسپردگی کی تھی اب ماؤنواز ہیڈما کے انکاؤنٹر کے بعد ایک ویڈیو جاری کر کے دوسری مرتبہ اپیل کی ہے کہ ہتھیار چھوڑ کر عام عوام کے درمیان اب کام کرنے کی ضرورت ہے عوام کے حق کےلئے جمہوری طریقہ سے قانونی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے ۔ وینو گوپال نے اپنا تازہ ویڈیو جاری کرنے کے بعد ماؤنواز سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ خودسپردگی کرنے کے بعد جس طرح سے عام عوام کے ساتھ زندگی بسرکررہے ہیں اسی طرح سے جمہوری طریقہ سے ترقی کےلیے لڑنے کی ضرورت ہے ۔ ماؤنواز نے خودسپردگی کے بعد کہا کہ ان کا اعتماد جمہوریت پر بحال ہوا ہے اب حالات بدل چکے ہیں سابقہ حالات اور ابھی کے حالات میں تبدیلی رونما ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کئی ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں اور ایسے میں اب ہیڈما سمیت ۶ ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہے اس لیے اب ہتھیار ترک کرنا لازمی ہے کیونکہ ہتھیاروں اور تشدد کے راستہ سے جنگ جاری رکھنا محال ہے اب ہمیں جمہوری طریقے سے سرکار کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور لوگوں کے حق کےلیے کام کرنا چاہیے یہی ہماری ذمہ داری ہے اس لیے مجھ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں ساتھیوں سے وینوگوپال نے تشدد ترک کر نے اور ہتھیار چھوڑنے کی دوسری مرتبہ اپیل کی ہے اس سے قبل گڈچرولی میں خودسپردگی پر اپیل کی تھی کیونکہ ماؤانوازوں نے بھوپتی کو غدار قرار دینا شروع کردیا تھا اس کی بھی بھوپتی نے تردید کی تھی اور ہتھیار ترک کرنے کی دعوت دی تھی اسی طرح دوسری مرتبہ بھی ہتھیار ترکی کی دعوت دی ہے ۔ وینو گوپال بھوپتی کا ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں اس لیے تشدد کے راستہ حالات تبدیلی ممکن نہیں عدم تشدد کا راستہ ہی اس کیلئے بہتر ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
